طلاق کی صورت میں اولاد کی تحویل سے متعلق بل سینیٹ میں منظور

dvs-law.jpg


سماء نیوز کے مطابق سینیٹ نے گارڈینز اینڈ وارڈز ترمیمی بل 2020 منظور کرلیا، بل کے تحت طلاق کی صورت میں بیٹی 16 سال یا بلوغت تک جبکہ بیٹا 7 سال کی عمر تک ماں کے پاس رہے گا۔جب کہ سینیٹ نے ہزارہ صوبے کے قیام سمیت 5 مختلف بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے۔

پیپلزپارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے گارڈینز اینڈ وارڈز ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا اور کہا کہ طلاق کے بعد بچوں کی سپردگی کے حوالے سے قانون خاموش ہے اور عورت کو بچوں کے نان نفقے کیلئے عدالت جانا پڑتا ہے۔ وزیر مملکت علی محمد خان کا کہنا تھا اِس بل پر اسلامی نظریاتی کونسل نے تجاویز دی ہیں، انہیں مد نظر رکھا جائے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ترمیم کے تحت ماں کو بچے کی کسٹڈی کا حق دیا گیا ہے جبکہ والد بلوغت تک بچوں کے نان نفقے کا پابند ہوگا۔ایوان بالا کے اجلاس میں گارڈینز اینڈ وارڈز، ممانعت خانہ بدوشی و بحالی خانہ بدوش بل، انسداد نشہ آور اشیا ترمیمی بل بھی منظور کرلئے گئے۔

سینیٹ نے سی پیک ترمیمی بل، حق مفت و لازمی تعلیم ایکٹ، پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ، ہزارہ صوبے کے قیام کا بل اور خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی ترمیمی بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے۔ افغانستان کے حوالے سے تحریک التوا پر بحث جاری تھی کہ فیصل جاوید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کرکے واک آؤٹ کردیا۔

اس کے بعد سینیٹ کا اجلاس منگل کی صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