اب وہ کسی کام کا نہیں رہا؟

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
حفیظ صاحب آپ بھی بہت چالاک ہیں ۔۔ وجیہہ صاحب کے اعتراضات سیاسی تھے جو انکے پسندیدہ گروپ کی شکست کے نتیجہ میں تھے ۔۔۔ ظاہر ہے ترین صاحب کے گروپ کی پارٹی میں مقبولیت بھی زیادہ تھی اور تنظیم بھی بہتر ، پیسہ بھی زیادہ اور وجیہ صاحب کے گروپ کی طرح اس پر ایک مخصوص پرانی پارٹی کا ٹھپّہ بھی نہ تھا ( جو انکے گروپ کی شکست کی اہم وجہ تھی ) بہتر ہوتا وہ اپنی ناکامی مان لیتے اور بجائے اپنی ڈفلی بجانے کے پارٹی کے ساتھ چلتے ۔ انکی اپنی مرضی ۔۔ خیر آپنے خود ہی ایک قصہ گھڑ لیا اور پھر اپنے ذاتی مفروضوں پر سوالنامہ بھی تیار کر لیا ۔شاید سیاست بازی تو اچھی کر لی مگر برا کیا ۔۔۔

موجودہ مسلہ (ملک کے اصلی حکمران) بلیک میلر بزنس کارٹیلز کا ہے ۔ شوگر انڈسٹری ایک مثال ہے ۔ شوگر انڈسٹری کا خود سے قیمتوں کا تعین کرنا اور نفع نقصان کا حساب وضع کرنا وغیرہ۔ پرانے سیاسی گرگوں اور بیوروکریسی سے تعاون سے ،چار پانچ دہائیوں سے چل رہا ہے ۔۔ انہون نے اسے اسقدر الجھایا ہوا ہے کہ عام آدمی کو آج بھی سمجھایں تو کچھ پلے نہ پڑے ۔۔ شوگر ہو یا ٹیکسٹائل یا ڈرگز ہر طرف یہی حال ہے۔ کراچی کے انڈسٹریلسٹ کا حال تو سب سے برا ہے مگر ستر سال سے چلا ّ آ رہا ہے ، بیوروکریسی، عدالت اور تاجروں کے نمائندہ پارٹیوں کے گٹھ جوڑ نے اس نطام کو قانونی رنگ دیا ہوا ہے ۔ اب پہلی دفعہ کسی نے سوال اٹھایا ہے کہ کارٹیلز کیا کر رہے ہیں ۔آپ ادھر ادھر کے سوالات کی بجائے اپنے قائدین کو پکڑیں کہ انہی کا کیا دھرا ہے ۔یہ انہی کی پالیسی ہے ۔۔ زرداری جیسے تو اربوں سبسیڈی میں کھا گئے ۔ ابھی سن دس کے سیلاب میں فرٹلاائزر سبسیڈی میں کس نے جیبیں بھریں ۔۔
اسوقت مسلہ ترین صاحب کا نہیں بلکہ بیوروکرسی اور ریگولیٹرز سے کاروباری طبقے کا اثر کم کرنے کا ہے ۔۔ چونکہ آپ لوگ سیاسی۔ نظریاتی اور عملی طور پر اسی پرانی لوٹ مار کے حامی ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے اس لئے اصلی مسلے کو کم کرنے کو ترین صاحب کو نشانہ بنا رہے ہیں کہ باقی کاروباری کارٹلز کا احتساب نہ ہو ، حکومت کمزور ہو ، کارٹلز نےکن کے بل بوتے حکومت کو دھمکی دی ہے؟ ۔۔ آپ تین ارب کی سبسیڈی پر وویلہ کر رہے ہیں مگر خود بائیس ارب کی سبسیڈی دینے پر ماتم کیوں نہیں کرتے ۔
بیوروکرسی کی تصحیح اور ایک آزاد ریگولیٹر (نیا یا موجودہ ) پر کام ہو گا کہ ان کارٹیلز کا زور توڑا جا سکے مگر اس کام سے نتائج حاصل کرنا آسان نہیں کہ دو چار ماہ میں ہو جائے ۔۔
جرم تو فرانزک رپورٹ کے بعد پچیس اپریل کو معلوم ہو گا ۔۔پچھے پانچ برس میں کس نے کتنی امپورٹ کی؟ اور کیا سنسیڈی قانونی طریقے لی؟، کیا ذخیرہ اندوزی کی؟، کیا ماناپلی میں حصہ لیا؟ ، کیا منی لانڈرنگ کی؟ ۔ اگر ترین صاحب اس طور ملوث ہوئے تو انکا تو حساب ہو گا ہی، مگر چھٹ کوئی پائے نہیں گا ۔ انشااللہ۔۔ آپ اسپر غور کریں کہ اپنے قایدیں کو کیسے بچانا ہے یا پھر فوج وغیرہ کی پرانی داستان سنانی ہے اور جلوس بازی کرنی ہے ۔


