خبریں

سوشل میڈیا کی خبریں

Threads
2.1K
Messages
18.8K
Threads
2.1K
Messages
18.8K

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ اسمبلی میں طلبہ یونین بحالی کا بل منظور ہونے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مبارکباد دے دی۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں سندھ میں طلبہ یونین کی بحالی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ طلبہ سے یونین سازی اور اپنے نمائندے کے چناؤ کا حق چھین کر نوجوانوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تھی۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اب درس گاہوں میں طلبہ سے متعلق فیصلہ لینے والی انتظامیہ میں طلبہ کا اپنا نمائندہ ہوگا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک بھر میں طلبہ تنظیمیں بحال ہوں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی نے 38 سال سے عائد طلبہ یونینز پر پابندی ختم کرنے کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا تھا۔ ایوان میں طلبہ یونین سے متعلق مجوزہ بل قائمہ کمیٹی برائے قانون سے منظوری کے بعد پیر مجیب الحق نے پیش کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی تیسری اہلیہ سیدہ دانیہ شاہ نے انہیں چوتھی شادی کرنے کی اجازت دے دی۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں عامر لیاقت اپنی تیسری اہلیہ سیدہ دانیہ شاہ کے ہمراہ نجی نیوز چینل کے مارننگ شو میں شرکت کی۔مارننگ شو کا ایک مختصر کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس میں عامر لیاقت کی نئی اہلیہ چوتھی شادی کے بارے میں بات کررہی ہیں۔ پروگرام کے دوران دانیہ شاہ نے کہا کہ انہوں نے اپنے شوہر کو چوتھی شادی کی اجازت دے دی ہے۔گفتگو کرتے ہوئے سیدہ دانیہ شاہ نے بتایا کہ میں نے ’ان‘ کو یہ بھی اجازت دی ہوئی ہے کہ اگر آپ نے شادی کرنی ہے تو کرلیں۔ دانیہ شاہ کے بیان پر میزبان تحیرکا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ نے عامر لیاقت کو چوتھی شادی کی اجازت دے دی ہے۔جس کے جواب میں پر دانیہ شاہ نے مثبت جواب دیا کہ جی ہاں۔دانیہ شاہ نے مزید کہا کہ ان کو مزید شادیاں کرنے سے روکنا میرا حق نہیں، یہ ان کی اپنی مرضی پر منحصر ہے۔ ولیمہ کرنے کے متعلق سوال پر عامر لیاقت نے کہا وزیر اعظم سے پوچھوں گا ولیمے گا کیونکہ انہوں نے بھی ابھی تک نہیں کیا ، ہسنتے ہوئے عامر لیاقت نے جواب دیا وزیر اعظم کہیں گے تم بس بچاس آدمی لے آؤ ،چائے اور بسکٹ ہونگے بس۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے اگر میں ان کو پیار دوں گی تو یہ میری طرف رہیں گے اگر نہیں دوں گی تو یہ مزید شادی کرلیں گے۔ واضح رہے کہ عامر لیاقت نے 10 فروری کو سوشل میڈیا پر اپنے سے 31 سال چھوٹی ٹک ٹاکر سیدہ دانیہ شاہ کے ساتھ تیسری شادی کا اعلان کیا تھا۔ عامر لیاقت پہلے سے شادی شدہ ہیں انہوں نے اپنی پہلی بیوی سیدہ بشریٰ اقبال کو طلاق دے دی تھی جب کہ ان کی دوسری اہلیہ سیدہ طوبیٰ انور نے ان سے 9 فروری کو خلع لینے کی تصدیق کی تھی۔
عامر لیاقت حسین کی جانب سے تیسری شادی کے اعلان کے بعد سابق اہلیہ سیدہ طوبیٰ انور کی "تہمت" سے متعلق پوسٹ سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سابقہ دوسری اہلیہ سیدہ طوبیٰ انور نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر "تہمت" کے حوالے سے قرآن پاک کی آیت شیئر کردی، آیت کا ترجمہ ہے کہ ’جو لوگ پاک دامنوں بے خبر ایمان والیوں پر تہمت لگاتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں لعنت ہے اوران کے لیےبڑا عذاب ہے‘۔ طوبیٰ انور مشہور اداکارہ اور ماڈل ہیں، دو روز قبل طوبیٰ انور نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر جاری ایک پوسٹ میں تصدیق کی کہ انہوں نے عامر لیاقت حسین سے خلع لے لی ہے، سیدہ طوبیٰ انور نے اپنی ٹویٹر اور انسٹاگرام پوسٹ پر جاری پیغام میں کہا کہ میرے قریبی رشتہ دار اور دوست جانتے ہیں کہ انہوں نے 14 ماہ قبل ہی شوہر سے علیحدگی اختیار کر لی تھی، اداکارہ طوبیٰ انور نے عامر لیاقت سے علیحدگی کی وجہ بتائے بغیر کہا کہ انہیں صلح کی کوئی وجہ صورت نظر نہیں آئی، اس کے بعد انہوں نے مجبور ہو کر خلع لی ہے۔طوبیٰ انور نے اپنے مداحوں اور میڈیا سے درخواست کی کہ ان کے مشکل ٹائم کا بھرم رکھ کر ان کی ذاتی زندگی کا بھی خیال رکھا جائے۔ دوسری جانب عامر لیاقت حسین کی تیسری شادی کے اعلان کے بعد ان کی سابقہ پہلی اہلیہ سیدہ بشریٰ اقبال کی پہلی سوشل میڈیا پوسٹ بھی وائرل ہوگئی ۔