سوشل میڈیا کی خبریں

گزشتہ روزسندھ کے علاقے میر پور ماتھیلو گھوٹکی کے ریلیف کیمپوں سے غیر مسلم سیلاب متاثرین کو نکالنے کی خبر دینے والے صحافی نصر اللہ گڈانی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے سماء ٹی وی کے سندھ حکومت کی کوریج کرنے والے صحافی سنجےسدھوانی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر ایک تصویر شیئر کی جس میں پولیس والوں کو ایک چہرہ ڈھکے ، ہتھکڑی لگے شخص کو لے جاتے دیکھا جاسکتا ہے۔ سنجے سدھوانی نے کہا کہ یہ وہ صحافی ہے جس نے گزشتہ روز میر پور ماتھیلو گھوٹکی کے کیمپوں سے غیرمسلم سیلاب متاثرین کو باہر نکالنے کی خبر دی تھی، انتظامیہ نے اس صحافی پر مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا ہے اور اسے اس طرح عدالت میں پیش کیاجارہا ہےجیسے یہ کوئی بہت بڑا دہشت گرد ہو، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ واضح رہے کہ سنجے سدھوانی نے گزشتہ روز ایک ٹویٹ کی تھی جس میں انہوں نے میر پور ماتھیلو گھوٹکی کے مقامی صحافی نصر اللہ گڈانی کی ایک ویڈیو رپورٹ شیئر کی تھی، جس میں نصر اللہ گڈانی نے بتایا تھا کہ ریلیف کیمپوں سے سیلاب سے متاثرہ غیر مسلم بھاگڑیوں کی کمیونٹی کے لوگوں کو انتظامیہ کی جانب سے باہر نکالا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ سیلاب زدگان کو یہ کہہ کر ریلیف کیمپوں سے باہر نکال رہی ہے کہ وہ متاثرہ لوگ نہیں ہیں، سنجے سدھوانی نے رہنما پیپلزپارٹی شرجیل انعام میمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے معلوم کیا گیا کہ یہ متاثرین نہیں ہیں؟ صحافی کی گرفتاری پر وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیا اور وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر صحافی کو رہا کر دیا گیا۔ واضح رہے کی پولیس نے عدالت سے صحافی کا جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا تھا۔
گزشتہ روز پشاور میں عمران خان کے جلسے کے باعث ملک بھر میں یوٹیوب کی ویب سائٹ بند کردی گئی ۔عمران خان کی تقریر لائیو دکھانے پر چینلز پر غیراعلانیہ پابندی تھی جس کی وجہ سے عمران خان کا خطاب یوٹیوب کے مختلف چینلز پر نشر ہونا تھا۔ گزشتہ روز پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کا جلسہ ہورہا ہے جس سے سابق وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرنا تھا، تاہم عین ان کے خطاب سے قبل ملک بھر میں یوٹیوب ویب سائٹ بند ہوگئی جس پر سخت ردعمل دیکھنے کو ملا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر متعدد لوگ ملک میں یوٹیوب سروس بند ہونے کی شکایت کرتے نظر آئے، اور چند ہی منٹوں میں یوٹیوب ڈاؤن ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ صارفین سوال کرتے نظر آئے کہ جیسے ہی عمران خان جلسہ گاہ پہنچے یوٹیوب سروس بند ہونا شروع ہوگئی، کہاں گیا آزادی اظہار رائے۔ صحافی امیر عباس نے تبصرہ کیا کہ عمران خان کی تقریر پر حکومت نے یوٹیوب بند کر دیا ہے۔ انکی حماقت پر ہنسی آتی ہے،یوٹیوب جیسے کھلے گا عمران کی تقریر اس پر اپلوڈ ہو گی اور پہلے سے زیادہ لوگ دیکھیں گے۔حکومت کا صرف منہ کالا ہو گا۔ اب تو بیچارے اتنا پھنس گئے ہیں کہ اعتراف بھی نہیں کر سکتے کہ یہ کوئی اور کر رہا ہے شفاء یوسفزئی نے عمران خان کے جلسے کا کلپ شئیر کرتے ہوئے سوال کیا کہ یوٹیوب تو بند کیا جاسکتا ہے لیکن ۔۔۔ اتنی عوام کا کیا کریں گے؟؟؟ ثاقب ورک نے لکھا کہ ویسے میرا پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کو مشورہ ہے کہ عمران خان کے پشاور جلسہ کی ریکارڈنگ دیکھ لیں، آپکو پتہ چل جائیگا کہ اصل میں غم و غصہ کا اظہار کس پر کرنا ہے اور توہین عدالت کا نوٹس کس کو دینا ہے !! صحافی عادل نظامی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پشاور جلسہ سے خطاب کےدوران پاکستان میں یوٹیوب کو مسئلہ ہوگیا ،،، خطاب ختم ہوتے ہیں مسئلہ ختم ہوگیا ارشد شریف کا کہنا تھا کہ چینل بند، صحافی بند، میڈیا پر پابندی، انٹرنیٹ بند اور اب یوٹیوب بھی بند!! یہ مارشل لاء ہے۔۔ مہرین زہرہ ملک نے عرب نیوز کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے طنز کیا کہ یہ دور عمران خان کا ہے کامران خان کا کہنا تھا کہ ۔ پشاور میں عمران خان کی عوامی تقریر کے موقع پر غیر معمولی شٹر ڈاؤن۔ کل آپ کو بتایا تھا کہ خان صاحب کو مستقبل قریب میں کسی بھی میڈیم پر براہ راست نشریات کی اجازت نہیں ہوگی۔ علی سلمان علوی نے لکھا کہ آپ ذرا سوچئیے کہ وہ شخص کتنا بڑا عقل کا اندھا ہو گا جس کی دانست میں آج کل کے دور میں میڈیا پر بلیک آؤٹ کر کے، یوٹیوب کی سروسز معطل کر کے انفارمیشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔ ڈفرِاعظم نہ تو یہ 1980 کی دہائی ہے اور نہ ہی یہ جنریشن 1960 والی ہے۔ ثاقب بشیر نے طنز کیا کہ یوٹیوب لاپتہ ہو گئی احتشام الحق نے لکھا کہ پشاور میں تو سمندر بھی نہیں ہے۔ یہ شارک کہاں سے آگیا اور یوٹیوب کی تار کاٹ دی۔ وسیم عباسی کا کہنا تھا کہ ہمیں تو بتایا گیا تھا سوشل میڈیا پر پابندی نہیں لگے گئ۔۔ یوٹیوب کی بندش غلط اقدام ہے اس سے بہت سارے پاکستانیوں کی تعلیم روزگار اور تفریخ جڑی ہے۔۔ جو کرنا ہے آئین اور قانون کے اندر کریں شخصی آزادیوں کو بحال رکھیں تبھی بہتری ہو گئ۔۔ مغیث علی نے تبصرہ کیا کہ یہ کس نے مشورہ دیا ہوگا کہ یوٹیوب بند کر دو، قوم عمران خان کو نہیں سن پائے گی؟ کیا آپ کو نہیں پتہ آپ تقریریں نہیں روک سکتے ؟ بتائیں کیا آپ کو نہیں معلوم پشاور جلسہ میں عمران خان نے کیا کہا ؟
