خبریں

افتخار رسول گھمن عدالتی احکامات پر کیمپ جیل میں ہیں،ملزم چوہدری افتخار رسول گھمن اینٹی منی لانڈرنگ سرکل لاہور میں درج مقدمہ نمبر 2023/06 میں بھی نامزد ہیں: ترجمان فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی طرف سے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے سکیورٹی انچارج چوہدری افتخار رسول گھمن کی گرفتاری ظاہر کر دی گئی ہے۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم چوہدری افتخار رسول گھمن کو 12 اپریل 2023ء میں ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل لاہور میں درج کیے گئے مقدمہ نمبر 2001/291 میں پر گرفتار کیا تھا جس میں وہ پچھلے 22 سال سے مفرور تھے۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم چوہدری افتخار رسول گھمن کو عدالتی احکامات پر کیمپ جیل لاہور میں عدالتی تحویل میں رکھا گیا ہے وہ ایف آئی اے کے پاس موجود نہیں ہے۔ ملزم چوہدری افتخار رسول گھمن ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل لاہور میں درج کیے گئے مقدمہ نمبر 2023/06 میں بھی نامزد ہیں۔ سابق وزیراعظم وچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: میرے سیکیورٹی انچارج افتخار گھمن تاحال ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔ وہ ایک سمندرپار مقیم پاکستانی ہیں جنہوں نے اپنا سب کچھ چھوڑا اور حقیقی آزادی کے نصب العین کے حصول میں ہمارا ہاتھ بٹانےپاکستان آئے۔ میری سیکورٹی کمزور کرنے اور تحریک انصاف کی صفوں میں خوف و ہراس پھیلانے کیلئے انہیں جان بوجھ کر ہدف بنایا جارہا ہے۔ ہم بخوبی واقف ہیں کہ اس سب کے پیچھے کون ہے! یاد رہے کہ ایف آئی اے کے انسداد منی لانڈرنگ سیل نے ملزم چوہدری افتخار رسول گھمن کو 12 اپریل کو گرفتار کیا تھا۔ ایف آئی اے کے مطابق ملزم چوہدری افتخار رسول گھمن نے 41 کمپنیاں قائم کر رکھی تھیں جس کے ذریعے وہ مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔ عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ چوہدری افتخار رسول گھمن کا اغوا لندن پلان کا حصہ ہے جس کے مطابق نوازشریف کو تحریک انصاف کو کچلنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
وزیر داخلہ وصوبائی صدر مسلم لیگ ن پنجاب رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق 14 مئی کو ہی انتخابات کروائیں ہم بھاگ نہیں رہے۔ جب بھی انتخابات ہوئے ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر لڑیں گے اور جیتیں گے بھی لیکن انتخابات ملک بھر میں ایک ساتھ ہونے چاہئیں۔ انتخابات کے مسئلہ پر سپریم کورٹ فل کورٹ بینچ بٹھائے، اس کا جو بھی فیصلہ آیا ہم اسے قبول کرینگے۔ رانا ثناء اللہ خان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی ذاتی عناد کی بنا پر فیصلے نہیں کرنے چاہئیں، 9 رکنی بینچ بھی اب 3 رکنی بینچ رہ گیا ہے جبکہ پچھلے 4 سالوں کےد وران گزشتہ حکومت میں گالم گلوچ اور تقریروں کے علاوہ کچھ نہیں ہوا۔ آڈیو لیک کے حوالے سے کہا کہ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کسی کی نجی گفتگو لیک ہونا بری بات ہے اسے لیک نہیں ہونا چاہیے لیکن ملک میں جاری کسی کیس پر گفتگو کو نجی کیسے کہا جا سکتا ہے اور اگر کوئی غلط بات ہو گی تو لیک ہو گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ساس محترمہ گفتگو کرتے ہوئے کہتی کہ عمر بیٹا ہمارے گھر آ کر عید کرو تو اسے نجی گفتگو کہا جا سکتا تھا لیکن اگر اس کیس کا فیصلہ ہوتا ہے تو پاکستان کیلئے تباہی کا باعث بنے گا، فون پر اس کیس پر محترمہ اثرانداز ہو رہی ہیں۔ محترمہ فون پر 10 سے 15 ہزار لوگوں بارے کہہ رہی ہیں کہ لاکھوں لوگ موجود تھے جو بالکل جھوٹ ہے، ایسی گفتگو کو نجی گفتگو کیسے کہا جا سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ ہم انتخابات سے بھاگ رہے ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک بھر میں ایک ہی بار انتخابات کا انعقاد ہونا چاہیے۔ 