اس کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ سارے صحابہ اکرام کی عزت نہ کی جائے اور ان کی حدمات کا انکار کر دیا جائے. اس بات کا مطلب یہ ہے کہ کسی کا مقام اس کے اعمال دیکھ کر کیا جائے اگر کسی کے اعمال اچھے ہیں تو وہ صحابی ہے اور اس کی طرح بننے کی ہمیں کوشش کرنی چاہیے، لیکن اگر کسی نام نہاد مسلمان کے اعمال کی وجہ سے اسلام کو نقصان پوھنچا ہے اور بے شمار صحابہ کی جانیں گئی ہیں تو اس کی پیروی نہ احتیار کی جائے، اور نہ اس کو برا بھلا کہا جائے کہ الله انصاف کرنے والا ہے. کچھ لوگوں کا عقیدہ ہے کہ اگر کسی نے اسلام کا علان کر دیا اور نبی کو دیکھ لیا تو اس کے باقی کے اعمال نہ دیکھو ، بس اندھوں کی طرح پیروی کرتے جاؤ ، میں اس عقیدے کے خلاف ہوں
بھائی مجھے ان صحابہ کے نام بتا دو جن کے اعمال اچھے ہیں اور وہ بھی جن کے اعمال اچھے نہی تھے. میں یہی تو پوچھنا چاہتا ہوں؟ اور اگر وہ جن کے اعمال اچھے نہی کا قرآن کے لکھنے یا اس کی تدوین میں حصہ ہوا تو پھر ہمیں کیا کرنا ہیں. ہم اتنا علم نہی رکھتے. مہربانی کر کے ہمیں بتایں تآکے ہم غلطی نہ کریں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