خبریں

سوشل میڈیا کی خبریں

Threads
2.1K
Messages
18.8K
Threads
2.1K
Messages
18.8K

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کےسربراہ پرویز خٹک نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عمران خان کے خلاف بیان ریکارڈ کروادیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے کیس کی سماعت کی ، سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اس موقع پر کمرہ عدالت میں موجود تھیں، دوران سماعت سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ مئی 2023 میں نیب نے مجھ سے اس ریفرنس کے حوالے سے بیان لیا، شہزاد اکبر کی جانب سے کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان سے غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوائی گئی ایک بڑی رقم برطانیہ میں پکڑی گئی ہے، یہ رقم پاکستان کو واپس کی جائے گی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ کابینہ کے ایجنڈے پر یہ معاملہ تھا بھی نہیں مگر اس کو اضافی ایجنڈے کے طور پر سامنے لایا گیا، مجھ سمیت دیگر کئی کابینہ اراکین نے اس معاملے پر اعتراض کیا، تاہم رقم کے حوالے سے بند لفافے میں کاغذات کابینہ کے سامنے پیش کیے گئے،کابینہ سے اضافی ایجنڈے کی منظوری لی گئی، بعد میں ریفرنس کے تفتیشی افسر نے مجھے بتایا کہ اس منظور کردہ ایجنڈے کے ساتھ ایک تحریر بھی تھی۔ کیس کی سماعت کے دوران ایک گواہ کا بیان ریکارڈ کی گیا جبکہ ایک گواہ پر جرح مکمل کی گئی اور اس کے بعد عدالت نے ریفرنس کی سماعت 13 جولائی تک ملتوی کردی ۔
سیکورٹی ماہرین نے ایکس سے نامناسب مواد ہٹانے کے طریقہ کار کو غلط قرار دے دیا,سندھ ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش کے خلاف کیس میں وزارت داخلہ نے جواب جمع کروانے پر سائبر سکیورٹی ماہرین نے کہا نامناسب مواد کے ہٹانے کے لیے حکومتی درخواست کا طریقہ کار درست نہ ہونے کے باعث ایکس اس مواد کو نہیں ہٹاتا جس کے باعث پابندی عائد کی گئی۔ وزارتِ داخلہ نے تفصیلی جواب میں لکھا پاکستان میں ایکس پر پابندی سے پہلے تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے تھے۔ پاکستان میں ایکس پر پابندی آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ یہ قانون اظہار رائے کی اجازت دیتا ہے، اس پر قانون کے مطابق کچھ پابندیاں بھی ہوتی ہیں,سوشل میڈیا خاص طور پر ایکس پر ملکی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کیا جاتا ہے۔ ایکس ایک غیر ملکی کمپنی ہے جس کو کئی بار پاکستانی قانون پر عمل درآمد کا کہا گیا مگر اس پر عمل نہیں ہوا۔ ایکس کا پاکستانی حکومت کے ساتھ مقامی قوانین پر عمل درآمد کا کوئی معاہدہ بھی نہیں ہے۔ جواب میں کہا گیا پاکستان کے قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں ایکس پر پابندی کے سوائے کوئی راستہ نہیں تھا۔ یہ پابندی ملکی سکیورٹی اور وقار کے لیے حساس اداروں کی رپورٹ کی روشنی میں لگائی گئی ہے۔‘پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے 17 فروری 2024 سے ایکس کو پاکستان میں بلاک کردیا گیا تھا، جس کے بعد سے ایکس پاکستان میں تاحال بلاک ہے۔ جمع کروائے گئے جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ کچھ عناصر ایکس کے ذریعے ملک میں عدم استحکام پھیلانا چاہتے ہیں، اسی طرح کے خدشات کے بعد پاکستان نے پہلے ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کی تھی، بعد میں معاہدے دستخط کرنے اور ملکی قوانین پر عمل درآمد کی یقین دہانی پر سوشل میڈیا فارم کھول دیے گئے۔ سائبر سکیورٹی کے ماہر اور ایک آسٹریلوی کمپنی کی سائبر سکیورٹی کے لیے کام کرنے والے کاشف خان نے انڈیپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا ایکس ایک عالمی کمپنی ہے جو ہر ملک کے قوانین پر عمل درآمد کرتی ہے,سوشل میڈیا کمپنیز صرف یہ درخواست کرنے پر کہ فلاں مواد نیشنل سکیورٹی کے خلاف ہے، کو نہیں مانتی ان کو ٹھوس عدالتی ثبوت چاہیے کہ یہ مواد مقامی قانون کے خلاف ہے۔ پاکستان میں سائبر سیکورٹی اور ٹیکنالوجی کے متعلق قوانین بھی مبہم ہیں۔ جن کو بنانے کے لیے ان شعبوں کی ماہرین کی رائے نہیں لی جاتی۔ ساری دنیا میں سوشل میڈیا کے استعمال پر سوالات اٹھ رہے ہیں مگر وہاں پابندی لگانے کے بجائے ان کا حل ڈھونڈا جاتا ہے۔