بھولیں نہیں ترین صاحب نے حالیہ یوتیلیٹی سٹور کو بیس پچیس کروڑ کی رعایت دی ہے (سبسیڈی پچاس کروڑ تھی) اور وہ سب سے بڑے ٹیکس ادا کرنے والے بھی ہیں ۔ حکومت نے کہا تو وہ رقم واپس جمع کروا دیں گے ۔۔۔ مگر جنہوں نے قانون توڑا ، منی لانڈرنگ کی یا جعلی کاغزات جمع کرو ائے وہ ،تریں صاحب کو نشانہ بنا کر بھی نہیں بچائے جا سکیں گے
[/B] ۔​


mhafeez ka sirf aik objective hai, Imran Khan it PTI ko badnaam kiya jayee, main jab we is forum per aaya hoon isay sirf yehi kertay dekha hai.

you’ll never see him talk about issues in ask dj or Zardari or corruption; only single objective: Damage reputation of PTI
 

Raiwind-Destroyer

Chief Minister (5k+ posts)
92690703_2575127476060937_5118135818803740672_o.jpg
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
زیادہ پرانی بات نہیں۔ 2002 کے الیکشن میں عمران خان میانوالی اور جہانگیر ترین رحیم یار خان سے منتخب ہو کر قومی اسمبلی میں پہنچے۔ عمران خان قومی اسمبلی میں اپنی پارٹی کے واحد رکن تھے۔
hamidmir001.jpg


جہانگیر ترین مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر آئے تھے لیکن انہیں اُن کے سسرال نے کامیاب کرایا تھا کیونکہ اُن کے برادرِ نسبتی مخدوم احمد محمود بی اے کی ڈگری نہ ہونے کے باعث الیکشن نہ لڑ سکے تھے۔

جنرل پرویز مشرف نے تمام تر ریاستی طاقت کو بروئے کار لاتے ہوئے نیب کے ذریعے پیپلز پارٹی میں ایک پیٹریاٹ گروپ بنایا اور اس گروپ کی مدد سے میر ظفر اللہ جمالی وزیراعظم بن گئے۔ سیاسی وفاداریاں بدلنے والا یہ پیٹریاٹ گروپ جمالی صاحب کی کابینہ میں آدھی سے زیادہ اہم وزارتیں لے اُڑا۔

جہانگیر ترین وزارت سے محروم رہے تو اُن کا زیادہ وقت لاہور میں گزرنے لگا۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے اُنہیں اپنا مشیر بنا لیا کیونکہ اس سے پہلے وہ شہباز شریف کے ساتھ بھی ایک ٹاسک فورس کے سربراہ کی حیثیت میں کام کر چکے تھے۔ جمالی صاحب کی جگہ شوکت عزیز وزیراعظم بنے تو جہانگیر ترین کو وزیر صنعت بنایا گیا۔ وزیر صنعت بننے سے پہلے وہ ایک شوگر مل کے مالک تھے۔