1971ء کے الیکشن سے ملک دولخت ہو گیا جبکہ 1977ء کے متنازع انتخابات سے دہشت گردی کا جنم ہوا جس کے نتائج آج تک ملک کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ پاکستان ہیجانی کیفیت میں ہے، بار بار انتخابات سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد میاں محمد نوازشریف جلد اپنے وطن واپس آئیں گے اور انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔ مسلم لیگ ن کے مقامی رہنمائوں اور کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ابھی سے گلی گلی، محلہ محلہ پھیل جائی اور اپنی الیکشن مہم کو تیز کر دیں تاکہ جب بھی انتخابات ہوں تو فتنہ خان کے سیاسی تابوت میں آخری کھیل ٹھونکی جا سکے۔ فتنہ خان کو ووٹ کی پرچی کی قوت سے ہمیشہ کیلئے سیاست سے آئو کرینگے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ثاقب نثار صاحب آپ نواز شریف کی دشمنی میں بہت آگے تک چلے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ محمد آصف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی وکیل کی مبینہ آڈیو لیک کے معاملے پرردعمل دیتے ہوئے ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ثاقب صاحب آپ کی آڈیو سنی بہت دکھ ہوا آپ نواز شریف دشمنی میں بہت دور چلے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے 14،15 سال قبل نواز شریف اور شہباز شریف کے حوالے سے اپنے 2 گلے مجھ سے بیان کیے جو سراسر بے بنیاد ہیں، میں اس حوالے سے میڈیا میں حقیقت بیان کرسکتا ہوں، آپ نے بدلہ لینے کیلئے نواز شریف کو سزادیدی،آپ اب مزید کتنی دیر تک اس زہر کو اپنے اندر پالتے رہیں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ملک دشمن عناصر کے کہنے پر ریاستی اداروں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے انٹرویو میں بڑے انکشافات کیے ہیں، عمران خان دشمن ممالک کے کہنے پر پاکستان کے اداروں کو نشانہ بنارہا ہے، اگست کے مہینے میں عمران خان کی ایوان صدر میں سابق آرمی چیف جنر ل (ر) قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی ، اس ملاقات سے قبل وہ قمر جاوید باجوہ کے خلاف مہم شروع کرچکے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایوان صدر کا کیا کام کہ وہ سابق وزیراعظم کی ایک حاضر سروس آرمی چیف سے ملاقات کروارہا ہے، عمران خان کے حالیہ بیانات پر از خود نوٹس ہونا چاہیے، عمران خان پورے ملک کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں غیر آئینی طریقے سے توڑی گئیں، کیا غیر قانونی طریقے سے اسمبلیاں توڑنا ٹھیک ہے، وزیراعلی عمران خان سے کہتے رہے کہ 90 فیصد لوگ اسمبلیاں توڑنے کے حق میں نہیں ہیں، عمران خان کے مطابق آرمی چیف نے انہیں اسمبلیاں توڑنے کا مشورہ دیا، جنرل باجوہ نے انہیں یہ مشورہ کیوں دیا؟
سوات میں تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی تحقیقات کیلئے 2رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سوات کےعلاقے کبل میں تھانہ سی ٹی ڈی میں یکے بعد دودھماکوں کی تحقیقات کیلئے 2 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی گئی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 2 رکنی کمیٹی میں سیکرٹری داخلہ خیبرپختونخوا اور ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ پر مشتمل ہے، کمیٹی کو سی ٹی ڈی تھانہ میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات کے بعد رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ اس حوالے سے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی جامع رپورٹ تیار کرکے پیش کرے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز ضلع کبل کے تھانہ سی ٹی ڈی کی پرانی عمار ت میں یکے بعد دیگر 2 دھماکے ہوئے، پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق واقعہ میں دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے، جس عمارت میں دھماکے ہوئے اس میں سی ٹی ڈی کا اسلحہ اور مارٹر گولے رکھے گئے تھے۔ ریسکیو 1122 کی جانب سے جائے وقوعہ پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے، ہسپتال ذرائع نے اب تک 17 افراد کے جاں بحق ہونے اور 51 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