کراچی میں تنخواہ نہ دینے پر سافٹ ویئر کمپنی کے سربراہ نوید خان کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا,پیر کے روز شاہراہ فیصل پر واقع نجی سافٹ ویئر کمپنی میں تنخواہ نہ ملنے پر ملازم نے کمپنی کے سی ای او کو تیز دھار آلے سے قتل کیا تھا جس کا مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں گرفتار ملزم کے خلاف ٹیپو سلطان تھانے میں درج کرلیا گیا۔ مقتول کے بھائی امتیاز خان کے مطابق وہ اسی کمپنی کے ایک ڈیپارٹمنٹ میں مینیجر کی حیثیت سے کام کرتے ہیں,شام کے وقت ملزم شعیب دفتر آیا اور نوید کے کمرے میں داخل ہو گیا، جھگڑے کے دوران ملزم نے تیز دھار آلے کے وار کرکے نوید کو شدید زخمی کردیا گیا اور اسپتال میں دم توڑ گیا۔ امتیاز خان کا مزید کہنا تھا ملزم شعیب کی صرف ایک ماہ کی تنخواہ رکی ہوئی تھی لیکن جس طرح اس نے میرے بڑے بھائی پر چھریوں سے وار کیا اس سے یہی لگتا ہے کہ وہ اسی ارادے سے کمپنی آیا تھا۔ نوید میرا بڑا بھائی تھا، بہت ہنس مکھ انسان تھا، اس کے تین بچے ہیں، سب سے چھوٹا بیٹا دس دن کا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی سی ای او کا کام نہیں ہوتا تنخواہ دینا، میرا بھائی خود بھی ملازم تھا اسی کمپنی کا، وہ بھی تنخواہ دار آدمی تھا۔ اس وقت ہم اپنے آبائی گاؤں میں ہیں جہاں مقتول کی تدفین کر دی گئی ہے۔ایس ایچ او تھانہ ٹیپو سلطان طارق محمود نے انڈپینڈنٹ اردو سے سے گفتگو میں بتایا کہ ’ملزم شعیب خان کوموقعے سے گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا گیا تھا، گرفتار ملزم گذشتہ آٹھ ماہ سے اس کمپنی میں بحیثیت ڈیولپر ملازمت کر رہا تھا. ملزم شعیب نے بیان میں بتایا اس کے والد بیمار تھے اور پیسوں کی ضرورت تھی, سی ای او نے پہلے ایچ آر کے پاس بھیجا اور پھر فنانس ڈیپارٹمنٹ میں۔ پھر ملزم واپس مقتول کے دفتر آیا اور مشتعل ہو گیا,تفتیش سے سے پتہ لگا کہ غیرملکی کمپنی ہونے کی وجہ سے تنخواہ براہ راست نہیں آتی تھی جس کی وجہ سے ملزم شعیب کی تنخواہ بھی رکی ہوئی تھی,ایس ایچ او کے مطابق ’گرفتار ملزم کی تنخواہ ڈیڑھ لاکھ روپے تھی جو گذشتہ تین ماہ سے نہیں ملی تھی۔ ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سےمالی سال 2024 میں کتنے ڈالرز پاکستان بھیجے گئے اس حوالے سے تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2024 میں ورکرز کی ترسیلات کے حوالے سے اعدادوشمار جاری کردیئے ہیں جن کے مطابق جون میں بیرون ملک سے آنے والی ورکرز ترسیلات زر کا حجم 30 اعشاریہ 3 ارب ڈالر تھا۔ 2023 میں بیرون ملک سے موصول ہونے والی ورکرز ترسیلات کا حجم 27 اعشاریہ 3ارب ڈالرز ریہیں، جس میں مالی سال 2024 کے دوران اضافہ10 اعشاریہ 7 فیصد اضافہ ہوا۔ مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ سال 2024 میں سب سے زیادہ ترسیلات سعودیہ میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئیں جن کا حجم 7 ارب 42 کروڑ ڈالرز رہا، اس کے بعد متحدہ عرب امارات سے 5اعشاریہ 53 فیصد ترسیلات موصول ہوئیں۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق برطانیہ سے بھیجی جانے والی ترسیلات کا حجم 4اعشاریہ 52 ارب ڈالرز، امریکہ سے 3اعشاریہ 53 ارب ڈالرز اور یورپی یوینی کے ممالک سے 3اعشاریہ 53 ارب ڈالر کی ترسیلات بھیجی گئیں جبکہ دیگر ممالک سے بھیجی جانے والی ترسیلات کا حجم 5اعشاریہ اعشاریہ 76 ارب ڈالرز رہا۔
شعبہ کھیل میں کامیابی حاصل کرنے والی خواتین کے لئے شاہی فرمان جاری کردیا گیا, سعودی عرب نے شاہی فرمان کے تحت شعبہ کھیل میں میں نمایاں خدمات پیش کرنے پر تین خواتین کو شہریت تفویض کردی, امریکی فٹبالر مریم التمیمی، فرانسیسی ٹینس کھلاڑی میسان حسین اور موئے تھائی فائٹر تسنیم القصاب کو شہریت دی گئی۔ التمیمی کو خواتین کی قومی ٹیم کے لیے ہیڈ کوچ مونیکا اسٹاب نے منتخب کیا تھا, وہ سعودی فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ رجسٹرڈ ہے اور 2021 میں مشرقی صوبہ لیگ میں اپنی سابقہ ٹیم — شرقیہ فلیمز کو پہلی پوزیشن دلائی تھی,فرانس کے نوعمر ٹینس کھلاڑی حسین، جن کی عمر 15 سال ہے، کو بھی شہریت دے دی گئی,وہ سعودی عرب میں لڑکیوں کی کئی چیمپئن شپ جیت چکی ہیں۔ پاکستانی سائنس دان کو بھی خصوصی پروگرام کے تحت سعودی شہریت مل گئیوہ ایشین ٹینس فیڈریشن U14 مقابلے میں 41 ویں نمبر پر رہی اور U16 کیٹیگری میں تیونس میں مہدیہ اوپن ٹینس چیمپئن شپ جیتی, وہ 2023 سعودی گیمز میں خواتین کے سنگلز میں رنر اپ بھی تھیں,شامی موئے تھائی جنگجو القصاب بھی شہریت پانے والوں میں شامل ہیں۔ انہوں نے ریاض میں منعقد ہونے والی 2021 سعودی خواتین کی چیمپئن شپ جیتی، اور اسی سال کوویڈ 19 وبائی امراض کے درمیان منعقد ہونے والی ورچوئل ورلڈ چیمپئن شپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی، جس کے دوران انہوں نے سعودی عرب کی نمائندگی کی,حکم نامے کا مقصد ایسے لوگوں کو سعودی شہریت دینا ہے جن کی ممتاز مہارت مختلف شعبوں میں قوم کی خدمت کر رہی ہے۔سعودی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ فرمان کا مقصد ایسے لوگوں کو سعودی شہریت دینا ہے جن کی ممتاز مہارت مختلف شعبوں میں قوم کی خدمت کرتی ہے۔ چند روز قبل سعودی عرب نے مختلف شعبوں میں ملک کو فائدہ پہنچانے والے متعدد سائنس دانوں، ڈاکٹروں، محققین، انوویٹرز، کاروباری افراد اور غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد کو سعودی شہریت دینے کا شاہی فرمان جاری کیا تھا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ٹی وی پر میری غیبت ہوتی ہے اور میں اسے اپنے لیے ثواب سمجھتا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں نامور صحافی وارث میر کی یاد میں سیمنیار کا انعقاد کیا گیا جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا، سیمینار میں صحافی برداری،سیاستدانوں سمیت لکھاریوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ زندی میں ہر کسی پر آزمائش آتی ہے اور ہمیں ہر آزمائش کا سامنا کرنا چاہیے، جتنی تنقید مجھ پر ہوئی کسی اور پر نہیں ہوئی، میں ٹی وی پر ہونےو الی غیبت پر اپنے لیے ثواب سمجھتا ہوں اور آزادی صحافت کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سوشل میڈیا کا دور ہےجس کے ذریعے دنیا کے سامنے ہر بات رکھی جاسکتی ہے، تاہم سوشل میڈیا بھی گروپنگ کا شکار ہے اور اس پر کوئی مشترکہ آواز اٹھائی نہیں جاتی، ملک کیلئے پیسے نہیں بلکہ دیگر چیزیں بھی اہم ہوتی ہیں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرط پر بڑے زمینداروں پر بھی انکم ٹیکس عائد کی جائے گا، ایگروفارم اور ایگرو انڈسٹری سے ملکی مستقبل وابستہ ہے مگر میرے کچھ دوستوں کو یہ بات سمجھ نہیں آتی، تاہم ہم اس پہلو پر کام کریں گے۔
بلوچستان کے علاقے دکی میں 20 کے قریب مسلح افراد نے چار کسانوں کو اغوا کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ بلوچستان کے ضلع دکی میں جھالار کے قریب پیش آیا، لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ 18 سے 20 مسلح افراد نے چار کسانوں کو اغوا کیا اور پہاڑ کی جانب لے گئے، اغوا کیے گئے کسان قبائلی رہنما سردار اکبر خان ناصر کی زمینوں پر کام کرتے تھے، مغویوں کی شناخت بائیس، امو، نثار اور مولا کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں ایف سی اور لیویز س نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر اغوا کاروں کی تلاش شروع کردی ہے۔ خیال رہے کہ دکی میں مزدوروں کو اغوا کرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بھی متعدد بار مسلح افراد کی جانب سے مختلف کوئلے کی کنوں سے مزدوروں کو مزدوروں کو اغوا کیا گیا تھا۔
پنجاب حکومت نے حکومتی پالیسیوں کے دفاع اور حکومت مخالف پراپیگنڈہ کاؤنٹر کرنے کیلئے ایکسپرٹ بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، ایکسپرٹ کو ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہ دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر صحافی علی رامے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں حکومتی پالیسیوں کے دفاع اور حکومت مخالف پراپیگنڈہ کرنے والوں کو روکنے کیلئے ڈیجیٹل ایکسپرٹ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ایکسپرٹ کو ماہانہ 2 سے 4 لاکھ روپے تک تنخواہ دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ پنجاب حکومت اپنے ڈیجیٹل سیٹ اپ پر 55 کروڑ روپے خرچ کررہی ہے۔ علی رامے نے اپنے بیان میں پنجاب کے فنانس کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کی نقل بھی شیئر کی جس میں انفارمیشن اینڈ کلچر ڈیپارٹمنٹ کے تحت ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے "کیپسٹی بلڈنگ آف اینٹیٹیز"کا پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کیلئے 550 ملین کے فنڈز کی ضرورت ہوگی۔