وزیر صنعت بننے کے بعد اُنہوں نے دو نئی شوگر ملیں قائم کیں۔ یہ وہ زمانہ تھا جب عمران خان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مل کر جنرل پرویز مشرف کی حکومت پر بہت تنقید کرتے تھے اور جب کبھی جہانگیر ترین کو جیو نیوز کے ٹاک شو کیپٹل ٹاک میں دیکھتے تو مجھ سے پوچھتے، سنا ہے یہ بڑا امیر آدمی ہے؟ میں کہتا، ہاں سنا ہے بڑا امیر آدمی ہے، تو خان صاحب کہتے کہ یہ ایک مافیا ہے جس نے سیاست پر قبضہ کر رکھا ہے تم اس مافیا کو اپنے شو پر نہ بلایا کرو، تمہاری ساکھ خراب ہوتی ہے۔ میں جواب دیتا کہ جناب یہ ترین صاحب یا اُن کے کزن ہمایوں اختر خان کابینہ میں شامل ہیں، مجھے حکومتی نقطہ نظر کے لئے انہی لوگوں کو بلانا پڑتا ہے۔

خان صاحب اثبات میں سر ہلاتے اور کہتے کہ دیکھ لینا میں اس مافیا کو کلین بولڈ کر دوں گا۔ خان صاحب کی یہی باتیں سن کر بہت سے لوگ اُن کے دیوانے بن گئے۔

2007میں پرویز مشرف نے ایمرجنسی لگا کر ہمیں ٹی وی اسکرین سے غائب کر دیا تو ہم سڑکوں پر آ گئے۔ روزانہ کیپٹل ٹاک کسی نہ کسی سڑک پر ہوتا جس میں عمران خان نئے پاکستان کی نوید دیتے اور نوجوان گلے پھاڑ پھاڑ کر عمران خان زندہ باد کے نعرے لگاتے۔

2007کی وکلا تحریک نے عمران خان کی سیاست کو بڑی جلا بخشی لیکن 2008میں عمران خان کے ساتھ دھوکا ہو گیا۔ محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا۔ پیپلز پارٹی بائیکاٹ میں شامل نہ تھی۔ آصف زرداری نے نواز شریف کو بائیکاٹ ختم کرنے پر راضی کر لیا اور عمران خان الیکشن میں حصہ نہ لے سکے۔

عمران خان پارلیمنٹ سے آئوٹ ہو گئے لیکن اُنہوں نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں پر تنقید شروع کر دی۔ وہ ایک تیسری سیاسی قوت بننے میں کامیاب ہو گئے۔ جنوری 2011میں جسٹس ریٹائرڈ وجیہ الدین احمد تحریک انصاف میں شامل ہوئے تو سنجیدہ حلقوں میں تحریک انصاف کی اہمیت بڑھنے لگی۔

اکتوبر 2011میں تحریک انصاف نے مینارِ پاکستان لاہور کے سائے تلے ایک بڑا جلسہ کیا تو ایک دن جہانگیر ترین نے مجھ سے پوچھا کہ تحریک انصاف کا کیا مستقبل ہے؟

جہانگیر ترین مسلم لیگ (ق) سے مسلم لیگ فنکشنل میں آ چکے تھے اور با اثر سیاستدانوں کا ایک ہم خیال گروپ بنا کر تحریک انصاف پر قبضے کا خواب دیکھ رہے تھے۔ میں نے اُنہیں نہیں بتایا کہ عمران خان نے مجھے اُن کے بارے میں کیا کہا تھا لیکن یہ ضرور کہا کہ تحریک انصاف آپ کے مزاج کی پارٹی نہیں۔

وہ مسکرائے اور کہا کہ عمران خان بڑا محنتی ہے اُسے ڈائریکشن کی ضرورت ہے۔ دسمبر 2011میں جہانگیر ترین نے اویس لغاری، جمال لغاری، غلام سرور خان اور اسحاق خاکوانی وغیرہ کے ساتھ تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی۔ کچھ دن کے بعد امیر مقام کو تحریک انصاف میں لانے کے معاملے پر عمران خان اور اویس لغاری میں بحث ہو گئی۔

