خبریں

سوشل میڈیا کی خبریں

Threads
2.1K
Messages
18.8K
Threads
2.1K
Messages
18.8K

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بہترین کارکردگی پر دس وزرا کو تعریفی سرٹیفکیٹ دیے گئے ہیں جس میں وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید سب پر بازی لے گئے ہیں۔ اس حوالے سے وزیراعظم آفس میں تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان نے 10 وفاقی وزراء کو بہترین کارکردگی پر تعریفی سرٹیفکیٹ دیئے۔ بہترین کارکردگی میں مراد سعید کی وزارت مواصلات پہلے، اسد عمر کی وزارت منصوبہ بندی دوسرے، ثانیہ نشتر کی سماجی تحفظ و تخفیفِ غربت کی وزارت تیسرے نمبر پر، شفقت محمود کی وزارت تعلیم چوتھے نمبر پر رہی۔ شیریں مزاری کی وزارت انسانی حقوق پانچویں نمبرپر، خسرو بختیار کی وزارت صنعت و پیداوار چھٹے نمبر پر آئی۔ جب کہ مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف ساتویں، وزیر تجارت عبدالرزاق داؤد کی وزارت تجارت آٹھویں نمبر پر رہی۔ شیخ رشید کی وزارت داخلہ نویں اور فخرامام کی نیشنل فوڈ سیکورٹی کی وزارت آخری نمبر پر رہی۔ بہترین کارکردگی دکھانے والی وزارتوں کے ملازمین کو اضافی الاؤنس دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ کی 10وزارتوں کو بہترین کارکردگی پر مبارکباد دی ہے اور اپنے ٹاپ ٹین میں نہ آنے کی وجہ بھی بتادی۔ فواد چوہدری نے بتایا کہ ہم اس بار اس لئے جگہ نہیں بنا سکے کیونکہ کارکردگی ان پراجیکٹس پر عملدرآمد سے جانچی جاتی ہے جو وزارت وزیراعظم آفس کو دیتی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے حریم شاہ کے ٹیکس معاملات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اسی معاملے پر ایف بی آر انٹیلی جنس، انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے ٹک ٹاکر حریم شاہ کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر کے انہیں 16 فروری کو طلب کر لیا ہے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اگر حریم شاہ مقررہ تاریخ پر پیش نہ ہوئیں تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔ ایف بی آر کے مطابق حریم شاہ کے ٹیکس امورسے متعلق تحقیقات کا آغازکیا گیا ہے۔ یاد رہے گزشتہ دنوں ٹک ٹاکر حریم شاہ نے دھمکی دی تھی کہ بے بنیاد الزامات سے ان کے خاندان کو اذیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اگر بے بنیاد تحقیقات نہ رکیں تو وہ مزید ویڈیوز اور آڈیوز جاری کر دیں گی۔ حریم شاہ اپنے بیان میں یہ بھی کہہ چکی ہیں کہ ان کی جائیداد بھی شوہر کے کھاتے میں ڈال دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ کچھ ہفتے قبل حریم شاہ نے برطانیہ میں کرنسی نوٹوں کے ساتھ ویڈیو شیئر کی تھی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ جس میں وہ بڑی تعداد میں کرنسی نوٹ دکھا رہی ہوتی ہے اور بتا رہی ہوتی ہیں کہ کس طرح وہ یہ تمام رقم پاکستان سے برطانیہ لے کر آئی ہیں۔ ان کی اس ویڈیو کے بعد سے پاکستان میں ادارے ان کے خلاف متحرک ہیں اور ان کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیئے گئے تھے تاہم اس کے خلاف حریم شاہ کے شوہر نے عدالت سے سٹے آرڈر حاصل کر لیا ہے۔ ٹک ٹاکر تاحال برطانیہ میں ہی مقیم ہیں۔ حریم شاہ کی اس وائرل ویڈیو پر ایف بی آر حرکت میں آئی تھی اور ان کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔ ایف آئی اے نے بھی اس ویڈیو پر تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے ویڈیو کا نوٹس لیا تھا۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہو رہی ہے، ایک سال میں آمدنیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ صحت کارڈ کے بعد تنخواہوں میں 15 فیصد مزید اضافہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنا رہے ہیں، تمام اقدامات اسی منشور کو سامنے رکھ کر کیے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے گریڈ ایک سے 19 تک کے وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔ وزارت خزانہ کے جاری اعلامیے کے مطابق اضافے کا اطلاق یکم مارچ 2022 سے ہوگا، ڈسپریٹی الاؤنس ایسے ملازمین کو ملے گا جنہیں مکمل الاؤنس نہیں مل رہے۔ وفاقی حکومت نے صوبوں کو تنخواہوں میں اضافہ اپنے فنڈز سے دینے کی سفارش کی ہے جبکہ کافی عرصے سے ایک ہی گریڈ میں رہنے والوں کی پروموشن کی سمریاں بھی تیار کی جا رہی ہیں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان "مشن گرین مڈل ایسٹ" کا ایم او یو سائن ہو گیا ہے، جس کے بعد سعودی عرب کی درخواست پر پاکستان فوری طور پر تکنیکی ماہرین کی مدد فراہم کرے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان "ایکسپرٹ ورکنگ گروپ" بھی قائم کر دیا گیا ہے، سعودی عرب کا کہنا ہے کہ گرین جابز کی فراہمی کیلئے پاکستان کے تجربات سے سیکھنے کیلئے تیار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں اربوں درخت لگانے کے لیے پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ اشتراک کر لیا ہے، جس کے تحت مشرق وسطیٰ کے ممالک میں پاکستانی لیبر کو گرین نوکریاں ملیں گی۔ پاکستان مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ ہر طرح کے پودے لگانے میں معاونت کرے گا۔ سعودی عرب شجر کاری کے لیے پاکستانی لیبر کو لاکھوں نوکریاں دے گا، جب کہ پاکستان شجرکاری کے لیے سعودی عرب کو تیکنیکی امداد بھی فراہم کرے گا۔ سعودی عرب کے 7 رکنی وفد نے بھی حال ہی میں پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا، اس وفد نے پاکستان کے 10 بلین ٹری منصوبے کو بہترین قرار دیا تھا۔ یاد رہے کہ معاون خصوصی ملک امین اسلم کی سعودی ہم منصب سے ملاقات ہوئی ہے، جس میں سعودی عرب کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان فوری طور پر تکنیکی ماہرین کی مدد فراہم کرے، پاکستان کی شراکت داری میں معاہدے پر من وعن عمل درآمد کریں گے۔ سعودی حکام کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے تجربات سے سیکھنے کے لیے تیار ہیں، ہم نے وزیراعظم کے ویژن گرین پاکستان پر عملی اقدامات ہوتے دیکھے ہیں۔ یہی نہیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایکسپرٹ ورکنگ گروپ بھی قائم کر لیا گیا ہے، یہ گروپ گرین جابز کے لیے ورک فورس اور پلانٹس کی تیاری پر کام کرے گا۔ ملک امین اسلم نے بتایا ہے کہ پاکستان گرین مڈل ایسٹ کے لیے سعودی عرب کو تعاون فراہم کرے گا، پاکستان کا گرین ماڈل دنیا کا کامیاب ترین ماڈل ہے، وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کے ویژن کے مطابق گرین مشن مکمل کریں گے۔
نجی ٹی وی چینل ٹوئنٹی فور نیوز کے پروگرام میں اینکرپرسن و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے مابین کئی اہم معاملات طے ہو چکے ہیں ان کے پاس نمبر بھی پورے ہو گئے ہیں مگر حکومتی جماعت اور اتحادی ارکان جو ہاتھ ملانے کیلئے تیار ہیں وہ آئندہ انتخابات کیلئے ٹکٹ مانگتے ہیں۔ حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اگر ہم ان لوگوں کو ٹکٹ دے دیں تو ہمارے اپنے لوگ کہاں جائیں گے جب کہ مسلم لیگ ن جنوبی پنجاب کے علاقوں میں سمجھوتہ کر کے ٹکٹیں دینے کیلئے تیار ہے مگر سنٹرل پنجاب میں ابھی مشکل ہے۔ سینئر تجزیہ کار نے یہ بھی کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے مابین فیصلہ ہو چکا ہے کہ عدم اعتماد کی صورت میں وزیراعظم پیپلزپارٹی سے ہوگا مگر اس پر بھی سابق صدر آصف زرداری نے کہا وہ اس حوالے سے پارٹی مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے اکیلے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی سید حسن مرتضیٰ نے اسی پروگرام کے دوران کہا کہ وہ اب اس سارے لائحہ عمل کو بہت جلد منطقی انجام تک پہنچانا چاہتےہیں انہوں نے میزبان کے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اتنی جلدی سب کرنا چاہتے ہیں کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، ان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ ان کے پاس بہت سی خبریں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا یہ مطلب ہے کہ 23 مارچ سے پہلے پہلے ہی بہت کچھ ہو جائے گا۔ ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ شہبازشریف کے نام پر پی ڈی ایم سے منظوری لیکر ایک نگراں حکومت بنے گی اور 2 سے 3 ماہ میں انتخابات کی طرف جایا جائے گا مگر یہ کہنا آسان ہے اسے کر کے دکھانا اتنا ہی مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ابھی اپنے پتے کھیلے گی کیونکہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لائے اور حکومت پلیٹ میں رکھ کر اقتدار پیش کر دے۔ حکومتی وزیر علی محمد خان نے کہا کہ اپوزیشن کے درمیان ہی عدم اعتماد ہے اور سب سے بڑھ کر عوام کو ان پر اعتماد نہیں ہے یہ کس طرح عدم اعتماد کی تحریک کو حکومت کے خلاف کامیاب بنائیں گے۔
بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلم باحجاب طالبہ مسکان کو گھیرا، مسکان نے بغیر ڈرے یا گھبرائے انتہا پسندوں کے "جے شری رام" کے جواب میں نعرہ حق "اللہ اکبر" بلند کیا اور سوشل میڈیا پر سب کی توجہ اپنی جان مبذول کروالی۔ سوشل میڈیا پر جہاں ہر جانب مسکان کی واہ واہ ہو رہی ہے ، داد دینے والوں میں معروف بھارتی و پاکستانی شخصیات بھی حصہ لے رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے بہادر طالبہ کی جرات کی تعریف کرتے ہوئے جنونی ہندوؤں کے اس طرز عمل کے خلاف آواز اٹھائی۔ بھارتی ڈراموں کے مشہور اداکار علی گونی جو بگ باس کا حصہ بھی رہ چکے ہیں، انہوں نے مسلم طالبہ کی انتہاپسند ہندوؤں کے سامنے نعرہ تکبیر بلند کرنے کی ویڈیو اپنی انسٹا اسٹوری پر شیئر کرتے ہوئے طالبہ کو ’’شیرنی‘‘ قرار دیا۔ بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور فلم ڈائریکٹر پوجا بھٹ نے بھی مسکان کی ویڈیو پر ردعمل دیا ہے، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ہمیشہ کی طرح عورت کو دھمکانے کے لیے چند مرد موجود ہیں اور ایسے نظارے انسانوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے کافی ہیں۔ بھٹکی ہوئی عوام کا ایک بڑا حصہ نفرت کی بھینٹ چڑھ چکا ہے، اپنی کمزوری کو ظلم سے چھپانے کی کوشش کرتے یہ انتہا پسند انسانیت کی توہین ہیں۔ اداکارہ سوارا بھاسکر نے مسکان کو تنگ کرنے والے انتہا پسندوں کو "جنگلی بھیڑیئے" (درندے) قرار دیا۔ ایک اور ٹوئٹ میں سوارا بھاسکر نے لکھا کہ بھارت کی صورتحال شرمناک ہوچکی ہے۔ یاد رہے کہ مسکان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انتہا پسندوں کا تنہا سامنا کرنے سے بالکل خوفزدہ نہیں ہوئی، برقعہ پہننے پر مجھے انتہا پسندوں نے کالج میں داخل نہیں ہونے دیا۔ مسکان نے کہا کہ کالج کے پرنسپل اور لیکچرار میری مدد کو آئے، حجاب کیلئے احتجاج جاری رہےگا، یہ ایک مسلم لڑکی کی شناخت کا حصہ ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصل واوڈا نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق رہنما تحریک انصاف فیصل واوڈا کی نااہلی سے متعلق الیکشن کمیشن نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیدیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی کے وقت فیصل واوڈاانتخابات لڑنے کیلئے اہل نہیں تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن کے تین رکنی کمیشن نے فیصل واڈا آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا۔ رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے متعدد مرتبہ احکامات کے باوجود شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ نہیں دیا گیا، فیصل واوڈا نے بطور رکن قومی اسمبلی سینیٹ الیکشن میں ووٹ بھی ڈالا۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ بطور ایم این اے سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے بعد فیصل واوڈا نے خود کو بطور سینیٹ امیدوار پیش کیا۔ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں لکھا کہ غلط بیان حلفی جمع کروانے پر فیصل واوڈا کا سینیٹ کا نوٹیفکیشن واپس کیا جاتا ہے۔ یادرہے کہ تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا کو الیکشن کمیش آف پاکستان نے دہری شہریت کیس میں تاحیات نااہل قرار دیتے ہوئے بطور سینیٹر نوٹیفکیشن بھی واپس لینے کا حکم سنادیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ فیصل واوڈا نے اپنا جرم چھپانے کیلئے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا، فیصل واوڈا بطور سینیٹر 2 ماہ میں تمام مالی مفادات اور مراعات بھی واپس کریں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خصوصی عدالت کے جج وقار سیٹھ کے خلاف ہرزہ سرائی پر توہین عدالت کیس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور فردوس عاشق اعوان نے پشاور ہائیکورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ پشاور ہائیکورٹ نے پرویز مشرف کو پھانسی کی سزا سنانے والے خصوصی عدالت کے جج وقار سیٹھ کے خلاف وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس روح الامین نے ان سے کہا کہ جن جج صاحب کی دل آزاری کی ہے ان کی قبر پر جاکر دعا کریں اور معافی مانگیں۔ سماعت کا آغاز ہوا تو وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور سابق معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان عدالت میں پیش ہوئیں۔ دونوں نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ جس کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ مرحوم جج صاحب کی قبر پر جا کر معافی مانگیں اللہ تعالی بھی عفو درگزر کو پسند کرتا ہے لیکن جس بندہ کی دل آزاری کی ہو اس سے معافی مانگنا ضروری ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ ان کے قبر پر جائیں ان سے معافی مانگیں پھر ہمارے پاس آجائیں، آپ ذمہ دار لوگ ہیں، اگر آپ ہی اس طرح کی زبان استعمال کریں گے تو عام آدمی کیا کرے گا۔ عدالت نے دونوں کو تحریری حلف نامہ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ حلف نامہ جمع کرائیں پھر ہم آرڈر کریں گے۔ یاد رہے کہ اس کیس میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، سابق معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور سابق اٹارنی جنرل انور منصور بھی پہلے ہی عدالت میں پیش ہوکر معافی مانگ چکے ہیں۔
پاکستانی اداکارہ صرحا اصغر نے سینیٹر فیصل سبزواری کے ہمراہ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام جشن کرکٹ میں شرکت کی جہاں مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے سوا کوئی ایسا شخص نہیں جو اس ملک کو ٹھیک کر سکتا ہو، انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے انہیں اگلے 5 سال بھی اقتدار ملنا چاہیے۔ عمران خان ہی اس ملک کی واحد امید ہیں کہ سوال پر ہاں میں جواب دیتے ہوئے صرحا نے کہا وہ اس بات سے اتفاق کرتی ہیں۔ ان کے جواب دینے پر شو میں موجود فیصل سبزواری اور دیگر شرکا حیرانی سے انہیں دیکھنے لگے۔ صرحا نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو اگلے پانچ سال بھی ملنے چاہییں۔ اداکارہ نے مریم نواز کو پاکستانی سیاست کی لیڈی ڈیانا قرار دیا اور کہا کہ انہیں ڈراموں میں منفی کردار کرنا زیادہ پسند ہیں۔ خلیل الرحمان قمر کے بارے میں اداکارہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خلیل صاحب لکھتے اچھا ہیں لیکن بولتے بہت برا ہیں۔ بالی ووڈ میں کام کرنے کے بارے میں سوال پوچھا گیا کہ اگر انہیں بالی ووڈ سے آفر آئی تو وہ آنکھیں بند کرکے ہاں کردیں گی؟ اس سوال پر انہوں نے منفی جواب دیا۔ انڈسٹری میں اقرباپروری سے متعلق انہوں نے کہا کہ انڈسٹری میں کامیاب آرٹسٹ کا بیٹا، بیٹی یا رشتے دار ہونے سے فائدہ ہوتا ہے۔ میزبان کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کہ بعض لوگ سوشل میڈیا پر کامیاب لیکن اداکاری میں ناکام ہوتے ہیں اس بارے میں آپ کا خیال ہے؟ صرحا اصغر نے کہا یہ بات بالکل ٹھیک ہے۔
کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں پولیس نے نامعلوم ملزمان کی بینک کی اے ٹی ایم ٹرک میں ڈال کر لے جانے کی کوشش ناکام بنا دی، پولیس بروقت پہنچی تو ملزمان اے ٹی ایم فٹ پاتھ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق 8 فروری کی رات گلشنِ اقبال کے علاقے بلاک 3 میں بینک کی اے ٹی ایم بوتھ میں مشکوک افراد کی اطلاع مدد گار ون فائیو پر موصول ہوئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موبائل موقع پر پہنچی تو ملزمان فرار ہو گئے۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اے ٹی ایم بوتھ کے باہر پڑی ملی جبکہ ایک شہ زور ٹرک بھی وہاں موجود تھا۔ ملزمان نے اے ٹی ایم بوتھ سے نکال کر شہ زور ٹرک میں ڈال کر لے جانے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے پہنچ کر واردات ناکام بنا دی۔ پولیس حکام نے بتایا کہ بروقت پہنچنے پر ملزمان اے ٹی ایم اور ٹرک چھوڑ کر فرار ہوئے اور اس طرح انہیں اے ٹی ایم فٹ پاتھ پر چھوڑ کر فرار ہونا پڑا۔ پولیس نے اے ٹی ایم اور ٹرک تحویل میں لے لیا ہے، مشین کو بینک انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ بینک کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، گارڈ رات میں بینک کے اندر موجود ہوتا ہے، جس کا مؤقف ہے کہ اسے واردات سے متعلق علم نہیں ہوا، تاہم اس سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