احتجاج رنگ لے آیا,بجلی صارفین کے احتجاج کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف متحرک ہوگئے, وفاقی حکومت نے ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ واپس لینےکی تیاری کرلی۔ وزیر اعظم نے ہنگامی بنیادوں پر سمری کی وفاقی کابینہ سےمنظوری لینے کے لیے احکامات جاری کردیئے, ذرائع کے مطابق جولائی سے ستمبر 2024 کے 3 ماہ کے لیےماہانہ 200 یونٹ تک استعمال کرنے والےصارفین کوریلیف دینے کی تجویز ہے۔ کابینہ نے ایک تا 100 یونٹ پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 3.95 روپے، 101 تا 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 4.10 روپے، ایک تا 100 یونٹ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 7.11 روپے اور 101 تا 200 یونٹ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 7.12 روپے اضافے کی منظوری دی تھی۔ وفاقی حکومت ٹیرف پر ریلیف دینے کے لیےتقریبا 50 ارب روپے کی سبسڈی دے گی, فیصلے کے تحت تقریبا 2 کروڑ 60 لاکھ بجلی صارفین کو فائدہ ہوگا- ذرائع کے مطابق بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے کرنے کی تجویز ہے تاہم وفاقی کابینہ نے ماہانہ 50 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ ٹیرف 3 روپے 95 پیسے اور ماہانہ51 سے 100 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ ٹیرف7 روپے 74 پیسے فی یونٹ پر برقرار رکھنے کی منظوری دی تھی-
صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ روز 3 لڑکیوں کی طرف سے ایک دکان پر کام کرنے والے یوسف نامی ملازم پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا ۔ واقعے کے حوالے سے حقائق منظرعام پر آگئے ہیں اور لاہور پولیس کی طرف سے گرفتار کیے گئے لڑکے کو رہا کرنے اور ویڈیو شواہد موجود ہونے کے باوجود درخواست موصول ہونے پر لڑکیوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ کیا کوئی جرم سرزد ہونے پر تب تک کارروائی نہیں کی جائے گی جب تک کہ کوئی پولیس کو درخواست نہ دے، پولیس کا فرض ہے کہ ثبوتوں کی بنیاد پر ان بدتہذیب عورتوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ یوسف نامی ملازم پر تشدد کرنے والی لڑکی کا نام ایمان زہرہ بتایا جا رہا ہے جو کہ لاہور کے رہائشی محمد قاسم بتایا گیا ہے۔ صحافی نورین سلیم جنجوعہ نے لکھا: لڑکے پر حملہ کرنے والی لڑکی کا نام ایمان زہرہ ہے جو کہ لاہور کے رہائشی محمد قاسم کی ناہنجار اولاد ہے اور اپنی طاقت و امارت کا مظاہرہ اس نے لاہور گارڈن ٹوٹل پیٹرول پمپ پر کام کرنے والے بچے یوسف پر کیا ۔ یوسف ایک ٹین ایجر ہے، اس عمر میں بچے اپنی انا اور integrity پر ناز کرتے ہیں، زندگی کے اصول سیکھ رہے ہوتے ہیں اور اپنے اردگرد کے معاشرے کو سمجھ رہے ہوتے ہیں ، یہ لڑکا تمام عمر اس واقعے کو غربت کو ذلت کو نہیں بھولے گا! فاروق فیصل خان نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں سوال اٹھایا کہ: 1200 دیہاڑی پر 12 گھنٹے مسلسل کھڑے رہنے والا غریب مزدور جس کو کسی نے بچایا بھی نہیں کیسے طاقتوروں کے خلاف درخواست دے سکتا ہے؟ ویسے ایک جرم ہو اور کوئی درخواست نہیں دے تو کیا پولیس کارروائی نہیں کرے گی؟ محمد زبیر خان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا: یہ کیا بات ہوئی ابھی تک کاروائی عمل میں کیوں نہیں لائی گئی؟ ویڈیو آپ کے پاس ہے شواہد سب کچھ آپ کے پاس ہے، کاروائی کیوں نہیں کرتے؟ الفاظ دیکھیں بری کردیا، قصوروار کو پکڑو ! ارشد نے لکھا:اگر وہ غریب لڑکا کارروائی کرنے کے قابل نہیں تو کیا پولیس کا فرض نہیں ہے کہ تمام موجود ثبوتوں کی بنیاد پر ان بد اخلاق، بد تہذیب عورتوں کو کیفرکردار تک پہنچائے؟ واضح رہے کہ گزشتہ روز واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی جس میں 3 لڑکیاں مل کر ایک دکان ملازم پر تشدد کر رہی تھیں اور قریب کھڑا بزرگ ملازم انہیں روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔ لڑکیوں نے یوسف نامی ملازم پر تشدد کرنے کے بعد اسے تھانے میں بند کروا دیا حالانکہ اس کا کوئی قصور بھی نہیں تھا، لڑکیاں اس موقع پر بزرگ ملازم کو گالیاں بھی نکالیں اور خریداری کر کے بل دیئے بغیر روانہ ہو گئی تھیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے 1200 ارب روپے کی کرپشن چوری کا انکشاف کر دیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کا کرپشن چوری کا انکشاف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ درآمدات وبرآمدات کی ڈیوٹی و ٹیکسوں کی مد میں کراچی بندرگاہ پر سالانہ بنیادوں پر 1200 ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔ ملک مسائل کے گرداب میں پھنسا ہوا ہے اس لیے جہاں اتنے بڑے پیمانے پر کرپشن ہو رہی ہے اسے روکنا ہو گا۔ شہبازشریف کا کہناتھا کہ سالانہ بنیادوں پر 1200 ارب روپے درآمدات وبرآمدات کی ڈیوٹی و ٹیکسوں کی مد میں صرف کراچی بندرگاہ پر چوری ہو رہے ہیں، ہمیں یہ رپورٹ ایک ہفتے پہلے ہی ایک ادارے کی طرف سے دی گئی ہے۔ برسہا برس سے 2700 ارب روپے کے کلیمز ٹربیونلز اور ہر سطح کی عدالتوں میں پڑے ہوئے ہیں اور یہی وہ پیراسائٹس جنہوں نے پاکستان کے جسم کو لہولہان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرہم نے غریب آدمی کی شنوائی کرنی ہے، پاکستان کو خوشحالی کے راستے پر لے کر جانا ہے، کشکول توڑ کر قرضوں کی زندگی سے نجات حاصل کرنی ہے تو اس کا واحد طریقہ ہے کہ خلوص دل، ایمانداری سے اللہ ڈر کر شبانہ روز محنت کریں اور جن طبقات نے پاکستان سے بے پناہ فائدے حاصل کیے وہ پاکستان کو اس کا حق واپس لوٹائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے عوام نے نوازشریف کی تجویز پر منتخب کیا، میں اپنی کابینہ ممبران کے ساتھ مل کر جان لڑا دوں گا اور رتی برابر بھی کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا، پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے۔ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور معدنیات میں بے پناہ ترقی کی گنجائش ہے جس کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، ترقی کرنے والی باقی قومیں آسمان سے نہیں اتریں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی این ایس سی کو 5 ارب روپے سالانہ تنخواہوںکی مد میں ادا کیے جا رہے ہیں لیکن ہمارے پاس جہاز ہی موجود نہیں ہیں جس کا فوری علاج کرنیکی ضرورت ہے۔ ہم درآمدات وبرآمدات کے فریٹ یعنی بحری جہازوں کا کرایہ سالانہ 5ارب ڈالر ادا کیا جا رہا ہے جبکہ پی این ایس سی کے پاس صرف 12 جہاز موجود ہیں اور فی جہاز تنخواہ کے اعتبار سے 50 کروڑ کے قریب پڑتا ہے۔
روس نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد روسی فوج میں سے تمام بھارتیوں کو نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کےروس کے دو روزہ دورے کے بعد اہم پیش رفت سامنےآگئی ہے، روسی حکومت نےاپنی فوج میں کام کرنے والے تمام بھارتیوں کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جلد اس فیصلے پرعمل درآمد بھی ہوجائے گا۔ خیال رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات میں روسی فوج میں شامل بھارتیوں کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ 24 بھارتی شہریوں کو دھوکے کے ذریعے روس کی فوج میں بھرتی کرکے انہیں محاذ پر بھیجا گیا، ملاقات میں ان بھارتی شہریوں کو فوج سے فارغ کرکے انہیں بھارت واپس بھیجنے پر اتفاق ہوا تھا۔ یادرہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ میں لڑائی کےدوران روسی فوج میں کام کرنے والے 2 بھارتی شہریوں کی موت ہوچکی ہےجبکہ درجنوں بھارتی شہری ابھی بھی جنگ زدہ علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں فلور ملز ایسوسی ایشن نے جمعرات کو ہڑتال کی کال دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا فلور ملزایسوسی ایشن نے جمعرات کو صوبے میں ہڑتال کا اعلان کردیا ہے، یہ اعلان فلورملز ایسوسی ایشن کے صدر نے کیا اور کہا کہ آئندہ چند روز میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 2500 روپے تک پہنچ جائے گی، ٹیکس لگنے سے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ فلور ملز ایسوسی ایشن کے ارکان نے اس موقع پر کہا کہ 25 سے 30 ہزار روپے ماہانہ ایم ڈی آئی جمع کروانے والی ایک اوسط فلور مل کو اب 10 لاکھ ورپے ایم آئی ڈی کی مد میں جمع کروانے ہوں گے، بجلی کے بلوں میں ایم آئی ڈی کا اضافہ کیا گیا اور پہلے جو 500 روپے فی کلو واٹ ایم آئی ڈی تھی اسے کو بڑھا کر 2000روپے فی کلو واٹ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ور ہولڈنگ ٹیکس کو صفر اعشاریہ سے 2 اعشاریہ پانچ فیصد تک کردیا گیا ہے، اس ٹیکس کے عائد ہونے سے آٹے کی قیمتیں ہی بڑھیں گی۔ اراکین ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں وفاقی حکومت نےفلور ملز انڈسٹریز پر ظالمانہ ٹیکس عائد کیا ہے۔
