خبریں

سوشل میڈیا کی خبریں

Threads
2.1K
Messages
18.8K
Threads
2.1K
Messages
18.8K

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
گلوکار واداکار محسن عباس حیدر جو ڈی جے کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں نے فیس بک پر ایک پوسٹ کی جس کے بعد انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، مذکورہ پوسٹ میں انہوں نے ساری زندگی شادی نہ کرنے کے ارادے کا اظہار کیا تھا۔ محسن عباس نے 15 فروری کو بظاہر ایک مزاحیہ پوسٹ کی جس میں اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی زندگی میں اب خواتین اور لڑکیوں کی مداخلت کی گنجائش نہیں، ان کا ان کی زندگی میں آنا منع ہے۔ محسن عباس حیدر نے لکھا کہ ان کے پاس کسی خاتون سے تعلقات استوار کرنے یا کسی سے شادی کرنا کا وقت نہیں۔ انہوں نے تنہا زندگی کو بے فکر زندگی قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ اگر اس کے باوجود کوئی خاتون ان کی زندگی میں آنا چاہتی ہے تو وہ ان کی بہن، بیٹی اور ماں بن کر آ سکتی ہے۔ ڈی جے کے مطابق وہ اب سکون کی زندگی اور موت چاہتے ہیں۔ محسن عباس کی اس پوسٹ پر ان کی ٹائم لائن پر ان کے اپنے دوستوں اور جاننے والوں نے مزاحیہ تبصرے بھی کیے مگر جب ان کی پوسٹ کو دیگر شوبز پیجز نے شیئر کیا تو وہاں انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ صارفین نے محسن عباس حیدر کی پوسٹ پر سخت رد عمل دیتے ہوئے ان کے سابق اہلیہ اداکارہ فاطمہ سہیل کے ساتھ ان کے تعلقات کا ذکر کیا۔ جب کہ کچھ افراد نے انہیں ذاتی نوعیت کی تنقید کا نشانہ بنایا اور ان سے سوال کیا کہ وہ اپنی بیٹی کوشادی کے بغیر کیسا دیکھتے ہیں؟
جیونیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے متحده قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما عامر خان نے کہا کہ اب حکومت ان کی جماعت کو کوئی وزارت دے گی بھی تو حکومت کے سامنے ہاتھ جوڑیں گے، کیونکہ معاشی پالیسیوں کا بوجھ اٹھاتے ہوئے اب ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، ہم اب مزید یہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔ ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے وفاقی حکومت کے ساتھ رہنے یا نہ رہنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالے سے ان کے آپشنز کھلے ہوئے ہیں۔ ہماری جماعت پی ٹی آئی کی پابند نہیں، جو مناسب سمجھیں گے فیصلہ کریں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے کہا کہ اپوزیشن کی قیادت سے بات ہوئی ہے، وہ عدم اعتماد پر بات کرنا چاہتے ہیں، ابھی واضح نہیں کی تحریک عدم اعتماد کی پوزیشن کیا ہے، ابھی ہم وفاقی حکومت کے اتحادی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو دو وزارتیں دینےکی بات ہوئی تھی، اس میں وزارت قانون شامل نہیں، وفاق میں ایم کیوایم کو ایک وزارت دی گئی ہے، فروغ نسیم کو ان کی قانونی مہارت کے سبب وزیراعظم نے وزیر بنایا۔ ان کی مجبوری اپنی جگہ لیکن ہم عوام کو جواب دہ ہیں۔ عامر خان نے کہا پچھلی حکومتوں پر الزامات لگائے جاتے تھے، آج آپ مجبور ہیں تو پچھلی حکومتیں بھی مجبور ہوں گی، حکومت کو اپنی پالیسی بدلنی چاہیے۔ پہلے دو وقت کی روٹی کھاتےتھے، آج ایک وقت کی روٹی بھی مشکل ہوگئی ہے۔ عامر خان نے یہ بھی کہا کہ فیصلہ کرتے وقت ہماری بھی مشکلات ہوتی ہیں، ہمیں عوام کی رائے کو بھی سامنے رکھنا پڑتا ہے۔ اگر کالز پر سیاست ہو تو سیاست بند کر دینی چاہیے، ہمیں فون کالز آتی ہیں نہ ہم فون کالز پر یقین رکھتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنا واضح موقف لے کرآئے کہ وہ کب عدم اعتماد لا رہی ہے، ہم سندھ کےایشوز کو بھی سامنے رکھیں گے اور رابطہ کمیٹی فیصلہ کرے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا لاہور ہائیکورٹ بار سے خطاب میں کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت میں پاکستان جمہوریت سے دور اور آمریت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ قانون کے بغیر جمہوریت ممکن نہیں، میرے والد اور والدہ پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے، ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل اسی لاہور ہائیکورٹ میں ہوا۔ بلاول بھٹو نے کہا لوگوں کا فیصلہ واضح ہے کیونکہ پارلیمان سپریم ادارہ ہے مگر پارلیمنٹ بدترین دور سے گزر رہی ہے۔ ہم جمہوریت اور آئین کے تحفظ کیلئے مارچ کر رہے ہیں، ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں، ہم پارلیمنٹ پر حملے پر یقین نہیں رکھتے،ہم اس سسٹم کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون کی بالادستی ضروری ہے، بار نے ہمیشہ جمہوری قوتوں کا ساتھ دیا ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک لانے کیلئے ہر رکن پارلیمنٹ کو ساتھ دینے کی مہم چلائیں گے، اس منافق حکومت کو جمہوری طور پر چیلنج کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ عوام کو دکھائیں گے کہ معاشی بحران ہے، انسانی حقوق پر حملے ہو رہے ہیں۔ عوام کو دکھائیں گےکہ جمہوریت کا جنازہ نکالا گیا تو کون سیلیکٹڈ کے ساتھ ہے اور کون پارلیمنٹ کے ساتھ ہے ،اللہ نے چاہا تو ہم کامیاب ہوں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آئین اورجمہوریت دی، وہ آج بھی لوگوں کے دل میں زندہ ہیں ، میرے والد نے زندگی جیل میں گزاری، 30 سال تک احتساب اور کیسز کا سامنا کیا، عدالتوں نے میرے والد اور والدہ کو باعزت بری کیا۔ بلاول نے کہا پاکستان ایک قانون دان قائد محمد علی جناح نے بنایا تھا، قانون ریاست اور لوگوں کے درمیان پل ہوتا ہے، ملک میں قانون کی بالا دستی لازمی ہے۔تاریخ نے اپنا فیصلہ سنایا اور بے نظیر بھٹو بے قصور ٹھہریں۔
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چودھری پرویز الٰہی نے اپنی پارٹی کے منشور کو دہراتے ہوئے کہا کہ عوامی مفاد کو اولین ترجیح دینا اور بنیادی مسائل کے حل میں کردار ادا کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چودھری پرویزالٰہی سے ن لیگ خیبرپختونخواہ کے سینئر نائب صدر انتخاب خان چمکنی نے ملاقات کی اور چودھری شجاعت حسین کی خیریت بھی دریافت کی۔ ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اس موقع پر سینیٹر کامل علی آغا اور چودھری امتیاز احمد رانجھا بھی موجود تھے۔ اس موقع پر چودھری پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی صورتحال روز بروز نئی شکل اختیار کر رہی ہے، جلد سیاسی بادل چھٹ جائیں گے، جس کے بعدموسم صاف ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد کو اولین ترجیح دینا اور بنیادی مسائل کا حل ہمارے منشور کا حصہ ہے، جبکہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر وقت عوام کو فوری ریلیف دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے آئندہ بھی اپنا مثبت سیاسی کردار ادا کرنے کا عز م کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عوام کے مفاد کو ترجیح دی ہے جب بھی موقع ملا عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کیا، ن آئندہ بھی اپنا مثبت سیاسی کردار ادا کرتے رہیں گے۔
مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ایک روزہ دورے پر پاکستان آئے ہیں انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں عمران خان سے ملاقات کی جس کے دوران پولیو کے خاتمے اور دیگر اہم موضوعات وباہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔ اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہبازگل نے ٹوئٹ کی اور بتایا کہ بل گیٹس کی وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ہے۔ ان کے علاوہ تحریک انصاف کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانب سے بھی ملاقات کی تصدیق کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ یہ بل گیٹس کا پہلا پاکستانی دورہ ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ صدر مملکت عارف علوی سے بھی ملاقات کریں گے۔ بِل گیٹس نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) ہیڈ کوارٹرز کا دورہ بھی کریں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ بل گیٹس کو کورونا، پولیو کی روک تھام سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی۔ وہ دورہ پاکستان مکمل کرکے آج شام کو ہی واپس چلے جائیں گے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس متعدد مرتبہ وزیراعظم عمران خان اور بِل گیٹس میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا جس میں انہوں نے بل گیٹس کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی۔