عمران خان نے کہا کہ مجھے امیر مقام جیسے لوگوں کی ضرورت نہیں۔ اویس لغاری نے سمجھانے کی کوشش کی۔ خان صاحب نے کہا تمہیں سیاست کا پتا نہیں۔ اویس لغاری نے کہا اگر آپ بُرا نہ منائیں تو ایک بات کہوں۔ خان صاحب نے کہا، بالکل کہو۔ سردار فاروق احمد خان لغاری کے برخوردار نے کہا کہ آپ ایچی سن کالج میں میرے سینئر تھے۔

بڑے احترام سے عرض ہے کہ آپ کا دماغ کنکریٹ سے بھرا ہوا ہے، خدا حافظ۔ اویس لغاری تحریک انصاف چھوڑ گئے، جہانگیر ترین وہیں رہے۔ عمران خان نے اپنی پارٹی میں الیکشن کرایا تو جہانگیر ترین سیکرٹری جنرل بن گئے۔ پارٹی کے پرانے لوگوں نے اس الیکشن میں دھاندلی کی شکایت کی تو عمران خان نے جسٹس ریٹائرڈ وجیہ الدین احمد کی سربراہی میں انکوائری ٹربیونل بنا دیا۔ ٹربیونل کے سامنے گواہ اور ثبوت آ گئے کہ پارٹی الیکشن میں دھاندلی ہوئی اور ووٹ خریدے گئے۔

ٹربیونل نے اپنے تحریری فیصلے میں جہانگیر ترین، پرویز خٹک، علیم خان اور نادر لغاری کو پارٹی سے خارج کرنے کی سفارش کی لیکن عمران خان نے اپنے ہی بنائے گئے اس ٹربیونل کی رپورٹ مسترد کر دی۔

سندھ ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس وجیہ الدین احمد کو اتنا خوار کیا گیا کہ وہ تحریک انصاف چھوڑ گئے۔ 2017میں جہانگیر ترین کو سپریم کورٹ نے نا اہل قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے وجیہ الدین احمد کو سچا ثابت کر دیا لیکن عمران خان نے جہانگیر ترین کو گلے لگائے رکھا۔ 2018میں عمران خان وزیراعظم بن گئے تو جہانگیر ترین نے مرکز اور پنجاب میں حکومتیں بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور ڈپٹی پرائم منسٹر کا کردار ادا کرنے لگے۔

عمران خان نے اپنے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے ذریعہ جہانگیر ترین کی سرکاری معاملات میں مداخلت بند کرانے کی کوشش کی تو دونوں کے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔ سب سے پہلے جہانگیر ترین کو مسلم لیگ (ق)، ایم کیو ایم اور بی این پی (مینگل) کے ساتھ مذاکرات کرنے والی کمیٹیوں سے نکالا گیا اور پھر واجد ضیا رپورٹ کی روشنی میں اُن کے خلاف کارروائی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

واجد ضیا رپورٹ وہی کہہ رہی ہے جو وجیہ الدین احمد کہہ رہے تھے۔ آج دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ عمران خان نے وہ کچھ کر دکھایا ہے جو ماضی میں کسی حکمران نے نہیں کیا۔

سوال یہ ہے کہ جب جہانگیر ترین کے بارے میں یہی کچھ وجیہ الدین احمد نے کہا تو آپ نے کارروائی کیوں نہ کی؟ کیا جہانگیر ترین کو جتنا استعمال کرنا تھا کر لیا، اب وہ کسی کام کا نہیں رہا؟



عمران خان جب کبھی جہانگیر ترین کو جیو نیوز کے ٹاک شو کیپٹل ٹاک میں دیکھتے تو مجھ سے پوچھتے، سنا ہے یہ بڑا امیر آدمی ہے؟ میں کہتا، ہاں سنا ہے بڑا امیر آدمی ہے، تو خان صاحب کہتے کہ یہ ایک مافیا ہے جس نے سیاست پر قبضہ کر رکھا ہے تم اس مافیا کو اپنے شو پر نہ بلایا کرو، تمہاری ساکھ خراب ہوتی ہے۔