سابق وفاقی وزیر دفاع ورہنما پی ٹی آئی پرویز خٹک کی اہلیہ دل اور پھیپھڑوں کی بیماری کے باعث گزشتہ روز انتقال کر گئی تھیں۔ پرویز خٹک کے 2 بچے ملک سے باہر ہونے کے باعث ان کی نماز جنازہ 27 اپریل کو ادا کی جائے گی، ان کی میت مردہ خانے میں منتقل کر دی گئی ہے۔ پرویز خٹک آج اپنی لاہور میں موجود رہائشگاہ پر موجود رہے، جہاں ان سے تعزیت کا اظہار کرنے والوں نے ملاقات کی۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب ومرکزی صدر پی ٹی آئی چودھری پرویز الٰہی بھی آج پرویز خٹک کی اہلیہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیلئے ان کی رہائشگاہ پر پہنچے اور درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کی جبکہ مونس الٰہی نے ٹیلی فون پر ان سے ٹیلیفون پر تعزیت کا اظہار کیا۔ پرویز خٹک کی رہائشگاہ پر ان سے اظہار تعزیت کے موقع پر حکومتی واپوزیشن رہنمائوں کے مابین غیررسمی ملاقات بھی ہوئی۔ حکومتی واپوزیشن رہنمائوں کی غیررسمی ملاقات کے دوران چودھری پرویز الٰہی اور سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایک دوسرے کے کانوں میں سرگوشی کرتے رہے۔ سیاسی رہنمائوں کی ملاقات کے دوران ملک میں جاری سیاسی بحران زیربحث رہا کہ کیسے اس مسئلے کو حل کیا جائے اس کا حل نکلنا چاہیے۔ لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے اسد قیصر سے گفتگو میں کہا ہمارا آپ سے رابطہ رہتا ہے، ہم نے سنا ہے تحریک انصاف نے نام تبدیل کر دیئے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کی مدت ختم ہونے پر ہم نے صوبائی حکومتوں بارے پٹیشنز دائر کی ہیں جبکہ گفتگو یہ ہو رہی ہے کہ سیاسی جماعتوں کو سپریم کورٹ کے احترام پر قائم رہیں تاکہ انتخابات ایک ہی دن ہو سکیں۔ سیاسی رہنمائوں کی طرف سے تجویز دی گئی کہ پنجاب وکے پی کے اسمبلی کی بحالی سے بھی بحران حل ہو سکتا ہے اور انتخابات کی متفقہ تاریخ میں اس کا اہم کردار ہو گا۔ سیاسی رہنمائوں کی غیررسمی ملاقات میں نگران حکومتوں کی مدت ختم ہونے کے بعد نئے بحران پر گفتگو ہوئی اور تجویز دی گئی کہ اگر صوبائی اسمبلیوں بحال ہو جائیں تو مذاکرات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ ملاقات میں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت واپوزیشن صوبائی اسمبلیاں بحال کرنے کی تجویز کا جائزہ لیں تاکہ مذاکرات سے مسائل کا حل نکالا جا سکے۔ پرویز خٹک سے ان کی اہلیہ سے اظہار تعزیت کے موقع پر سردار ایاز صادق کے علاوہ خواجہ سعد رفیق کی بھی چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات ہوئی۔ دونوں سیاسی رہنمائوں نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا جبکہ سردار ایاز صادق ان کے گلے بھی ملے۔ اس موقع پر اسد قیصر، سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق کے علاوہ دیگر سیاسی رہنما بھی موجود تھے۔
امجد پرویز بٹ کے بھائی کی طرف سے متعلقہ تھانے میں ان کے اغوا کے حوالے سے درخواست جمع کروائی گئی ہے: رپورٹ نجی ٹی وی چینل سنو ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب وصدر پاکستان تحریک انصاف چودھری پرویز الٰہی کے قریبی ساتھی وسابق چیئرمین سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی امجد پرویز بٹ کو جی ٹی روڈ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ گزشتہ روز سے اب تک امجد پرویز بٹ کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔ گجرات پولیس کی طرف سے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق امجد پرویز بٹ کے بھائی کی طرف سے رحمانیہ پولیس اسٹیشن گجرات میںان کے اغوا کے حوالے سے درخواست جمع کروائی گئی ہے لیکن پولیس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی طرف سے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز امجد پرویز بٹ کو گجرات پرانے جی ٹی روڈ سے مبینہ طور پر حراست میں لیا گیا تھا، بعدازاں ایک شخص کے ان کی گاڑی نئے جی ٹی روڈ پر ایک شاپنگ مال کی پارکنگ میں چھوڑ کر جانے کی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے۔ امجد پرویز بٹ کے خاندان سے رابطہ کرنے پر پتا چلا کہ عید کے تیسرے روز ان کی پنجاب ہائوس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد ہی انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔ وہ سودا سلف لینے گھر سے نکلے تھے، فون پر رابطہ کیا جو بند جا رہا تھا، ٹریکر کی مدد سے گاڑی ٹریس ہوئی۔ چودھری پرویز الٰہی کے وزارت اعلیٰ کے دور میں انہیں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے چیئرمین کا عہدہ دیا گیا تھا۔ 12 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی ان کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ رحمانیہ پولیس سٹیشن گجرات میں درج درخواست میں امجد پرویز بٹ کے بھائی نے الزام لگایا ہے کہ ان کے بھائی کو نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا ہے۔ گجرات پولیس کے مطابق امجد پرویز بٹ کے بھائی کے اغوا کی درخواست پر کارروائی کر رہے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا ہے۔
