خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
وزیراعظم عمران خان کا روشن ڈیجیٹل پروگرام کامیابی سے جاری ہے،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے اسٹیٹ بینک پاکستان کے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے تحت اب تک 3 لاکھ 42 ہزار 611 اکاؤنٹس کھول لیے، جس میں اب تک 3.38 ارب ڈالرز جمع کرائے گئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے نئے اعداد و شمار جاری کردیئے، جسکے مطابق جنوری میں 22.2 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جو دسمبر کے ڈپازٹس 24.4 کروڑ ڈالر سے 9 فیصد کم ہے،175 ممالک سے 17 ماہ کی مدت کے دوران اب تک 3 لاکھ 42 ہزار 611 اکاؤنٹس کھولے جا چکے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ستمبر 2020 میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کا افتتاح کیا تھا، اس منصوبے کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانی وطن آئے بغیر غیر ملکی اور مقامی کرنسی میں اکاؤنٹس کھول سکتے ہیں۔ عوام کو اس کام کیلئے صرف اپنی بنیادی معلومات اور دستاویز اسٹیٹ بینک پاکستان کو آن لائن فراہم کرنا ہوں گے، اس کے علاوہ وہ پاکستان میں اسٹاک مارکیٹ سمیت دیگر شعبوں میں براہ راست سرمایہ کاری بھی کرسکتے ہیں۔ ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے بیرون ملک پاکستانیوں کو ملک میں تمام ادائیگیوں کی سہولت حاصل ہے، ان سہولیات میں، فنڈز ٹرانسفر، بل پیمنٹس، اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری، پراپرٹی اور رقم میں سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔
پاکستانی اداکارہ اریبہ حبیب نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام "جشن کرکٹ" میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پچھلی حکومتوں نے تو بجلی اور پانی چھینا تھا مگر اس حکومت نے تو گیس بھی چھین لی ہے ان کو اب گھر چلے جانا چاہیے۔ اریبہ حسن نے شادی سے متعلق سوال پر کہا کہ جہیز نہیں دیا جانا چاہیے میری شادی کیلئے بھی جہیز تو نہیں دینا پڑا شادی پر فضول اخراجات نہیں ہونے چاہییں مگر یہ کہنا کہ میری شادی پر سادگی سے سب ہوا تھا ایسی بھی کوئی بات نہیں تھی۔ پروگرام میں شامل لیگی رہنما محمد زبیر نے بتایا کہ نوازشریف نے دل کی بیماری کے بعد پائے اور نہاری جیسی غذائیں ترک کر دی ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز ہونے والے پی ایس ایل کے میچ سے متعلق کہا کہ کراچی کنگز کا تو پی ڈی ایم سے بھی برا حال ہے۔ ایک سوال پر محمد زبیر نے کہا کہ ابھی تک تو ایسا ہی لگتا ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں۔ میں مریم یا شہباز کسی کیمپ کا حصہ نہیں ہوں۔ نواز شریف، عمران خان سے زیادہ عقلمند ہیں، لیکن نواز شریف کو کتابیں پڑھنے کا زیادہ شوق نہیں ہے۔ محمد زبیر کا ایک سوال پر کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ 60 فیصد لوگ نواز شریف کو ایک نشہ سمجھتے ہیں۔ پروگرام میں 500 کی دوڑ میں اداکارہ اریبہ حبیب نے قمر زمان کائرہ کو ہرا دیا جس کے بعد اب وہ 458 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہیں۔
سپریم کورٹ میں نجی اسکول سے بے دخل طالب علم کے دوبارہ داخلے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے طالب علم ریان احمد کے دوبارہ داخلے کی درخواست مسترد کر دی۔ جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ اساتذہ بہترین جج ہوتے ہیں، ہمارے معاشرے میں اساتذہ کا مقام ہی الگ ہے، بچوں کی تربیت کریں نا کہ اساتذہ کو جواب دہ ٹھہرائیں، ریاست اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہو چکی پتا نہیں کیسے کیسے اسکولوں کو پرمٹ دے رکھے ہیں۔ جسٹس قاضی امین نے مزید ریمارکس میں کہا بچے کے حق میں فیصلہ ہو تو وہ اسکول جا کر کہے گا سپریم کورٹ نے اسے ڈانٹنے سے منع کیا ہے، استاد بچوں کو غلط کام سے روکنے پر دشمن نہیں بن جاتا۔ کھلیاں پڑنے والی سزاؤں کے باعث ہی ہم آج یہاں ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نویں کلاس کے طالب کو اساتذہ اور بچوں سے بدزبانی اور مس کنڈکٹ کے باعث اسکول انتظامیہ نے بے دخل کیا، لیکن اسکول بچے کو ہمیشہ کے لیے بے دخل نہیں کر سکتا۔ چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا کہ تعلیم گھر میں بھی حاصل ہو سکتی ہے مگر اسکولز ڈسپلن کی پاسداری کے لیے بنائے گئے ہیں، والدین آن لائن کلاسز سے خوش نہیں تھے کیونکہ بچے بگڑ رہے ہیں، بچہ صبح تیار ہو کر اسکول جاتا ہے اسے ضابطہ اخلاق کا معلوم ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ ہماری کلاس میں کسی نے ایسی حرکت کی ہوتی ہے تو اسے ایسی سزا ملتی کہ کھلیاں پڑ جاتیں۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ کھلیاں پڑنے والی سزاؤں کے باعث ہی ہم آج یہاں ہیں۔ عدالت نے لاہور میں نجی اسکول کی جانب سے بےدخل کیے گئے طالب علم کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی، یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے بھی اسکول کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے اس طالب علم کا نام خارج رکھنے کا فیصلہ دیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے بلدیاتی انتخابات میں پوری قوت اور تیاری سے اترنے کا عزم کرلیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سےمعاملات پر تبادلہ خیا ل کیا گیا، اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کیلئے پارٹی کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور ٹکٹوں کی تقسیم کے طریقہ کار پر مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے فوری طور پر عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے اور اس کیلئے عوامی جلسوں کا شیڈول تیار کرنے بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس میں بڑے شہروں میں میئر کے انتخابات کیلئے ناموں کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا ہے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے میرٹ پر ٹکٹیں تقسیم کی جائیں گی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کہنا تھا کہ ہمارے کارکنان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، بلدیاتی انتخابات کیلئے پارٹی کے انتظامی ڈھانچے کو نچلے درجے تک منظم کیا جائے، بلدیاتی انتخابات میں پوری قوت اور تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے مقبول ترین جماعت ہے، عوام کے پاس موجودہ وقت میں پی ٹی آئی کے علاوہ کوئی بہتر آپشن نہیں ہے۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ) کے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑی اعظم خان کے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف جارحانہ بیٹنگ کے ہر جانب چرچے ہیں۔ اعظم خان کی شاندار پرفارمنس کے حوالے سے اب ان کی والدہ اور سابق کرکٹر معین خان کی اہلیہ کا بیان سامنے آیا ہے۔ تسنیم خان نے غیر ملکی خبررساں ادارے انڈیپنڈنٹ اردو کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ جب اعظم چوکے چھکے لگا رہا ہوتا ہے، لوگ اعظم کی پرفارمنس پر تالیاں بجاتے ہیں اور اعظم اعظم پکارتے ہیں تو بڑا فخر محسوس ہوتا ہے۔ جب وہ پی ایس ایل میں جا رہا تھا تو لوگوں نے پرچی پرچی کی آوازیں لگائی تھیں، اس دن میں نے اللہ کے آگے ہاتھ اٹھائے تھے کہ اعظم ثابت کرکے دکھائے اور اللہ نے واقعی سن لی۔ اعظم کی والدہ نے کہا میں نے اعظم سے کہا وہ اس پرچی پرچی کے طعنے کا جواب باڈی سے نہیں اپنے بلے سے دے اور اعظم جب واپس آیا تو مداحوں نے کھڑے ہوکر اس کے لیے تالیاں بجائیں اس وقت مجھے بہت فخر محسوس ہوا، میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ میرے بیٹے نے اب اپنے بلے سے لوگوں کے منہ بند کر دیے ہیں۔ معین خان کی اہلیہ نے بتایا کہ اعظم جب ڈھائی سال کا تھا تب سے کرکٹ کھیل رہا ہے، بیٹنگ کے ساتھ ساتھ اعظم کو کیپنگ کا بھی شوق ہے لیکن توجہ زیادہ تر بیٹنگ پر ہوتی ہے تاہم کرکٹ کے حوالے سے میں اور معین اعظم کو کتنا بھی سمجھائیں لیکن وہ اپنی مرضی کرتا ہے اور اپنی مرضی سے کھیلتا ہے۔ تسنیم خان کا کہنا تھا کہ اعظم خان میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے کھیلنے کے بعد بہت اعتماد آیا ہے ، دو سال اعظم نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے کھیلا اب اسلام آباد سے کھیل رہا ہے لیکن اعظم کسی بھی ٹیم میں چلا جائے کوئٹہ گلیڈی ایٹر کو سپورٹ کرنا نہیں چھوڑ سکتی اور ابھی بھی یہی دعا کروں گی کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ہی پی ایس ایل کا ساتواں ایڈیشن جیتے۔ یاد رہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف اعظم خان نے 35 گیندوں پر 65 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھیں، اعظم کی اننگز میں 6 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے۔ نوجوان اعظم خان اپنی پرانی ٹیم کے خلاف برق رفتار اننگز میں بڑا اسکور کھڑا کرنے میں کامیاب رہے تھے، اعظم نے شاہد آفریدی کے خلاف 38 رنز 10 گیندوں پر پانچ چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے بناکر میلہ لوٹ لوٹا تھا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میرے مطابق میں تجزیہ کار حسن نثار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں ڈر ہے کہ صرف8 سال بعد 2030 تک ملک کے حالات ایسے ہوں گے کہ ہمیں بنگلہ دیش سے بھی مدد مانگنا پڑ سکتی ہے۔ میزبان نے وزیرخزانہ شوکت ترین کے بیان کا حوالہ دیا کہ ان کا کہنا ہے اب ہمیں دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی ہم چین سے قرضہ لے کر کام چلا لیا کریں گے۔ اس پر حسن نثار نے کہا کہ کیا فرق پڑتا ہے رہے گا تو کشکول ہی بس اس کی جگہ تبدیل ہو جائے گی، ہم منگتے ہی رہے ہیں اور دوسروں کی مدد سے کام چلانے والے ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ کوئی مجھے پاکستان کی خودکفالت کی خوشخبری سنائے مگر یہ میرے جیتے جی تو ممکن نہیں لگتا۔ وزیراعظم کی جانب سے چین کا لیول ہی کچھ اور ہے کہے جانے پر انہوں نے کہا کہ کاش کوئی غیر ملکی سربراہ مملکت پاکستان آئے اور ہمارا بھی کوئی کام دیکھ کر کہے کہ ان کا لیول ہی کچھ اور ہے۔ نوازشریف کے برطانیہ میں ہوتےہوئے فیکٹری کا دورہ کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ کاروباری شخص ہے فیکٹری کا ہی دورہ کرے گا مجھے اس میں کوئی خبریت نظر نہیں آتی یہ تو اسی طرح ہے کہ اگر آپ کہیں کہ گھوڑا گھاس کھاتا ہوا دیکھا گیا ہے۔ اگر گھوڑا گھاس نہیں کھائے گا تو کیا کھائے گا۔ حسن نثار نے کہا کہ اگر نوازشریف ٹاور آف لندن جاتے، یا کسی تاریخی مقام کا دورہ کرنے میں اپنا وقت ضائع کرتے تو یہ خبر ہو سکتی تھی مگر ایک کاروباری شخص نے فیکٹری کا دورہ کیا اس میں کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریارت چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ 2023 سے پہلے بہت سے لوگ مسلم لیگ (ن)میں بادشاہی نظام کے خلاف آواز بلند کر کے انہیں چھوڑ جائیں گے۔ اپنی ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں شریف خاندان کے یک طرفہ فیصلوں کی وجہ سے چوہدری نثار جیسے منجھے ہوئے سیاست دان پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کرگئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ (ن) لیگ کی قیادت سے شاہد خاقان عباسی کے تحفظات ابھی نقطہ آغاز ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2023 سے پہلے بہت سے لوگ مسلم لیگ (ن)میں بادشاہی نظام کے خلاف آواز بلند کر کے انہیں چھوڑ جائیں گے۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی طرح پیپلز پارٹی بھی اسی صورت حال سے دوچار ہے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل لاہور میں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا تھا۔
لاہور میں خواتین کے ساتھ ون ویلنگ کرنے والا ٹک ٹاکر شاہنواز قانون کی گرفت میں آگیا، شاہنواز کا جرم خواتین کے ساتھ ون ویلنگ کرنا تھا، جس پرڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر محمد عابد خان کی ہدایت پر مشہور ون ویلر اور ٹک ٹاکر شاہنواز عرف چھوٹا بچہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزم کی ون ویلنگ کی متعدد ویڈیو وائرل ہونے پر ڈی آئی جی آپریشنز نے ایکشن لیا اور ترجمان آپریشنز ونگ کے مطابق شفیق آباد ڈولفن ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئےملزم کو گرفتار کیا،ملزمان روڈ پر موٹر سائیکل سے ون ویلنگ کر رہے تھے اور ڈولفن ٹیم کو دیکھ کر موقع سے فرار ہو گئے،ون ویلر کی گرفتاری پر اہل علاقہ شدید برہم ہوئے۔ ملزم شاہنواز عرف چھوٹا بچہ لاہور کی مختلف شاہراؤں پر خطرناک ون ویلنگ کرتا تھا۔ ملزم نے خواتین کے ساتھ اپنی متعدد ویڈیوز یو ٹیوب پر اپ لوڈ کر رکھی ہیں،جس پر اس کو گرفتار کرکے تھانہ شفیق آباد منتقل کر دیا گیا اور مقدمہ درج کرلیا گیا، ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر محمد عابد خان نے ڈولفن ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ون ویلنگ کرنے والے اپنی اور دوسروں کی جان کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے ”جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس” میں دائر نظر ثانی کی درخواستیں خارج کرنے والے چارفاضل ججوں کا 100 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا،جس میں عدالت کا 19جون 2020 کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نظر ثانی کی تمام درخواستیں خارج کردی گئیِں۔ فیصلہ موجودہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال،جسٹس سجاد علی شاہ ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس قاضی محمد امین کی رائے پر مبنی ہے،اختلافی فیصلہ موجودہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریر کیا جبکہ 13 صفحات پر مشتمل جسٹس منیب اختر کااضافی نوٹ بھی تفصیلی فیصلے کا حصہ ہے ۔ فیصلے میں قرآن پاک کی سورة النساء کا حوالہ دیتے ہوئے قراردیا گیا کہ اللہ کے احکامات کے سامنے ہم کسی قسم کی کوئی پس وپیش نہیں کرسکتے، ایک جج بھی دیگر افراد اور سرکاری عہدیداروں کی طرح اپنی غلطی اور کوتاہی کیلئے قابل احتساب ہوتا ہے ، سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس قاضی فائز کیخلاف شکایت آئی، جس میں جسٹس فائز کیخلاف آنیوالے مواد پر سپریم جوڈیشل کونسل میں ان کی جانب سے وضاحت دینا لازمی ہے۔ فاضل جج صاحبان نے قرار دیا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کے ٹیکس کے معاملات پر آئین کے آرٹیکل 184/3 کا اطلاق نہ ہونے کی دلیل میں بھی کوئی وزن نہیں،جسٹس فائز عیسیٰ بھی دیگر سرکاری ملازمین کی طرح اپنے اور اپنے اہل و عیال کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کے پابند ہیں، بھارت اور کینیڈا میں بھی ججوں کو تجارت یا کاروباری معاملات میں ملوث ہونے پر انکوائری کے بعد مستعفی ہونا پڑا ہے۔ اختلافی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایک جج اور سرکاری ملازم کے احتساب کے طریقہ کار میں بس اتنا ہی فرق ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ایک جج کے خلاف شکایت پر انکوائری کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل کا فورم موجود ہے، جب 2013 میں لندن کی یہ جائیدادیں خریدی گئی تھیں ،اس وقت جسٹس فائز عیسیٰ بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس تھے۔ فیصلے میں بتایاگیا کہ بیگم سیرینا عیسیٰ کے بینک کی جانب سے ایف بی آر کو جو دستاویزات موصول ہوئیں ،ان کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا اپنی بیگم کے فارن کرنسی اکاؤنٹس کے ساتھ تعلق تھا،اس لئے ایف بی آر کی جانب سے ان دستاویزات کا جائزہ لینا نہایت ضروری ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اکثریتی ججوں نے ایک بے ترتیب صورتحال پیدا کردی ،اور انصاف کی فراہمی کے لئے اس عدالت کے طریقہ کار پر قانونی نزاکتوں کے پردے ڈال دیے،اس ریفرنس کا آغاز ہی قرآن پاک کی سورة النساء کا حوالہ دیکر شروع کیا گیا جو انصاف کے لئے سچائی تلاش کرنے کی ہدایت کرتی ہے ،تاہم ایک غیر مطمئن صورتحال پیدا ہوگئی ہے ،جس سے یہ تاثر پیدا ہوسکتا ہے کہ عدالت نے انصاف کی فراہمی کے عمل کے دوران اپنے ایک شخص کے لئے مختلف معیار اپنایا ہے۔
کیا پی ٹی آئی کا ایماندار قیادت ہونے کا دعویٰ عوام کی نظر میں فیل ہورہا ہے؟ اس حوالے ہونے والے سروے پر جیونیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کی گئی،میزبان نے سینیئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی سے پوچھا کہ کیا یہ تاثر ٹھیک ہے کہ پی ٹی آئی قیادت پرعوام کا اعتماد کم ہورہاہے؟ سروے کے حوالے سے ارشاد بھٹی نے کہا کہ بائیس کروڑ عوام میں سے دوہزار لوگوں کا سروے کیا گیا، باقی لوگ کہاں ہیں؟ ان سروس کا بھی سروے کروانا چاہیے ، اکثر جعلی ہوتے ہیں،نقلی ہوتے ہیں ان کے پیچھے ایک ایجنڈا ہوتا ہے۔ ارشاد بھٹی نے مزید کہا کہ ایسے سروے مال بناؤ کام ہوتے ہیں، اب یہ دھندا بن گیا ہے، جس قوم نے نواز شریف صاحب کا قوم کا نمبر ون لیڈر قرار دیا کیا اس قوم کا مسئلہ کرپشن ہوسکتا ہے؟اس قوم کا مسئلہ اخلاقیات ہوسکتا ہے؟اس قوم کا مسئلہ کوئی اصول یا منطق ہوسکتا ہے؟ ارشاد بھٹی نے سوال اٹھایا کہ جس چھیالیس فیصد عوام نے کہا کہ عمران خان ایماندار نہیں، کاش یہ سب ایماندار ہوتے تو ہمیں یہ دن نہ دیکھنے پڑتے، جو دکانوں میں دیگر جگہ پر کرپشن لوٹ مار ہے وہ زرداری صاحب، عمران خان یا نواز شریف نہیں کررہے عوام کررہے ہیں۔ سینیئر تجزیہ کار نے مزید کہا کہ عمران خان کی خراب حکومت، خراب نظم و ضبط پر بات ہوسکتی ہے، عمران خان کے یوٹرن پر تنقید ہوسکتی ہے، عمران خان کے وعدوں دعوؤں پر تنقید ہوسکتی ہے،عمران خان کی اپنے کے ساتھ نرم رویوں کارروئی نہ کرنے پر بات ہوسکتی ہے۔ ارشاد بھٹی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ عمران خان ایماندار ہیں ان کی ایمانداری پر سوال نہیں اٹھایا جاسکتا، عمران خان چور کرپٹ ڈاکو نہیں ، وہ برینڈ ہیں، قائداعظم اور ذوالفقار علی بھٹو کے بعد عمران خان تیسری بڑی مکمل شخصیت سیاست میں ہے۔
اداکارہ و میزبان نادیہ خان اور رہنما پیپلز پارٹی شرمیلا فاروقی کے درمیان جنگ مزید بڑھتی جارہی ہے،شرمیلا فاروقی کے بعد نادیہ خان نے انہیں پچاس کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا ہے،نادیہ خان کی جانب سے پیپلزپارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی شرمیلا فاروقی کو بھیجے گئے پچاس کروڑ ہرجانے کے نوٹس میں کہا گیا کہ پی پی رہنما نادیہ خان کی سوشل میڈیا کی ذریعے تضحیک کررہی ہیں۔ شرمیلا فاروقی اپنی سوشل میڈیا پوسٹس سے نادیہ خان کی ذاتی زندگی کو نشانہ بنا رہی ہیں، تضحیک آمیز سوشل میڈیا پوسٹوں سے ان کی شہرت کو نقصان پہنچ رہا ہے،مانیسہ فاروقی کا نادیہ خان دل سے احترام کرتی ہیں، شادی کی تقریب میں اپنا وی لوگ بنایا تھا وہ انیسہ فاروقی کی تضحیک کا سوچ بھی نہیں سکتی تھیں۔ ہرجانے کے نوٹس میں مزید کہا گیا کہ شرمیلا فاروقی نادیہ خان کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد سوشل میڈیا پوسٹس کررہی ہیں،شرمیلا فاروقی نادیہ خان سے غیر مشروط معافی مانگیں،ہرجانے کے نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ شرمیلا فاروقی معافی نامہ سوشل میڈیا پر بھی جاری کریں، وہ 14 دن میں غیر مشروط معافی مانگیں ورنہ نادیہ خان قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہیں۔ پیپلزپارٹی کی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ نادیہ خان نے والدہ کی ویڈیو شیئر کرکے ڈھٹائی دکھائی اور کہا کہ کچھ غلط نہیں ہے،والدہ کی اجازت کے بغیر اداکارہ نادیہ خان نے ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی اور ان کے میک اپ اور ڈریسنگ کا مذاق بنایا،میری والدہ پرائیویٹ پرسن ہیں ان کا سیاست اور شوبز سے کوئی تعلق نہیں ہے، نادیہ خان نے ان کی تضحیک آمیز ویڈیو بنائی۔
جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیس کا فیصلہ۔۔ صحافی عدیل وڑائچ کے انکشافات جسٹس قاضی فائز عیسٰی نظر ثانی درخواستیں خارج کرنے والے ججز کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے،اس فیصلے کے حوالے سے صحافی عدیل وڑائچ نے دعویٰ کیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کیس میں چار ججز نے فیصلہ دیا کہ ایک ریٹائرڈ جج کے دستخط کی قانونی حیثیت نہ ہونے کے باعث کوئی بھی پلڑا اکثریت حاصل نہیں کرسکا، 26 اپریل 2021 کے مختصر آرڈر کو حالیہ عدالتی فیصلے کی حمایت نہیں مل سکی،یوں نظر ثانی منظور کرنے والوں کے فیصلے کا اثر نہیں رہا۔ صحافی نے اپنے ٹویٹ میں مزید دعویٰ کیا کہ فیصلے میں جسٹس منظور ملک کی ریٹائرمنٹ کے بعد فیصلے پر دستخط کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھا دیا گیا ہے، جسٹس قاضی فائز عیسی کیس فیصلے میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس قاضی امین کےاقلیتی فیصلے نے کئی سوالات اٹھا دئیے، نیا پینڈورا باکس کھلے گا۔ صحافی عدیل وڑائچ نے مزید کہا کہ فیصلے میں کہا گیا کہ ججز سروس آف پاکستان کے دیگر افراد کی طرح اپنی غلطیوں پر جوابدہ ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیس کے 100صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریر کیا ہے، جسٹس منیب اختر کا اضافی نوٹ بھی تفصیلی فیصلے میں شامل ہے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس قاضی محمد امین نے نظر ثانی درخواستیں خارج کی تھیں۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی درخواست سمیت دیگر تمام نظر ثانی درخواستیں خارج کی جاتی ہیں، ججز بھی دیگر افراد اور پبلک آفس ہولڈرز کی طرح غلطیوں پر قابل احتساب ہیں،فیصلے کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس قاضی فائز کے خلاف شکایت آئی، جج کے خلاف سامنے آنے والے مواد پر وضاحت دینا عدلیہ کی ساکھ بچانے کے لیے ضروری ہے۔ اختلافی اقلیتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس فائز عیسٰی کی اہلیہ اور بچوں کے ٹیکس معاملات پر آرٹیکل 184 (3) کے اطلاق نہ ہونےکی دلیل میں وزن نہیں، جسٹس فائز عیسیٰ اپنے اور اہل و عیال کے اثاثوں کی تفصیل دینے کے پابند ہیں،اختلافی اقلیتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پبلک آفس ہولڈرز پر لاگو قوانین کا اطلاق ججز پر بھی ہوتا ہے، جج کی انکوائری کے لیے جوڈیشل کونسل کا اعلیٰ فورم موجود ہے۔
وزیراعظم کا دورہ چین کتنی اہمت کا حامل ہے، اس حوالے سے مختلف پروگرامز میں تجزیئے اور تبصرے جاری ہیں،جی این این کے پروگرام ویو پوائنٹ میں میزبان ثمینہ رمضان نے تجزیہ کار ظفر ہلال سے گفتگو کی اور پوچھا کے وزیراعظم کے دورہ چین کے کیا ثمرات ہونگے؟ تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورے کا اور پاک چین تعلقات کیلئے حکومت کی کامیاب سفارتکاری کا اس سے اچھا موقع اور وقت ہو ہی نہیں سکتا،کیونکہ چین چاہتا ہے اس وقت ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں اور بتائیں دنیا کو کہ ہم چین کے ساتھ ہیں۔ ظفر ہلالی نے کہا کہ ہمارے پرانے اتحادی اس کے خلاف ہیں،کیونکہ انہوں نے چوبیسویں اولمپکس کا بائیکاٹ کیا،پاکستان کو بھی بائیکاٹ کا کہا گیا تھا لیکن ہم گئے تو یہ چین کیلئے اور دنیا دکھانے کیلئے اہم موقع ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ کھڑا ہے۔ ظفر ہلالی نے کہا کہ ہماری معیشت جو ہے وہ اس وقت بہتر تو ہورہی لیکن پھر بھی برا حال ہے، جو چین کی سرمایہ کاری کے بغیر آگے بڑھانے میں دیر لگی گی، اب ہمارے پاس سرمایہ کار آسکتے ہیں،اب ہم اس لیول پر پہنچ چکے ہیں کہ ہمارے ملک میں بیرونی سرمایہ کار سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ فارماسوٹیکل، ٹیکسٹائل جیسے شعبے میں منافع ہوگا، سی پیک کے سربراہ خالد منصور چین کو بہت اچھے طریقے سے سمجھتے ہیں،وہاں کی ثقافت بھی جانتے ہیں، وہ چین میں بھی پسند کئے جاتے ہیں،یہ منصوبہ کامیابی کی جانب لے کر جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین جاری ہے، چین میں ان کی مزید کیا مصروفیات ہیں، وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے تفصیلات بتادیں،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ چین میں سرمایہ کاروں کی ملاقاتیں ہوئیں،جن میں کراچی اور فیصل آباد میں پانی کے منصوبوں کے حوالے سے گفتگو ہوئی، کراچی میں کے فور منصوبہ، حب کینال جبکہ فیصل آباد میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے حوالے سے بات ہوئی۔ فواد چوہدری نے ٹویٹ پر مزید بتایا کہ وزیراعظم آج چین کے صدر کی جانب سے سربراہان مملکت کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کریں گے، وزیراعظم عمران خان کی آج شام کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، ازبکستان کے صدر اور چین کے وزیراعظم سے ملاقات ہوگی۔ وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ چین کے سرمائی اولمپکس میں پاکستان کی ٹیم پہلی مرتبہ شریک ہوئی، پاکستان کی ٹیم کا چین کے عوام کی جانب سے والہانہ خیرمقدم کیا گیا، پاک چین دوستی دونوں ملکوں کے عوام کی ایک دوسرے کے لئے محبت کے اظہار پر مبنی ہے۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ چینی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کی تھنک ٹینکس سے بھی ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے زور دیا کہ دنیا ایک اور سرد جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی، امریکا اور چین کے درمیان تنازع کو حل کرنے میں پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی چین کے صدر شی جن پنگ سے ون آن ون ملاقات ہوگی، جس میں پاکستان کے تعلقات کے حوالے سے مزید گفتگو ہوگی، آج وزیراعظم سے پاکستان کے اقتصادی تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران چینی کمپنیوں کے ساتھ اربوں ڈالرز کے معاہدے طے پا گئے،گوادر میں اسٹیل ری سائیکلنگ کے لیے ساڑھے 4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ طے پایا، زرعی ٹیکنالوجی ٹرانسفر کرنے کے لیے چائنا مشنری انجینئرنگ کارپوریشن ایک سنٹر قائم کرے گی۔ سی ایم ای سی نے کراچی میں 2 لاکھ میٹرک ٹن ایل این جی اسٹوریج میں بھی دلچسپی دکھائی۔
روزنامہ جنگ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار صلاح الدین ایڈووکیٹ اور اٹارنی جنرل خالد جاوید عدالت میں پیش ہوئے۔ اٹارنی جنرل نے مبینہ آڈیو پرکمیشن بنانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا آڈیو اسکینڈل میں تحقیقات سے سپریم کورٹ میں سابق جج شوکت عزیزکیسں، رانا شمیم اور نوازشریف کیس پر اثر پڑے گا۔ درخواست گزار صلاح الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت نے فرانزک کمپنیوں کے نام اٹارنی جنرل سے مانگے تھے، اس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوال کیا کہ نہیں پہلے آپ یہ بتائیں وہ اصل آڈیو کدھر ہے؟ یہ معاملہ ایک زیر التوا اپیل سے متعلق ہے، ہو سکتا ہے اپیل میں انہوں نے خود یہ گراؤنڈ لی ہو۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک کیس کی متوازی دو سماعتیں چلیں، اصل آڈیو ملنے تک دنیا کی کوئی فرانزک فرم واضح رائے نہیں دے سکتی، صلاح الدین صاحب ہم سب احتساب کیلئے حاضر ہیں، آپ کا اس عدالت سے کوئی شکوہ ہے تو ہمیں بتائیں۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ کل ہم فرانزک کرائیں اور رائے آجائے کہ یہ آڈیو مستند نہیں، دوسری جانب اسی کیس کی اپیلیں زیر سماعت ہیں، کیا ایسی رپورٹ آنے پر اپیل میں فیئر ٹرائل کا حق متاثر نہیں ہو گا؟ درخواستگزار نے کہا کہ صحافی احمد نورانی مجھے کبھی بھی اصل آڈیو نہیں دیں گے، اگر عدالت صحافی کو سمن کرے یا کوئی کمیشن بنے تب ہی آڈیو مل سکتی ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ آڈیو سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، اس فیصلے کےخلاف جا کر ہم آگے کیسے بڑھ سکتے ہیں؟ یہ سارا معاملہ ایک کیس سے متعلق ہی ہے، زیر التوا کیس سے متعلق متوازی کارروائی کیسے چلائیں یہ بتائیں۔ درخواستگزار وکیل نے دلائل میں کہا کہ یہ صرف ایک پہلو ہے کہ آڈیو شریف فیملی سے متعلق ہے، ہو سکتا ہے آڈیو کے علاوہ دیگر گراؤنڈز پر کل شریف فیملی بری ہو جائے، کل انہیں صدارتی معافی مل جائے یا کچھ بھی ہو کر کیسز ختم ہو سکتے ہیں، اس کے بعد بھی اس آڈیو کی دھند چھائی رہے گی۔ جسٹس اطہر من اللہ نے سوال کیا کہ آپ جب اس عدالت کی بات کرتے ہیں پہلے بتائیں اس عدالت سے کیا شکوہ ہے؟ اب آپ کو پہلے بتانا ہو گا اس عدالت نے ایسا کیا کیا ہے؟ صلاح الدین ایڈووکیت نے کہاکہ میرا مطلب مجموعی طور پر عدلیہ تھا صرف یہ عدالت نہیں۔ مجھے امید ہے رپورٹ یہی آئے گی آڈیو درست نہیں۔ صلاح الدین بولے کہ 10 فیصد بھی چانس ہوا کہ آڈیو درست ہے تو ہوسکتا ہے یہ بات کسی جج کو نہ بولی گئی ہو، ہو سکتا ہے یہ سابق چیف جسٹس کی محض اپنے دوست سے کی گئی بات ہو،ہو سکتا ہے آڈیو والی گفتگو کا کسی کیس پر اثر نہ پڑا ہو۔ اٹارنی جنرل نے ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے دائر درخواست کے کیس میں کہا کہ درخواست گزار وکیل کہتے ہیں اصل آڈیو موجود ہی نہیں، یہی بنیاد اس درخواست کو مسترد کر دینے کیلئے کافی ہے، پاکستانی عدلیہ کو کسی فرانزک کی بیساکھیاں نہیں چاہئیں،ماضی میں بھی جج سے بات کرنے کی آڈیو آگئی تھی کچھ نہیں ہوا۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا کہ تاریخ بہت ظالم ہے وہ کسی کو فرانزک رپورٹ پر یاد نہیں رکھتی، تاریخ ججوں کو ان کے فیصلوں پر یاد رکھے گی، میں حکومت کو بھی انکوائری کروانے کا کہہ سکتا ہوں، مگر سوال یہ ہے اس انکوائری کا پرنسپل کیا ہو گا؟ کس کس معاملے پر انکوائری کرانا کیسے طے کریں؟ انہوں نے کہا کہ شوگر، پیٹرولیم انکوائری پر مجھے کوئی کنفیوژن نہیں تھی کیا کرنا ہے، اس کیس میں جن کی اپیلیں زیر التوا ہیں وہ بھی میرے لئے محترم ہیں، یہ ایک زیر التوا کیس نہ ہوتا میں بھی کہہ دیتا کروا لیں انکوائری۔ چیف جسٹس اسلام آباد کا درخواست گزار سے مکالمہ کہاکہ صلاح الدین صاحب ایک مشکل اور بھی ہے، 2018 میں اسی کیس کے دوران کہا گیا فلاں جج کو بیرون ملک فلیٹ ملا، کیا اس معاملے پر بھی کہنا چاہیے کہ اس پر کمیشن بنایا جائے؟ ایک کیس میں ایک معاملے پر کمیشن بنایا جائے تو باقی ایشوز پر کیوں نہیں؟
