خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین کے واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین کے عہدے سے مستعفی ہونے کی چند وجوہات سامنے آگئیں، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ کی جانب سے مبینہ مداخلت بنیادی وجہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق میجر محمد عارف (ر) کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انکشاف کیا گیا کہ چیئرمین واپڈا کے مستعفی ہونے کی چند اور وجوہات سامنے آگئی ہیں۔ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ چیئرمین واپڈا کے مستعفی ہونے کی کچھ اور وجوہات میں بنیادی طور پر وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ کی جانب سے ناپسندیدہ اور غیر ضروری مداخلت ہے، انہوں نے واپڈا سے مطالبات کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ ریفریشمنٹ کی مد میں بجٹ مختص کریں۔ ان کے ذاتی استعمال کے لیے تقریباً 20 سے زائد گاڑیاں پاکستان میں ان کی رہائش گاہوں پر منتقل کی جائیں۔ اسامیوں کی دستیابی سے قطع نظر، سندھ سے تقریباً 500 افراد کے اندراج کو فوری طور پر یقینی بنائیں، میجر عارف نے کہا کہ یہ تو صرف شروعات ہے اور خورشید شاہ مستقبل قریب میں وہ محکمہ سے فنڈز کی وصولی کا مطالبہ کرنا شروع کر دے گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف خورشید شاہ کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ پی پی پی انہیں بلیک میل کرتی رہتی ہے۔ پی پی پی نے انتہائی محتاط ہو کر وزارتیں منتخب کی ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت نے واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین کے عہدے کی ذمہ داریاں نوید اصغر کو سونپنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے متعلق سمری وزیر اعظم پاکستان اور کابینہ ڈویژن کو ارسال کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد وزارتِ آبی وسائل نے چیئرمین کے عہدے کی ذمہ داری مالیاتی رکن نوید اصغر کو سونپنے کی سمری وزیر اعظم کے دفتر بھیجی ہے۔ بدھ کو کابینہ ڈویژن کے اجلاس میں سمری منظور کئے جانے کا امکان ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے عمران خان کے ایبٹ آباد میں دیئے گئے بیان کے بعد کہا کہ پاک فوج کیخلاف بات کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہو گی، ان کی جانب سے کارروائی کا عندیہ دیئے جانے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ کیا وہ نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔ رحیق عباسی نے کہا کہ پاک افواج کے سالار اعظم کے خلاف نام لیکر قومی اسمبلی میں یہ تقریر ہوئی اور پی ٹی وی نے اس کو لائیو نشر کیا۔ کیا فرمائیں گے اب محترم ڈی جی صاحب؟ کیا کرائم منسٹر شہباز شریف کوئی کارروائی کریں گے؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ہیں وہ لوگ جن کے ذریعے عمران خان کئی خلاف عدم اعتماد کامیاب کروائی گئی۔ کامران خان نے کہا کہ میں نے وہ حصے حذف کردیے یا شامل نہیں کیے جہاں ہمارے اکابرین قوم پرانے جرنیلوں کے نہیں حاضر سروس لیڈرشپ کی ایسی تیسی کرتے تھے جب اس روش کی بیخ کنی نہیں کی گئی پہلی بار حاضر سروس جرنیلوں کے نام لے کر زبانی حملہ آوری کی بنیاد رکھی گئی ردعمل میں ان تمام شخصیات کی آؤ بھگت بھی ہوئی۔ عدیل راجہ نے کہا کہ شہباز شریف کی دھمکی کے بعد اب اس بندے کے خلاف کاروائی تو بنتی ہے۔ حسن خان نے امپورٹڈ وزیر اعظم کا جنرل فیض حمید کے خلاف بات کرنے والی مریم نواز، جنرل باجوہ کے خلاف جلسوں میں تقریریں کرنے والے میاں نواز شریف کے خلاف ایکشن لینے کا اعلان۔ ایک صارف نے کہا کہ عمران خان نے ایبٹ آباد میں آج ریاست پاکستان، آئین اور قومی اداروں کو چیلنج کیا، قانونی کارروائی کریں گے۔ شہباز شریف کی دھمکی۔۔ ہمت ہے تو کارروائی کرکے دکھاؤ۔ تیمور خان نے کہا شہباز شریف نے کہا تھا کہ عمران خان صاحب نے ایبٹ آباد جلسہ میں اداروں پر تنقید کی اور عمران خان ملک کیخلاف سازش کررہا ہے اور ہم کاروائی کرینگے تو شہباز شریف صاحب نواز شریف انڈیا میں بیٹھ کر جو زہر فوج کے خلاف اگل رہا تھا اس کے خلاف کارروائی کب کرو گے؟ ہلمند بابا نامی صارف نے کہا کہ عمران خان کا خطاب ملک کے خلاف سازش قرار! شہباز شریف نے کارروائی کا اعلان کردیا !! مریم نواز نے جوش خطابت میں بات کی تھی!شہباز شریف لطیفے سنائے جائیں گے اب۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنااللّٰہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے ایبٹ آباد میں جلسے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بنی گالہ والا کرپشن چھپانے کے لیے پاکستان اور عوام کے کپڑے پھاڑ رہا ہے، چار سال میں مہنگائی اور کرپشن سے عوام کے کپڑے اتارنے کی کوشش کی۔ وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنااللّٰہ کا بیان ن لیگ آفیشل اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شانگلہ، بنی گالہ والے میں فرق یہ ہے ایک مانگ رہا ہے تو دوسرا عوام کو دے رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک جمہوری ووٹ سلیکشن کے 176 ووٹ پر بھاری ہوتا ہے۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ شانگلہ والا عوام کے آٹے کے لیے اپنے کپڑے بھی بیچنے کو تیار ہے، شہباز شریف کے کپڑوں سے پاکستان کے لئے محنت کے پسینے کی خوشبو آ رہی ہے، بنی گالہ والے نے 4 سال میں مہنگائی اور کرپشن سے عوام کے کپڑے اتارنے کی کوشش کی۔ رانا ثنااللّٰہ نے کہا کہ بنی گالہ والے نے آٹا، چینی، گھی، دوائی چوری کی، بنی گالہ والا سرکاری گھڑی، ہار، انگوٹھیاں اور کار بھی گھر لے گیا۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ بنی گالہ والا کرپشن چھپانے کے لیے پاکستان اور عوام کے کپڑے پھاڑ رہا ہے، شانگلہ والا چار سال کے منصوبے چار دن میں چلاتا ہے۔
حکمران طبقے کی جانب سے اگر بغیر پروٹوکول عوامی دورے کیے جائیں تو انہیں کافی سراہا جاتا ہے تاہم شہبازشریف کو لاہور میں دورہ کرنا مہنگا پڑگیا ہے اور لوگ انہیں اس دورے پر بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ میڈیا پر وزیراعظم شہبازشریف کے لاہور میں بغیر پروٹوکول دورے سے متعلق خبر آئی تو انہیں مزید تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا اور لوگوں نے انہیں صرف لاہور کا وزیراعظم قرار دے دیا۔ ایک صارف نے اس حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیراعظم لاہور کے ہیں یا وزیراعظم پاکستان ہیں۔ وقاص نامی صارف نے کہا کہ شہبازشریف کی اوقات کسی میونسپلٹی افسر سے زیادہ کی نہیں ہے۔ ایک اور صارف نے کہا کہ اب پتا چلا کہ نظم سقے نے چمڑے کے سکے کیوں بنوائے تھے۔ سجاد احمد نے کہا کہ رات کی تاریکی میں زبردست دن میں نکلو پھر پتہ چلے گا۔ زبیر راز نے کہا کہ بات چیت بھی کی؟ اچھا؟ ہمیں تو پتہ ہی نہیں تھا کہ یہ بولتا بھی ہے۔ اور مرد کا بچہ ہے تو بغیر پروٹوکول کے دن کے وقت عوام میں نکلے! ایک اور صارف نے کہا کہ پچھلے تیس سال میں شوباز کی شوبازیوں سے عوام بور ہو چکے ہیں. لاہور میں صرف صفائی ستھرائی کی ضرورت ہے جو وزیر بلدیات کروا سکتا ہے. توجہ کی ضرورت جنوبی پنجاب کو ہے مگر یہ خود کو لاہور کا مئیر سمجھتے ہیں شاید۔ نازیہ وسیم نے لکھا کہ رات کے اندھیرے میں کیسے پتہ چلتا ہے گاڑی کے اندر کون ہے۔ صحیح کہا ان کو راتوں میں نیند نہیں آ رہی رات میں چلے صفائی چیک کرنے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے منحرف ہونے والے اپنے پرانے ساتھیوں جہانگیر ترین اور علیم خان سے اختلافات کی وجوہات سے پردہ اٹھا دیا۔ عمران خان نے سوشل میڈیا پر جنید اکرم کے ہمراہ پوڈ کاسٹ میں کہا کہ ملکی مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر امریکا سے دوستی چاہتا ہوں، میرا جرم آزاد خارجہ پالیسی تھی۔ میرے خلاف بہت بڑی سازش ہوئی کہ پاکستان میں موجود میرجعفر و میرصادق نے انکا ساتھ دیا، ہمیشہ یقین رکھتا ہوں کہ میرا ملک مضبوط، آزاد ہے اور وہ کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکے گا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدلیہ نے از خود نوٹس بھی لے لیا اور رات 12 بجے عدالتیں کھل گئیں لیکن منحرف ارکان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ جہانگیر ترین اور علیم خان نے پارٹی کی کامیابی کے لیے بہت محنت کی لیکن ان کے آئیڈیلز وہ نہیں تھے جو میرے تھے، ان کا اقتدار میں آنے کا کچھ اور مقصد تھا۔ عمران خان نے کہا کہ اسی لیے آج علیم خان اور جہانگیر ترین چوروں کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کا مقصد اقتدار میں آکر فائدہ اٹھانا تھا۔ اب جس کو ٹکٹ دوں گا اس سے حلف لوں گا کہ اگر کاروبار کرنا ہے تو اقتدار میں نہ آئیں، یہ نہ سمجھنا میں آپ کے کاروبار کو غیرقانونی فائدہ پہنچاؤں گا۔ سابق وزیراعظم نے بتایا کہ چینی مہنگی ہوئی تو شوگر مافیا کیخلاف کارروائی پر جہانگیرترین سے اختلافات ہوئے، علیم خان نے راوی میں 300 ایکڑ زمین لی جسے وہ قانونی کروانا چاہتے تھے ، ان کے خلاف نیب میں بھی کیسز تھے، وہ مجھ سے چاہتے تھے جو کام نواز شریف اور زرداری کرتے تھے میں بھی وہی کروں۔ اس پر مجھ سے ان کے اختلافات ہوئے۔
شہباز گل کی گاڑی کو ٹکر مارنے والا ملزم گرفتار تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی گاڑی کو ٹکر مارنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے،ملزم کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیاہے،موٹر وے پر پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی گاڑی کو حادثہ کے واقعے کا مقدمہ تھا نہ کالیکی میں درج کر لیا گیا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق شہباز گل کی گاڑی کو ٹکر مارنے والے ملزم کا نام طاہر نذیر ہے جو مریدکے کا رہائشی ہے،ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ رینٹ اے کار کا کاروبار کرتا ہے، اور اس نے اپنی گاڑی رینٹ پر وجاہت علی نامی شخص کو دی تھی۔ ملزم کا کہنا تھا کہ وجاہت علی اپنے خاندان کے ہمراہ اسلام آباد جا رہا تھا کہ اچانک اس کی گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی۔ پولیس نے گاڑی کے مالک کی نشاندہی پر ملزم وجاہت علی کو بھی گرفتار کرلیا۔ ملزم وجاہت علی نے بتایا کہ وہ جائے حادثہ سے بھاگا نہیں تھا لیکن جیسے ہی شہباز گل گاڑی سے نکلے وہ ڈر کر چلا گیا،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ کے شواہد اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ایک عام حادثہ تھا جو ملزم وجاہت علی کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ملزم نے شہباز گل کی گاڑی کو جان بوجھ کر ٹکر نہیں ماری،دوسری جانب شہباز گل نے واقعے کو حادثہ نہیں بلکہ خود پر قاتلانہ حملہ قرار دیا،اپنے ٹویٹ میں لکھاکہ میری گاڑی کا پیچھا کرکے جان بوجھ کر ہٹ کیا گیا یہ ایک منصوبے کے تحت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میں نےکہا تھا کہ خان کے ساتھ کھڑا ہوں،زیادہ سے زیادہ مجھے قتل کروادیں گے، کروادیں،قوم کو بتانا چاہتا ہوں یہ خان پر بھی حملہ آور ہوں گے،شہبازگل کے الزامات پر وزیراعظم حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل گذشتہ روز موٹر وے سے لاہور سے اسلام آباد جا رہے تھے کے سکھیکی ریسٹ ایریا کے قریب پیچھے سے آنے والے کار نے انکی گاڑی کو ٹکر ماری جس سے انکی گاڑی الٹ گئی،گاڑی میں سوار شہباز گل سمیت چار افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا گڑھے مردے اکھاڑنے لگے، انہوں نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بوم بوم آفریدی پر سنگین الزام لگادیا،دانش کنیریا نے کہاکہ ہندو ہونے کی وجہ سے سابق کپتان شاہد آفریدی کا میرے ساتھ رویہ درست نہیں تھا اور وہ مجھ پر اسلام قبول کرنے کے لیے دباو ڈالتے رہے۔ بھارتی ٹی وی کو انٹر ویو میں دانش کنیریا نے الزام لگایا کہ سابق چیئرمین اعجاز بٹ نے میرا مؤقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا اور میری کرکٹ ختم ہوگئی،سب سے پہلے شعیب اختر نے آفریدی کے بارے میں یہ بات سرکاری ٹی وی پر آکر کہی، پاکستان ٹیم میں بڑے بڑے کھلاڑی شامل تھے، میرے مسائل ہمیشہ شاہد آفریدی کے ساتھ رہے کیونکہ وہ ٹیم میں مجھ سے اچھا رویہ نہیں رکھتے تھے اور مجھے ہمیشہ گرانے کی کوشش کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آفریدی کا کرکٹ میں بڑا نام ہے وہ میرے ڈپارٹمنٹ کے کپتان تھے اس لیے وہ مجھے ڈپارٹمنٹ میں باہر بٹھا دیتے تھے، مجھے کاؤنٹی کرکٹ کھیلنا ہوتی تھی، اگر ڈپارٹمنٹ میں نہیں کھیلتا تو کاؤنٹی معاہدے میں مجھے مشکلات پیش آتی تھیں جب کہ شاہد کی جگہ جب یونس خان کپتان بنے تو وہ مجھے سارے میچ کھلاتے تھے۔ دانش کنیریا نے الزام عائد کیا کہ فیلڈنگ پریکٹس میں بھی شاہد آفریدی مجھ پر جملے کستے تھے، ایک بار جب مجھے سینٹرل کنٹریکٹ میں اے کٹیگری ملی تو شاہد آفریدی نے مجھے فیلڈنگ پریکٹس میں وہ جملے کسے جنہیں میں ٹی وی پر بیان نہیں کرسکتا، وہ مجھے نظر انداز کرتے تھے، میں ان کے ساتھ بات چیت بھی نہیں کرتا تھا اور دور رہتا تھا۔ دانش کنیریا کا مزید کہنا تھا کہ جب محمد یوسف نے اسلام قبول کیا تو پرویز مشرف نے مجھے سپورٹ کیا، ایک ڈنر میں صدر مشرف نے کہا کہ اگر تمہیں کوئی تنگ کرے تو مجھے بتانا، میں شاہد کی وجہ سے ڈسٹرب رہتا تھا۔ سابق کرکٹر کا کہناتھا کہ محمد یوسف پر اسلام قبول کرنے کے لیے کسی نے دباؤ نہیں ڈالا، مسلمان بننا ان کا ذاتی فیصلہ تھا، شاہد آفریدی کو دیگر کھلاڑی کہتے تھے کہ اسے تنگ نہ کرو، میں خوش نصیب ہوں کہ پاکستان ٹیم میں تمام کھلاڑی مجھے سپورٹ کرتے تھے۔ دانش کنیریا نے مزید کہا کہ جب اسپاٹ فکسنگ میں مجھ پر پابندی لگی تو شاہد آفریدی نے کہا کہ دانش پر پابندی درست لگی جب کہ وہی آفریدی محمد عامر کی اسی طرح کے کیس میں حمایت کرتے رہے۔ دوسری جانب شاہد آفریدی نے دانش کنیریا کے الزامات کو مسترد کردیا، نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ دانش جس دور کی بات کررہا ہے میں اس وقت خود مذہب کو پوری طرح سمجھنے کی کوشش کررہا تھا اور یہ باتیں وہ کررہا ہے جس کا اپنا کیا کردار ہے۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ دانش کنیریا نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملک کا نام بدنا م کیا اور اپنی کرکٹ ختم کی، وہ سستی شہرت اور پیسے کمانے کے لیے الزام لگا رہا ہے،دانش کنیریا میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح تھا اور میں اس کے ساتھ کئی سال ڈپارٹمنٹ میں بھی ساتھ کھیلا، اب پندرہ بیس سال بعد دانش کنیریا کو یہ الزامات کیوں یاد آگئے،ان کا کیا کردار ہے اس کا سب کو علم ہے۔ آفریدی کا کہنا تھا کہ دانش کنیریا کے ساتھ اگر میرا رویہ خراب تھا تو اس نے پاکستان کرکٹ بورڈ یا حبیب بینک میں میری شکایت کیوں نہیں کی، آج ہمارے دشمن ملک میں اس قسم کے مذہبی جذبات ابھارے والے انٹر ویو دے رہا ہے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق بولر دانش کنیریا کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا۔ عالمی شہرت یافتہ کرکٹر شاہدآفریدی نے دانش کنیریا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ جس دور کی بات کررہا ہے میں اس وقت خود مذہب کو پوری طرح سمجھنے کی کوشش کررہا تھا اور یہ باتیں وہ کررہا ہے جس کا اپنا کیا کردار ہے۔ یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے الزام لگایا ہے کہ ہندو ہونے کی وجہ سے سابق کپتان شاہد آفریدی کا میرے ساتھ رویہ درست نہیں تھا اور وہ مجھ پر اسلام قبول کرنے کے لیے دباو ڈالتے رہے۔ جب کہ شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ دانش کنیریا نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملک کا نام بدنا م کیا اور اپنی کرکٹ ختم کی، وہ سستی شہرت اور پیسے کمانے کے لیے الزام لگا رہا ہے۔ وہ میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح تھا اور میں اس کے ساتھ کئی سال ڈپارٹمنٹ میں بھی ساتھ کھیلا۔ لالا نے کہا کہ اب پندرہ بیس سال بعد دانش کنیریا کو یہ الزامات کیوں یاد آگئے،ان کا کیا کردار ہے اس کا سب کو علم ہے۔ کنیریا کے ساتھ اگر میرا رویہ خراب تھا تو اس نے پاکستان کرکٹ بورڈ یا حبیب بینک میں میری شکایت کیوں نہیں کی؟ آج ہمارے دشمن ملک میں اس قسم کے مذہبی جذبات ابھارنے والے انٹر ویو دے رہا ہے۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے حنیف عباسی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی بنانے کا اقدام اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ انہوں نے عدالے میں درخواست جمع کرا دی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق شیخ رشید نے حنیف عباسی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی بنانے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے حنیف عباسی کے خلاف درخواست جمع کرا دی جس میں وفاق کو اور حنیف عباسی کو فریق بنایا گیا ہے۔ شیخ رشید احمد نے درخواست میں وفاق کو بذریعہ سیکرٹری کابینہ فریق بناتے ہوئے کہا ہے کہ حنیف عباسی کے خلاف 21 جولائی 2012ء میں اینٹی نارکوٹکس فورس نے مقدمہ درج کیا، حنیف عباسی ایفی ڈرین کوٹا کیس میں سزا یافتہ ہیں۔ شیخ رشید نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے انہیں 21 جولائی 2018 کو سزا سنائی، لاہور ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کی سزا معطل کر رکھی ہے ان کے مجرم ہونے کا فیصلہ ختم نہیں ہوا۔ سابق وفاقی وزیر نے درخواست میں کہا ہے کہ سیکریٹری کابینہ اور حنیف عباسی بتائیں کہ کس قانون کے تحت اس عہدے پر تعینات کیا گیا۔ یاد رہے کہ حنیف عباسی کا27 اپریل 2022 کو بطور وزیراعظم کے معاون خصوصی تقرر کیا گیا تھا۔
کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شکور شاد نے سیاست سے دوری اختیار کرلی،لیاری سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے شکور شاد سیاست سے لاتعلق ہوگئے۔ اپنے بیان میں عبدالشکور شاد نے کہا کہ طبیعت کی خرابی کی وجہ سے آئندہ سیاسی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتا، سیاسی سرگرمیوں سے لاتعلقی اور سیاست سے دستبردار ی کا اعلان کرتا ہوں،آئندہ انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا، شکور شاد نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی کے علاقے لیاری سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری کو شکست دی تھی،بلاول بھٹو کو شکست دیکر لیاری کا قلعہ فتح کرنے والے شکور شاد کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو کی ہلاکت نہ ہوتی تو لیاری 2008 کے انتخابات میں ہی پیپلز پارٹی کے ہاتھوں سے نکل چکا تھا۔ شکور شاد نے دعویٰ کیا تھا کہ لیاری میں گزشتہ دو انتخابات جبر کے ماحول میں ہوئے اور اس دوران لیاری میں جو کچھ ہوا یہ اس کا رد عمل تھا، اس عرصے میں لیاری کے رہنماؤں نے علاقے کو نظر انداز کیا اور یہاں صرف پاور پالیٹکس چل رہی تھی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ لوگوں میں احساس محرومی نے جنم لیا اور مسائل بھی بہت بڑھ گئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے قیام سے لیکر 2013 تک لیاری کا میدان ہمیشہ پی پی پی کے نام رہا تھا لیکن 2018 کے انتخابات میں کسی ایک نشست پر بھی پیپلز پارٹی کا امیدوار کامیاب نہیں ہوا۔
