پاکستان مزید قرضوں کے بوجھ تلے دبا جارہاہے, اب پاکستان پر بیرونی قرض 130 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگیا,ڈان نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اقتصادی امور کے اجلاس میں حکام اقتصادی امور ڈویژن نے بریفینگ دیتے ہوئے کہا 130 ارب ڈالرز سے زاید بیرونی قرض میں پرائیویٹ سیکٹر کا قرض بھی شامل ہے۔
سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن کا کہنا تھا کہ جاری منصوبوں کی کل تعداد 298 ہے، کثیر الجہتی منصوبوں کی کل تعداد 146 ہے، دو طرفہ ایگریمنٹس کے تحت 152 پروجیکٹس ہیں,بریفینگ میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف سے کمرشل ڈومیسٹک قرض سے متعلق امور وزارت خزانہ دیکھتی ہے، بانڈز سرٹیفکیٹس سے متعلق امور بھی براہ راست وزارت خزانہ دیکھتی ہے, ایکسٹرنل ڈیولپمنٹ اسسٹنس اور شاٹ ٹرم اسسٹنس اے ڈی دیکھتی ہے، ڈیٹ مینجمنٹ عمل میں وزارت خزانہ، مرکزی بینک اور ای اے ڈی شامل ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کا ہر شہری 2 لاکھ 80 ہزار روپے کا مقروض ہے, اقتصادی سروے کے مطابق ملک پر مجموعی قرض 67 ہزار 525 ارب روپے ہو گیا جس میں مقامی قرض 43 ہزار 432 ارب روپے ہے,ملک پر بیرونی قرض 24093 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ ہر شہری 2 لاکھ 80 ہزار روپے کا مقروض ہوگیا, ملک کا مجموعی قرض جی ڈی پی کا 74.8 فیصد ہے، ملک کے کُل بیرونی قرضے جی ڈی پی کا 28.6 فیصد ہیں، ملک کا مقامی قرضہ جی ڈی پی کا 46.2 فیصد ہے۔