امریکا نے پاکستان میں نو مئی کے واقعات کی مذمت کردی, ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہم پُرتشدد کارروائیوں کی مخالفت کرتے ہیں، احتجاج پرامن طریقے سے کیا جانا چاہیے، حکومتوں کو آزادی اظہار کے احترام کو مد نظر رکھنا چاہیے۔ محکمہ خارجہ کی بریفنگ کے دوران ترجمان سے سوال کیا گیا پاکستان میں 9 مئی کے واقعات پر بحث چل رہی ہے جو امریکہ میں کیپٹل ہل پر حملے جیسے تھے، امریکہ اس کو کیسے دیکھتا ہے,میتھیو ملر نے موقف پیش کیا ہم جائز طریقے سے آزادی اظہار کی حمایت کرتے ہیں، اس میں احتجاج کا حق، پُرامن اجتماع کا حق شامل ہے۔ میتھیو ملر نے کہا حکومتوں کو اس سے قانون کے مطابق، آزادی اظہار کے احترام کو مدنظر رکھتے نمٹنا چاہیئے۔ترجمان نے کہاکہ امریکہ پر تشدد کاروائیوں، توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی مخالفت کرتا ہے، احتجاج پُرامن طریقے سے کیا جانا چاہیے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے افغانستان میں حملے کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں امریکی ترجمان نے کہاکہ پاکستانی عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے۔علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں ہمارا مشترکہ مفاد ہے، اس کے لیے متعدد پاکستانی سویلین اداروں کے ساتھ شراکت داری ہے۔حکومت پاکستان کے ساتھ باقائدگی سے اپنی استعداد کار بڑھانے، علاقائی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مواقع کی نشاندہی کرتے ہیں, اس میں ہمارے سالانہ اعلیٰ سطحی انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ بھی شامل ہیں۔ نو مئی 2023 کو بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں سیکڑوں لوگوں نے احتجاج کیا تھا جبکہ متعدد شہروں میں توڑ پھوڑ کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے تھے,توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھراؤ کے الزام میں سیکڑوں افراد، جن میں اکثریت پی ٹی آئی کارکنان اور رہنماؤں کی تھی، کو گرفتار کیا گیا تھا۔ نو مئی واقعات کے الزام میں گرفتار سیکڑوں افراد میں سے کچھ کو رہائی مل چکی ہے جبکہ متعدد ابھی بھی جیلوں میں قید ہیں جس کے خلاف مقدمات زیر التوا ہیں۔
جنوبی پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں خاتون کی ناک کاٹنے کی کوشش کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں مبینہ طور ایک خاتون پر تشدداور ناک پر چھری چلانے کے مناظر واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے، واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی جانب سے شدید احتجاج کیا جس پر پولیس نے 6 جولائی کو واقعہ کا مقدمہ درج کیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو اور تفصیلات کے مطابق ظفر لاشاری نامی ایک ملزم نے مبینہ طور پر دوستی اور جنسی تعلقات قائم کرنےسےانکار پر لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی ناک کاٹنے کی کوشش کی۔ پولیس نےو یڈیو وائرل ہونے اور معاملے کو سوشل میڈیا پر اٹھائے جانے کے بعد ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ خیال رہے کہ یہ واقعہ مبینہ طور پر گزشتہ ماہ پیش آیا جس کے بعد 19 جون کو ایک مقامی صحافی جاوید صدیقی نے اس حوالے سے ایک خبر دی اور پولیس سے واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کے بجائے اس کوجھوٹ قرار دے کر الٹا صحافی جاوید صدیقی پر ہی مقدمہ درج کردیا۔ جاوید صدیقی پر درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ شاہ صدر دین میں دو خواتین کی ناک کاٹنے پر پولیس کی کارروائی نا کرنےکا انکشاف کیا، پولیس نے اس شکایت پر تحقیقات کیں اور مذکورہ خواتین سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس واقعہ کی تردید کی جس کے بعد جھوٹی خبر پھیلانے پر صحافی جاوید صدیقی پر مقدمہ درج کردیا گیا۔ صحافی جاوید صدیقی نے اس پوری صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ عید سے دو یا تین دن پہلے پیش آیا جس کے بارے میں مجھے میرے ذرائع نے خبر دی اور میں نے اس کو سوشل میڈیا پر شیئر کردیا، تاہم شاہ صدر دین تھانے کے ایس ایچ او نے مجھے فون کرکے کہا کہ خبر جھوٹی ہے آپ فیس بک پوسٹ ڈیلیٹ کردیں ورنہ کارروائی کی جائے گی، میں نا صرف اپنی خبر پر قائم رہا بلکہ میں نے تمام ثبوت بھی ایس ایچ او کو فراہم کیے۔ صحافی جاوید صدیقی نے کہا کہ پولیس چونکہ ملزمان سے پیسے وصول کرکے ڈیل کرچکی تھی اس لیے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بجائے مجھ پر ہی مقدمہ درج کردیا ۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی افتتاح کردہ سڑک نے پہلی ہی بارش میں حقیقت کھول کررکھ دی،سڑک افتتاح کے ڈیڑھ ماہ بعد ہی بارش کے باعث بیٹھ گئی۔ صحافیوں کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سامنے آنے والی معلومات کے مطابق لاہور میں رنگ روڈ لوپ تھری اڈہ پلاٹ سے ملتان روڈ کی طرف جانے والی سڑک ایک کنارے سے بیٹھ گئی ہے، یہ مریم نواز شریف کی حکومت کا پہلا منصوبہ تھا جس میں اڈہ پلاٹ سے آدھا کلو میٹر آگے ملتان روڈ کی طرف کنارے سے سڑک بیٹھنا شروع ہوگئی۔ صحافیوں کے مطابق سڑک بیٹھنے کے ساتھ سڑک کنارے لگائے گئے لائٹوں کے پولز بھی اکھڑ گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ مٹی کو باقاعدہ طور پر کمپریس نہیں کیا گیا۔ صحافی محمد عمیر کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز نے لاہور میں رنگ روڈ کا افتتاح کیا،یہ سڑک افتتاح کے ڈیڑھ ماہ بعد ایک جگہ سے بارش کے باعث بیٹھ گئی ہے اور کئی جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہے، 24 مئی کو اس سڑک کا افتتاح کیا گیا تھا۔
پارلیمنٹ کی طرف سے 28 جون کو مرکزی حکومت کی سپلیمنٹری گرانٹس میں 389 فیصد ریکارڈ اضافے کے ساتھ رقم کی منظوری دینے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی طرف سے پچھلے 2 مالی برسوں کے ساتھ رواں مالی برس 2024-25ء کے لیے منظور کی گئی گرانٹس کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں جس کے مطابق رواں مالی برس میں وفاقی حکومت کی سپلیمنٹری گرانٹس کے لیے مجموعی طور پر 93 کھرب 71 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کی دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ پارلیمنٹ کی طرف سے 28 جون 2024ء کو مرکزی حکومت کی سپلیمنٹری گرانٹس کیلئے رقم کی منظوری دی گئی ہے، سپلیمنٹری گرانٹس کے لیے گزشتہ برس 19 کھرب روپے سے زیادہ کی منظوری دی گئی تھی جس کا زیادہ تر حصہ مالی سال 2022-23ء میں خرچ کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ مالی سال 2023-24ء میں 13 کھرب کی گرانٹس 17 مئی تک رپورٹ ہوئی تھیں۔ 17 مئی سے 30 جون تک کی سپلیمنٹری گرانٹس رواں مالی برس کے آخر میں رپورٹ کی جائیں گی، مالی برس 2022-23ء میں 80 کھرب روپے آخری 45 دنوں میں خرچ کیے گئے تھے، سپلیمنٹری گرانٹس کا بڑا حصہ پاور سیکٹر ومقامی قرضوں کی ادائیگی پر خرچ کر دیا گیا۔ دستاویزات کے مطابق اٹامک انرمی کے لیے 28 جون کو 15 ارب سے زیادہ کی گرانٹس منظور کی گئیں جن کا بڑا حصہ 13 ارب 80 کروڑ 2022-23ء میں خرچ ہوا تھا جبکہ 4ہزار 950 ارب روپے کی منظوری مقامی قرضوں کی ادائیگی کے لیے دی گئی ہے۔ مالی برس 2022-23ء کے دوران مقامی قرض کی ادائیگیوں پر 3ہزار 439 ارب روپے خرچے کیے گئے۔ وزارت خزانہ حکام کی طرف سے جاری دستاویزات کے مطابق مالی برس 2023-24ء میں مقامی قرضوں کی ادائیگی کے لیے کوئی رقم جاری نہیں کی گئی جبکہ رواں مالی سال میں مقامی قرضوں کی ادائیگی کے لیے 1 ہزار 511 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ پاور سیکٹر کے لیے 28 جون کو 637 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹس منظور کر لی گئیں۔ دستاویزات کے مطابق مالی برس 2022-23ء میں پاور سیکٹر کے لیے 301 ارب روپے اور گزشتہ مالی برس 2023-24ء میں پاور سیکرٹری کے لیے 206 ارب روپے کی رقم جاری کی گئی تھی۔ رواں مالی سال میں پاور سیکٹر کے لیے 129 ارب روپے سپلیمنٹری گرانٹس کی مد میں رکھے گئے ہیں جس کی منظوری دے دی گئی ہے۔
بحرین میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کےکنٹری مینجر کو مسافروں کے سامان میں خیانت کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے، واقعہ پرردعمل دیتے ہوئے پی آئی اے نے معاملے کو غلط فہمی قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بحرین میں مسافروں کے سامان میں خیانت کے الزام میں پی آئی اے کے کنٹری مینجر کو گرفتار کرلیا گیا ہے، کنٹری مینجر اویس حنیف پر الزام ہے کہ انہوں نے مسافروں کا سامان ہڑپ کیا اور مسافروں کا سامان ایئر پورٹ سے دفتر منتقل کیا۔ بحرین ایئر پورٹ کے قوانین کے تحت کسی بھی مسافر کا سامنا لے جانا قانونا جرم ہے۔ دوسری جانب پی آئی اے نے معاملے کو خط فہمی قرار دیتے ہوئے کنٹری مینجر اویس حنیف کو قانونی مدد فراہم کرنے کیلئے پاکستانی سفارتخانے سے رابطہ کرلیا ہے۔ ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ بحرین کے ایئر پورٹ پر پی آئی اے کا دفتر موجود نہیں ہے اس لیے مسافروں کا پیچھے رہ جانے والا سامان مرکزی دفتر منتقل کردیا جاتا تھا جہاں سے وہ سامان مسافروں تک پہنچادیا جاتا ہے، بحرین کی سیکیورٹی نے شہر کے مرکزی دفتر تک سامان کی منتقلی کو خیانت قراردیا اور کنٹری مینجر کو گرفتار کرلیا،یہ عمل ضابطے کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے مگر یہ کوئی مجرمانہ فعل نہیں ہے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق پاکستانی سفارتخانہ پی آئی اے انتظامیہ کو اس حوالے سے تکنیکی معاونت فراہم کررہا ہے، مقدمے کی پیروی کیلئے اعلیٰ افسران کو کیس میں پیروی کیلئے مامور کردیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جج جسٹس عائشہ اے ملک کی پی ٹی آئی خواتین سے ملاقات سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصویر کی حقیقت سامنے آگئی ہے، یہ سارا معاملہ ایک جعلی پراپیگنڈہ نکلا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی خبررساں ادارے نے جسٹس عائشہ اے ملک کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک تصویر کے حوالے سے تحقیق کی جس تصویر کے ساتھ یہ دعویٰ کیا جارہا تھا کہ سپریم کورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک نے پی ٹی آئی کی خواتین کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ سوشل میڈیا پر یہ تصویر نا صرف عام صارفین نے شیئر کی بلکہ کچھ سیاستدانوں نے بھی اس تصویر کو شیئر کیا اور کہا کہ جج صاحبہ نے پی ٹی آئی کی خواتین سے ملاقات کی ہے۔ تاہم حقیقت سامنے آنے پر یہ ساری تنقید اور دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں کیونکہ یہ تصویر 2018 میں لاہور میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہونےوالی ایک کانفرنس کے دوران لی گئی تھی جس میں جسٹس عائشہ ملک کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا تھا، جسٹس عائشہ ملک اس لاہور ہائی کورٹ میں بطور جج فرائض سرانجام دے رہی تھیں۔ جس تصویر کو سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا جس میں جسٹس عائشہ ملک کے ساتھ موجود خواتین نے بھی اس پراپیگنڈہ کی ہوا نکال دی ہے کیونکہ ان میں سے ایک خاتون لاہور سے تعلق رکھنے والی وکیل خدیجہ صدیقی ہیں جبکہ دوسری خاتون ٹیلی ویژن اینکر فاطمہ شاہین ہیں۔ ان دونوں خواتین نے اس تصویر کے پرانے ہونے کی تصدیق کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر 2018 میں شیئر کردہ تصویر کے ثبوت بھی دکھائے اور اپنی پی ٹی آئی سے وابستگی کی بھی تردید کی، اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی منعقد کردہ اس کانفرنس میں جسٹس عائشہ ملک نے مزید لوگوں کےساتھ بھی تصاویر بنوائی تھیں جو حقیقت سامنے آنے کے بعد منظر عام پر آگئی ہیں۔
موجودہ وفاقی بجٹ میں ٹیکسز کے نفاذ سے ہر طبقے کا شہری پریشان ہے جس کے خلاف اب ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان کے عہدیداروں نے پریس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ٹیکسز کے نفاذ کو مسترد کرتے ہیں، ظالمانہ ٹیکسز عائد ہونے کے بعد انڈا، مرغی، دودھ اور گوشت کی پیداواری لاگت بڑھ جائے گی اور اسے سستا فروخت نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے عائد کیے گئے ٹیکس کے نفاذ سے فی کلو دودھ کی قیمت 300 روپے، گائے کے گوشت کی قیمت 2 ہزار روپے فی کلو اور بکرے کے گوشت کی قیمت 3 ہزار 5 سو روپے پر چلی جائے گی اور ملک بھر میں اس کاروبار سے وابستہ 80 لاکھ گھرانے بے روزگار ہو جائیں گے۔ کوآپریٹو ڈیری فارمنگ کے عہدیدار آصف اسلام بٹ کا موقف تھا کہ دودھ کی فی کلو قیمت کا تعین کرنے کا اختیار ڈیری کیٹل فارمرز کے پاس ہونا چاہیے نہ کہ ضلعی حکومت کے پاس، ظالمانہ ٹیکس کے بعد انڈا، مرغی، دودھ اور گوشت مہنگا پیدا کر کے سستا فروخت نہیں کر سکیں گے، حکومت کو اپنی پالیسیوں پر غور کرنا ہو گا ورنہ دودھ اور گوشت کی قیمتیں کو قابو کرنا مشکل ہو جائے گا۔ چیف آرگنائزر شہباز رسول وڑائچ کا کہنا تھا کہ خشک دودھ کو امپورٹ کرنے پر پابندی عائد ہونی چاہیے اور تازہ دودھ کی قیمت کا تعین ڈیمانڈ اور سپلائی کے مطابق ہونا چاہیے، دودھ کی قیمتوں کے نوٹیفیکیشن ضلعی سطح پر پیداواری لاگت کے مطابق جاری کیے جانے چاہئیں، دودھ کی قیمتوں کے ضلعی سطح پر نئے نوٹیفیکیشن جاری کیے جائیں ورنہ ہم دیوالیہ ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زبردستی ظالمانہ ٹیکس نافذ کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک میں دودھ کی کمی کا خدشہ پیدا ہو جائے گا اور ڈیری سیکٹر بڑھنے کے بجائے تنزلی کی طرف سے جانا شروع ہو جائے گا۔ ہم حکومت وقت کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ ڈیری فارمرز کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی تو مسائل پیدا ہوں گے، بچوں کو خالص دودھ نہ دینے والے کو کڑی سزا دی جائے۔

Back
Top