کراچی سے برآمد ہونے والی نان کسٹم پیڈ گاڑی سے متعلق الزام کے جواب میں فیصل واوڈا نے عطا تارڑ اورن لیگی حکومت کو چیلنج کردیا، سخت زبان کا استعمال کرتےہوئے عطاتارڑ کو کھری کھری سنادیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نےمائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹو یٹر پر اپنے بیان میں عطاء تارڑ کو سخت زبان میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ تمہارے بھگوڑے مجرم نواز شریف کے بھائی کی حکومت ہے میں تمہاری پوری حکومت کو چیلنج کرتا ہوں کہ اپنا الزام ثابت کرو یہ نان ڈیوٹی پیڈ گاڑی میری ہے۔ فیصل واوڈا نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر تم یہ ثابت نا کرسکے میں عمرے سے واپسی پر تمہاری حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دوں گا اور کسی کا باپ بھی نہیں روک سکےگا۔ رہنما تحریک انصاف نے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ صرف وضاحت کیلئے بتارہا ہوں کہ جس گھر سے یہ گاڑی برآمد ہوئی ہے اللہ کا احسان ہے کہ میرے گھر کا سرونٹ کوارٹر بھی اس سے بڑا ہے۔ سابق سینیٹر نے کہا کہ میں ہر قیمتی چیز پوری قیمت ادا کرکے رکھتاہوں، بشمول اچھی نسل کے کتوں کے، میرے پاس 1 نہیں کئی قیمتیں گاڑیاں ہیں،عطا تارڑ اگر ثابت کر دے کہ یہ نان ڈیوٹی پیڈ گاڑی میرے گھر سے نکلی یا میری ہے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عطاء تارڑ کے الزامات جھوٹےثاتب ہوئے تووہ میرے کتوں کی صفائی کا کام سنبھال لیں۔
اداکار شان شاہد کو فخر زمان پر تنقید کرنا مہنگا پڑگیا، سوشل میڈیا صارفین نے شان کو کھری کھری سنادیں۔ تفصیلات کےمطابق ایشیاء کپ میں پاک بھارت میچ کے دوران ناقص کارکردگی دکھانے پر شان شاہد نے پاکستانی بیٹسمین فخر زمان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنی ٹویٹ میں کہا کہ16گیندوں پر 15 رنز ،آپ شائدقومی کرکٹ ٹیم میں کھیل رہے ہیں، واہ۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین کو اداکار شان کی فخر زمان پرتنقید ذرا نا بھائی اور انہوں نے اپنی ٹرولنگ کی توپوں کا رخ شان شاہد کی طرف موڑ دیا،صارفین نے انہیں اپنے کام سے کام رکھنے کا مشورہ بھی دیا۔ ایک صارف نے شان کی ایک فلم کا چھوٹا سا ٹکڑا شیئرکرتے ہوئے کہا کہ ایسی فلموں پر ہم نے یا شان نے آپ کو کبھی کچھ کہا ہے؟ فیضان خان نامی صارف نے کہا کہ آپ کی 500 فلموں میں سے2 یا 4 ہی دیکھنے والی ہوں گی، فخر نے کبھی آپ کوکچھ بولا ہے؟ ابوبکر مرزا نے کہا کہ بھائی جو قوم کی خدمت آپ نے کی ہے وہ بھی بتادیں؟ عثمان نامی صارف نے لکھا کہ فخر زمان جیسے سپر سٹار کےبارے میں ایسی بات کہہ کر آپ نے اپنا مقام کھودیا ہے۔ ماجد فیضان بولے کہ آپ فلمی دنیا کے ہیرو ہیں فخر قومی ہیروہیں، آپ ان کی چیمپئنز ٹرافی کی 114 رنزکی اننگز بھول گئے،ان کی کی کارکردگی آپ کی 300 بیکار فلموں سے بہتر ہے۔ کپاڈیا نامی صارف نے شان شاہد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اچھی بات نہیں ہے، آپ کو اپنے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا چاہیے،فخر زمان میچ وننگ کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، ٹی 20 ورلڈ کپ میں ان کی کارکردگی کو مت بھولیں۔
رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ پر مریم اورنگزیب کے ردعمل پر سخت جواب دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطاق رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے یوم دفاع کی پریڈ منسوخ کرنے سے متعلق ایک بیان دیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پریڈ منسوخی اچھا فیصلہ ہے کیونکہ جوانوں کو ہنسنے سے روکنا اور نہ رکنے پر کوہساربھیجنا ذرا مشکل کام تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آسمان پہ تھوک کر اپنا منہ گندا کرنے والے اب اپنے ناکام اور فوج دشمن ایجنڈے کو یومِ دفاع کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوجی جوان اپنی قیادت پر فخر کرتے ہیں۔ہنستے وہ اُس پر ہیں جس نے خود اپنی تذلیل کا بندوبست کیا ہواہے اور اپنے مفاد کو ملکی مفاد پر ترجیح دیتا ہے۔ فواد چوہدری نے مریم اورنگزیب کی اس تنقید پر سخت جواب دیتے ہوئے ٹویٹ داغی اور کہا کہ کینڈی کرش بی بی نہ تو آپ آسمان ہیں نہ ہی آپ کی فوج سے کوئی ہمدردی ہے آپ زمین کا وہ کباڑ ہیں جن سے ہر شعور رکھنے والا انسان نفرت کرتاہے۔ رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ مجھے آپ کی حالت پر رحم آتا ہے ۔۔۔ سگریٹ فروشی میں ہونیوالی کرپشن اور میڈیا بروکری کا حساب ہو گا۔
