گزشتہ روزسندھ کے علاقے میر پور ماتھیلو گھوٹکی کے ریلیف کیمپوں سے غیر مسلم سیلاب متاثرین کو نکالنے کی خبر دینے والے صحافی نصر اللہ گڈانی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
خبررساں ادارے سماء ٹی وی کے سندھ حکومت کی کوریج کرنے والے صحافی سنجےسدھوانی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر ایک تصویر شیئر کی جس میں پولیس والوں کو ایک چہرہ ڈھکے ، ہتھکڑی لگے شخص کو لے جاتے دیکھا جاسکتا ہے۔
سنجے سدھوانی نے کہا کہ یہ وہ صحافی ہے جس نے گزشتہ روز میر پور ماتھیلو گھوٹکی کے کیمپوں سے غیرمسلم سیلاب متاثرین کو باہر نکالنے کی خبر دی تھی، انتظامیہ نے اس صحافی پر مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا ہے اور اسے اس طرح عدالت میں پیش کیاجارہا ہےجیسے یہ کوئی بہت بڑا دہشت گرد ہو، یہ کہاں کا انصاف ہے؟
واضح رہے کہ سنجے سدھوانی نے گزشتہ روز ایک ٹویٹ کی تھی جس میں انہوں نے میر پور ماتھیلو گھوٹکی کے مقامی صحافی نصر اللہ گڈانی کی ایک ویڈیو رپورٹ شیئر کی تھی، جس میں نصر اللہ گڈانی نے بتایا تھا کہ ریلیف کیمپوں سے سیلاب سے متاثرہ غیر مسلم بھاگڑیوں کی کمیونٹی کے لوگوں کو انتظامیہ کی جانب سے باہر نکالا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ سیلاب زدگان کو یہ کہہ کر ریلیف کیمپوں سے باہر نکال رہی ہے کہ وہ متاثرہ لوگ نہیں ہیں، سنجے سدھوانی نے رہنما پیپلزپارٹی شرجیل انعام میمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے معلوم کیا گیا کہ یہ متاثرین نہیں ہیں؟
صحافی کی گرفتاری پر وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیا اور وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر صحافی کو رہا کر دیا گیا۔
واضح رہے کی پولیس نے عدالت سے صحافی کا جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا تھا۔