سماء نیوز کے مطابق سینیٹ نے گارڈینز اینڈ وارڈز ترمیمی بل 2020 منظور کرلیا، بل کے تحت طلاق کی صورت میں بیٹی 16 سال یا بلوغت تک جبکہ بیٹا 7 سال کی عمر تک ماں کے پاس رہے گا۔جب کہ سینیٹ نے ہزارہ صوبے کے قیام سمیت 5 مختلف بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے گارڈینز اینڈ وارڈز ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا اور کہا کہ طلاق کے بعد بچوں کی سپردگی کے حوالے سے قانون خاموش ہے اور عورت کو بچوں کے نان نفقے کیلئے عدالت جانا پڑتا ہے۔ وزیر مملکت علی محمد خان کا کہنا تھا اِس بل پر اسلامی نظریاتی کونسل نے تجاویز دی ہیں، انہیں مد نظر رکھا جائے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ترمیم کے تحت ماں کو بچے کی کسٹڈی کا حق دیا گیا ہے جبکہ والد بلوغت تک بچوں کے نان نفقے کا پابند ہوگا۔ایوان بالا کے اجلاس میں گارڈینز اینڈ وارڈز، ممانعت خانہ بدوشی و بحالی خانہ بدوش بل، انسداد نشہ آور اشیا ترمیمی بل بھی منظور کرلئے گئے۔ سینیٹ نے سی پیک ترمیمی بل، حق مفت و لازمی تعلیم ایکٹ، پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ، ہزارہ صوبے کے قیام کا بل اور خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی ترمیمی بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے۔ افغانستان کے حوالے سے تحریک التوا پر بحث جاری تھی کہ فیصل جاوید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کرکے واک آؤٹ کردیا۔ اس کے بعد سینیٹ کا اجلاس منگل کی صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام "رپورٹ کارڈ" میں تجزیہ کاروں سے سوال کیا گیا کہ اپوزیشن کی اس عدم اعتماد کی تحریک کا کیا نتیجہ نکلنے جا رہا ہے جس پر تجزیہ کار حسن نثار نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اپوزیشن بیگم مایوں بیٹھی ہے جب کہ ان کے پاس دلہا کوئی نہیں ہے۔ عمران خان کے اس دعوے پر کہ ان کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے سے متعلق حسن نثار نے کہا کہ وہ اس جملے پر اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے پیغمبروں، مفکروں اور نجانے کن کن لوگوں کے بعد بھی دنیا نہیں رکی، بغیر ماں باپ کے بھی تو بچے پروان چڑھ جاتے ہیں اس طرح نہیں کہنا چاہیے کہ اگر میں نہیں ہوں گا تو کچھ نہیں ہوگا۔ انہوں نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی کوئی اوقات نہیں یہ ان کے لیے صرف مزید بدنامی کا باعث بنے گی مگر میرا ان سے سوال ہے کہ یہ پہلے حکومت کو سلیکٹڈ کہتے رہے ہیں آج یہ خود کو سلیکٹڈ سمجھ رہے ہیں۔ جب وقت رخصت آئے گا اس وقت دیکھا جائے گا۔ چوہدری برادران وضعدار لوگ ہیں ان کا انکار بھی بہت وزن رکھتا ہے۔ حفیظ اللہ نیازی نے اس صورتحال پر کہا کہ لاہور میں سیاسی سرگرمیاں دیکھیں تو حکومت گرانے کیلئے لانگ مارچ کی ضرورت نہیں پڑے گی، چند دنوں میں ایک فاسٹ فارورڈنگ اسکیم نظر آئے گی، پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم اکٹھی ہوگئی ہیں لانگ مارچ ایک ہی ہوگا، نیب کے لوگ مٹی کھا کر تبدیل ہوئے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو اپوزیشن نئی حکومت نہیں بنائے گی بلکہ اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گی، 90دن میں انتخابات ہوں گے اس دوران نگراں حکومت بنائی جائے گی، نگراں حکومت بنی تو الیکشن 90دن میں نہیں ہوں گے ممکن ہے ایک سال لگ جائے۔
پاکستانی ٹی وی پر اپنا لوہا منوانے کے بعد اب ترک فلم بھی پاکستانی سینما گھروں کی زینت بنے گی، پاکستانی سینماوں میں پہلی ترکش فلم ”آئیلا“ رواں ماہ 11 فروری کو ریلیز کی جائے گی ۔ پاکستانی فلمی شائقین کو معیاری فلموں کی تفریح دینے کے لیے ڈسٹری بیوشن کلب نے ترک زبان میں بننے والی عالمی شہرت یافتہ فیچر فلم ”آئیلا“ کی نمائش کا اہتمام کیا ہے جو پاکستانی سینماؤں کی زینت بننے والی پہلی ترکش فلم ہوگی۔ سماء نیوز کے مطابق ڈسٹری بیوشن کلب کے ایگزیکٹو منیجر شیخ عابد رشید نے بتایا کہ فلم ”آئیلا“ کو خصوصی طور پر اردو زبان میں ڈب کروایا گیا ہے، فلم کی کہانی ایک خوبصورت بچی ”آئیلا“ کی زندگی کا احاطہ کرتی ہے جو ایک ترک فوجی کو میدان جنگ میں ملتی ہے۔ ترک فلمیں اپنی معیاری پروڈکشنز اور اچھوتے آئیڈیاز کی بدولت پہلے ہی دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز ہیں اور مذکورہ فلم ”آئیلا“ بھی اپنی جذباتی کہانی اور فنکاروں کی جاندار اداکاری کے باعث شائقین کی توجہ سمیٹ چکی ہے۔ شیخ عابد رشید کے مطابق اس فلم کی تشہیری مہم کا آغاز بھی کردیا گیا ہے،’’آئیلا“ پاکستانی شائقین کو ترکش سینما سے متعارف کروائے گی اور پاکستانی سینماؤں میں ترکش فلموں کی نمائش پاکستان اور ترکی کے باہمی تعلقات میں انتہائی اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ یاد رہے کہ پاکستان کے سرکاری و نجی چینلوں پر متعدد ترک ڈرامے پاکستانی ناظرین کیلئے پیش کیے گئے ہیں جن کی مقبولیت سنبھالے نہیں سنبھلتی۔ پاکستانی شائقین نے ترک ٹی وی پروڈکشن کو بہت پسند کیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ ترک فلم بھی پاکستانی ناظرین کو اسی طرح اپنے سحر میں جکڑ لے گی۔