کئی خبروں اور افواہوں کے دم توڑنے کے بعد ہنڈا اٹلس کار لمیٹڈ نے اپنی معروف سیڈان گاڑی سوک کے نئے 11وین جنریشن کے ماڈل کیلئے ملک بھر سے بکنگ شروع کر دی ہے۔ کمپنی نے گاڑی کی قیمتوں میں ایک بار پھر سے مزید اضافہ کر دیا ہے۔ جس کے بعد قیمتیں 61 لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی ہیں۔ خبروں کے مطابق نئی سِوک تین اقسام میں دستیاب ہوگی۔ تمام ویریئنٹس میں ٹربو چارجڈ 1.5 لیٹر فور سلنڈر پیٹرول انجن ہے جو 180 ہارس پاور اور 240 نیوٹن میٹر ٹارک بناتا ہے اور اسے CVT آٹومیٹک ٹرانسمیشن سے ملایا جاتا ہے۔ مقامی مارکیٹ کے لیے تینوں ویریئنٹس کے فیچرز کا اعلان ہونا باقی ہے۔ تاہم آفیشلی اعلان کے بعد ان کی قیمتیں جاری کر دی گئی ہیں۔ سوک 1.5 ٹربو LL-CVT کی قیمت 61 لاکھ 49 ہزار رکھی گئی ہے جس کی بکنگ کا آغاز صرف 12 لاکھ روپے سے کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد سوک 1.5 ٹربو M-CVT Oriel کی باری ہے جس کی قیمت 53 لاکھ 99 ہزار رکھی گئی ہے اور اس کی بھی بکنگ 12 لاکھ دے کر کی جا سکے گی۔ سب سے آخر میں آنے والے ویرینٹ میں سوک 1.5 ٹربو M-CVT ہے جس کی قیمت 50 لاکھ 99 ہزار ہے اور اسے بھی 12 لاکھ کی ڈاؤن پیمنٹ کے ساتھ بک کیا جا سکے گا۔ ان قیمتوں کے بعد سوک مقامی طور پر تیار ہونے والی سیڈان گاڑیوں میں سے سب سے مہنگی گاڑی بن جائے گی اس سے قبل ہونڈائی سوناٹا کو مہنگی گاڑی کہا جا رہا تھا۔ ہونڈا سوِک ایک کمپیکٹ فیملی سیڈان ہے جو ٹویوٹا کرولا اور ہنڈائی ایلانٹرا سے مقابلہ کرتی ہے، اور ان دونوں کے ساتھ اس کی قیمت کا تقریباً دس لاکھ روپے تک کا فرق ہے۔ اس طرح قیمت کا موازنہ کیا جائے تو اب سوک ایس یو وی کومپیکٹ کراس اوور کی کیٹگری میں شامل ہو چکی ہے حالانکہ ایس یو وی گاڑیوں کا سوک سے زیادہ فائدہ اور زیادہ آرادم دہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ایس یو وی گاڑیوں کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور لوگ سیڈان گاڑیوں پر انہیں ترجیح دیتے نظر آ رہے ہیں۔ اب دیکھنا ہوگا کہ ہونڈا مارکیٹ میں اپنی حریف کمپنیوں سے کس طرح مقابلہ کرے گی جن کی گاڑیاں اس سے کافی کم قیمت پر دستیاب ہیں۔
حکومت کی جانب سے سابق وزیرِاعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو صحت کارڈ جاری کر دیا گیا۔ محکمۂ صحت کی جانب سے اس حوالے سے نواز شریف سے مخاطب ہو کر کہا گیا ہے کہ آپ صحت کارڈ کے ذریعے سالانہ 10 لاکھ روپے تک علاج کرا سکتے ہیں۔ محکمۂ صحت کا مزید کہنا ہے کہ میاں نواز شریف بطور سربراہِ خاندان مزید ایک فرد کا علاج کرانے کے مجاز ہیں۔ محکمہ صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ علاج میں 10 لاکھ روپے سے زائد رقم کی ضرورت پڑی تو خصوصی کمیٹی اس کا بھی انتظام کرے گی۔ یاد رہے کہ صحت کارڈ کے تحت علاج معالجے کی سہولیات میں کینسر، گردوں کی پیوند کاری، دائمی امراض، تھیلیسیمیا، ذیابیطس کی پیچیدگیوں، امراضِ قلب، اعصابی نظام کی جراحی، اعضاء کے ناکارہ ہونے اور حادثات کی صورت میں علاج کی سہولیات بھی شامل ہیں. یاد رہے وزیرِ اعظم کے فلاحی ریاست کے ویژن اور یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے ذریعے مجموعی طور پر اسلام آباد، پنجاب، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور تھر پارکر کے تمام گھرانوں کو 10 لاکھ تک صحت کی سہولیات مفت فراہم کی جائیں گی۔ صوبہ خیبر پختونخوا کی مکمل آبادی کو یہ سہولت پہلے ہی فراہم کر دی گئی تھی جبکہ صوبہ پنجاب کی مکمل آبادی کو بھی مارچ 2022 تک نیا پاکستان صحت کارڈ فراہم کر دیا جائے گا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے دست راز اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و سینیٹر عرفان صدیقی نے بڑا انکشاف کردیا، آن لائن خصوصی انٹرویو میں کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مدت ملازمت میں توسیع کیلئے خود نواز شریف سے درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے اس وقت کے وزیراعظم میاں نوازشریف سے اپنے لیے خود مدت ملازمت میں توسیع مانگی تھی ، مدت ملازمت میں توسیع کیلئے نواز شریف کے راستے ہر قدم پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں انھیں کْھل کا کام نہیں کرنے دیا گیا۔ عرفان صدیقی نے بتایا کہ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی تقرری پر نواز شریف نے سب سے مشاورت کی لیکن حمتی فیصلہ ان کا اپنا تھا،ہر ادارے کو آئین و قانون کے دائرے میں کام نا چاہیے اسی میں ملک کی بھلائی ہے، آئین پر شب خون مارنے والے کو فوج کے اندر بھی عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا،آج بھی لوگ شہدا کے مزاروں پر جاتے ہیں لیکن ڈکٹیٹرز کی قبروں پر کوئی نہیں جاتا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے حوالے سینیٹ سے بل کا پاس ہونا حکومت کی فتح نہیں بلکہ ان کے لیے باعث شرمندگی ہے،چیئرمین سینیٹ نے حکومت کو سہولت فراہم کی۔ اس سے قبل بھی ن لیگ کہہ چکی تھی کہ جنرل راحیل شریف نے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف سے اپنی مدت ملازمت میں توسیع مانگی تھی،مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ ہاں مانگی تھی لیکن سابق آرمی چیف اس سے انکاری ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہی۔ جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ اس وقت دوبارہ سامنے آیا تھا جب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے کہا تھا کہ نواز شریف نے ان سے کہا تھا کہ راحیل شریف نے اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے لئے بار ہا ان سے رابطہ کیا تھا اور نواز شریف نے توسیع دینے سے انکار کر دیا تھا ۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں میزبان ارشد شریف نے معاون خصوصی شہباز گل سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے گفتگو کی، ان سے نیلسن میں نواز شریف کے فیکٹری کے دورے پر سوال کیا، جس پر معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ کہا جارہاہے کہ صرف پندرہ منٹ کا دورہ تھا لیکن اتنی بڑی فیکٹری ہے ایسا ہو نہیں سکتا، اس بات کو سائیڈ پر رکھتے ہوئے شہباز گل نے بڑے توسط سے کہا کہ میں آپ کو ایک خبر دے رہا ہوں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ شریف خاندان میں آگے شادی آ رہی ہے ، نواز شریف بھنگڑے کی پریکٹس کر رہے ہیں اور انہوں نے بھنگڑا انسٹرکٹر کو رکھا ہے،شہباز گل نے ہندی پنجابی گانے تیری ونگ دا لیلیٰ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس پر نواز شریف بھنگڑا کریں گے۔ شہباز گل نے مزید بتایا کہ نواز شریف شام کے وقت آدھا گھنٹہ بھنگڑا سیشن کرتے ہیں، یہ وہ ایکسرسائز نہیں جو ڈاکٹر نے کہی بلکہ باقاعدہ بھنگڑا اسٹیپش کی ریہرسل کی جارہی ہے،گانا بھی بتادیا، لندن کا ہی ڈانس انسٹرکٹر ہے جو نواز شریف کو ڈانس سکھا رہاہے۔ شہباز گل نے خبر دینے کے بعد پھر نواز شریف کے فیکٹری کے دورے پر کہا کہ ویے تو نواز شریف بیمار ہیں لیکن لندن سے ڈھائی سو کلومیٹر دور نیلسن کی فیکٹری کا دورہ کرلیا، وہاں کوئی تیز ترین ٹرین نہیں ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ایک گھنٹے میں ڈھائی سو کلومیٹر کا سفر طے کرلیا،جس پر میزبان نے کہا کہ آٹھ گھنٹے کا سفر آنے اور جانے کا بنتا ہے۔ معاون خصوصی نے طنزو مزاح والے انداز میں کہا کہ ٹرین کے ٹکٹ قطریوں نے دیئے تھے وہ ساتھ کے گئے،دوسروں کو ایے ٹی ایم کے طعنے دیتے ہیں خود نے سپریم کورٹ میں لکھ کردیا ہوا ہے کہ ان کے اے ٹی ایم قطری ہیں۔ شہباز گل نے ساتھ ہی کہا ایک فیکٹری خریدی جارہی ہے جس کے لئے پیسا ادھر ادھر سے آیا اور کچھ پیسا پاکسران سے منی لانڈرنگ کرکے لے جایا گیا، نام معاہدہ ہونے کے بعد بتاؤں گا، ہوسکتا ہے یہ دورہ فیکٹری کا موازنہ یا معائنہ کرنے کیلئے کیا گیا ہو،نواز شریف کا بیٹا چور نہیں وہ تو سادہ انسان ہے وہ سارے کام بتا کر پوچھ کر کرتا ہے،نواز شریف کی لندن سے میڈیکل رپورٹ نے ڈاکٹر کا لو لیٹر آئے گا۔
پلس کنسلٹنٹ نے عوامی آراء پر مبنی نیا سروے جاری کر دیا۔ جس کے مطابق 84 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔ 80 فیصد نے بیروزگاری جبکہ 37 فیصد نے کرپشن کو ملک کا اہم مسئلہ جانا۔ سروے میں ملک بھر سے 2 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا جو 13جنوری سے 21 جنوری 2022 کےدرمیان کیا گیا۔ اس میں حصہ لینے والے 99 فیصد پاکستانیوں نے گزشتہ 3 ماہ میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہونے پر شدید پریشانی کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق سروے میں ملک کے سب سے بڑے مسئلے کے سوال پر 84 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی کو ملک کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیا۔ جبکہ 80 فیصد لوگوں نے بے روزگاری، 37فیصد نے کرپشن، 26 فیصد نے لوڈشیڈنگ جبکہ 16 فیصد نے گیس کے بحران کو ملک کا اہم مسئلہ کہا۔ سروے میں 99 فیصد پاکستانیوں نے گزشتہ 3 ماہ میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہونے پر شدید پریشانی کا اظہار کیا ۔جبکہ صرف ایک فیصد نے مہنگائی کم ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ ملک کے خراب معاشی حالات کی ذمہ داری 65 فیصد پاکستانیوں نے موجودہ حکومت کی پالیسیز کو قرار دیا لیکن 29 فیصد نے سابقہ ادوار میں لیے گئے قرضوں کو خراب معاشی حالات کی وجہ بتایا۔

Back
Top