دنیا نیوز کے نمائندہ حسن رضا نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے غلط بیانی سے انکار کرنے والے سینئر ترین بیوروکریٹ کو تبدیل کرنے پر غور شروع کردیا ہے، اس کیلئے چار ناموں پر مشاورت بھی جاری ہے۔ دنیا وی لاگ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حسن رضا نے انکشاف کیا کہ وفاقی میں آئی ایم ایف کے معاملات کو لے کر صورتحال مزید پیچیدہ ہوتی جارہی ہے، ایک سینئر بیوروکریٹ جو آئی ایم کے ساتھ مذاکرات کے دوران اہم عہدے پر فائز ہیں، وفاقی حکومت اس بیوروکریٹ سے ناراض ہوچکی ہے اور انہیں تبدیل کرکے ان کی جگہ نئے افسر کو تعینات کرنے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔ حسن رضا کا کہنا تھا کہ اس سینئر افسر کا موقف ہے کہ جو بھی آئی ایم ایف کے مطالبات اور شرائط ہیں ان پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے اور آئی ایم ایف سے غلط بیانی یا جھوٹ نا بولا جائے، ہم جعلی رپورٹس بنا کر آئی ایم ایف کو نہیں دے سکتے ، اس معاملے پر 2 ہفتے قبل ایک میٹنگ میں بحث ہوئی جس کے بعد اسحاق ڈار نے وزیراعظم شہباز شریف سے مشاورت کے بعد ایک نئے افسر کی تلاش شروع کردی۔ انہوں نے کہا کہ چار میں سے ایک افسر نے موجودہ صورتحال میں اسحاق ڈار کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرتے ہوئے معذرت کرلی اور جبکہ دیگر افسران بھی اس پوزیشن پر کام کرنے کیلئے فی الحال رضا مند نہیں ہیں۔
عالمی بینک نے پاکستان کے ریاستی انتظام میں چلنے والے کاروباری اداروں کو جنوبی ایشیامیں بدترین قرار دے دیا،رپورٹ کے مطابق ان اداروں کا خسارہ اثاثوں کی مالیت سے زیادہ ہو رہا ہے، جس سےعوامی وسائل میں نقصان اورخطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سرکاری کمپنیاں وجود برقرار رکھنے کیلئے عوامی فنڈز سے 458 ارب روپے سالانہ نگل لیتی ہیں،عالمی بینک نے پاکستان پر زور دیا وہ اس رجحان کی تبدیلی کے لئے مضبوط اصلاحات متعارف کروائیں کیونکہ خسارے کی وجہ سے وفاقی حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ ادارے 2016 سے جی ڈی پی کے 0.5 فیصد کے برابر مالی نقصان کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ وفاقی کمپنیاں جنوبی ایشیائی خطے میں کم ترین منافع کمانے والے اداروں میں شامل ہیں، مسلسل نقصان کی وجہ سے ایس او ایز کا خسارہ 2020 میں جی ڈی پی کا 3.1 فیصد ہوگیا تھا۔ ایس او ایز کو دی جانے ضمانتوں کو قرضوں کے انبار اورحکومتی قرضوں کے طور پر تعبیر کیا جاتا ہے، جس میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور 2021ء میں جی ڈی پی کا 9.7 فیصد ہو گیا تھا۔ مقامی، بیرونی قرضوں اور ضمانتوں کا بوجھ2016 ء سے 2021ء تک 4.09 فیصد سالانہ کی اوسط کے ساتھ تیزی سے بڑھ رہا ہے، عارضی مسائل کا تفصیلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے جس میں ضمانتوں کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔ 2021میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے ذریعے نیوکلیئر پاور پلانٹس کیلیے 32 فیصد قابل ادا ضمانتیں دی گئیں۔ ضمانتوں سے مجموعی بوجھ 44.4 فیصد ہوا جبکہ کیش ڈیولپمنٹ لونز اور بیرونی قرضے بالترتیب 36 فیصد اور 19.6 فیصد رہے۔ ایس او ایز کیلیے حکومتی ضمانتوں میں 2016ء کے مقابلے میں دوگنا اضافہ ہوا، 75 فیصد سے زیادہ توانائی کے شعبے کو گردشی قرضے پر مالی فراہمی کے لیے دی گئی ضمانتیں ہیں۔
