بی اے پی رہنماوں نے ن لیگ میں شمولیت کیلئے شہباز شریف سے وقت مانگ لیا

BAP-shehbaz-sharif-pmln.jpg


وزیراعظم شہباز شریف سے بی اے پی کے اہم رہنماؤں کی ملاقات

بلوچستان کے ارکان اسمبلی کے ایک بڑا گروپ کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، وزیراعظم شہباز شریف سے وزیراعظم ہاؤس میں بی اے پی کے اہم رہنماؤں کی ملاقات ہوئی، ذرائع کے مطابق ملاقات کرنے والوں کو ن لیگ میں شمولیت کی دعوت دی گئی، ملاقات کرنے والوں میں بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرز سرفراز بگٹی،انوارالحق سمیت دیگر سینیٹرز اور صوبائی وزرا شامل تھے۔

باپ پارٹی کے دیگر رہنماؤں میں چنگیز مری،عاصم گیلو،عبدالغفار لہڑی،دوستی ڈومکی،سردار مسعود،شعیب نوشیروانی،علی گوہر،میر شوکت سمیت دیگر رہنما شامل تھے، پی ٹی آئی کے میر شوکت بنگزئی بھی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے،ملاقات میں وفاقی وزرا رانا ثنا،احسن اقبال،اسحاق ڈار، سعد رفیق موجود تھے،ذرائع کے مطابق پی اے پی رہنماؤں نے شمولیت کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1686264246177497088
اس سے پہلے خبر زیر گردش تھی کہ سابق وزیرداخلہ سرفراز بگٹی اور سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان سمیت اہم شخصیات کا بی اے پی اور پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے کا امکان ہے،سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان سمیت بلوچستان کے دس سے زائد الیکٹیبلز نے بی اے پی سے راہیں جدا کر کے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا عندیہ دے دیا۔

رہنما بلوچستان عوامی پارٹی نصیب اللہ بنگلزئی نے ساتھیوں سمیت پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرچکے ہیں،نصیب اللہ بنگلزئی کا کہنا تھا کہ بی اے پی بلوچستان کی محرومیاں ختم نہ کرسکی، وقت کے ساتھ پارٹی میں انتشار پھیلنے لگا، ہم نے پارٹی قیادت تک اپنے تحفظات پہنچائے، ہمیں کہا گیا تھا بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہوں گے۔

سابق وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے یہ یقینی طور پر یہ بہت بڑا سیاسی بریک تھرو ہونے جارہا ہے، الیکشن سر پر ہیں اور الیکٹیبلز کا بڑا گروپ وزیراعظم سے مل رہا ہے، ان سے ملاقات کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ کون کون ان کی جماعت میں شامل ہورہا ہے۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ جب بھی الیکشن قریب ہوتے ہیں تو اس طرح کا ماحول دیکھنے کو ملتا ہے، اور لوگ اپنی اپنی جماعتوں سے دوسری جماعتوں میں شمولیت اختیار کرتے ہیں،سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ مجھے تحریک انصاف یا دوسری جماعتوں کا علم نہیں لیکن بلوچستان عوامی پارٹی کے چند لوگوں کو جانتا ہوں جو ن لیگ میں شمولیت کا ارادہ رکھتے ہیں، اور مجھے لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن بلوچستان کی سب سے بڑی جماعت بن کر سیاسی میدان میں اترے گی۔