عامر متین نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک کلپ شئیر کیا جس میں وزیراعلیٰ سندھ بیوروکریسی سے بریفنگ لے رہے ہیں۔ ویڈیو میں وزیراعظم شہبازشریف اور وزیرخارجہ بلاول بھی موجود ہیں اور وزیراعلیٰ سندھ سوال کرتے ہیں کہ سیلابی پانی کے نکاس کی پلاننگ کیا ہے ۔ عامر متین نے یہ کلپ شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ اس کلپ کو غور سے دیکھیں۔ ایک مہینے کے طوفان کے بعد واضح نظر آتا ہے کہ ان کے پاس پانی کے نکاس کا پلان نہ تھا اور نہ ہے۔چیف منسٹر اب پوچھ رہا ہے:کرنا کیا ہے؟ شہباز کو بھی کچھ پتہ نہیں اور بلاول تو بلکل گونگے نظر آ رہے ہیں حالانکہ یہ ان کا آبائ حلقہ ہے۔کیوں؟ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ نہی ہو گا۔چیف منسٹر کسی کو کہے گا جو پھر کسی سے پوچھے گا اور پھر..کچھ نہی ہو گا۔ کیونکہ ہر وڈیرہ اپنا علاقہ بچا رہا ہے۔بغیر پلان کے ادھر کا پانی ادھر کر دیتے ہیں۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔انتظامیہ وڈیروں کی اپنی ہے۔اس میں کروڑوں بےحال سینکڑوں مر رہے ہیں عامر متین کا کہنا تھا کہ سارا خیرپور ڈوب گیا مگر چیف منسٹر نے اپنا گھر بچانا ہے۔جب نادر مگسی خیر پور شہر ڈوبنے کی بات کرتا ہے تو مراد علی شاہ کی آواز بیٹھ جاتی ہے۔صاف نظر آ رہا ہے کہ پانی کے نکاس کا یہ اب سوچ رہے ہیں۔کسی نے کوئ بریفنگ نہی لی۔کسی کو یہ نقشہ سمجھ نہی آ رہا۔توبہ توبہ! عامرمتین نے مزید کہا کہ شہداد کوٹ محترمہ بینظیر بھٹو کا حلقہ تھا۔یہ لاڑکانہ کا حصہ رھا جہاں آدھی صدی سے بھٹو خاندان ووٹ لیتا ہے۔ ان کا کہان تھا کہ بلاول یہاں کونے میں کھڑا اک خاموش تماشائ لگتا ہے۔کوئ سوال نہی، جواب نہی۔یہ بریفنگ اس کو دینی-یا لینی چاہیے تھی۔یہ لاڑکانہ ہے بھائ-چاہے اب نیا ڈسٹرکٹ ہی سہی
سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سیاسی لیڈر نہیں ہے، اسے پاکستانی قوم کی بدحالی کیلئے لانچ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فیصل آباد میں سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اتحادی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے 4 مہینے میں پاکستان کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ یہ حکمران صرف اپنے کرپشن کیسز ختم کروانے آئے ہیں، انتخابات سے بھاگنے کا مقصد نومبر میں مرضی کا آرمی چیف لگانا ہے۔ عمران خان کے فیصل آباد کے اقبال سٹیڈیم میں جلسہ عام میں بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نوازشریف نے شدید تنقید کی اور کہا کہ عمران خان سیاسی لیڈر نہیں ہے، اسے پاکستانی قوم کی بدحالی کیلئے لانچ کیا گیا۔ عمران خان ملک دشمن ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نوازشریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سیاسی لیڈر نہیں، اس کے ساتھ سیاسی لیڈروں جیسا سلوک بند کیا جائے۔ انہوں نے لکھا کہ: عمران خان کو پاکستان تباہ کرنے اور قوم ومعیشت کو بدحالی اور مایوسی کے گڑھوں میں دھکیلنے کے لیے لانچ کیا گیا اور فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔ عمران خان نے ہمارے ملک کے استحکام، معیشت، معاشرے، میڈیا کے بعد پاکستان کی مسلح افواج پر حملے کر کے جنگ چھیڑ دی ہے۔ اگر عدلیہ سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کی طرف سے اسے ڈبل ڈیلر قرار نہیں دیا گیا تو پاکستان اس صدمے سے کبھی باہر نہیں نکل سکے گا اور نیچے کی طرف ہی جاتا رہے گا، پاکستان کی مسلح افواج پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔
پاکستان میڈیا ریلگولیٹری اتھارٹی پیمرا نے بول نیوز کی نشریات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس فیصلے پر سیاستدانوں اور صحافی برادری کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آنا شروع ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیمرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی نےمیسرز لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ کو جاری لائسنز(بول نیوز اور بول انٹرٹینمنٹ)کی نشریات فوری طورپر بند کرنے کے فیصلہ کیا گیا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے اس حکومتی اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہوئےاپنے ٹویٹر بیان میں کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے میڈیا اور صحافیوں کی سنسر شپ اور ظلم و ستم کو فسطائی سطح تک پہنچا دیا ہے، بول کو صرف اس لیے معطل کر دیا گیا ہے کہ اس نے ہمیں کوریج دی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ حکومت تمام میڈیا ہاؤسز کو پیغام دینا چاہتی ہے کہ سب سے بڑی اور مقبول قومی سطح کی پارٹی کو مین اسٹریم میڈیا سے بلیک آؤٹ کیا جائے۔ سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق و رہنما پی ٹی آئی شریں مزاری نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے میڈیا اور صحافیوں سےمتعلق فاشسٹ رویےکا شکریہ جس کی وجہ سے پاکستان بین الاقوامی اور مقامی سطح پر شدید تنقید کی زد میں آگیا ہے۔ شیریں مزاری نےمزید کہا کہ پہلےاے آروائی نیوز اور اب بول کو بغیرکسی وجہ کےبند کردیا گیا ہے، وجہ صرف ایک ہےکہ انہوں نے عمران خان کو کوریج دی، یہ فاشزم کے ساتھ ساتھ عمران خان کی ملک گیر حمایت کا خوف بھی ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھی اس حکومتی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بول نیوز عام آدمی کی آوازوں میں سے ایک ہے، یہ چینل عمران خان اور پی ٹی آئی کی حمایت کرتا ہے۔ بول نیوز کے پریزیڈنٹ سمیع ابراہیم نے پیمرا کا نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا نے بول نیوز کی نشریات بند کردی۔ صحافی سلمان درانی نے حکومت کو مخاطب کیے بغیرکہا کہ کتنے چینلز بند کرو گے؟ کیا 22 کروڑ لوگوں کے منہ بند کروائیں جائیں گے۔
اے آروائی پر تحریک انصاف کے سوشل میڈیا صارفین تنقید کیوں کررہے ہیں؟ کیا اے آروائی نے اپنی پالیسی تبدیل کرلی ہے؟ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد اے آروائی نیوز کے 2 صحافی ارشد شریف اور صابرشاکر کھل کر رجیم چینج آپریشن کے خلاف بولتے رہے جس پر ارشد شریف کے خلاف حکومت کی جانب سے قانونی کاروائی بھی سامنے آئی اور ضمانت کروانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رابطہ کرنا پڑا۔ صابرشاکر اور ارشد شریف حکومتی کاروائیوں سے تنگ آکر ملک چھوڑ کر چکے ہیں جبکہ اے آروائی بھی حکومت پابندیوں کی زد میں رہا ۔رانا ثناء اللہ نے اے آروائی کا این او سی منسوخ کردیا تھا جس کے بعد کیبل آپریٹرز کے ذریعے اے آروائی کا بلیک آؤٹ کیا گیا۔ حکومت کا الزام تھا کہ اے آروائی تحریک انصاف کی حمایت کرتا ہے اور فوج کا مخالف ہے جبکہ شہبازگل کا بیان آن ائیر ہونے کے بعد اے آروائی پر غداری کے فتوے بھی لگے اور چینل بند کردیا گیا۔سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود اے آروائی کی نشریات بحال نہ ہوئی جس پر انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کا رخ کرنا پڑا لیکن اس سے پہلے اے آروائی کو صابرشاکر کے بعد ارشد شریف اور خاورگھمن کی قربانی دینا پڑی۔ ارشد شریف کو اعلانیہ طور پر اے آروائی نے چینل سے نکال دیا جبکہ خاورگھمن غیراعلانیہ طور پر آف ائیر ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ ہے کہ اے آروائی کو بحال کی ارشدشریف کو نکالنے پر شرط پر کیا گیا اور سلمان اقبال کو ارشدشریف کو نکالنے کا ٹویٹ کرنا پڑا۔سوشل میڈیا صارفین کاکہنا تھا کہ جب کوئی چینل کسی صحافی کو نوکری سے نکالتا ہے تو اسکا اعلان نہیں کرتا۔ اے آروائی کی نشریات بحال ہوئی تو چینل نے محتاط رویہ اپنانا شروع کردیا، عمران خان کی تقاریر کے دوران فوج اور وزیراعظم شہبازشریف سے متعلق الفاظ کو میوٹ کرنا پڑا۔ گزشتہ روز اے آروائی نے ایک خبر دی جس پر تحریک انصاف کے سوشل میڈیا صارفین میں ہنگامہ برپا ہوگیا، خبر یہ تھی کہ تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان بیک ڈور رابطے ہیں، عمران خان کی اسلام آباد میں ایک اہم حکومتی شخصیت سے ملاقات ہوئی جس میں آئندہ انتخابات اور نگران سیٹ اپ پر بات چیت ہوئی۔ اس خبر پر تحریک انصاف کی طرف سے اتنا سخت ردعمل آیا، تحریک انصاف نے خبر کی تردید کی چینل کو یہ خبر ڈیلیٹ کرنا پڑی جس کے بعد تحریک انصاف کے سپورٹرز کی جانب سے ایک ٹرینڈ #ARY_RIP شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی سوشل میڈیا صارفین اے آروائی پر تنقید کرتے رہے اور باقاعدہ اے آروائی چینلز کو ان سبسکرائب کرنے کا مطالبہ کرتے رہے سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ اے آروائی نے بھی حکومتی پریشر کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے ہیں، اے آروائی عمران خان کو کوریج نہیں دیتااسلئے اے آروائی کا بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کیا اے آروائی نے بھی جیو کو جوائن کرلیا ہے؟اے آروائی کو دن یاد نہیں جس مریم نواز نے اے آر وائی کا مائیک ہٹادیا تھا؟ دوسری جانب کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اے آروائی کی مجبوری بھی بتائی کہ انکے چینل کے 4000 ملازمین کا روزگار خطرے میں تھا، اگر چینل مزید بند رہتا انہیں نوکریوں سےفارغ کرنا پڑا۔ فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ شدید ترین مشکل حالات میں اے آروائی نے عوام کا اعتبار حاصل کیا اس کیلئے بہت مشکلات جھیلیں انھیں سنبھلنے کا موقع دیں ابھی تک سلمان اقبال نے جس بہادری سے صورتحال کا مقابلہ کیا مجھے نہیں لگتا وہ پیچھے ہٹیں گے اس گھٹی فضا میں اے آروائی اور بول کا دم غنیمت ہے