حکمران سیاسی جماعت ایک طرف عوامی فلاح وبہبود کے اقدامات کے کئی دعوے کرتی ہے جبکہ حکومت اس ضمن میں آگاہی مہم چلانے اور عوام کو آگاہ کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کے متعارف کردہ پروگرام احساس راشن پروگرام سے 63 فیصد پاکستانی لاعلم ہیں۔ پلس کنسلٹنٹ نے عوام کی آراء پر مبنی نیا سروے جاری کردیا جس میں 42 فیصد پاکستانی عوام حکومت کے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام سے ناخوش نظر آئی البتہ 24فیصد اس اقدام کو اچھا سمجھتے ہیں۔ عوام کی ایک بڑی تعداد اس بات سے بھی ناخوش ہے کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ حکومت کے اپنے پروگراموں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ سروے میں پاکستان کی 63 فیصد عوام نے احساس راشن پروگرام سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ البتہ 37 فیصد نے اس بارے جاننے کا کہا، جو لوگ اس بارے جانتے ہیں ان میں سے بھی 75 فیصد نے اس کیلئے رجسٹریشن ہی نہیں کرائی۔ جب کہ 42 فیصد عوام اس پر بھی نا خوش تھے، اس سروے میں 2ہزار لوگوں نے حصہ لیا دوسری جانب 70فیصد پاکستانی حکومتی ادارےنیشنل اینڈ کمانڈ آپریشن سینٹر( این سی او سی) کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ البتہ جو افراد این سی او سی کے بارے میں جانتےہیں اس میں سے 72فیصد ادارے کے اقدامات کو اچھاکہتے ہیں جب کہ 4فیصد ادارے کے اقدامات پر منفی رائے رکھتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا ہے کہ میرے حساب سے عدم اعتماد کی تحریک فروری کے آخر تک پیش اسمبلی میں پیش ہوجائے گی۔ تفصیلات کے مطابق رہنما ن لیگ نے یہ بات سماء نیوز کےپروگرام " لائیو ود ندیم ملک " میں گفتگو کرتے ہوئے کی ، انہوں نے کہا کہ میرا اپنا جو ذہن ہے اس کے مطابق عدم اعتماد کا معاملہ اس مہینے کے آخر تک فائنل ہوجائے گا۔ ان کے اس بیان پر پروگرام کے میزبان ندیم ملک نے ان سے تصدیق کرتے ہوئے پوچھا کہ یعنی اگلے 3 ہفتوں میں یہ کام پورا ہوجائے گا؟ ، اس کے جواب میں محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ یہ میری اپنی ذاتی رائے ہے بہرکیف یہ فیصلہ ساری جماعتوں نے مل کر کرنا ہے۔ عدم اعتماد کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار سے متعلق سوال کے جواب میں رہنما ن لیگ نے کہا کہ اس معاملے میں حتمی فیصلہ قائد نوا زشریف کریں گے ، تاہم پارٹی کے صدر میاں شہباز شریف ہیں اور اپوزیشن کو اکھٹا کرنے کی، ساتھ لے کر چلنے کی اور عدم اعتماد سے متعلق معاملات کی تمام ذمہ داری بھی شہباز شریف کے کندھوں پر ہے تو سپہ سالار تو اس وقت شہباز شریف ہی ہیں۔ اس پر اینکر ندیم ملک نے سوال پوچھا کہ بظاہر ن لیگ سے تاثر یہی آیا ہے کہ ابھی یہ ذمہ داری شہباز شریف کو ہی ملے گی اور وہ 60 سے 90 روز کے اندر قائم مقام حکومت بنادیں گے، تو اس حساب سے شہباز شریف کے حصے میں 2 سے 3 ماہ کی حکومت آئے گی، کیا واقعی ایسا ہی ہے؟ محسن رانجھا نے کہا کہ سب سے پہلا کام تو صاف و شفاف انتخابات ہیں، اس کیلئے تمام ضروری عوامل کو طے کرکے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد ملک میں صاف و شفاف انتخابات کروائیں جائیں گے۔
ٹک ٹاکر حریم شاہ کا کہنا ہےکہ بے بنیاد الزامات سے ان کے خاندان کو اذیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اگر بے بنیاد تحقیقات نہ رکیں تو مزید ویڈیوز اور آڈیوز جاری کر دیں گی۔ حریم شاہ نے کہا کہ ان کی جائیداد بھی شوہر کے کھاتے میں ڈال دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف کی حامی تھی لیکن اب تبدیلی سے مایوس ہوئی ہے۔دوسری جانب حریم شاہ کے شوہر بلال شاہ نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ حریم شاہ سے چار ماہ قبل شادی ہوئی تاہم تاریخ انہیں یاد نہیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول ہاؤس میں کبھی نوکری نہیں کی، کرائے کے گھر پر نہیں رہتا بلکہ گھروں کو کرائے پر دیا ہوا ہے، ڈیفنس میں جم ہے اور جم انسٹرکٹر ہوں، یہی ذریعہ معاش ہے۔ بلال شاہ کا کہنا تھا کہ حریم سے شادی کے بعد میرے خلاف ایف آئی اے اور اسپیشل برانچ انتقامی کارروائی کر رہی ہے، سندھ ہائیکورٹ سے ایف آئی اے کے خلاف اپنی بیوی کے لیے حکم امتناع لیا جس پر میرے خلاف انتقامی کارروائی شروع کی گئی تاہم اپنے خلاف بننے والی رپورٹ پر عدالت سے رجوع کیا ہے۔ یاد رہے کہ حریم شاہ کا شوہر بلال شاہ سندھ پولیس کا برطرف سپاہی نکلا جو جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر سندھ پولیس سے یکم اکتوبر 2021 کو برطرف کیا گیا۔ بلال شاہ کے خلاف اسپشل برانچ نے خفیہ رپورٹ میں بھتہ جمع کرنے، منیشات فروشی، مساج سینٹر سے بھتہ وصول کرنے کا انکشاف کیا ہے، اسپشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق بلال شاہ ڈیفنس فیز 6 مسلم کمرشل اور خیابان بخاری میں شام کے اوقات سیاہ ویگو گاڑی میں مختلف ہوٹلوں میں ہوتا تھا۔ ایس ایس پی عرفان زمان کے مطابق حریم شاہ کے شوہر بلال شاہ کے موبائل فون کی لوکیشن اور انٹیلی جنس رپورٹ سے ثابت ہوا ہے کہ وہ جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ 21 ستمبر 2021 کو اسپشل برانچ کی رپورٹ پر ایس ایس پی ہیڈ کواٹر ساؤتھ عرفان زمان نے بلال شاہ کے خلاف انکوائری شروع کی۔ ایس ایس پی ہیڈ کواٹر کی جانب سے بلال شاہ کو 3 شوکاز نوٹس بھیجے گئے لیکن اس نے کسی کا جواب نہیں دیا جس پر اسے ملازمت سے برطرف کیا گیا۔ یاد رہے کہ بلال شاہ قیوم آباد کی کچی آبادی کا رہائشی ہے جس نے کچھ ماہ قبل ہی ڈیفنس میں رہائش اختیار کی، بلال شاہ بطور کانسٹیبل بلاول ہاوس میں رہا جس پر اس نے اپنی تصاویر کئی اہم سیاسی شخصیات کے ساتھ بنوائیں۔
نجی ٹی وی چینل نیوزون کے پروگرام میں پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی سعید غنی پر الزامات کے کیس میں عدالت نے اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود اور چینل کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر ایک کروڑ روپے کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سعید غنی نے نیوز چینل نیوزون اور ڈاکٹر شاہد مسعود کے خلاف 2018 میں جھوٹے الزامات کی بنیاد پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر فیصلہ دیتے ہوئے عدالت نے الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر فیصلہ سعید غنی کے حق میں دیتے ہوئے ایک کروڑ روپے ہرجانہ عائد کر دیا۔ پی پی رہنما سعید غنی نے اس متعلق ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ الحمداللہ ایک طویل قانونی جنگ کے بعد 9th ایڈیشنل سیشن جج جنوبی نے ڈاکٹر شاہد مسعود اور نیوز ون ⁦ کے خلاف میرے ہتک عزت کے دعوے پر میرے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے شاہد مسعود اور نیوز ون کے مجھ پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا قرار دیکر ایک کروڑ روپے ہرجانہ عائد کردیا ہے۔
آصف زرداری اور چوہدری برادران کے درميان کھانے کی ميز پر ملاقات میں چوہدری برادران ملکر تو بیٹھے ليکن ساتھ ہی عدم اعتماد پر حامی بھرنے سے معذرت کرلی۔ چوہدری شجاعت آصف زرداری کے ساتھ عشائيے میں بیٹھے جہاں ملکی سياسی صورتحال زيربحث آئی۔ اس عشایئے کی اندرونی کہانی یہ سامنے آئی ہے کہ سربراہ ق لیگ نے عدم اعتماد پر معزرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5سال کیلئے تحریک انصاف کے اتحادی ہیں، زرداری صاحب فی الوقت عدم اعتماد تے مٹی پاؤ۔ چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ شریف برادران پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا، کیا گارنٹی ہے کہ شریف برادران دھوکا نہیں دینگے؟ کہا عدم اعتماد میں پہلے”اعتماد” پھر مفاد آتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آصف زرداری نے چوہدری برادران سے ان کی ریائش گاہ پر ملاقات کی جہاں وفاقی وزرا طارق بشیر چیمہ، مونس الٰہی، ایم این اے سالک حسین، شافع حسین اور رخسانہ بنگش بھی شریک تھے۔ اس دوران ملکی سیاسی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شجاعت حسین نے کہا کہ ہمارے پرانے تعلقات ہیں، یہ تعلقات قائم رہنے چاہئیں۔ آصف علی زرداری نے کہا حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث تمام اپوزیشن عدم اعتماد پر متفق ہے، اس پر شجاعت حسین نے کہا کہ ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ سیاسی معاملات پر آئندہ بھی مشاورت جاری رکھنے پر متفق ہیں۔ آصف زرداری نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کمال سیاسی بصیرت رکھتے ہیں۔ چوہدری برادران وضع دار سیاستدان ہیں جو درست کو درست اور غلط کو غلط کہنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ ان کی سیاسی سمجھ بوجھ کی قدر کرتا ہوں۔ حکومت کے اتحادی عوامی مفاد میں فیصلہ کریں۔ دونوں رہنماؤں میں دوبارہ ملاقات پر بھی اتفاق کیا گیا۔ چوہدری شجاعت حسین پرویز الہی اور آصف علی زرداری کی علیحدگی میں بھی آدھ گھنٹہ ملاقات جاری رہی۔ ملاقات میں مستقبل کے ممکنہ اتحاد اور اپوزیشن کی جانب سے عمران خان کو گھربھیجنے کے متعلق اپوزیشن کے نئے متفقہ موقف پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ یہ ملاقات ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی جبکہ آصف زرداری اور چوہدری برادران میں تقریباً آدھا گھنٹہ تک علیحدگی میں بھی ملاقات ہوئی۔ چوہدری برادران نے جواب دیا کہ تحریک عدم اعتماداور دیگر معاملات پرپارٹی سے مشاورت کریں گے۔ آئندہ چند دنوں میں آصف زرداری کی چوہدری برادران سے ایک اور ملاقات ہوسکتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی عمر امین گنڈار کی نااہلی کافیصلہ معطل کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عمر امین گنڈاپور کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی، جس میں درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کرنےکی استدعا کی۔ اپنے موقف کے حق میں دلائل دیتے ہوئے عمر امین گنڈاپور کے وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے کوئی رپورٹ نہیں بھیجی گئی، الیکشن کمیشن نے قواعد و ضوابط کے بغیر عمر امین کو نااہل کرنے کا آرڈر جاری کیا۔ رہنما تحریک انصاف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن سمر ی تحقیقات کے بعد 50ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرسکتا ہے، اگر ایک بار جرمانہ عائد ہونے کے بعد دوسری بار بھی قواعد وضوابط کی خلاف ورزی ہوتو پھر ایکشن لیا جاسکتا ہے، مگر اس معاملے میں نہ تو تحقیقات ہوئیں ، نا ہی رپورٹ الیکشن کمیشن کو دی گئی اور عمر امین گنڈا پور کو کوئی نوٹس بھی نہیں بھجوایا گیا۔ عمر امین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل کے بھائی علی امین گنڈا پور کو بطور وفاقی وزیر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا گیا، مگر عمر امین کو کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔ اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ جب ساری کارروائی علی امین گنڈاپور کے خلاف ہوتی رہی ہے تو عمرامین کے خلاف فیصلہ کیسے آگیا؟ عدالت نے عمر امین گنڈاپور کی استدعا منظور کرتے ہوئے نااہلی کے الیکشن کمیشن آرڈر کو معطل کرتےہوئے11 فروری تک الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا ہے۔ یادرہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے بلدیاتی امیدوار عمر امین گنڈاپور کو الیکشن کمیشن نے ان کے بھائی وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کی جانب سے انتخابی مہم میں شرکت اور تقریر کرنے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نااہل قرار دیدیا تھا۔
نادیہ خان اور تحریکِ انصاف کے رہنما عثمان ڈار جیو نیوز کے پروگرام 'جشنِ کرکٹ' کے مہمان بنے جس میں دونوں نے شو کے میزبان شہزاد اقبال کے چلبلے سوالوں کے جواب دیئے۔ شو کے دوران ملکی سیاست پر بات چیت کرتے ہوئےنادیہ خان نے کہا کہ عمران خان ہی اس ملک کی واحد امید ہیں لیکن اب انہیں چاہیے کہ وہ لوگوں کو گھبرانے کی اجازت دے دیں۔ میزبان نے نادیہ خان سے سوال کیا کہ "اگر بلاول ان کے داماد بننا چاہیں تو خوشی خوشی قبول کریں گی؟" اس پر نادیہ تھوڑا حیران ہوئیں اور ہنستے ہوئے کہا کہ یہ کیسا سوال ہے، بعدازاں انہوں نے سوال کا جواب مثبت دیا اور کہا کہ کیوں نہیں۔ لیکن اچھی بات یہ ہوگی کہ بلاول پہلے وزیراعظم بنیں پھر شادی کریں۔ نادیہ نے پروگرام میں بتایا کہ وہ اب سیاست میں دلچسپی لینے لگی ہیں اور انہیں اب احساس ہوا ہے کہ پاکستان میں خواتین سیاستدان کی کمی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اہم نہیں کہ میں مستقبل میں کون سی پارٹی میں شامل ہوتی ہوں، میں جو بھی کام کروں گی وہ نظر آئے گا۔ دوسری جانب معاون خصوصی عثمان ڈار نے نادیہ خان کو پی ٹی آئی جوائن کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں گی تو ہم خود انہیں لینے جائیں گے۔ دوران گفتگو نادیہ خان نے پی پی رہنما شرمیلا فاروقی کی والدہ والے معاملے پر کسی قسم کے تبصرے سے گریز کیا اور کہا کہ 5 کروڑ جائیں گے نہیں بلکہ 50 کروڑ آئیں گے۔ یاد رہے کہ شرمیلا فاروقی نے نادیہ خان پر 5 کروڑ کا ہتک عزت کا کیس دائر کیا ہوا ہے جب کہ جواباً نادیہ خان کی جانب سے شرمیلا فاروقی کو 50 کروڑ کا ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔

Back
Top