آرمی چیف کا دوطرفہ فوجی تعاون بڑھانے کے لئے چین کے دورے پر موجود ہیں، آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیرچین کے چار روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف دو طرفہ فوجی تعلقات کو بڑھانے کے لیے چین کے چار روزہ سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچ گئے ہیں،دورے کے دوران آرمی چیف چین کے اعلیٰ عسکری حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے آرمی چیف ‏جنرل عاصم منیر کا دورہ چین انتہائی اہم اور ملک کی خارجہ پالیسی کا تعین کے لئے اہم قراردے دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ آرمی چیف ‏جنرل عاصم منیر کا دورہ چین انتہائی اہم ہے جو آئندہ ملک کی خارجہ پالیسی کا تعین کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عدلیہ کو دھمکیاں دینے کے بجائے آئین و قانون کا احترام کرے ورنہ یہ آئین اور قانون کے شکنجے میں پہلے ہی خود آچکے ہیں، الیکشن میں جانا سیاسی خودکشی کرنے سے بہتر ہے، مولانا فضل الرحمان وہاں لے جا کر مارے گا جہاں کوئی نہیں بچائے گا۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ آصف ‏زرداری بلاول بھٹو کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں لیکن اپریل کے مہینے میں غربت کے ہاتھوں ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی میں41 لوگوں نے خودکشی کی جبکہ کل 6 لوگوں نے خودکشی کی، ساری شریف فیملی نے گھر کی چار دیواری کے اندر عیدالفطر کی نماز ادا کی۔
بجٹ، سول اور ملٹری ملازمین کی تنخواہ و پنشن میں 30 فیصد تک اضافے کا امکان مالی سال 2023-24کے وفاقی بجٹ میں محدود وسائل کے باوجود سول و عسکری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15 سے 30 فیصد اضافے کا امکان ہے،موجودہ اسمبلیوں کی آئینی میعاد وسط اگست سے قبل مکمل ہوگئے، دو ماہ کی آئینی مدت کے اندر الیکشن کرانا ہونگے ۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے فیصل آباد کی ایک تقریب میں سول و فوجی ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہوگا اس کا کوئی عندیہ نہیں دیا، لیکن دو ٹوک الفاظ میں یہ بات کہہ ڈالی کہ پی ٹی آئی حکومت کے چیئرمین عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ جس معاہدے پر اپنے وزیر خزانہ سے دستخط کروائے اور وہ خود اس میں شریک تھے کے نتیجے میں پاکستان بھر کے عوام پٹرولیم کی مصنوعات اور دوسری اشیائے ضروریہ کی مہنگائی کا عذاب بھگت رہے ہیں ان حالات میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں و پنشنوں میں اضافہ ہونا چاہئے۔ وزارت خزانہ کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق عید کی تعطیلات جو آج 25 اپریل کو ختم ہو رہی ہیں اس کے بعد وفاقی وزارت خزانہ کے متعلقہ عہدیدار سے دریافت کر کے وہ خود بتاتے کی پوزیشن میں ہونگے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اس میں ملک کے اندر ضروری اشیا کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ان کے عوام پر پڑنے والے اثرات بالعموم اور تنخواہ دار طبقہ چاہے وہ سویلین ہو یا ملٹری ان کے اخراجات زندگی پر ہونے والے اضافے کو ملحوظ رکھ کر وزیر اعظم شہباز شریف نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سول اور فوجی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں مہنگائی کے تناسب سے اگر ممکن نہیں تو مہنگائی کی شرح سے کم از کم 50 فیصد اضافہ کرنے پر مشاورت کریں گے۔
سینئر تجزیہ کار اور صحافی مظہر عباس نے کہا ہے کہ آڈیو ویڈیو لیک کرنے کا مقصد کسی کو دباؤ میں لانے یا بلیک میل کرنے کا ہوتا ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹالک میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مظہر عباس کا کہنا تھا کہ کسی کی آڈیو یا ویڈیو لیک کیوں ہوتی ہے؟ بہت سی ایسی آڈیوز یا ویڈیو ہوتی ہیں جو لیک نہیں کی جاتی بلکہ استعمال کی جاتی ہے، اور جب آڈیو ویڈیوز پر سامنےوالا دباؤ میں آجائے تو اس کو لیک نہیں کیا جاتا،کوئی نا مانے تو اس کو لیک کرکے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ بطور صحافی کسی بھی لیک کے مواد کو دیکھنے کے بعد جن کی لیکس ہیں ان سے ان کا نقطہ نظر لوں، ہم مسلسل یہ ڈسکس کرتے ہیں کہ آڈیو میں کیا بات ہوئی، ہم یہ ڈسکس نہیں کرتے کہ لیک کی کس نے ہے؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں جسٹس جاوید اقبال کی ویڈیو لیک ہوئی تھی، کیا کسی نے اس پر تحقیقات کیں کہ وہ ویڈیو کہاں سے لیک ہوئی؟ آج پی ٹی آئی لیکس کے معاملے پر جو پوزیشن لے رہی ہے وہ وہی ہے جو وہ ماضی میں لیا کرتی تھی؟ عمران خان اگر اس دور میں تحقیقات کرواتے تو انہیں معلوم ہوتا کہ کون لوگ اس میں ملوث ہیں۔ مظہر عباس نےکہا کہ یہ تحقیقات بہت ضروری ہیں کہ آڈیو اور ویڈیو لیک کرتا کون ہے اور کیوں کرتا ہے۔