اکتوبر 2011میں تحریک انصاف نے مینارِ پاکستان لاہور کے سائے تلے ایک بڑا جلسہ کیا تو ایک دن جہانگیر ترین نے مجھ سے پوچھا کہ تحریک انصاف کا کیا مستقبل ہے؟

میں نے اُنہیں نہیں بتایا کہ عمران خان نے مجھے اُن کے بارے میں کیا کہا تھا لیکن یہ ضرور کہا کہ تحریک انصاف آپ کے مزاج کی پارٹی نہیں۔

قارئین
مندرجہ بالا جھوٹ یہ ثابت نہیں کر سکتا لیکن یہ اپنی رن پیش کر کے گواہی دلوا سکتا ہے کہ اس سے پوچھ لو کہ میں سچ کہہ رہا ہوں

 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)

یہ صرف حامد میر کی بات نہیں ہے ، لوگوں کو استعمال کرکے چھوڑ دینے کی درجنوں مثالیں موجود ہیں ، ماجد خان سے لیکر جہانگیر ترین تک

چھوڑنا بھی باوقار ہونا چاہیے مگر یہاں جہانگیر ترین کو شہباز گل اور فردوس عاشق جیسے لوگوں سے ذلیل کروایا جا رہا ہے
جیسے ماں کے جنازے میں شرکت نہ کرنا
جیسے باپ اور بہن کو اپنی ب بچاتے جیل میں چھوڑ دینا
جیسے باپ کو داماد/ بیٹے / بیوی کا چھوڑ کر لندن بھاگ جانا

ایسے باوقار چھوڑو پٹواریوں کا "چھوڑنے" پر اظہار خیال چہ معنی دارو؟

آسان الفاظ میں چور کو چور نہ کہو کیونکہ وہ گزرے کل چور نہیں تھا( ابھی بھی ثابت ہونا باقی ہے)
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
حفیظ صاحب آپ بھی بہت چالاک ہیں ۔۔ وجیہہ صاحب کے اعتراضات سیاسی تھے جو انکے پسندیدہ گروپ کی شکست کے نتیجہ میں تھے ۔۔۔ ظاہر ہے ترین صاحب کے گروپ کی پارٹی میں مقبولیت بھی زیادہ تھی اور تنظیم بھی بہتر ، پیسہ بھی زیادہ اور وجیہ صاحب کے گروپ کی طرح اس پر ایک مخصوص پرانی پارٹی کا ٹھپّہ بھی نہ تھا ( جو انکے گروپ کی شکست کی اہم وجہ تھی ) بہتر ہوتا وہ اپنی ناکامی مان لیتے اور بجائے اپنی ڈفلی بجانے کے پارٹی کے ساتھ چلتے ۔ انکی اپنی مرضی ۔۔ خیر آپنے خود ہی ایک قصہ گھڑ لیا اور پھر اپنے ذاتی مفروضوں پر سوالنامہ بھی تیار کر لیا ۔شاید سیاست بازی تو اچھی کر لی مگر برا کیا ۔۔۔