صوبائی کابینہ پنجاب میں توسیع کا فیصلہ، مزید 4 ارکان کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا ، پنجاب حکومت نے کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، متحرک اراکین میں سے 4 کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے متحرک اراکین پنجاب اسمبلی کو نمائندگی دینے پر غور شروع ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت پنجاب حکومت کی کابینہ کے ارکان کی تعداد 37 ہے جبکہ آئینی طورپر کابینہ میں 41 سے زیادہ ارکان شامل نہیں کیے جاسکتے۔ آئین کے آرٹیکل 130 کی شق نمبر6 کے تحت صوبائی اسمبلی کے کل اراکین کی تعداد کے 11 فیصد سے زائد اراکین کو کابینہ میں شامل نہیں کیا جاسکتا، اس حساب سے پنجاب کی کابینہ میں کل وزراء کی تعداد 41 ہوسکتی ہے۔ چونکہ اس وقت پنجاب کابینہ میں مزید 4 وزراء کے شامل کیے جانے کی گنجائش موجود ہے لہذا پنجاب حکومت نے صوبائی اسمبلی میں متحرک اراکان کو کابینہ میں نمائندگی کا موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کی وزیراعظم عمران خان سے منظوری کے بعد نئے شامل کیے جانے والے وزراء کے ناموں پر بھی غور کیا جائے گا۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں کو دیکھتے ہوئے پیٹرول سستا کرنے کیلئے کیا کریں؟ شبلی فراز کا مفتاح اسماعیل سے سوال وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل سے سوال کیا کہ آپ بتائیں اس وقت پیٹرول کو سستا کرنے کیلئے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ ہم نیوز کے پروگرام "پوائنٹ بریکنگ ود محمد مالک" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ میں مفتاح اسماعیل سے سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس وقت بین الاقوامی سطح پر آئل کی قیمت 96 ڈالر ہے، یہ ایسا کیا اقدام کرتے کہ پاکستان میں عوام کو 70 یا 80 روپے میں عوام کو پیٹرول فراہم کرتے؟ مفتاح اسماعیل نے جواب دیا کہ 70،80 روپے اور 160 روپے میں بہت فرق ہوتا ہے، جب ہمارے دور میں پیٹرول کی قیمت 80 روپے تھی تو اس وقت عمران خان نے اسے پیٹرول بم قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر ملک سے منی لانڈرنگ کا خاتمہ ہوجائے تو پیٹرول سستا ہوسکتا ہے، تو آج آپ کی حکومت ہے آپ ملک سے منی لانڈرنگ کا خاتمہ کریں اور پیٹرول سستا کردیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس حکومت کی اس سے بڑی نااہلی کیا ہوگی کہ 2، 3ہفتے پہلے حکومت نے پاکستان سٹیٹ آئل کو فرنس آئل کا ایک پورا کارگو امپورٹ کرنے کی ہدایات کی جس کے بعد یہ کارگو امپورٹ بھی ہوگیا اور کراچی میں بندرگاہ پر پہنچ گیا تھا جس کو اتارنے کیلئے یہاں جگہ نہیں تھی، تو یہ بات واضح ہے کہ پی ایس او فرنس آئل امپورٹ کررہا تھا۔ دوسری بات کہ ملک میں اسی وقت 2 ریفائنریاں جن میں پاک ارب اور بائیکو شامل ہیں اس لیے بند تھیں کہ ان کے پاس رکھنے کی جگہ نہیں تھی فرنس آئل اپنی حد تک پہنچ گیا تھا، اسی وقت اسی ہفتے میں پاکستان کی تیسری ریفائنری پاکستان ریفائنری لمیٹڈ نے اسی وقت یہ ٹینڈر کیا کہ انہیں فرنس آئل ایکسپورٹ کرنا ہے اور وہ اس وقت سستے دام پر بھی ایکسپورٹ کرنے کیلئے تیار تھے۔ شبلی فراز نے پروگرام میں کہا کہ مفتاح اسماعیل صاحب بتائیں ان کے دور میں پیٹرول کی قیمتیں 30 سے 40 ڈالر کی رینج میں تھیں، آج یہ قیمت 96 ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، پاکستان میں بدقسمتی سے تیل کے کنویں تو ہیں نہیں ، ہم ہمیشہ سے امپورٹ ہی کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے بنیادی طور پر ملک کو ایک امپورٹ فوکسڈ ملک بنایا ، ایل این جی بھی ایک امپورٹڈ فیول ہی ہے، میں نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں بھی لکھا تھا کہ ن لیگ کی حکومت جان بوجھ کر ری نیوبل انرجی کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت بڑھنے پر تنقید کے بجائے اپوزیشن متبادل بتائے۔ فود چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ میں سوال اٹھایا کہ بین الاقوامی منڈی میں تیل 60 ڈالر فی بیرل سے95 ڈالر فی بیترل پر پہنچ جائے تو حکومت قیمت کیسے نہ بڑھائے؟ اپوزیشن کے پاس کوئی جادو کا چراغ ہے توبتائے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی جماعتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تنقید کر رہی ہیں لیکن کسی بھی تنقید کا اہم پہلو یہ ہوتا ہے کہ آپ متبادل دیتے ہیں۔ اب اپوزیشن بتائے کہ بین الاقوامی منڈی میں تیل 60 ڈالر سے 95 ڈالر پر پہنچ جائے تو حکومت قیمت کیسے نہ بڑھائے؟ کوئی جادو کا چراغ ہے تو بتا دیں۔ تاہم وفاقی وزیر کے اس ٹوئٹ پر سوشل میڈیا صارفین انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب پیپلزپارٹی کےدور میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اس سے زیادہ تھیں تو تب پاکستان میں پٹرول کس طرح سستا ملتا تھا۔
حکومتی اتحادی ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی ایم کیو ایم پاکستان یا مسلم لیگ ق سے ہونے والی ملاقاتوں میں تحریک عدم اعتماد پر کوئی بات نہیں ہوئی بلکہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے کالے قانون کے حوالے سے ہمارے موقف کی حمایت پر شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر امین الحق نے عدم اعتماد کی کوششوں کو بے سود کہتے ہوئے اپوزیشن کی ملاقاتوں کو چائے کی پیالی میں طوفان قرار دے دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے گراؤنڈ پر کوئی چیز موجود نہیں، ساڑھے تین سالوں میں اپوزیشن نے جتنی بھی کوششیں کیں وہ سب ناکام ہوئیں۔ ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے میڈیا پر صرف شور شرابا کیا جا رہا ہے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن نمبر گیم میں کہیں نظر نہیں آرہی، پی ڈی ایم کو کس نے توڑا سب عوام کو معلوم ہے۔ بطور وزیر آئی ٹی پبلک آفس میں بیٹھنا اس بات کی نشاندہی ہے کہ ایم کیو ایم وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے وفد نے مولانا فضل الرحمان، اے این پی، لاہور میں ق لیگ اور ن لیگ کی قیادت سے ملاقاتیں کیں لیکن کسی بھی ملاقات میں تحریک عدم اعتماد پر کوئی بات نہیں ہوئی بلکہ ان ملاقاتوں کا مقصد سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے کالے قانون کے حوالے سے ایم کیو ایم کے موقف کی حمایت پر ان جماعتوں کا شکریہ ادا کرنا تھا۔ وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اور ہمارا خیال ہے کہ 2018 کے انتخابات میں جس جماعت نے حکومت بنائی اس کو پانچ سال مکمل کرنے چاہئیں، تاہم اپوزیشن جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے رابطہ کیا تو مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کیا جائےگا۔ مہنگائی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں امین الحق کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے مگر اس بات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 94 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہیں، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ملک میں موجودہ مہنگائی کا زور6 سے 8 ماہ میں ٹوٹ جائے گا جس کے بعد چیزیں سستی ہوں گی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تیل کی عالمی قیمتوں نے بوجھ ڈالا ہوا ہے جبکہ ٹیکسوں میں کمی کے باعث ماہانہ 70 ارب روپے نقصان ہو رہا ہے، حکومت کا یہی نعرہ ہے مہنگائی کا توڑ اور آمدن پر زور۔ شوکت ترین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان درمیانے طبقے، تنخواہ دار، موٹر سائیکل اور چھوٹی گاڑی والوں کیلئے جلد پروگرام کا اعلان کریں گے۔ وزیر خزانہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ڈائریکٹر پبلک منیجمنٹ طارق نیازی سمیت قطر کے وزیر توانائی سعد الشریدہ الکابی اور سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفلیح سے ورچوئل اجلاس اور ای کامرس وڈیجیٹل پالیسی سے متعلق اجلاس میں کہا کہ حکومت نے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے اقدام اٹھائے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت نے ریٹیل سیلز کی نگرانی، سنگل ونڈو آپریشن، ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے ذریعے محصولات کی وصولی بہتر بنانے سمیت متعدد اقدامات کئے ہیں جس سے حکومت کی آمدن میں واضح اضافہ ہوا ہے۔
مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے لیگی کارکن صابر محمود ہاشمی کی رہائی کے لیے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ کو وکیل مقرر کر دیا۔ گرفتار لیگی کارکن وسوشل میڈیا ایکٹوسٹ صابر محمود ہاشمی پر وزیرِ اعظم عمران خان اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی کرنے اور غیر اخلاقی ٹرینڈ چلانے کا الزام ہے اور اسی الزام میں اسے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے گرفتار کر رکھا ہے۔ مریم نواز نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ گرفتار صابر محمود ہاشمی کی رہائی کیلئے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ مقدمہ لڑیں گے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ مذکورہ وکیل پہلے بھی اسیر لیگی کارکنوں کی رہائی میں مؤثر کردار ادا کر چکے ہیں۔ مریم نواز نے وکیل کی جانب سے صابر محمود ہاشمی کا مقدمہ پوری قوت کے ساتھ لڑنے کا عندیہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ صابر ہاشمی کو گرفتار کیا تھا۔ صابر ہاشمی کو وزیرِ اعظم عمران خان اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی اور نازیبا ٹرینڈ چلانے کے الزام میں گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی بار بار کوششوں کے باوجود جہانگیر ترین نے عمران خان سے ملنے سے انکار کردیا ہے۔ سماء نیوز کے پروگرام "لائیو ود ندیم ملک میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ میرے ذرائع نے بتایا ہے کہ جہانگیر ترین نے عمران خان سے ملنے سے انکار کیا ہے، پچھلے کچھ دنوں میں ملاقات کیلئے بہت سی کوششیں بھی کی گئی ہیں۔ طلال چوہدری نے مزید کہا کہ یہ اتنی کامیاب حکومت ہے کہ فیصل آباد میں ان کے کل 7 رکن قومی اسمبلی ہیں جن میں سے 5 ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، حکومت کے اتنے کامیاب منصوبے ، کامیاب جوان پروگرام اور صحت کارڈ ہے پھر بھی ان کے لوگ ہمارے پیچھے پھرر ہے ہیں۔ ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ جن پانچ اراکین اسمبلی کی میں بات کررہا ہوں ان میں کچھ جہانگیر ترین گروپ سے تعلق بھی رکھتے ہیں اور یہ سب لوگ صرف اسی لیے عمران خان کی مخالفت کررہے ہیں کہ انہیں مستقبل میں مسلم لیگ ن میں ایڈجسٹمنٹ چاہیے۔ اسی پروگرام میں شریک حکومتی نمائندے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر فروری میں اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد نہیں آتی یا حکومت گھر نہیں جاتی تو مارچ میں میرا اور طلال چوہدری کا ایک پروگرام ہوگا جس میں طلال اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے قوم معافی مانگیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلال چوہدری کو تھوڑی سی شرم ضرور آتی ہوگی جب ان کے علاقے فیصل آباد کے ہر خاندان کے پاس ہیلتھ کارڈ دیکھتے ہوں گے، یہ چالیس سال اس ملک پر حکمرانی کرتے رہے ہیں مگرا نہوں نے صحت کے نظام کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جشن کرکٹ‘ میں وزیراعظم عمران خان کی حمایت اور مخالفت میں ن لیگی رہنما حنا پرویز بٹ اور اداکار بہروز سبزواری نے اپنے اپنے دلائل دیے۔ اداکار نے وزیراعظم عمران خان کی کھل کر تعریف کی اور کہا کہ وہ اگلی بار بھی انہیں ہی پرائم منسٹر دیکھ رہے ہیں۔ بہروز سبزواری کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، ان کے ساتھ شوکت خانم کیلئے فنڈ ریزنگ کی اور کئی دورے کیے ہیں وہ سچے اور ایماندار شخص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایماندار پوگ آسمان سے نہیں اتریں گے پاکستان سے ہی سامنے لانے پڑیں گے۔ پروگرام میں شریک لیگی رہنما حنا پرویز بٹ نے کہا کہ وہ بہروز سبزواری سے اختلاف رائے رکھتی ہیں کیونکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے ثابت کیا عمران خان صادق اور امین نہیں ہیں، جس پر اداکار نے جواب دیا کہ انہیں میں نے کبھی چینی اور آٹا چراتے ہوئے نہیں دیکھا۔ حنا پرویز بٹ نے کہا کہ کراچی کنگز کا وہی حال ہے جو عمران خان کا ہے، مشکل ہے کہ وزیراعظم مارچ نکال جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے 29 ایم پی اے سپورٹ کررہے ہیں، چار پانچ ایم پی اے پیپلز پارٹی سے بھی رابطے میں ہیں۔ حنا پرویز بٹ نے انکشاف کیا کہ مریم نواز کے مگ میں اکثر امریکانو کافی ہوتی ہے، اُن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے پنجاب میں بہت کام کیا، مریم نواز نڈر سیاستدان ہیں، 50 فیصد لوگ سمجھتے ہیں مریم شہباز سے بہتر سیاست دان ہیں۔ بہروز سبزواری نے کہا کہ میں کراچی کنگز کو سپورٹ کررہا تھا، اس نے مایوس کیا، میں نے کراچی کنگز کا کوئی میچ نہیں دیکھا، مجھےخبر ملی ٹیم میں اختلافات ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ایکٹر کے لئے کریکٹر سے پہچانا جانا بہت بڑی بات ہے۔ ہم نے بھی پیسے جمع کرنے کیلیے کمیٹیاں ڈالی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹس کو عام طریقہ کار کے ذریعے مخالف ووٹوں کو مسترد کر کے انتخابات میں ہیرا پھیری کر سکتا ہے اسی لیے وہ ای وی ایم (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) کی مخالفت کرتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں ایک بار پھر مسترد شدہ ووٹوں کا مسئلہ سامنے آیا۔ مسترد شدہ ووٹوں کا مسئلہ ڈبل اسٹیمپنگ کی وجہ سے ظاہر ہوا۔انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ 2013کے انتخابات پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں بھی یہی بات سامنے آئی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹس کو اس وجہ سے ای وی ایم کی مخالفت کرتا ہے کیوں کہ وہ عام طریقہ کار کے ذریعے مخالف ووٹوں کو مسترد کر کے انتخابات میں ہیرا پھیری کر سکتا ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے شیئر کردہ گراف میں دکھایا گیا ہے کہ جس جگہ جے یو آئی ف جیتی ہے وہاں اسے 63ہزار 610 جب کہ پی ٹی آئی 51 ہزار 523 ووٹ لے سکی ہے۔ دوسری جانب مسترد ووٹوں کو دیکھا جائے تو ان کی تعداد 23ہزار113 ہے جبکہ جیتنے والے امیدوار نے 12ہزار87 ووٹوں سے برتری حاصل کی ہے۔
سماء نیوز کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں 2 ریفرنس اور 6 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی ہے۔ انہیں میں پیپلزپارٹی کے دور کے وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو بھی ملزم نامزد کر دیا گیا ہے۔ ان پر خلاف ضابطہ11ملین ڈالر کی ادائیگی کا الزام ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ نے ایف بی آئی آر میں غیر قانونی ٹھیکوں کے ریفرنس میں پیپلزپارٹی دور کے وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو ملزم نامزد کیا ہے، سابق وزیر خزانہ اور ایف بی آر افسران کیخلاف منظور کئے گئے نیب ریفرنس کی تفصیلات کے مطابق حفیظ شیخ نے11 ملین ڈالر کی خلاف ضابطہ ادائیگیاں کیں۔ نیب ریفرنس کے مطابق نیب کراچی ایف بی آر میں آٹو میشن سافٹ ویئر کے ٹھیکے سے متعلق 2015 سے تحقیقات کر رہی تھی، جس میں پتہ چلا ہے کہ ایک غیر ملکی کمپنی کو تفویض کیا گیا کام مکمل ہوئے بغیر ہی 11 ملین (ایک کروڑ 10 لاکھ) ڈالر کی ادائیگی کر دی گئی۔ نیب کے مطابق پیپلزپارٹی دور میں ایف بی آر میں آٹو میشن سافٹ ویئر کیلئے 11 ملین ڈالر کا منصوبہ بنایا گیا تھا، جس میں عبدالحفیظ شیخ نے بطور وزیر اختیارات کا غلط استعمال کیا، تحقیقات کے بعد نیب کراچی نے حفیظ شیخ و دیگر کیخلاف ریفرنس فائل کرنے کی سفارش کی تھی۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس ميں ایف بی آر میں غیرقانونی ٹھیکوں کے ریفرنس کی منظوری دیدی گئی، جس میں پیپلزپارٹی دور کے وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، سابق چیئرمین ایف بی آر سلمان صدیق، افسران اشعر عظیم اور عبداللہ یوسف کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ عبدالحفیظ شیخ اور ایف بی آر افسران کیخلاف ریفرنس کی نیب ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کی تصدیق ہوگئی، نیب کراچی مقامی احتساب عدالت میں ان افراد کیخلاف جلد ریفرنس دائر کریگا۔ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے کیس میں نیب نے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو چند سال قبل بھی نوٹس جاری کرکے جواب طلبی کی تھی۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ 2 بار ملک کے وزیر خزانہ رہ چکے ہیں، وہ پیپلزپارٹی کے بعد موجودہ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں بھی وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔
میاں چنوں میں پرتشدد ہجوم کے ہاتھوں شہری کی ہلاکت پر مولانا طارق جمیل کا ردعمل میاں چنوں میں توہین مذہب کے الزام میں پرتشدد ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص کی ہلاکت کے معاملے پر معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کا مؤقف سامنے آیا ہے۔ جس میں ان کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات ظلم اور جہالت ہیں۔ معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے میاں چنوں واقعہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں چنوں واقعہ اور سانحہ سیالکوٹ ظلم اور جہالت ہے، شریعت تو یہاں تک کہتی ہے کہ قاتل کو سزا عدالت دے گی، آپ نہیں۔ واضح رہے کہ میاں چنوں میں دو روز قبل ہجوم نے توہین مذہب (قرآن کے اوراق جلانے) کا الزام لگا کرایک شخص کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد 33 نامزد اور 300 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ تلمبہ کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں۔ خانیوال کے علاقے میاں چنوں میں توہینِ مذہب کے الزام میں ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے شخص مشتاق کے بھائی کا کہنا ہےکہ ان کا بھائی16،17 سال سے ذہنی طور پر مفلوج تھا اور ملتان کے ایک ڈاکٹر سے اس کا علاج بھی چل رہا تھا۔ مقتول مشتاق کے بھائی ذوالفقار کا کہنا تھا کہ ان کے بھائی کو رسیوں سے باندھ کر تشدد کیا گیا، اس کے ہاتھوں کی انگلیاں کاٹی گئیں، اس کے مرنے کے بعد بھی لاش کو پیٹا گیا اور بے حرمتی کی گئی۔
مردان میں 16 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ اور بدتمیزی کرنےو الے لڑکے پر فائرنگ کردی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق واقعہ مردان میں پیش آیا جہاں کی رہائشی لڑکی نے 20 سالہ عباس کو بھائی کی پستول سے فائرنگ کرکے زخمی کردیا ہے، لڑکی نے الزام لگایا کہ عباس اسے مسلسل چھیڑنے اور ہراساں کرنے کی کوشش کررہا تھا۔ لڑکی کی فائرنگ سے عباس زخمی ہوگیا جس کے بعد اسے فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹرز کے مطابق گولی لڑکے کے سینے کی طرف چلائی گئی جس سے وہ زخمی ہوا۔ مردان کے تھانہ کاٹلنگ میں لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم ابھی تک کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ دوسری جانب لڑکی کے بھائی نے موقف اختیار کیا ہے کہ کھیتو ں میں کام کرنے والی اس کی بہن کو گزشتہ کئی دنوں سے عباس کی جانب سے چھیڑ چھاڑ کا سامنا تھا، عباس نہ صرف لڑکی کو تنگ کررہا تھا بلکہ نازیبا حرکات کرتے ہوئے لڑکی کو پیسے دینے کی پیشکش بھی کررہا تھا جس پر میری بہن نے اسے گولی مارکر زخمی کردیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں لاہور کے نجی اسپتال فاطمہ میموریل میں ایک شخص موجود ہے اس کا بیٹا ہرنیا کی تکلیف میں مبتلا ہے اس نے ویڈیو میں دعویٰ کیا کہ اسے صحت انصاف کارڈ پر اپنے بیٹے کے آپریشن کیلئے 2 مہینے کا وقت دیا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے بتایا کہ مریض ایمرجنسی حالت میں نہیں تھا اس لیے اسے اسپتال کی جانب سے آپریشن کیلئے وقت دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ شخص ایمرجنسی میں نہیں بلکہ او پی ڈی میں گیا جہاں اسے ڈاکٹر نے چیک کیا۔ اظہر مشوانی نے مزید کہا کہ ڈاکٹر نے اسے چیک کر کے بتایا کہ یہ کوئی ایمرجنسی کیس نہیں ان کے بیٹے کے علاج کیلئے ہرنیا کی cold surgery کرنا پڑے گی۔ جس کے لیے 2 ہفتے کا وقت دیا گیا، جس کے بعد یہ صاحب ویڈیو بنانا شروع ہو گئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ لاہور میں 96اسپتال پینل پر موجود ہیں اگر کسی ایک اسپتال میں کسی وجہ سے کوئی مسئلہ آجائے تو باقی 95اسپتال موجود ہیں جہاں ہیلتھ کارڈ پر مفت علاج کی سہولت سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ وائرل ویڈیو میں اس شخص نے بتایا ہے کہ وہ فاطمہ میموریل اسپتال میں صحت انصاف کارڈ پر علاج کیلئے بیٹے کے آپریشن کی غرض سے آیا ہے جہاں ڈاکٹر نے اسے آپریشن کیلئے 2 مہینے کا وقت دیا ہے جبکہ ڈاکٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر وہ پیسے لیکر آجائے تو اس کا ابھی آپریشن کر دیا جائے گا۔ اس شخص نے دعویٰ کیا کہ اس کا بیٹا اٹھنے بیٹھنے سے بھی قاصر جب کہ سو بھی نہیں سکتا مگر ڈاکٹر صحت انصاف کارڈ کی وجہ سے فوری طور پر آپریشن کرنے سے گریزاں ہے اور 2 مہینے کا وقت دے رہے ہیں۔ اس شہری نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ انصاف کارڈ نہیں بلکہ بیکارکارڈ ہے۔ ویڈیو میں موجود شخص نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسپتال میں پیسے والوں کیلئے الگ جگہ ہے جبکہ کارڈ پر علاج کرانے کیلئے آنے والوں کو پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے اس نے مزید کہا کہ ہمیں اس کارڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ ویڈیو میں ڈاکٹر کا نام بتانے کے بعد اسپتال کی سیکیورٹی کا عملہ پہنچ گیا جس نے اس شخص سے موبائل چھین لیا۔
ماڈل و سوشل میڈیا سٹار قندیل بلوچ کے قتل کے الزام میں گرفتار مرکزی ملزم وسیم کو بری کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ میں قندیل بلوچ کے بھائی وسیم جسے عدالت نے قندیل بلوچ کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی کی اپیل پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت قندیل بلوچ کی والدہ کی جانب سے عدالت میں راضی نامہ جمع کروایا گیا جس کے بعد عدالت نے مرکزی ملزم وسیم کو باعزت بری کردیا ہے۔ یادرہے کہ اس سے قبل قندیل بلوچ کے والد کی جانب سے اپنی بیٹی کے قتل میں ملوث دونوں بیٹوں کو معاف کرتے ہوئے عدالت میں معافی نامہ جمع کروایا تھا مگر عدالت نے اس معافی نامہ کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ غیرت کے نام پر قتل کیس کا فیصلہ گواہوں اور شواہد کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ عدالت نے ملزم وسیم کو قندیل بلوچ کے قتل کا الزام ثابت ہونے کے بعد عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ کیس کے دیگر ملزمان جن میں مفتی عبدالقوی بھی شامل تھے انہیں باعزت بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ ماڈل و سوشل میڈیا اسٹار قندیل بلوچ کو ان کے گھر میں سگے بھائی نے غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا، پولیس نے قتل کےبعد فرار ہونے والے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔
تُرکی کے صوبے انطالیہ میں سنگِ مرمر کی کان میں کھدائی کے دوران پتھر کے ایک ٹکڑے پر "بسم اللہ" جیسی عبارت دریافت ہوئی ہے جس نے ساری دنیا کو حیرت زدہ کردیا ہے۔ ترک خبر رساں ادارے ٹی آر ٹی کے مطابق ماربل کا یہ ٹکڑا 19 کروڑ 50 سال پرانا ہے جس پر نشانات ایسی قدرتی ترتیب اختیار کر گئے ہیں کہ جیسے کسی نے اس پر "بسم اللہ" لکھ دیا ہو۔ سنگِ مرمر کا یہ ٹکڑا چند روز پہلے تاسکیگی قصبے کے قریب سنگِ مرمر کی کان میں کھدائی کرتے دوران مزدوروں نے پہلی بار دریافت کیا تھا جس میں انہیں واضح طور پر "بسم اللہ" کی عبارت دکھائی دی۔ پتھر کا یہ ٹکڑا فوری طور پر سلیمان دیمیرل یونیورسٹی سپارٹا بھجوا دیا گیا تاکہ اس کا مزید معائنہ کیا جاسکے۔ اکدینز یونیورسٹی کے ڈین احمد اوکگل نے بھی تصدیق کی کہ سنگِ مرمر کے اس ٹکڑے میں کسی قسم کی جعلسازی نہیں بلکہ اس پر دکھائی دینے والی "بسم اللہ" کی عبارت مکمل قدرتی طور پر نمودار ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ماربل کا یہ ٹکڑا آج سے 15 کروڑ 90 لاکھ سال پہلے وجود میں آیا تھا اور "بسم اللہ" جیسا نقش بھی اسی دوران پتھر میں بن گیا تھا۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب یہ پتھر اور اس سے ملحقہ چٹانیں وجود میں آرہی تھیں تو انطالیہ کا یہ علاقہ سمندر کی تہہ میں تھا. اس کے علاوہ پتھر پر ڈائنوسار کی بائیوکلاسٹک باقیات بھی پائی گئیں۔

Back
Top