آزاد کشمیر میں پیدا ہونیوالی صورتحال پر سابق وزیراعظم عمران خان نے اہم فیصلے کرلئے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے نومنتخب وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق سے لاتعلقی کا اعلان کردیا اور تحریک انصاف کا بطور جماعت اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کردیا۔ جیو کے صحافی افضل بٹ کے مطابق ن عمران خان کی جانب سے زمان پارک لاہور میں طلب کردہ تحریک انصاف آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں 31 اراکین اسمبلی میں سے صرف 7 ارکان کی شرکت پر عمران خان سخت برہم ہو گئے اور پارٹی سے اعلانیہ اور خاموش بغاوت کرنے والوں کیخلاف سخت فیصلے کر دیئے۔ شرکت کرنے والے سات ارکان اسمبلی میں سابق سینئر وزیر خواجہ فاروق احمد ، سابق وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی، لاہور سے منتخب رکن اسمبلی دیوان غلام محی الدین ،گوجرانوالہ سے رکن اسمبلی چودھری مقبول گجر ، سیالکوٹ سے رکن حافظ حامد رضا ، اوور سیز رکن اسمبلی محمد اقبال اور پونچھ سے سردار محمد حسین شامل تھے۔ عمران خان نے تحریک انصاف کے ان 7 ارکان میں سے ہی آزادکشمیر کے اہم عہدیداروں کا انتخاب کیا ہے۔ سابق وزیر اعظم سردار قیوم نیازی کو تحریک انصاف آزاد کشمیر کا صدر اور سابق سینئر وزیر خواجہ فاروق کو اپوزیشن لیڈر اور مقبول گجر کو سپیکر شپ کا امیدوار نامزدکیا ہے جبکہ سردار تنویر الیاس کو وزارت عظمی سے نااہلی کے بعد تحریک انصاف آزاد کشمیر کی صدارت سے بھی سبکدوش کر دیا گیا ہے سپیکر شپ کیلئے تحریک انصاف فارورڈ بلاک، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے مشترکہ امیدوار چودھری لطیف اکبر کے مقابلے میں تحریک انصاف نے چودھری مقبول گجر کو اتار ہے ۔ تحریک انصاف نے اعلان کیا ہے کہ جو رکن اسمبلی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوے مقبول گجر کو ووٹ نہیں دیگااسکی پارٹی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔ تحریک انصاف نے نومنتخب وزیراعظم انوارالحق کو باغی قرار دیا ہے جبکہ انکی کابینہ میں شامل ہونے والے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کو بھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کئے جائیں گے
وزیراعظم شہباز شریف نے سوات کے علاقے کبل میں محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) تھانے میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے شہداء کی بلندیٔ درجات کی دعا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سوات کے پولیس اسٹیشن میں ہونیوالے خودکش دھماکے کی وہ شدید مذمت کرتے ہیں۔پولیس اہلکاروں کی شہادت پر قوم شدید غمزدہ ہے۔ ہماری پولیس دہشت گردی کے خلاف دفاع کی پہلی لائن رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم اس لعنت کو ختم نہیں کر دیتے۔ سوگوار خاندانوں سے میری تعزیت۔ بعدازاں یہ خبریں سامنے آنا شروع ہوگئیں کہ سوات کے سی ٹی ڈی تھانے میں ہونیوالا دھماکہ خودکش حملہ نہیں تھا بلکہ شارٹ سرکٹ کے باعث دھماکہ ہوا جس پر وزیراعظم شہبازشریف نے وضاحت جاری کی۔ وضاحت جاری کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور جیسے ہی سیکیورٹی ادارے کسی نتیجے پر پہنچیں گے اسے قوم سے شیئر کیا جائے گا۔
مرادسعید کو دھمکی آمیز آڈیوپیغام وصول، مراد سعید نے پیغام شئیر کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر مرادسعید کو دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جی صاحب! آپ پہلے دکھائی نہیں دیے ورنہ پہلے نشانہ تو آپکو بنانا تھا۔ انتظار کرنا تم۔۔ اگر سی ٹی ڈی تک پہنچ سکتے ہیں تو تم تک بھی پہنچ جائینگے۔ اس پیغام میں مراد سعید کو مزید کہا گیا کہ بس تم انتظار کرو، تمہیں ہم نے نہیں چھوڑنا، اس سے پہلے تمہارا کام تمام کرنا تھا لیکن تم بل میں گھسے ہوئے ہو۔پتہ نہیں لگ رہا تمہارا۔ پیغام میں مزید کہا گیا کہ بس اللہ تمہیں جلدی میرے ہاتھ لگائے اور انشاء اللہ باقی ترتیب ادھر ہی ہے، بس اللہ تمہیں باہر لے آئے، پتہ نہیں تم کونسی بل میں گھسے ہوئے ہو پیغام شئیر کرتے ہوئے مرادسعید کا کہنا تھا کہ ہینڈلرز کے زیرِ سایہ آر پی او، ڈی پی او اور امپورٹڈ پرائم منسٹر اب یہ ابہام پھیلا رہے ہیں کہ حملہ شارٹ سرکٹ تھا! شرم کرو اپنے شہید پیٹی بھائیوں کی لاشوں پر کھڑے ہوکر انکی تضحیک تو مت کرو اس سے قبل مرادسعید نے کہا تھا کہ سوات میں میرے گاؤں کبل میں واقع سی ٹی ڈی تھانے پر حملہ کیا گیا ہے لیکن اس بے شرم حکومت کے مطابق میں دس ماہ سے افواہیں پھیلا رہا تھا۔ یہ ۲۰۰۷ نہیں ہے! میرے لوگوں کا خون تمہاری سازشوں کے لیے میسر نہیں کیا جائگا۔