بشریٰ اقبال نے انسٹاگرام پر اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے پوسٹ کی کہ ‘جو دل کے صاف ہوتے ہیں وہ رب کے خاص ہوتے ہیں ‘۔ والد کی تیسری شادی کی خبر سامنے آنے کے بعد عامر لیاقت اور ڈاکٹر بشریٰ اقبال کی بیٹی دعا نے انسٹاگرام اسٹوری لگاتے ہوئے کہا کہ ‘برائے مہربانی میری لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ میرے خاندانی معاملات سے متعلق مجھے کسی پوسٹ میں ٹیگ نہ کریں اور اگر ایسا نہ کرسکیں تو ان فلو کردیں‘۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے انسٹاگرام کے ذریعے اپنی تیسری شادی کی اطلاع دی اور اہلیہ کے ساتھ تصویر شیئر کی۔عامر لیاقت نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وہ گزشتہ روز 18 سالہ سیدہ دانیہ شاہ کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے ہیں۔ قبل ازیں عامر لیاقت نے اپنی تیسری شادی کے بارے میں جاری بیان میں کہا ہے کہ میں نے کسی ناجائز تعلق نہیں بنایا، بلکہ شادی کی ہے کیونکہ میں ہمیشہ حلال رشتوں پر یقین رکھتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا دین ہمیں شادی کرنے کی اجازت دیتا ہے اور کہتا ہے کہ طلاق یا خلع کو فوقیت نہ دی جائے، لیکن اگر کوئی لینا چاہے تو آپ اسے روک نہیں سکتے ہیں۔
حکومت کی جانب سے غیر ملکی ائیر لائن کو اندرون ملک فلائٹس کی اجازت ملنے پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) سمیت ملک کی دیگر ائیرلائنز نے تحفظات کا اظہار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے غیرملکی ایئرلائن کو ڈومیسٹک فلائٹس کی اجازت ملنے کے فیصلے پر ملکی ایئرلائنز سراپا احتجاج ہیں، اس حوالے سے پی آئی اے کے سی ای او ائیر مارشل ارشد ملک نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں ایئرلائنز کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ خط کے متن میں تحریر کیا گیا ہےکہ غیرملکی ائیر لائن کو ڈومیسٹک سطح پر پروازوں کی اجازت دینے سے پی آئی اے سمیت دیگر ملکی ائیر لائنز کو سخت نقصان اٹھانا پڑے گا۔ خط میں کہا گیا ہےکہ حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے نام پر ائیر عربیہ اور فلائی جناح کو ڈومیسٹک پروازوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا سمیت بیرونی دنیا کے ممالک اپنی مقامی انڈسٹری کو سپورٹ کرتے ہیں لیکن پاکستان میں ائیر عربیہ کو ڈومیسٹک پروازوں کی اجازت سے قلیل مدت میں مقامی ائیر لائنز کو شدید نقصان ہوگا۔ خط میں مزید کہا گیا ہےکہ ائیر عربیہ اور فلائی جناح کو ڈومیسٹک سطح پر پروازوں کی اجازت دینے کی سخت مخالفت کرتے ہیں لہٰذا مقامی ائیر لائنز انڈسٹری کو تحفظ دینے کے لیے ائیر عربیہ کو ڈومیسٹک پروازوں کی اجازت دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ واضح رہےکہ حکومت کی جانب سے فلائی جناح ائیر اور غیر ملکی ائیر لائن ائیر عربیہ کے مابین فلائٹ آپریشن کا معاہدہ طے ہوا ہے جس کے تحت ائیر عربیہ اپنے جہاز فلائی جناح کے ذریعے پاکستان میں ڈومیسٹک سیکٹر پر چلائے گی۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے اپوزیشن جماعتوں کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان میں جرات ہے تو یہ کل عدم اعتماد کی تحریک پیش کریں۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کی جانب سے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے سے متعلق اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ اپوزیشن جرات کرے اور کل ہی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کرے ، انہیں سبزی دال کے بھاؤ پتا چل جائیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عدم اعتماد کی باتیں کرنے سے شہباز شریف کا خیال یہ ہے کہ 18 تاریخ کو جو ان پر فرد جرم عائد ہونی ہے وہ آگے چلی جائے گی، مولانا فضل الرحمان سمجھتے ہیں وہ اس حکومت کو گھر بھیج سکتےہیں تو مولانا صاحب آپ کے بازوؤں میں وہ طاقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی جو گفتگو اپوزیشن کی جانب سے کی گئی اس سے ان کی اپنی کمزوری کا اظہار ہورہا ہے، میں چیلنج کرتا ہوں آپ عدم اعتماد لائیں جواب میں آپ کو تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی اور آپ کے اپنے اراکین اسمبلی سرپرائز دیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ کسی مائی کے لعل میں یہ جرات نہیں ہے کہ وہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لاسکے، اپوزیشن سیاست میں ان چوہوں کی طرح ہے جن کا خیال ہے کہ چھت پر آواز زیادہ آئے گی تو زیادہ دوڑیں گے تو ہم بچ جائیں گے۔
