Haroon ur Rasheed’s son trying to use his dad’s influence

Adnan Amjad

Senator (1k+ posts)



بزرگ کالم نویس ہارون رشیدکی آزمائش کہیں یا کسی غلطی کی سزا، جو بلال رشید جیسا ناہنجار اور نالائق بیٹا ان کے مقدر میں لکھ دیا گیا۔ نہ وہ ٹھیک سے تعلیم حاصل کرسکا، نہ ہی کوئی ڈھنگ کی نوکری۔ باوجود اس کے کہ ہارون رشید صاحب نے تقریباً پاکستان کے ہر ایک بااثر شخص سے اس کی سفارش کرڈالی لیکن اس نااہلی کو کیا کہیں کہ وہ کہیں بھی ٹک کر کام نہ کرسکا۔
پھر موصوف نے یہ شوشا چھوڑا کہ وہ ملازمت کیلئے تو بنا ہی نہیں، اس کے اندر بل گیٹس جیسے جراثیم ہیں اور وہ یقینناً کاروبار کیلئے پیدا ہوا ہے۔ اپنے والد صاحب کو بل گیٹس کا تصور دکھا کر اس نے ملک ریاض کے نقش پا پر چلنے کی کوشش کی اور کنسٹرکش اور پراپرٹی کا کنگ بننے کی ٹھان لی۔
ایک مرتبہ پھر اس کے والد صاحب نے اپنی کچھ زمینیں بیچیں تاکہ بیٹے کی گاڑی سٹارٹ ہوسکے۔بیٹے نے اپنے اور اپنے والد کے جاننے والوں سے فرداً فرداً رابطہ کیا اور ان سے فنڈز بٹورنا شروع کردیئے۔ پھر وہی ہوا جو عام طور پر ایسے غبی لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ اپنے آپ کو عقل کل سمجھ کر اندھا دھند دوسروں کے فنڈز لٹانے شروع کردیئے اور جب ہوش آیا تو لاکھوں روپے قرض کے چڑھ چکے تھے۔

جب لوگوں نے اپنی انویسٹمنٹ کی واپسی کا تقاضا کیا تو اس ہونہار بیٹے نے گوشہ نشینی اختیار کرلی۔ کوئی پوچھتا تو جواب ملتا کہ بلال صاحب آج کل تصوف کی پگڈنڈی پکڑ چکے ہیں۔ اس کو مزید تقویت دینے کیلئے پروفیسر احمد رفیق اختر کے ڈیرے پر جا نا شروع کردیا تاکہ تصوف کی پگنڈنڈی کا ثبوت مہیا کیا جاسکے۔ کچھ لوگ صبر شکر کرکے بیٹھ گئے اور جو رقم گنوائی تھی اسے اپنی جان کا صدقہ سمجھ کر نظرانداز کردیا، کچھ لوگ اس امید پر قائم رہے کہ شاید تصوف کی کنجی سے بلال الرشید کوئی خزانے کھول سکے اور ان کی رقم واپس کردے، یہ لوگ بھی خراماں خراماں پروفیسر رفیق اختر کے ڈیرے پر پہنچ گئے ۔ ۔ ۔ پھر یوں ہوا کہ بلال الرشید تو کچھ عرصے بعد چپکے سے وہاں سے کھسک گیا لیکن وہ لوگ فقیر بن گئے اور اپنی ڈوبی رقم بھول گئے۔ ایک قلیل تعداد ایسی بھی تھی جو بلال کے پیچھے لگی رہی اور اس کے والد کو بھی اپروچ کرتی رہی ۔ ۔ ۔ ان لوگوں کی رقوم کی واپسی کیلئے ایک ماہانہ رقم مقرر کردی گئی جسے ادا کرنے کیلئے ہارون رشید صاحب کو باقاعدگی سے ٹی وی پروگرام بھی کرنا پڑے تاکہ بلال گیٹس کے کاروباری شوق کا خمیازہ بھگتنے میں آسانی رہے۔
اپنے کیرئیر کا آغاز چیف ایگزیکٹو بننے کے خواب سے کیا، پھر بل گیٹس اور ملک ریاض بننے کی ٹھانی، جب کچھ نہ بن پایا تو ایک چھوٹی سی مارکیٹ کے بیسمنٹ میں گوشت کی دکان کھول لی۔ آج کل اس دکان پر بھی قرضہ چڑھ چکا ہے اور وہ دن دور نہیں جب ایک مرتبہ پھر بلال گیٹس تصوف کے راستے پر گامزن نظر آنا شروع ہوجائے گا۔

اس بے چارے کی اتنی اہمیت نہیں کہ میں اس پر اپنا قیمتی وقت ضائع کرتا لیکن کسی نے اس کی حالیہ پوسٹ کا لنک بھیجا جس میں اس نے میرا نام لے کر خوامخواہ ٹیپو سلطان بننے کی کوشش کی ہے۔

میں نے یاد کرنے کی بہت کوشش کی کہ میں نے کب اس کی دُم پر پاؤں رکھا لیکن کچھ یاد نہ آسکا۔ یکایک ایسا کیا ہوا کہ اپنی ناکامی کا سارا ملبہ میرے جیسے بے ضرر شخص پر ڈالنے کی کوشش کرنا شروع ہوگیا؟

میں تو اسے ہارون رشید کے اپنے الفاظ میں گدھے کا بچہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ اس کی زد میں ہارون رشید صاحب ہی آئیں گے۔ اگر تمہیں کوئی مسئلہ ہے تو کھل کر آؤ، اور اپنے ساتھ کسی ہیوی ویٹ کو لے کر آؤ تاکہ مقابلے کا مزہ آسکے۔ ابھی تمہاری اتنی حیثیت نہیں کہ میں خم ٹھونک کر تمہارے مقابلے پر آؤں۔
ابھی کچھ عرصہ مزید تصوف سیکھو!!! بقلم خود باباکو
ڈ​
 
Last edited by a moderator:

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)
اب سمجھ آیا کہ ہارون رشید کے لہجے میں اتنی تلخی کیوں ہے --- ایک باپ کے اس سے بڑی شرم کی بات کیا ہو سکتی ہے اور خصوصا ہارون رشید جیسوں کے لئے جو ساری دنیا کو تنقید کرتے نہیں تھکتے اور اپنے گھر میں نکھٹو پال رکھا ہے --- بہرحال خدا سے دعا ہے کہ اس ناہنجار کو ہدایت دے اور باپ کے کرموں کی سزا بیٹا نہ بگھتے
 

bhaibarood

Chief Minister (5k+ posts)
اب سمجھ آیا کہ ہارون رشید کے لہجے میں اتنی تلخی کیوں ہے --- ایک باپ کے اس سے بڑی شرم کی بات کیا ہو سکتی ہے اور خصوصا ہارون رشید جیسوں کے لئے جو ساری دنیا کو تنقید کرتے نہیں تھکتے اور اپنے گھر میں نکھٹو پال رکھا ہے --- بہرحال خدا سے دعا ہے کہ اس ناہنجار کو ہدایت دے اور باپ کے کرموں کی سزا بیٹا نہ بگھتے


yani aik aur Don arsalan baqool moulana Malik riaz key
 

JohnSnow

Minister (2k+ posts)
Nothing new. Kids who get a privileged life through their parents are usually a failure like this. This is the story of every well-off family in Pakistan.
 

nasir77

Chief Minister (5k+ posts)
Haroon sahib us ki tind ker dain, apki terah akal bhi aa jai gi aur Nawaz ki terah dolat bhi... Ek tind main do mazay !!!