سوات کے علاقے کبل میں تھانہ سی ٹی ڈی میں ہونیوالے دھماکے نے نیا رخ اختیار کرلیا، پہلے خودکش حملہ کہا گیا اور اب شارٹ سرکٹ سے دھماکے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوات کے پولیس اسٹیشن میں دھماکے کی ابتدائی رپورٹ جاری کرلی گئی ہے پولیس نے ابتدائی رپورٹ میں کہا ہے کہ باہر سے حملے کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا، شارٹ سرکٹ سے دھماکا ہونے کا زیادہ امکان ہے۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تھانے کے مال خانہ میں گولہ بارود کو آگ لگی جس کے باعث 13 افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہوئے۔ لاپرواہی کے باعث گودام میں رکھے اسلحہ میں دھماکا ہوا، دھماکے میں سی ٹی ڈی کے دو اہلکار شہید ہوئے ہیں۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دھماکا سی ٹی ڈی کے پرانے آفس میں ہوا ہے، بظاہر خودکش یا دہشت گردی کا واقعہ نہیں لگ رہا۔
مردم شماری میں کراچی کی آبادی میں کمی اور سندھ کی آبادی میں 50 لاکھ کا اضافہ انتہائی تشویشناک ہے: آفتاب صدیقی سندھ کے دارالحکومت کراچی اور حیدرآباد کی 95 فیصد مردم شماری مکمل ہو چکی ہے جس میں کراچی کی آبادی 2017ء سے بھی کم بتائی جا رہی ہے۔ کراچی ڈویژن کی آبادی 1 کروڑ 39 لاکھ، حیدرآباد ڈویژن کی 1 کروڑ 10 لاکھ اور لاڑکانہ ڈویژن کی 71 لاکھ شمار کی گئی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق مجموعی طور پر سندھ کی کل آبادی 4 کروڑ 83 لاکھ سے زائد ہے۔ مردم شماری کے نتائج کے بعد ملک بھر میں ہونے والی 7ویں مردم شماری پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں مردم شماری کے متنازع نتائج کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے بڑا احتجاج شروع کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ صدر تحریک انصاف کراچی آفتاب صدیقی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ کراچی میں مردم شماری کے جاری اعدادوشمار کے خلاف یکم مئی کو بڑا احتجاج کیا جائے گا۔ آفتاب صدیقی کا کہنا تھا کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی میں کمی اور سندھ کی آبادی میں 50 لاکھ کا اضافہ انتہائی تشویشناک ہے، ہم چاہتے ہیں کہ شہری ودیہی آبادی کے ساتھ مکمل انصاف کرنا چاہیے۔ مردم شماری کے اعدادوشمار کی وجہ سے قومی اسمبلی کی نشستوں کے علاوہ حلقہ بندیوں پر بھی فرق پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی طرف سے کروائی گئی مردم شماری کے اعدادوشمار میں ان کی بدنیتی بالکل واضح ہے۔ عوام کو متنازع مردم شماری کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میں شامل ہونا چاہیے اور اس کا ہم آواز بننا چاہیے۔ یاد رہے کہ فواد احمد چوہدری نے بھی لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ: "کراچی میں جب 95 فیصد مردم شماری ہوچکی ہے تو پتہ چل رہا ہے 5 سالوں میں کراچی کی آبادی 20 لاکھ کم ہو گئی ہے۔ کراچی، حیدرآباد کی آبادی میں صرف 29 لاکھ کا فرق رہ گیا ہے، اس سے اندازہ لگا لیں 45 ارب سے ہونے والی یہ مردم شماری کتنی شفاف ہے۔
صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات الگ سے نہیں ہو سکتے، سارے انتخابات ایک ہی وقت میں ہوں گے: سینئر صحافی نجی ٹی وی چینل 92 نیوز کے پروگرام بریکنک ویو ود مالک میں انتخابات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھا کہ میری خواہش تو یہی ہے کہ انتخابات آئین پاکستان کے مطابق ہونے چاہئیں لیکن میری خبر یہی ہے کہ انتخابات نہیں ہو رہے۔ ابھی تک تو انتخابات نہیں ہوئے نہ ہی 14 مئی کو ہوں گے، ہو سکتا ہے کہ اس کے بعد ہو جائیں، اللہ کرے اکتوبر میں انتخابات ہو جائیں۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات الگ سے نہیں ہو سکتے، سارے انتخابات ایک ہی وقت میں ہوں گے۔ سارے معاملات کہیں اور طے ہوتے ہیں لیکن میڈیا فیصلہ ساز بننے کی کوشش کرتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے۔ میں بہت عرصہ پہلے ہی سمجھ گیا تھا جب بار بار مجھ پر پابندی لگائی گئی اور آخری بار تو بغیر کسی عدالتی اور پیمرا کے حکم کے 9 مہینے تک پابندی عائد رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب مارچ میں لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے فیصلہ آیا تھا تو میں نے تبھی بتا دیا تھا کہ انتخابات نہیں ہوں گے، تب بھی مجھ پر بہت زیادہ تنقید ہوئی تھی۔ میرے خیال میں تو 14 مئی کو انتخابات نہیں ہو رہے اس کے بعد اکتوبر میں شاید ہو جائیں۔ پروگرام میں اس سوال پر "کہ اگر وزیراعظم شہباز شریف کو نااہل کر دیا گیا تو کیا بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم بن سکتے ہیں، اس صورت میں کہ انہیں پتا ہو کہ اکتوبر میں بھی انتخابات نہیں ہونے" کا جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ کار کاشف عباسی نے کہا کہ مشکل ہےاور اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک وزیراعظم کو گھر بھیج کر سپریم کورٹ گھر تھوڑی بیٹھ جائے گی، وہ اگلے وزیراعظم سے کہے گی کہ انتخابات کرواؤ۔
پاکستان پیپلزپارٹی موجودہ حکومت کا حصہ ضرور ہے لیکن یہ ہماری حکومت نہیں ہے: سابق صدر سابق صدر و شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے نواب شاہ میں آج بلدیاتی نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ جیسے اپنے والد حاکم علی زرداری کے بعد میں آگے آیا تھا ایسے ہی میرے بعد بلاول اور آصفہ بھٹو آگے آئیں گے، ان کا ساتھ بھی ایسے ہی دینا ہے جیسا میرا دیا تھا۔ بلاول بھٹو ابھی وزیراعظم بننے کیلئے تیار نہیں لیکن میں چاہتا ہوں کہ اپنی زندگی میں بلاول بھٹو کو اس ملک کا وزیراعظم بنتا دیکھوں۔ آصف زرداری کا موجودہ اتحادی حکومت کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی موجودہ حکومت کا حصہ ضرور ہے لیکن یہ ہماری حکومت نہیں ہے۔ ملک کو بچانے کی خاطر ہم نے سابق وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے نکال کر باہر کیا۔ ضلع شہید بینظیر آباد میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کر دیا گیا ہے، شدید بارشوں میں بھی متاثرین کی ہر ممکن مدد کی۔ ہمیں اقتدار ملا تو تمام شہریوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ آپ سب سے ملوں، باری باری سب کے گھر نہیں جا سکتا تھا اس لیے آپ کو بلوا لیا۔ میں نے آپ سب کیلئے بہت کچھ کیا ہے، آئندہ کیلئے ہمیں آپس میں اتحاد واتفاق برقرار رکھنا ہو گا۔ ہمیں آنے والی نسل کے لیے کام کرنا ہے جس کیلئے ہمیں مل جل کر محنت کرنا ہو گی۔ اس بار بھی ماضی کی طرح برسات کے موسم میں سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کی جائے گی۔ دریں اثنا سابق صدر آصف علی زرداری سے وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ملاقات کی جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال ودیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آصف زرداری نے اس موقع پر سندھ کے گھر گھر میں سولر سسٹم لگانے کے منصوبہ کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ سے بیروزگاری، غربت اور معاشی بحران کا خاتمہ کرنا ہو گا۔ پاکستان کو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں فلاحی ریاست بنائیں گے
پاکستان ریلوے کی آن لائن بکنگ سروس میں خرابی کے باعث مسافروں کو آن لائن ٹکٹ کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے کی آن لائن ایڈوانس بکنگ کا سسٹم آج سہہ پہر تین بجے سے لنک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے بند ہے، بکنگ سسٹم بند ہونے کی وجہ سے ملک بھر میں مسافروں کو بکنگ کروانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ترجمان پاکستان ریلوے کے مطابق ریلوے بکنگ کےسسٹم این ٹی ایس کے مین سرور میں خرابی کی وجہ سے لنک ڈاؤن ہوا جس کے بعد ملک بھر میں ٹرینوں کی بکنگ رک گئی۔ ترجمان پاکستان ریلوے کےمطابق تکنیکی عملہ خرابی دور کرنے کیلئے کوششیں شروع کرچکا ہے، کچھ دیر میں ہی سسٹم بحال کردیا جائے گا۔

Back
Top