سینئر تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا ہے کہ اگر یہ قرارداد آتی ہے تو یہ تمام ممبران پر لاگو ہو گا کیونکہ قومی اسمبلی میں متعدد لوگوں پر کیسز چل رہے ہیں، کسی کو قومی اسمبلی میں خطاب سے روکنا بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے، نجی نیوز چینل کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں بات کرت ہوئے سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر تو حکومت چاہتی ہے کہ جن پر کیسز ہیں وہ براہ راست دکھائے جائیں تو پھر یہ قانون سب پر لاگو ہونا چاہیئے کیونکہ قومی اسمبلی میں متعدد لوگ ایسے ہیں جن پر کیسز چل رہے ہیں، سب کے کیسز براہ راست دکھائے جائیں۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو ان ہاؤس خطاب کرنے سے روکنا بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے جو کہ عدالت میں آسانی سے چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ ٹرائلز کو لائیو دکھایا جائے تو اس کی درخواست عدالت میں دی جائے کیونکہ یہ عدالت کی صوابدید ہے کہ کوئی پروسیڈنگ لائیو دکھانی ہے یا نہیں۔ مظہر عباس نے مزید انکشاف کیا کہ یہ قرار دادیں سیاسی ہے.جو سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے اسمبلی میں لائی جا رہی ہیںواضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں شہباز شریف کے خلاف قرار داد پی ٹی آئی رکن اسمبلی فرخ حبیب پیش کریں گے۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں شہباز شریف کے خلاف قرار داد پی ٹی آئی رکن اسمبلی فرخ حبیب پیش کریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف نے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں شہباز شریف کے خلاف قرار داد پی ٹی آئی رکن اسمبلی فرخ حبیب پیش کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کے فیصلے تک شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں تقریر نہیں کرنے دی جائے گی۔ خیال رہے کہ چند روز قبل مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد لانے پر اتفاق کیا تھا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے اداکارہ اور میزبان نادیہ خان سے جھگڑا ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نادیہ خان معافی مانگیں تو معاملہ ختم کرسکتی ہوں۔ تفصیلات کے مطابق رہنما پیپلز پارٹی شرمیلا فاروقی نے نجی نیوز چینل کے خصوصی پروگرام جشن کرکٹ میں شرکت کی۔ پی پی پی رہنما کے علاوہ اداکار سید جبران بھی پروگرام کے مہمان بنے۔ رہنما پیپلز پارٹی شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ عورت ہی عورت کی دشمن ہے، یہ محاورہ بے وجہ نہیں بنا، نادیہ خان کے ساتھ تنازع ختم نہیں کرنا چاہتی۔ شرمیلا فاروقی نے مزید کہا کہ اگر نادیہ خان معافی مانگیں تو معاملہ ختم کرسکتی ہوں، جب تک وہ معافی نہیں مانگیں گی میں تنازع ختم نہیں کروں گی۔پروگرام کے دوران گیم کھیلتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ جب میں نے نادیہ خان سے ویڈیو ہٹانے کی درخواست کی تو نادیہ خان نے انہیں جواب دیا کہ مجھے تنگ مت کرو۔ شرمیلا فاروقی نے مزید انکشاف کیا کہ گرین لائن کی بسیں وفاق کے بجائے سندھ نے فراہم کیں، سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو بسوں کیلئے پیسے دیئے تھے، تاہم اس حوالے سے پی ٹی آئی حکومت کا دعویٰ ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر وفاق نے بسوں کے پیسے دیئے تھے۔ ایک اور سوال کے جواب میں شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے بغیر پی ڈی ایم بالکل فارغ ہو گئی ہے، ن لیگ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔واضح رہے کہ ایک تقریب کے دوران نادیہ خان نے شرمیلا کی والدہ انیسہ فاروقی کے ہمراہ ایک ویڈیو بنائی تھی جس میں انہوں نے ان کے میک اپ سے متعلق سوالات کیے تھے۔ شرمیلا فاروقی کو نادیہ خان کا انداز پسند نہ آیا جس کے بعد انہوں نے نادیہ کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کرپشن سے پیسہ بنایا ہوتا تو پاکستان واپس نہ آتا، لندن میں رہنا تھا اس لیے اثاثے بنائے، میں نے 1000 ارب روپے کئی منصوبوں میں بچائے، میں قبر میں بھی چلا جاؤں تب بھی حقائق نہیں بدلیں گے۔ جیو نیوز کے مطابق شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت شہباز شریف نے کہا کہ مجھ پر الزام تھا کہ میں نے کرپشن کی، تمام کاغذات پاکستانی حکام نے برطانیہ بھیجے، 2004 میں پاکستان آنے کی کوشش کی لیکن مجھے واپس بھیج دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن سے پیسہ بنایا ہوتا تو پاکستان واپس نہ آتا، لندن میں رہنا تھا اس لیے اثاثے بنائے، میں نے 1000 ارب روپے کئی منصوبوں میں بچائے، میں قبر میں بھی چلا جاؤں تب بھی حقائق نہیں بدلیں گے۔ ایس ای سی پی کے ایڈیشنل رجسٹرار غلام مصطفیٰ کے بیان پر شہبازشریف کے وکیل کی جانب سے جرح کی گئی۔ امجد پرویز ایڈوکیٹ نے استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف کبھی رمضان شوگر مل کے ڈائریکٹر رہے ہیں؟ جس پر غلام مصطفیٰ نے بتایا کہ شہباز شریف کبھی رمضان شوگر مل کے ڈائریکٹر نہیں رہے۔ شہباز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا ان کا بس چلے تو مجھے پاکستان کی تمام کمپنیوں کا ڈائریکٹر بنا دیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکی سیاسی صورتحال حکومتی اتحادیوں اور اپوزیشن کے بعد ترین گروپ کی غیر رسمی مشاورت ہوئی جس میں جہانگیر ترین کے حامی ارکان اسمبلی نے آئندہ لائحہ عمل کے لئے مشاورت کی۔ ترین گروپ نے اپوزیشن کے حتمی کارڈ سامنے آنے تک خاموشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت میں بیٹھے اس گروپ کی ماڈل ٹاؤن میں جہانگیرترین کی رہائش گاہ پر بیٹھک ہوئی، ارکان نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور سیاسی حالات میں دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملاقات میں سیاسی صورت حال میں تیزی، حکومت کے خلاف ممکنہ تحریک عدم اعتماد اور اپوزیشن کے رابطوں اور غیر رسمی مشاورت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشاورتی مجلس میں ترین گروپ کے ہم خیال ارکان کا اپوزیشن اور حکومتی اتحادیوں کی ملاقاتوں پر غور کیا گیا جبکہ ترین گروپ سے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے ہونے والے رابطوں پر بھی بات چیت کی گئی ملاقات میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ترین گروپ سے ملاقات کی خواہشمند ہے۔ جہانگیر ترین نے اپنے کارڈ سینے سے لگا لئے اور صورتحال کا مزید جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ملاقات میں نعمان لنگڑیال ، زوار وڑائچ ، عون چودھری، اسحاق خاکوانی، فیصل حیات جبوانہ، اجمل چیمہ، سلمان نعیم، لالہ طاہراور خرم لغاری بھی شریک ہوئے۔ ترین گروپ کے رہنماؤں کی غیر حاضر دوستوں سے فون پر بھی مشاورت ہوئی تاہم ترین گروپ کے ارکان کو جہانگیرترین کی حتمی پالیسی کا انتظار رہا فی الحال اراکین پارٹی کے ساتھ کھڑے رہنے کا موقف اختیار کریں گے۔ دوسری طرف پی ٹی آئی رہنما جہانگیرترین اپنے ہم خیال ارکان کے ساتھ پی ایس ایل کا میچ دیکھنے قذافی اسٹیڈیم بھی گئے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سابق صدر آصف علی زرداری کو بلاول بھٹو کو گھر میں پردے میں رکھنے کا مشورہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'دی اسپیشل رپورٹ ' میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ نے کہا کہ کچھ سال قبل جب سابق صدر آصف علی زرداری سے ملا تھا تب انہوں نے مجھ سے مشورہ مانگا تھا کہ بچوں میں سے کس کو سیاست میں لائیں تو تب میں نے انہیں کہا تھا کہ بیٹی آصفہ کو آگے لائیں اور بلاول کو گھر میں پردے میں رکھیں، یہ میری بات ثابت ہو گئی ہے۔ اینکر مدثر اقبال کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا آج بھی آپ بلاول کے حوالے سے یہی کہیں گے جا کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں آج بھی اس بات پر قائم ہوں کہ آصفہ کو آگے لایا جاتا اور بلاول کو گھر میں پردے میں رکھا جاتا۔ اینکر نے اپوزیشن میں کارکردگی کے حوالے سے نمبر دینے کی بات کی تو شیخ رشید بولے کہ بڑے سوال مجھ سے نہ کریں ابھی تو میرا نواں نمبر آیا ہے، جن کے مجھ سے اوپر نمبرآئے ہیں ان سے پوچھیں، اگر اپوزیشن کو نمبر ملے تو نااہلی پر ملیں گے، ایک نااہل گروپ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا ہے اور ایک گروپ مریم نواز اور نواز شریف کا ہے، ایک گروپ میں آصف زرداری اور بلاول ہیں جبکہ ایک ٹیم میں مولانا فضل الرحمان ہیں جبکہ باقی بغیر ٹیم کے کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بہرحال نوازشریف اور مریم نواز کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 60، 90 دنوں میں سب سامنے آ جائے گا، یہاں قسمت سے اقتدار ملتا ہے ورنہ تو اکثریت رکھنے والے بھی سڑکوں پر روتے پھرتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو، یہاں انقلاب نہیں آسکتا یہ کتابی باتیں ہیں۔ واضح رہے کہ وزیرِ اعظم آفس میں بہترین کارکردگی پر 10 وفاقی وزارتوں میں تعریفی اسناد دینے کی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیرِ اعظم عمران خان نے 10 وزراء میں تعریفی سرٹیفکیٹ تقسیم کیے، وزیرِ اعظم عمران خان نے جن وزراء کو شاندار کارکردگی پر سرٹیفکیٹ دیئے ، ان کی وزارتوں کے ملازمین کو بھی اضافی الاؤنس دیا جائے گا۔ کارکردگی کی بنیاد پر وزارتِ مواصلات کا پہلا نمبر رہا، وفاقی مراد سعید تمام وزراء پر بازی لے گئے، اسد عمر کی وزارت پلاننگ کا دوسرا، غربت کے خاتمے کی وزارت کا تیسرا، شفقت محمود کی تعلیم کی وزارت کا چوتھا، شیریں مزاری کی وزارتِ انسانی حقوق کا پانچواں، خسرو بختیار کی وزارتِ صنعت کا چھٹا، نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کا ساتواں، عبد الرزاق داؤد کی وزارتِ تجارت کا آٹھواں، شیخ رشید کی وزارتِ داخلہ کا نواں جبکہ سید فخر امام کی نیشنل فوڈ اینڈ سیکیورٹی کی وزارت کا آخری یعنی دسواں نمبر رہا۔
وزیراعظم عمران خان کا اسلام آباد میں بغیر پروٹوکول دورہ، حکام میں کھلبلی مچ گئی، وزیراعظم نے دورہ تعمیر میں سست روی کی اطلاعات پر کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے G-13 منصوبے کا بغیر پروٹوکول کے اچانک دورہ کیا تو منصوبے کی جگہ پر پہنچنے پر کام کرنے والا سٹاف اور حکام موجود نہ پائے گئے جس پر وزیراعظم نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اچانک دورے سے وزیراعظم کا اسٹاف، متعلقہ حکام اور وزرا بھی بے خبر رہے، معاون خصوصی شہباز گل اور اسٹاف کو علیحدہ گاڑی میں منزل بتائے بغیر دورے پرلےجایاگیا۔ وزیراعظم جب سائٹ پر پہنچے تو وہاں کام کرنیوالا سٹاف اور حکام موجود نہیں تھے، جس پر وزیراعظم نے عملے اور حکام کی غیر حاضری کا سخت نوٹس لیا اور فوری طور پر منصوبے پر کام کرنیوالے افسران کو طلب کرلیا۔ اس پر کنسٹرکشن سائٹ پر مینیجر کو بلایا گیا اور اس نے منصوبے کی تعمیر کی رفتار پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان نے صوبے میں سست روی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلق حکام کی باز پرس کی اور منصوبے پر کام تیز کرنے کی تاکید کی۔
کورونا وائرس کے کیسز پر کامیابی سے قابو پانے کے بعد پاکستان فرانس کی کورونا ریڈ لسٹ سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ خبررساں ادارے 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق فرانس نے کورونا ریڈ لسٹ سے پاکستان کو نکالنے کے بعد مسافروں کیلئے قرنطینہ کی لازمی شرط کو بھی ختم کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے نئے اومیکرون ویرئنٹ کے کیسز پر کامیابی سے قابو پانے کیلئے پاکستان حکومت کی کاوشیں رنگ لے آئیں، فرانس نے پاکستان کو کورونا ریڈ لسٹ سے نکال کر اورنج لسٹ میں شامل کردیا ہے۔ فرانس کی جانب سے ریڈ لسٹ سے نکالے جانے سے متعلق سفارتی ذرائع نے بھی تصدیق کردی ہے اور بتایا ہے کہ ایک پوائنٹ بہتری کے بعد پاکستان کو اس فہرست سے نکالا گیا ہے، اس فیصلے سے فرانس کاسفر کرنے کے خواہش مند افراد کیلئے آسانیاں پیدا ہوں گی۔ فرانس سفر کرنے کے خواہش مند افراد کو 48 گھنٹے قبل کی کورونا منفی رپورٹ دکھانا ہوگی ، جبکہ 9 ماہ پہلے کورونا ویکسین لگوانے والے مسافروں کو بوسٹر ڈوز لگوانا ہوگی، فرانس نے پاکستانی مسافروں کو فرانس میں لازمی قرنطینہ کی شرط بھی ختم کردی ہے۔ دیگر شرائط میں پاکستان مسافروں کیلئے کورونا ویکسین کی سند یا کارڈ دکھانا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے، مسافروں کو یورپی یونین یا اقوام متحدہ کی منظور کردہ ویکسین یا بوسٹر ڈوز لگوانا ہوگی۔ واضح رہے کہ فرانس نے گزشتہ سال کے وسط میں پاکستان سمیت متعدد ممالک کو کورونا ریڈ لسٹ میں شامل کرکے سفری پابندیاں عائد کی تھیں۔
چیئرمین نادرا نے کراچی کے نادرا آفس میں افسر کی خاتون سے بدتمیزی سے متعلق 'سیاست ڈاٹ پی کے' کی خبر کا نوٹس لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 'سیاست ڈاٹ پی کے' کی جانب سے کراچی کے علاقے کورنگی می اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج کی جانب سے خاتون شہری سے بدتمیزی اور دھکیوں سے متعلق خبر شائع کی گئی تھی۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر نادرا کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‏چیئرمین نادرا طارق ملک نے واقعہ کا موٹس لیتے ہوئے فوری ایکشن لیا ہے۔ نادرا کے مطابق چیئرمین نادرا نے خاتون کے ساتھ ناروا سلوک پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج کو معطل کر دیا اور ڈی جی کراچی کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ‏انکوائری کر کے جلد از جلد قوائد وَ ضوابط کے مطابق ملوث ملازم کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ اس حوالے سے چیئرمین نادرا کہنا تھا کہ قومی ادارے میں ناقص کارکردگی اور شہریوں کے ساتھ اخلاق سے پیش نہ آنے والے ملازمین کی کوئی جگہ نہیں۔ واضح رہے کہ کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع نادرا سینٹر کے اندر کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج ایک خاتون شہری کے ساتھ بدتمیزی کرتے اوردھمکیاں دیتے واضح طور پر دکھائی دیئے تھے، افسر خاتون کو اپنا نام بتاتے ہوئے کہتے ہیں "میرا نام عامر ہے جہاں شکایت کرنی ہے کردو جاؤ یہاں سے نکلو ، میرا نام عامر سراج ہے جاؤ سیٹیزن پورٹل پر شکایت کردو یہاں سے جاؤ"۔
مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ حکومت میں بیٹھے5 وزیر ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، حکومت کی اپنی صفوں میں اس وقت انتشار ہے۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے سوال اٹھایا کہ جو لوگ پہلے ہی وزارت لیے بیٹھے ہیں انہیں آپ اس سے زیادہ کیا دے سکتے ہیں کہ وہ آپ کے ساتھ مل جائیں گے؟ احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی لوگوں کا سب سے بڑا مسئلہ ری الیکشن کا ہوتا ہے انہیں اپنا مستقبل سیکیور کرنا ہوتا ہے اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ اس حکومت پر اب جو بوجھ ہے وہ جانتے ہیں کہ اسے اگلے الیکشن میں اپنے کاندھوں پر نہیں اٹھا سکیں گے اس لیے وہ ہم سے ٹکٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ کچھ ایسے لوگ ہیں جو ان علاقوں سے ٹکٹ مانگ رہے ہیں جہاں پہلے سے ہی ہمارے نظریاتی لوگ موجود ہیں ہم ان کو چھوڑ کر نئے لوگوں کو ٹکٹ نہیں دے سکتے اس لیے ابھی ان سے بات چیت ہی چل رہی ہے۔ احسن اقبال کے مطابق اُن وزیروں کا کہنا ہے کہ انہیں اگلے الیکشن کے لیے ٹکٹ دینے کی ضمانت دی جائے تو وہ پی ٹی آئی چھوڑنے کو تیار ہیں۔ دوسری جانب سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں علما ونگ کی تنظیم سازی مکمل کرنے کے بعد پریس کانفرنس کی اور دعویٰ کیا کہ ان کی جماعت سے پی ٹی آئی کے اتنے لوگ رابطے میں ہیں کہ سمجھ نہیں آرہا کسے رکھیں اور کسے نہیں۔ حکومت کے خلاف کھڑے ہونے کے لیے شدید عوامی دباؤ ہے، جہاں جاتے ہیں سوال ہوتا ہے کہ اپوزیشن اس نااہل حکومت سے کب جان چھڑائےگی؟ مسلم لیگ (ن) کسی کے اشارے پر نہیں بلکہ عوامی دباؤ پر حکومت کے خلاف اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ماضی میں ہماری حکومت کے خلاف سازش کے تحت دھرنے ہوئے، ہماری کسی سے لڑائی نہیں ، صرف ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں۔ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں فیصلوں کا اختیار نوازشریف کو دے دیا گیا ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے وزرا کو تعریفی اسناد دینے پر رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیراعظم نے مراد سعید کو نمبر وَن وزیر اس لیے قرار دیا کیونکہ اس جیسی کارکردگی کسی اور کی ہو ہی نہیں سکتی۔
سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے عدالتی نظام میں کوئی بھی کیس ہمیشہ کیلئے بند نہیں ہوتا۔ جی این این کے پروگرام "خبر ہے" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اگر تو بحث یہ ہے کہ ایک جج تفصیلی فیصلے سے قبل ریٹائر ہوگئے ہیں تو وہ فیصلے پر دستخط نہیں کرسکتے تو یہ کوئی اتنی بڑی بات نہیں ہے۔ انہوں نے ماضی کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے بھی کہا کہ اس کیس میں ایک فیصلے پر تو دس رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ دیا مگر دوسرے فیصلے میں ججز 7-3 سے تقسیم ہوگئے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے کیس میں پہلے جو فیصلہ آیا وہ 7-3 کے تناسب کا تھا، تاہم بعد میں جو نظر ثانی کی درخواست آئی اس کے فیصلے سے قبل ایک جج ریٹائر ہوگئے جو پہلے والے فیصلے میں 7 ججز میں شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ نظر ثانی کے فیصلے میں اس جج کو اپنے پہلے کے فیصلے کو قائم رکھنا تھا یا کالعدم قرار دینا تھا مگر وہ ریٹائر ہوگئے تو ان کا پہلے والا فیصلہ ہی برقرار رہ سکتا تھا۔ سینئر قانون دان نے کہا کہ ہماری عدلیہ نے بہت سے متضاد فیصلے دیئے ہیں، میں نواز شریف کے حق میں بات کررہا ہوں عدالت نے انہیں اقامہ پر تنخواہ نہ لینے پر نااہل کردیا مگر ان کے ہی وزیرخواجہ آصف کو اقامہ رکھنے اور تنخواہ لینے پر بھی اہل قرار دیدیا گیا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ٹویٹ پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا کہ کرناٹک حجاب تنازع ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے دوسروں کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام کو اپنے اندرونی مسائل کی فکر کرنی چاہیے، انہیں ہمارے معاملات میں مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ کو اپنے کام سے مطلب رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جو ملک ملالہ کی حفاظت نہیں کر سکا وہ بھارت کو لڑکیوں کی تعلیم پر مشورے نہ دے۔ مولانا اسدالدین اویسی یہ بھی کہا کہ پاکستان کو لڑکیوں کی تعلیم پر ہندوستان کو لیکچر نہیں دینا چاہئے۔ ملالہ کو وہیں گولی مار دی گئی۔ وہ لڑکیوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہے اور اب بھارت کو تعلیم دے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اسدالدین اویسی کا بیان پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے اس ٹویٹ کے بعد آیا ہے جس میں وزیر خارجہ نے ٹویٹ کیا تھا کہ بھارت میں مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھنا ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ کسی کو ایسے کسی بنیادی حق سے محروم کرنا اور حجاب پہننے کی وجہ سے اس پر ظلم کرنا ستم ہے۔ دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ یہ بھارتی حکومت کے مسلمانوں کو دبانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود کے اس ٹویٹ پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا کہ کرناٹک حجاب تنازع ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور دوسروں کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ پاکستانی عوام کو اپنے اندرونی مسائل کی فکر کرنی چاہیے، انہیں ہمارے معاملات میں مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اسدالدین اویسی نے ٹویٹ کیا تھا کہ انہوں نے مسکان اور ان کے خاندان سے بات کی ہے جنہیں کالج میں برقع پہننے پر کرناٹک میں منگل کو ایک ہجوم نے ہراساں کیا تھا۔ اویسی نے مزید بتایا کہ انہوں نے اس لڑکی (مسکان) سے مذہب اور پسند کی آزادی کا استعمال کرتے ہوئے، تعلیم کے اپنے عزم پر ثابت قدم رہنے کے لیے دعا کی اور کہا کہ ان کا بے خوف عمل ہم سب کے لیے ہمت کا باعث بن گیا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ ہی نہیں بلکہ وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے بھی اس حوالے سے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ "مودی کے ہندوستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ خوفناک ہے۔ غیر مستحکم قیادت میں ہندوستانی معاشرہ تیزی سے زوال کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کسی دوسرے لباس کی طرح حجاب پہننا بھی ذاتی ترجیح کا معاملہ ہے۔ شہریوں کو آزادی سے اپنے فیصلے کرنے کا حق دیا جانا چاہئے۔ اللہ اکبر" واضح رہے کہ کرناٹک میں حجاب کو لے کر تنازعہ یکم جنوری سے شروع ہوا تھا۔ پھر اوڈپی میں 6 مسلم طالبات کو حجاب پہننے پر کالج کے کلاس روم میں بیٹھنے سے روک دیا گیا۔ کالج انتظامیہ نے اس کی وجہ نئی یونیفارم پالیسی کو بتایا۔ اس کے بعد ان لڑکیوں نے کرناٹک ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ لڑکیوں کا موقف تھا کہ انہیں حجاب پہننے کی اجازت نہ دینا بھارتی آئین کے آرٹیکل 14 اور 25 کے تحت ان کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔ ایک کالج سے شروع ہونے والا جھگڑا دوسرے کالجوں تک بھی پہنچ گیا۔ وہاں بھی حجاب پہننے والی لڑکیوں کو کالج میں داخلہ نہیں ہونے دیا گیا۔ تنازعہ اس وقت مزید بھڑک اٹھا جب انتہا پسندوں کے ایک جتھے نے کیسری رنگ کے رومال اوڑھ کر کالج میں داخل ہونے اور مسلم طالبات کو ہراساں کرنے کی کوشش کی، ہجوم کی شکل میں آنے والے یہ انتہا پسند جئے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ طویل تحقیقات کے بعد بالآخر18 فروری کو شہباز شریف، حمزہ شہباز اور دیگر پر فرد جرم عائد ہوگی۔ انہوں نے اس کیس پر ردعمل کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ مطالبہ کیا ہے کہ اس مقدمے کی کارروائی براہ راست دکھانے کی اجازت دی جائے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ 18فروری کو شہباز شریف، حمزہ شہباز اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا ان تحقیقات میں 14 ہزار بینکنگ ٹرانزیکشنز کو کھنگالا گیا تو حیرت انگیز تفصیلات سامنے آئیں، 25 ہزار روپے تنخواہ والے چپڑاسی مقصود کے نام پر اکاؤنٹ سے چار ارب روپے نکلے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ یہ 4 ارب روپےاس کے اکاؤنٹ سے ہوتا ہوا شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں پہنچ گیا، ایسے درجنوں دلچسپ و عجیب فراڈ شہباز شریف کے مقدمے میں ہیں۔ فواد چوہدری نے کہاکہ اس دلچسپ و عجیب مقدمے کی سماعت براہ راست دکھانے کی اجازت دی جائے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی اس مقدمے سے متعلق کہا کہ خادم اعلیٰ کہتے تھے اگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دیں گے. اب ان کے پچیس ہزار تنخواہ کے چپڑاسی مقصود کے اکاؤنٹ سے چار ارب روپے نکل آئے. اب کیا ارادہ ہے موصوف کا؟ ویسے پوچھنا ہے یہ چار ارب میں کتنے دھیلے ہوتے ہیں؟ معصومانہ سوال