سابق کرکٹر انضمام الحق نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ مولانا طارق جمیل سےمتاثر ہوکر اسلام قبول کرنا چاہتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ سابق بھارتی کرکٹر ہر بھجن سنگھ اسلام قبول کرنا چاہتے تھے مگر انہوں نے ہم مسلمانوں کی دین سے دوری کی وجہ سے نہیں کرسکے۔ انضمام الحق نے واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ ہم نے ڈریسنگ روم میں ایک کمرہ بنارکھا تھا جہاں ہم نماز پڑھتے تھے، وہاں مولانا طارق جمیل رو ز ہمارے پاس آیا کرتےتھے، مولانا مغرب کی نماز پڑھاتے اور بعد میں کھلاڑیوں سے گفتگو کیا کرتے تھے، اس موقع پر بھارتی ٹیم کے چند مسلمان کھلاڑی بھی نماز کی دعوت پر ہمارے ساتھ شامل ہوجاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں دیکھ رہا تھا کہ مسلمان کھلاڑیوں کے علاوہ کچھ غیر مسلم بھارتی کھلاڑی ایسے بھی تھے جو نماز نہیں پڑھتے تھے مگر بیٹھ کر مولانا طارق جمیل کی باتیں سنا کرتےتھے، ایسے ہی ایک دن ہر بھجن نے سنگھ نے مجھ سے مولانا طارق جمیل سےمتعلق کہا کہ دل چاہتا ہے میں ان کی بات مان لوں۔ انضمام نے کہا کہ میں نے ہربھجن سے کہا کہ مان لیں کیا مشکل ہے،جس پر ہربھجن نے کہا کہ میں آپ کو دیکھ کر رک جاتا ہوں کیونکہ آپ کی زندگی اس طرح کی نہیں ہے، غیر مسلم تو قبول کرنا چاہتے ہیں مگر ہماری دین سے دوری کی وجہ سے رک جاتے ہیں۔
ایشیاکپ کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں، پاکستان نے سپر فور مرحلے میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔ بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو 182 رنز کا ہدف دیا تھا، پاکستان نے جواب میں 5 وکٹوں کے نقصان پر ہدف پورا کر لیا۔ پاکستان کی طرف سے محمد رضوان اور محمد نواز نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ آخری اوورز میں انتہائی پریشر میں آصف علی اور خوشدل شاہ نے پاکستان کو روائتی حریف کے خلاف فتح دلائی۔ پاکستان کی جیت پر عمران خان نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان فائٹ بیک کیا اور پریشر میں اپنے اعصاب کو قابو میں رکھا۔ مشکل حالات میں قوم کا مورال بڑھانے کیلئے یہ جیت ضروری تھی۔ نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے بھی قومی ٹیم کو مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ نے کہا کہ روایتی حریف بھارت سے حساب برابر کر نے پر قومی کرکٹ ٹیم کو دلی مبارکباد دیتا ہوں۔ قوم کو آپ پر ناز ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم نے بہترین کھیل پیش کرکے روایتی حریف کو زیر کیا۔ سینیٹر فیصل جاوید نے لکھا کہ پاکستان کو جیت بہت بہت مبارک ہو! یہ جذبہ، یہ لگن، یہ جستجو کمال کر دیا پاکستان! بھارت کیخلاف ایک اور ریکارڈ فتح! محمد رضوان، محمد نواز، آصف علی، خوشدل شاہ نے بہترین کارکردگی دکھائی! انشاء اللہ پاکستان ایشیا کپ جیتے گا - پاکستان ذندہ باد احسن اقبال نے بھی قومی ٹیم کو شاندار فتح پر مبارکبا دی۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی قومی ٹیم کو مبارکباد اور دلچسپ تبصروں کا سلسلہ جاری ہے،
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو عمران خان کے جلسوں پر سیلابی صورتحال کی وجہ سے تنقید کرنا مہنگا پڑگیا، سوشل میڈیا صارفین نے کرارے جواب دے ڈالے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے پی ٹی آئی کی جانب سے4ستمبر کو فیصل آباد میں جلسے کے اعلان پر تنقید کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ افسوس کا لفظ بھی نہایت نرم لگتا ہے۔کوئی شخص خودپرستی میں اس قدر اندھا ہو سکتا ہے سوچا بھی نہیں جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم سیلاب کی ناگہانی آفت سے نپٹنے میں لگی ہوئی ہے اور اس مصیبت کی گھڑی میں یہ اناپرست قوم کو تقسیم کرنے اور اپنی سیاست چمکانے میں لگا ہوا ہے۔ احسن اقبال کو اس بیان پر تحریک انصاف کے رہنما اظہر مشہوانی نے جواب دیتے ہوئے8 ستمبر کو چشتیاں میں ن لیگی جلسے کا بینر شیئر کیا اور طنز کرتے ہوئے کہا کہ" یہ کیا ہے سستے ارسطو؟" احسن اقبال کو اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تنقید ان باتوں پر کرنی چاہیے جس پر انسان خود بھی عمل کرتا ہو۔ ایک صارف نے 14اگست کو منعقد کی گئی یوم آزادی کی تقریب میں ہونےوالے رقص کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے سیلاب کے دوران مجرےکروائے تھے۔ محمد صغیر انجم نےکہا کہ ارسطو کا کہنا ہے مریم چشتیاں سیلاب زدگان میں راشن تقسیم کرنے کیلئے آرہی ہیں۔ افضال احمد بولے کہ جب پوری دنیا کورونا کی لپیٹ میں تھی پی ڈی ایم تو تب جلسے کررہی تھی اور اب بھاشن دے رہے ہیں۔ صوبیہ قریشی نے کہا کہ مریم نواز نے بھی جلسےکا اعلان کررکھا ہے، آپ کی فرسٹریشن سے مسلم لیگ ن کی نااہلی، غصہ اور معاملات کی سمجھ نا ہونا ظاہر ہوتا ہے، آپ صرف اور صرف لوگوں کی توجہ بٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔
معروف صحافی اور میزبان نادیہ مرزا نے عمران خان کی ایک پرانی ویڈیو کلپ شیئر کی جس میں عمران خان عالمی میڈیا کو انٹرویو میں دو ٹوک الفاظ میں کہہ رہے ہیں کہ وہ ہمیشہ سے فوجی حل کے خلاف ہیں، عراق جنگ کیخلاف تھے، افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کے خلاف تھے۔ نادیہ مرزا نے عمران خان کے ویڈیو کلپ کو ٹوئٹر پر شیئر کیا اور لکھا کہ دہشتگردی کے خلاف بولتا ہے؟ دہشتگرد ہے، پاکستان کی بات کرتا ہے؟ غدار کہیں کا،سوال کرتا ہے؟ اٹھا لو عمران خان عالمی میڈیا کو بار بار باورکراچکے ہیں کہ فوجی کارروائی کسی تنازع کا حل نہیں ہوسکتی، پرامن تصفیئے کیلئے مذاکرات کی میز پر آنا ضروری ہے، یہ احمقانہ خیال ہے کہ جنگ سے آپ کی مقبولیت میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ 20 سال میں ہزاروں لوگ افغانستان میں مارے گئے، افغانستان میں طاقت کا استعمال کر کے کیا حاصل کیا گیا؟ چاہتے ہیں کہ دنیا مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرے۔ انہوں نے کہا تھا کہ سرد جنگ کے دوران ایک بلاک کا حصہ بننے سے پاکستان کی معیشت کو نقصان ہوا تھا، بطور وزیراعظم انہوں نے کہا تھا کہ اب کسی گروپ کا حصہ نہیں بننا چاہتے بلکہ تمام ملکوں سے تجارتی تعلقات چاہتے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی اپنے جلسوں میں اپنے مخالفین کے خلاف دھواں دھار تقاریر توجہ کا مرکز بنی رہتی ہیں، اپنے خطاب کے دوران ان کے حکومتی اتحاد پر تنقیدی جملے سوشل میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے عمران خان کا صدقے جاواں بھی ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔ گزشتہ رات بہاولپور میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جلسے سے خطاب کیا جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے،عمران خان نے خطاب میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نوازپر تنقید کی جس میں ان کا ایک کلپ وائرل ہوگیا،جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ صدقے جاواں،مریم نواز کو احساس پروگرام میں ڈال دیتا ہوں۔ صارفین عمران خان کی تصاویرسوشل میڈیا پر شئیرکرتے ہوئے صدقے جاواں کو ہیش ٹیگ کرتے ہوئے اپنی رائے کا اظہارکررہے ہیں۔ ایک صارف نے عمران خان کی تصویر شئیرکرتے ہوئےانکے چہرے کوچاند سے تشبیہ دی ۔ایک صارف نے کہا کہ قائداعظم کے بعد عمران خان پاکستان کے مشہورترین لیڈر ہیں۔ رمشا نے لکھا اس چاند سے چہرے پر پوری قوم صدقے جائے، زمل نے عمران خان کو انتہا سے زیادہ کیوٹ قرار دے دیا، ایک صارف نے لکھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ قائداعظم کے بعد عمران خان سب سےزیادہ مقبول ہوئے، اسٹیوہنٹر نے لکھا کہ آپ کے دشمن کمزور ہیں آپ انکوشکست دے دیں گے، ایک صارف نے تصویرشئیرکی جس میں ایک شخص ہاتھ بینر تھامے کھڑا ہے جس میں لکھا ہے کہ خان صاحب ہمیں کال نہیں مس کال کی ضرورت ہے۔ عمران خان نے گزشتہ روز خبردار کیا کہ اگر انھیں دیوار سے لگایا گیا تو وہ ٹائیگر بن جائیں گے، قوم ان کے ساتھ ہے، اگر قوم کو اسلام آباد آنے کی کال دی تو حکومت کو اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
پنجاب حکومت کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور حمزہ شہباز شریف کو دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب کرانے کیلئے ایم پی ایز سے رابطے کیے جا رہے ہیں سوشل میڈیا پر چہ مگوئیاں اور قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں۔ ذرائع کے مطابق مختلف حلقوں میں یہ چہ مگوئیاں کی جا رہی ہیں کہ حکومت کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور حمزہ شہباز شریف کو دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب کرانے کیلئے ایم پی ایز سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے وطن واپسی کیلئے شرط رکھی ہے کہ حمزہ شہباز شریف کو دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب بنایا جائے تاکہ میری واپسی کی راہ ہموار کی جائے، اسی لیے پنجاب حکومت کو ختم کرنے کے لیے ایم پی ایز کو توڑنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن کی خبریں بھی زیرگردش ہیں۔ معروف صحافی وتجزیہ نگار عمار مسعو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے یوٹیوب چینل کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: پرویز الٰہی نے الگ جماعت بنالی، گھر کے بھیدی نے راز کھول دیا، پنجاب حکومت خطرے میں ، لندن سگنل کا انتظار ، مونس نے میاں نوازشریف کو دعوت دےدی! انہوں نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں بتایا کہ عمران خان کو سب سے بڑا خوف یہ ہے کہ نوازشریف واپس آ جائے گا، نوازشریف کی واپسی پر ق لیگ عمران خان کے ساتھ ہو گی یا ن لیگ کے ساتھ ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ لندن سے بھی اس بات کے شواہد مل رہے ہیں اور وہاں گرین سگنل کا انتظار کیا جا رہا ہے، گرین سگنل ملنے کے بعد پنجاب حکومت تلپٹ ہو جائے گی اور اس میں سب سے بڑا کردار پرویز الٰہی ار مونس الٰہی کا ہو سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چودھری خاندان ماضی میں کبھی کھل کر سامنے نہیں آیا، اس وقت ڈبل گیم کھیلی جا رہی ہے۔ اسی حوالے سے سینئر صحافی وتجزیہ نگار طارق متین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: نون چاٹ صحافی اور خان کاٹ صحافی جو خبریں دے رہے ہیں ان سے نظر آ رہا ہے کہ پھر کام دکھانے کی تیاری ہے، پنجاب میں توڑ پھوڑ کی جائے گی۔ ضمیر کو لات مار کے کہا جائیگا چل آٹھ اور پھر وڈے پائن اور وڈے خائن کے آنے کا راستہ بنایا جائیگا۔ سینئر صحافی وتجزیہ نگار عارف حمید بھٹی نے بھی اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: پنجاب کے لئے کام شروع !!! سیاسی تجزیہ نگار عدیل راجہ نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: میری ذاتی رائے میں خاموش مجاہدوں کی طرف سے پہنچائی گئی یہ معلومات بالکل درست ہیں۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ: سوال: آئی ایس آئی کے افسران پی ٹی آئی کے ایم پی اے اور ق لیگ کے ایم پی اے سے استعفیٰ دینے یا وفاداریاں تبدیل کرنے کے لیے کیوں رابطہ کر رہے ہیں؟ جواب: نواز شریف اپنی واپسی اور جنرل باجوہ کی توسیع کے لیے حمزہ کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتے ہیں۔ مشروط محبت کا معاملہ۔ کیا یہ سچ ہے؟
توہین عدالت کیس میں آج چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان عدالت میں پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ’توقع تھی آپ ان عدالتوں میں جا کر کہیں گے ہمیں آپ پر اعتبار ہے۔‘ توقع تھی کہا جائے گا غلطی ہو گئی۔جس طرح گزرا وقت واپس نہیں آتا کہے گئے الفاظ بھی واپس نہیں ہوتے۔ توہین عدالت کیس میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو سات دن میں دوبارہ جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ اسی حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سینئر صحافی وتجزیہ نگار طلعت حسین نے نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کی یکم ستمبر 2021ء کو مریم نوازشریف کی عدالت پیشی پر جسٹس عامر فاروق کے ریمارکس کی خبر کی ٹویٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے طنزیہ پیغام میں لکھا کہ: کیا بات ہے سر۔ یہ بھی ہوتا تھا۔ دنیا نیوز کی خبر کے مطابق: اونچی آواز میں بات کرنے پر عدالت مریم نواز پر برہم، جسٹس عامر فاروق نے مریم نوازشریف کے وکلاء سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی موکلہ کو کورٹ کے احترام کا علم ہی نہیں، غیرحاضری پر ضمانت منسوخی بنتی تھی یا نہیں، اب بنتی ہے۔ سینئر صحافی طلعت حسین کوکے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار طارق متین نے ٹویٹر پر اپنے طنزیہ پیغام میں کہا کہ: سر کو واٹس ایپ آیا ہے ۔ ٹویٹ کرنے کا حکم ملا ہے۔ سیکرٹری اطلاعات مسلم لیگ ن عظمی بخاری نے طارق متین کو جواب دیتے ہوئے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا کہ: سوال یہ ہے کہ یہ ہوا یا نہیں،مریم نواز کو دھمکی اور یہ سلوک کیا گیا یا نہیں ؟؟ویسے آپکو وٹس ایپ چلانے کا ذاتی تجربہ تو نہیں؟؟ طارق متین نے عظمیٰ بخاری کو جوابی ٹویٹ میں لکھا کہ: آپ وکیل ہیں اور آپ مجرمہ کی عدالت میں اونچی آواز کا دفاع کر رہی ہیں۔ کمال ہے اور رہی بات واٹس ایپ کی تو ابھی تین بار کے وزیراعظم والا کمال تین صحافیوں نے ایک ساتھ دکھایا تھا۔ اور واٹس ایپ چھوڑیں آپ کے پیاروں کو تو کائنات ٹوکریاں پیک کرکے بھجواتی ہے۔
بدترین سیلابی صورتحال سے متاثر دنیا کے سامنے مدد کیلئےہاتھ پھیلانے والے پاکستان کے حکمرانوں کے بارے میں بین الاقوامی برادری کے تاثرات سامنے آگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ادارے "لیڈبائبل "آسٹریلیا نے پاکستان میں سیلاب کے بعدپیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی جس کا عنوان تھا " ملک کے متعدد علاقے چھوٹے سمندر کی شکل اختیار کرگئے، پاکستان کی دنیا سے مدد کیلئے اپیل"۔ اس رپورٹ پر دنیا بھر کے صارفین نے ردعمل دیا اور پاکستانی حکمرانوں کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ جیسن بیلی نامی ایک صارف نے لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم پاکستان بھیجنے کیلئے 10 ملین ڈالر تک کی امداد اکھٹی کرسکتے ہیں،مگر یہ امداد متاثرین تک نہیں پہنچے گی، ہم وہ امداد یہیں استعمال کرسکتے ہیں۔ مارک ٹرانٹر نے کہا کہ آسٹریلیا ملین ڈالرز بھیجے گا جو براہ راست پاکستانی حکمرانوں کے پاس جائیں گے، عوام کو یہ نظر بھی نہیں آئیں گے۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ پاکستان میں ہر سال مون سون کا موسم آتا ہے اور نتائج ہر سال تقریبا ایسے ہی ہوتے ہیں، کیا یہ لوگ کوئی منصوبہ بندی نہیں کرتے؟ ڈیمز نہیں بناتے؟ سیلاب سے بچاؤکی منصوبہ بندی نہیں کرتے؟ بلکہ ہمیشہ دنیا سے مدد کیلئے اپیلیں کرتے دکھائی دیتے ہیں، مگر طویل مدتی منصوبہ بندی نہیں کرتے؟ ڈینیئل جانسن نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان موجودہ حکومت سے زیادہ 5ملین کی امداد جمع کرلی ہے، ان کی ٹیلی تھون میں اوور سیز پاکستانیوں نے زبردست کارکردگی دکھائی۔ جیکی پرس نے لکھا کہ پاکستان کو امداد میں نقد رقم دینے سے بہتر ہے انہیں انجینئر ز اور ہنر مند لوگ بھجوائے جائیں جو ان کیلئے امریکی طرز پر سیلابی پانی کی نکاسی کا نظام بنائیں، نقد رقم حکومتی اراکین کیلئے گولڈ پلیٹڈ ٹیپس میں تبدیل ہوجاتی ہیں جیسا ہم نے ماضی میں دیکھا ہے۔ ڈیلیا لاسن نے کہا کہ پرانے تجزبےکی بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان کو کسی بھی ایمرجنسی کے دوران دی گئی رقم ان تک نہیں پہنچتی تو سچ میں اس کے حقدار ہیں، پاکستان کی امیر حکمران کلاس اس عطیہ کو چرا لیتی ہے۔
عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت۔۔ پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی اسلام آباد ہائیکورٹ پر طنز کرنے پر اتر آئے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر توقع کے مطابق لاڈلا غلطی کا احساس کرلے تو مسئلہ ختم ان کا مزید کہنا تھا کہ باقی جو توہین عدالت پر نااہل ہوئے وہ پاکستانی شہری تھے لاڈلے تھوڑی تھے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ لاڈلے ہم تمہیں چھوڑنا چاہتے ہیں تم خوامخواہ ہمیں تنگ کررہے ہو سات دن بعد آنا جان چھوڑ دیں گے۔ طنز کےتیر برساتے ہوئے انکا مزید کہنا تھا کہ سائلین کی جانب سے معزز عدالتوں سے اپنے فیصلوں پر نظرثانی کا تو سنتے رہے ہیں لیکن عدالت کی جانب سے کسی سائل سے اپنے جواب پر نظرثانی کی درخواست پہلی بار سنا ہے
مسلم لیگ ن کی نائب صد مریم نوازشریف کی جانب سےسیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے حوالےسے سوشل میڈیا پر ایک نیا موضوع زیر بحث آگیا ہے،صارفین نے مریم پر انجلینا جولی کا فیشن کاپی کرنے کا الزام عائد کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورےکےموقع پر مریم نواز شریف نے سیاہ لباس پر سیاہ رنگ کی ہی چادراوڑھ رکھی تھی،سوشل میڈیا صارفین نے ان کےاس انداز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ہالی ووڈ اسٹار انجلینا جولی کی نقل قرار دیا۔ ایک صارف نے انجلینا جولی کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ آپ جتنی مرضی کوشش کرلیں آپ انجلینا جولی جیساحلیہ اور برتاؤ نہیں بناسکتیں۔ ایک اور صارف نے لکھا مریم نواز شریف انجلینا جولی بننے کی کوشش کررہی ہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف نےکہا کہ مریم نواز اتنے دن تک انجلینا جولی جیسے لباس کا انتظار کررہی تھیں، متاثرین نے خود بتایا ہے کہ مریم صرف فوٹو شوٹ کیلئے آئی تھیں اور انہوں نے کسی کی کوئی مدد نہیں کی،پھر مریم نواز شریف پریشان ہوتی ہیں کہ ہم عمران خان کی حمایت کیوں کرتے ہیں۔ علاؤالدین راجپوت نے مریم نواز اور انجلینا کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انہیں "کاپی کیٹ" کا لقب دیدیا۔ واضح رہے کہ2010 کے سیلاب میں ہالی ووڈ اسٹارانجلینا جولی پاکستان آئی تھیں اور انہوں نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا تھا، اس موقع پر انہوں سیاہ لباس پہن رکھا تھااوروہ سیلاب متاثرہ خواتین سے گھل مل گئی تھیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل فلڈریسپونس اینڈ کورڈینشن سینٹر کے قیام کی منظوری دیدی ہے، رہنما تحریک انصاف نے اس اقدام کو عمران خان کی نقل قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں بدترین سیلابی صورتحال کے پیش نظر نیشنل فلڈ ایمرجنسی کےاجلاس ہوا، وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ اس اجلاس میں ہم نے سیلاب کی تباہی سے متعلق ادارہ جاتی ردعمل فراہم کرنے کے لیے نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر کے قیام کی منظوری دی ہے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں یہ مرکز وفاقی وزراء، مسلح افواج کے نمائندوں، وزرائے اعلیٰ اور ماہرین پر مشتمل ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ مرکز ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حکام، عطیات دینے والےلوگوں اور سرکاری اداروں کے درمیان ایک پل کا کام کرے گا۔ یہ تازہ ترین معلومات اکٹھا کرے گا، اس کا تجزیہ کرے گا اور اسے متعلقہ سرکاری ایجنسیوں تک پہنچائے گا۔ یہ ادارہ انفراسٹرکچر کی بحالی سمیت بچاؤ اور ریلیف کے کاموں پر بھی نظررکھے گا۔ رہنما تحریک انصاف اظہر مشہوانی نے اس اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے اسےعمران خان کے این سی او سی کی نقل قرار دیا اور کہا کہ بالآخر حکومت نے درست سمت میں ایک قدم لے ہی لیا۔

Back
Top