موجودہ مسلہ (ملک کے اصلی حکمران) بلیک میلر بزنس کارٹیلز کا ہے ۔ شوگر انڈسٹری ایک مثال ہے ۔ شوگر انڈسٹری کا خود سے قیمتوں کا تعین کرنا اور نفع نقصان کا حساب وضع کرنا وغیرہ۔ پرانے سیاسی گرگوں اور بیوروکریسی سے تعاون سے ،چار پانچ دہائیوں سے چل رہا ہے ۔۔ انہون نے اسے اسقدر الجھایا ہوا ہے کہ عام آدمی کو آج بھی سمجھایں تو کچھ پلے نہ پڑے ۔۔ شوگر ہو یا ٹیکسٹائل یا ڈرگز ہر طرف یہی حال ہے۔ کراچی کے انڈسٹریلسٹ کا حال تو سب سے برا ہے مگر ستر سال سے چلا ّ آ رہا ہے ، بیوروکریسی، عدالت اور تاجروں کے نمائندہ پارٹیوں کے گٹھ جوڑ نے اس نطام کو قانونی رنگ دیا ہوا ہے ۔ اب پہلی دفعہ کسی نے سوال اٹھایا ہے کہ کارٹیلز کیا کر رہے ہیں ۔آپ ادھر ادھر کے سوالات کی بجائے اپنے قائدین کو پکڑیں کہ انہی کا کیا دھرا ہے ۔یہ انہی کی پالیسی ہے ۔۔ زرداری جیسے تو اربوں سبسیڈی میں کھا گئے ۔ ابھی سن دس کے سیلاب میں فرٹلاائزر سبسیڈی میں کس نے جیبیں بھریں ۔۔
اسوقت مسلہ ترین صاحب کا نہیں بلکہ بیوروکرسی اور ریگولیٹرز سے کاروباری طبقے کا اثر کم کرنے کا ہے ۔۔ چونکہ آپ لوگ سیاسی۔ نظریاتی اور عملی طور پر اسی پرانی لوٹ مار کے حامی ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے اس لئے اصلی مسلے کو کم کرنے کو ترین صاحب کو نشانہ بنا رہے ہیں کہ باقی کاروباری کارٹلز کا احتساب نہ ہو ، حکومت کمزور ہو ، کارٹلز نےکن کے بل بوتے حکومت کو دھمکی دی ہے؟ ۔۔ آپ تین ارب کی سبسیڈی پر وویلہ کر رہے ہیں مگر خود بائیس ارب کی سبسیڈی دینے پر ماتم کیوں نہیں کرتے ۔
بیوروکرسی کی تصحیح اور ایک آزاد ریگولیٹر (نیا یا موجودہ ) پر کام ہو گا کہ ان کارٹیلز کا زور توڑا جا سکے مگر اس کام سے نتائج حاصل کرنا آسان نہیں کہ دو چار ماہ میں ہو جائے ۔۔
جرم تو فرانزک رپورٹ کے بعد پچیس اپریل کو معلوم ہو گا ۔۔پچھے پانچ برس میں کس نے کتنی امپورٹ کی؟ اور کیا سنسیڈی قانونی طریقے لی؟، کیا ذخیرہ اندوزی کی؟، کیا ماناپلی میں حصہ لیا؟ ، کیا منی لانڈرنگ کی؟ ۔ اگر ترین صاحب اس طور ملوث ہوئے تو انکا تو حساب ہو گا ہی، مگر چھٹ کوئی پائے نہیں گا ۔ انشااللہ۔۔ آپ اسپر غور کریں کہ اپنے قایدیں کو کیسے بچانا ہے یا پھر فوج وغیرہ کی پرانی داستان سنانی ہے اور جلوس بازی کرنی ہے ۔


بھولیں نہیں ترین صاحب نے حالیہ یوتیلیٹی سٹور کو بیس پچیس کروڑ کی رعایت دی ہے (سبسیڈی پچاس کروڑ تھی) اور وہ سب سے بڑے ٹیکس ادا کرنے والے بھی ہیں ۔ حکومت نے کہا تو وہ رقم واپس جمع کروا دیں گے ۔۔۔ مگر جنہوں نے قانون توڑا ، منی لانڈرنگ کی یا جعلی کاغزات جمع کرو ائے وہ ،تریں صاحب کو نشانہ بنا کر بھی نہیں بچائے جا سکیں گے
[/B] ۔​

جناب دو دن پہلے میں نے لکھا تھا کہ اصل کہانی تین ارب کی نہیں جس میں سے جہانگیر ترین کو چھپن کروڑ ملے ، سو ارب کی کہانی ہے جس میں حصہ بقدر جثہ دکھا جائے تو جہانگیر ترین کے بیس سے پچیس ارب بنتے ہیں اتنے ہی خسرو کے ، اس میں سے پچیس کروڑ کا اعلان کر بھی دیا تو کیا احسان کیا؟؟

آپ نے پچھلی حکومتوں کی بات کی ، مسابقتی کمیشن ایسی درجنوں رپورٹیں چھاپ چکا ہے ، کروڑوں اربوں کے جرمانے بھی کر چکا ہے ، لوگ عدالتوں سے اسٹے لے کر آ جاتے ہیں


12 billion Fine on Cement


14 billion fine slapped on Engro Fertilizers.