اندرون سندھ کے شہر نوکوٹ میں مبینہ طور پر 2 لڑکیوں کے اغوا اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے کیس میں اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میر پور خاص کے علاقے نوکوٹ میں گزشتہ روز 20 افراد کی جانب سے گھر میں گھس کر 13 سالہ بچی سمیت 2 لڑکیوں کو اغوا کرنے اور مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران متاثرہ لڑکیوں نے عدالت بیان حلفی ریکارڈ کروادیاہے جس میں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تین ملزمان نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بیان حلفی میں 13 سالہ بچی نے علی نواز ٹنگری پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا جبکہ 18 سالہ لڑکی نے کہا کہ نواب ٹنگری اور ایک نامعلوم شخص نے مجھے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔ دوسری جانب لڑکیوں کی طبی معائنہ کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس میں زیادتی کے واضح شواہد نہیں ملے ہیں، رپورٹ کے مطابق 13 سالہ لڑکی کے جسم پر تشدد کے آثار نہیں ملے ہیں، کیمیائی تجزیے اور ڈی این اے کیلئے نمونے لے لیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل نوکوٹ کے قریب 16 میل موری پر پیش آیا جہاں 20 مسلح افراد نے دن دیہاڑے ایک گھر میں گھس کر چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے گھر میں موجود مردو خواتین اور بچوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ پولیس نے اس کیس میں اب تک نامزد 18 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ 2 مرکزی ملزمان تاحال پولیس کی گرفت سے باہر ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ حقائق عمران خان کے کھوکھلے لیکچروں کا منہ چڑا رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آج 10 بہترین وزارتوں کے وزرا اور مشیروں کے لئے تعریفی اسناد دی گئی جس پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقائق عمران خان کے کھوکھلے لیکچروں کا منہ چڑا رہے ہیں۔ انہوں نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کا اخلاقیات پر درس اپنی حکومت کی تاریخی کرپشن، ریکارڈ خساروں ، بے روزگاری اور تاریخی نااہلی چھپانے کی کوشش ہے، لیکن وہ کسی کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔
سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ ایسا کیا ہوا ہے کہ مریم نواز کو گارنٹی مل گئی ہے اور ن لیگ میں جشن ہے۔ جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اب اپوزیشن یہ دعویٰ کررہی ہے کہ ہمارے حالات بدل گئے ہیں کیونکہ ملک میں بدترین مہنگائی ہے، مریم نواز گارنٹی کا دعویٰ کررہی ہیں تو یہ گارنٹی کس نے دی ہے۔ پروگرام میں شریک صحافی طاہر ملک نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حالات بدلے ہیں تبھی تو اپوزیشن کے ساتھ حکومتی اتحادی ایم کیو ایم اور ق لیگ کی ملاقاتیں ہورہی ہیں، یہ ملاقاتیں ایسے ہی تو نہیں ہورہیں کہیں نا کہیں کوئی گرین سگنل تو ہوا ہے ۔ طاہر ملک نے مزید کہا کہ مریم نواز کی اپیل سے متعلق تو عدالت فیصلہ کرے گی مگر آج کی سماعت کے بعد پارٹی کے اندر ایک جشن کا سماں ہے، ن لیگ نےآج کی سماعت سے یہ اخذ کرلیا ہے کہ مریم نواز کے کیسز ختم ہونے والے ہیں۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اس وقت حکومت پورا زور لگارہی ہے کہ کسی طرح شہباز شریف گرفتار ہوجائیں، حکومت کیلئے پیپلزپارٹی ، مولانا فضل الرحمان اور باقی سب ایماندار ہوگئے ہیں، مریم نواز کے کیسز ختم ہونے کا مطلب ہے ن لیگ میں شہباز شریف کے خلاف بغاوت ہونے جارہی ہے؟ اب وزیراعظم مریم ہوں گی شہباز شریف نہیں ہوں گے؟ طاہر ملک نے کہا کہ ن لیگ کی پوری جماعت اس بات پر متفق تھی کہ مریم کے خلاف کیس میں ریلیف مل جائے گا کیونکہ یہ کوئی کیس ہی نہیں ہے، نواز شریف کا بھی ایک ہی مطالبہ ہے کہ مریم کو سیاست میں انٹری دی جائے چاہے اس کے بدلے میں نواز شریف کو مائنس کردیا جائے۔

Back
Top