Crores of fine on milk packaging companies

100 Law suites pending with the courts
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
جیسے ماں کے جنازے میں شرکت نہ کرنا
جیسے باپ اور بہن کو اپنی ب بچاتے جیل میں چھوڑ دینا
جیسے باپ کو داماد/ بیٹے / بیوی کا چھوڑ کر لندن بھاگ جانا

ایسے باوقار چھوڑو پٹواریوں کا "چھوڑنے" پر اظہار خیال چہ معنی دارو؟

آسان الفاظ میں چور کو چور نہ کہو کیونکہ وہ گزرے کل چور نہیں تھا( ابھی بھی ثابت ہونا باقی ہے)

بہنوں کو گھر میں چھوڑ کر سات فٹ اونچی دور پھلانگ جانا
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
youtias are doomed .
Seems current coronavirus crisis has affected somewhere too deep! The whole of evil nooni goons are in prophesy mood and betting on a virus!!! The sars-2-covid or sugar mafia wont help but sooner will be eliminated along with nooni goons. Take some nap.
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
بہنوں کو گھر میں چھوڑ کر سات فٹ اونچی دور پھلانگ جانا

اپنے گھر میں ہی بیٹھی تھی نا بہن کوئی جاسم القطری کے گھر خط لینے تو نہیں گئی تھی
شاباش کوئی اور چول لا

باپ کی میت بھجوا کر خود جدّہ مفرور رہنا
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
جناب دو دن پہلے میں نے لکھا تھا کہ اصل کہانی تین ارب کی نہیں جس میں سے جہانگیر ترین کو چھپن کروڑ ملے ، سو ارب کی کہانی ہے جس میں حصہ بقدر جثہ دکھا جائے تو جہانگیر ترین کے بیس سے پچیس ارب بنتے ہیں اتنے ہی خسرو کے ، اس میں سے پچیس کروڑ کا اعلان کر بھی دیا تو کیا احسان کیا؟؟

آپ نے پچھلی حکومتوں کی بات کی ، مسابقتی کمیشن ایسی درجنوں رپورٹیں چھاپ چکا ہے ، کروڑوں اربوں کے جرمانے بھی کر چکا ہے ، لوگ عدالتوں سے اسٹے لے کر آ جاتے ہیں


12 billion Fine on Cement


14 billion fine slapped on Engro Fertilizers.



Crores of fine on milk packaging companies

100 Law suites pending with the courts
Once again nice try.
You wish to undermine the importance of the commission report and next forensic report.

Hope you fully comprehend by whom and how such sudden price hikes occur and who benefit the most. (This is going on at least for the last 40-50 years (especially the aata crisis) to learn the rules of the game)-- But you are an ideological ally of traders, middlemen, politician-cum-industrialists and crony markets. Courts, laws and bureaucrats act as their agents by design, chalked out by your own leaders.
Of course, here and them monopoly commission raises head but never to curb the practice -- perhaps more concerned by their own share or rivalries among the actors.

Anyway keep preparing ground to defends when these traders and industrialist are charged with crimes on the book. Courts are on your side no doubt. If all fails blame the forces!
 
Last edited:

Mikkix

Minister (2k+ posts)
حامد میر کو جتنی گالیاں دینی ہیں دیں لیں لیکن اس سوال کا جواب ضرور دیجئے گا :

جب جہانگیر ترین کے بارے میں یہی کچھ وجیہ الدین احمد نے کہا تو آپ نے کارروائی کیوں نہ کی؟ کیا جہانگیر ترین کو جتنا استعمال کرنا تھا کر لیا، اب وہ کسی کام کا نہیں رہا؟
Fraudiya logon app tareen ki himayat Kiun kar rahay ho. PTI Kal bhi tareen aur IK k sath thee magar tumhara Jese boot polisher tareen ki himayat ma samne arahay hain is liye k IK ko corner karen. Munafiq tera asra. Jai bootlicker.