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے موجود ملکی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ مہنگائی کی شرح تین سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، یوٹیلٹی اسٹور عملی طور پر بند ہیں سعودی عرب اور ابو ظہبی سے پیسوں کی امید پوری نہیں ہوئی، ابھی تک ایندھن کی قیمتوں پر حکومتی پالیسی واضع نہیں معیشت عملی طور پر بغیر ڈرائیور کے چل رہی ہے عارضی حکومت صرف دن گزار رہی ہے۔ فواد چودھری کو جواب دیتے ہوئے مریم اورنگزیب پھٹ پڑیں اور سلسلہ وار جوابی ٹوئٹس میں اپنا من ہلکا کیا کہا کہ یہ بیرونِ ملک سازش کا رونا نہیں یہ گوگی بچاؤ کا ماتم ہے معاشی دہشت گرد اور معاشی بارودی سرنگیں بجھانے والے آج اپنی نالائقی نااہلی اور لوٹ مار کا ماتم کر رہے ہیں سازشی ٹولے نے چار سال ملک کو لوٹا اور عوام کے خلاف سازش کی۔ انہوں نے کہا کہ چور ٹولے نے چار سال خزانہ اور توشہ خانہ لوٹا، اب گوگی پچاؤ تحریک کا عنوان ہے بیرونی سازش۔ سازشی ٹولے نے چار سال عوام کو لوٹا اور اب رو دھو اور چیخیں مار کے وقت گزار رہے ہیں۔ عمران صاحب گوگی اور وزیراعظم شہباز شریف عوام کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پہ ہونے کی وجہ عمران خان کی نالائقی، ناااہلی اور لوٹ مار ہے تباہ معیشت ، بےروزگاری اور بد ترین مہنگائی کی وجہ عمران صاحب کی کرپشن اور لوٹ مار ہےعمران صاحب کے دور میں آٹا، چینی، گھی دوائی کھاد کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پہ رہی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چار سال سے ستائی عوام کو 2 ہفتے میں مہنگائی سے ریلیف دیا۔ آج الحمدللہ یوٹیلٹی سٹور کے باہر رمضان میں ایک کلو چینی کے لئے ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کی قطاریں نہیں لگیں آج عوام کو چار سال کے بعد صرف دو ہفتوں میں سستا آٹا، چینی اور گھی مل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا آج برادر ممالک سعودی عرب اور یو اے ای سے ملکی ترقی کے لئے کاروباری شراکت داریاں ہو رہی ہیں عمران صاحب کشکول لے کر در در کی ٹھوکریں کھاتے رہے عمران صاحب کا پھیلایا گند اور غلاظت صاف کر رہے ہیں آج ایندھن کی قیمتوں کے بوجھ کی وجہ عمران صاحب ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف عمران خان کی نالائقی اور لوٹ مار کے بوجھ سے ہر ممکنہ حد تک عوام کو بچا رہے ہیں آج عوام کو چار سال کے بعد سستی چینی، آٹا اور گھی مل رہا ہے کیونکہ آج کارٹلز اور مافیا مسلط نہیں ہیں۔
وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی فارن فنڈنگ کی از سرِ نو تحقیقات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف فارن فنڈنگ کے 2013ء سے 2022ء کا ریکارڈ بھی منگوایا جا رہا ہے،سابق وزیر اعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل بینک اکاؤنٹس کے ریکارڈ کے لیے عالمی بینکس کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہناہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے گوشواروں اور آمدن کی جانچ پڑتال کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، ان دونوں کا تقابلی جائزہ لیکر مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔ حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ شواہد کی روشنی میں گرفتاریاں بھی ہونگی، آزاد آڈیٹرز کے ذریعے ریکارڈ کی فارنزک جانچ پڑتال ہو گی۔فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) اپنی اپنی سطح پر یہ ریکارڈ حاصل کر کے کارروائی کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ ، امریکا ، کینیڈا، ناروے، فن لینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا سمیت دیگر غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی سینٹرل سیکریٹریٹ کے 4 ملازمین کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے،جس میں طاہر اقبال، محمد نعمان افضل، محمد ارشد اور محمد رفیق شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کے ان 4 ملازمین کے نجی اکاؤنٹس میں آنے والی بھاری رقوم کا ریکارڈ اسٹیٹ بینک سے منگوایا جا رہا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 2008ء سے 2022ء تک ان ملازمین کے نجی اکاؤنٹس میں جتنی رقوم آئیں ان کا ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سابق اہلیہ اور برطانوی اسکرین رائٹر و پروڈیوسر جمائما گولڈ اسمتھ نے واضح کیا ہے کہ اُن کے دونوں بیٹوں کا سوشل میڈیا پر کوئی اکاؤنٹ نہیں۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان اور جمائما کے بیٹوں کے نام سے منسوب اکاؤنٹس پر اُن کی پُرانی تصاویر شیئر کی جارہی ہیں۔ ان تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے عیدالفطر کی مبارکباد دی گئی تاہم جمائما نے ان اکاؤنٹس کا جعلی قرار دے دیا ہے۔ جمائما گولڈ اسمتھ نے اپنے بیٹے کے نام سے منسوب ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ردّعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ جعلی اکاؤنٹ ہے، براہ کرم رپورٹ کریں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ خدا کا شکر ہے، میرے بچے سوشل میڈیا پر نہیں ہیں۔ جمائما کے بیٹے کے نام سے منسوب دوسرے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پیغام جاری کیا گیا کہ وہ عید پر اپنے والد عمران خان کو بہت یاد کررہے ہیں۔ اس اکاؤنٹ کو بھی جعلی قرار دیتے ہوئے جمائما نے اکاؤنٹ کو رپورٹ کرنے کی اپیل کی۔ یاد رہے کہ جمائما اور عمران خان کی شادی 1995 میں ہوئی تھی، جمائما نے عمران خان کے ساتھ 1995 سے 2004 تک 9 سال لاہور میں گزارے۔ ان کے 2 بیٹے سلیمان اور قاسم ہیں، جو اس وقت لندن میں زیر تعلیم ہیں اور والدہ جمائما کے ہمراہ رہتے ہیں۔
سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ حکومت عمران خان کے خلاف ویڈیو لیک کرکے غلطی کرے گی، انہیں اندازہ نہیں ہے ان کے کس کس بندے کی ویڈیو موجود ہے۔ جی این این کے پروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ موجودہ وزیراعظم کی 2 ویڈیوز منظر عام پر لانے کی تیاری کی جارہی ہے، ان ویڈیوز میں کچھ ایڈیٹنگ لندن سے کروائی گئی ہے،کیپٹن صفدر نے جس ویڈیو کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ ہاؤس فل ہوگا اور آپ دیکھ بھی نہیں سکیں گے یہ وہی ویڈیوز ہیں۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ حکومت بہت بڑی غلطی کرے گی اگر یہ سابق وزیراعظم کی کوئی ویڈیو لیک کرتی ہے تو،یہ ویڈیوز کا کھیل گندا ہے ، آڈیو ویڈیوز کی گندگی کو سیاست کا حصہ نہیں بننا چاہیے،مگر پھر بھی یہ ویڈیوز لارہے ہیں اور یہ خود نہیں جانتے کہ ان کے کس کس بندے کی ویڈیوز موجودہیں، جو آج ویڈیوز لارہے ہیں ان کی اپنی بھی ویڈیوز موجود ہیں۔ سینئر صحافی نے انکشاف کیا کہ ان لوگوں نے تو اندھی ڈالی ہوئی ہے ، مجھے پتا ہے کس کس کی ویڈیوز موجود ہیں اور کس کس کے ساتھ ہیں، میں بس اتنا کہنا چاہتا ہوں مت کریں ایسا ،آپ پچھتائیں گے اپنا منہ چھپائیں گے، اگر ایک طرف سے ویڈیو آئے گی تو عمران خان بھی ساڑھے تین سال حکومت میں رہیں اور آئی بی ان کے ماتحت کام کرتی رہی ہے۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ ن لیگ نے جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی کررکھی ہے، قاسم سوری نے جوتحریک انصاف کے اراکین کے استعفیٰ منظور کیے تھے اسے اب موجودہ اسپیکر کیسے مسترد کرسکتا ہے؟ یہ تو موجودہ حکومت کی بدمعاشی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی قیادت کے خلاف ملک بھر میں درج توہین مذہب کے مقدمات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ پارٹی کی جانب سے عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں پر توہین مذہب کے مقدمات کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جیو نیوز کے مطابق اس سلسلے میں فواد چوہدری نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ عدالت عالیہ نے انتہائی فوری نوعیت کے مقدمات چھٹیوں میں بھی سننے کا سرکلر جاری کر رکھا ہے جس کے تحت عید کی چھٹیوں میں بھی انتہائی فوری نوعیت کی پٹیشنز دائر کی جاسکتی ہیں۔ فواد چوہدری کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہےکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روکا جائے، ملک بھر میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف مقدمات سامنے لائے جائیں گے، اس سلسلے میں ایف آئی اے یا پولیس کا کوئی بھی ایکشن غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ پی ٹی آئی کی درخواست کو فوری سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے جس پر سماعت آج ہی چیف جسٹس اطہر من اللہ خود کریں گے جب کہ سماعت کے سلسلے میں فواد چوہدری بھی عدالت میں موجود ہیں۔ دوسر ی جانب پی ٹی آئی رہنما شہبازگل کی جانب سے پاکستان واپسی کے لیے حفاظتی ضمانت کی درخواست بھی دائرکیے جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ مسجد نبوی میں وفاقی کابینہ کے ساتھ پیش آئے واقعے کے بعد عمران خان اور فواد چوہدری سمیت 150 افراد کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہی نہیں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے اور رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کو بھی اسی سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز تحریک انصاف کے ناراض ترین گروپ کے سربراہ جہانگیر ترین سے ملنے ان کی رہائشگاہ ماڈل ٹاؤن پہنچے جہاں ان کی ملاقات کی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئیں۔ تاہم ان کو جب سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا تو صارفین نے دونوں سیاسی رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ جہانگیر ترین کی اس ملاقات کی پوسٹ جب فیس بک پر شیئر کی گئی تو صارفین کی تنقید سے بچنے کیلئے کمنٹ سیکشن کو بند کر دیا گیا تاکہ لوگ تنقید نہ کر سکیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل جب اس خبر کو جہانگیر ترین کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا تھا تو وہاں پر بھی انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس پر صارفین کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور حمزہ شہباز کی ملاقات اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ کپتان ایماندار ہے نہ وہ خود کرپشن کرتا ہے اور اپنے کسی رشتے دار ،دوست کو کرنے دیتا ہے۔ صارفین نے کہا کہ جولوگ چھوڑ کر گئے وہ مفاد پرست تھے،جن کا مقصد مال بنانا تھا لوٹ مار کرنی تھی اور خان نے ایسا ہونے نہیں دیا۔ ایک اور صارف نے کہا کہ جہانگیر ترین کو حمزہ شہباز کے پہلو میں بیٹھے دیکھ کرذوالفقار علی بھٹو کے نواسے کو ضیاءالحق کے جان نشینوں کا بریف کیس ہاتھ میں پکڑے فخر کے ساتھ چلتے دیکھ کر اور ایمان پختہ ہوگیا کہ عمران خان کہتا تھا، جب میں انکو پکڑوں گا تو یہ سارے چور اکٹھے ہو جائیں گے۔
تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خود دہشت گرد ہیں اور قوم کو آپس میں لڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اٹک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے کہا کہ وزیر داخلہ کے خلاف 18 قتل کی ایف آئی آرز درج ہیں ، وزیر داخلہ مسلمان کو مسلمان سے لڑانے کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثنا یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے کارکن مقدمات سے ڈر جائیں گے اور باہر نہیں نکلیں گے یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ عمران خان واحد لیڈر ہے جس نے اسلامو فوبیا پر آواز اٹھائی۔ رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ دین کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، مسلمانوں کو لڑوانے کی ساری سازش رانا ثنااللہ کررہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا پوری دنیا نے خان صاحب کی گواہی دی ہے، یہ سب آزادی مارچ کوروکنے کے لیے کر رہے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم نے کبھی کچہریوں کے گیٹ بند نہیں کئے مگر آج بند ہیں، جو مدینہ پاک کی سرزمین پر ننگے پاؤں جاتا ہے اس پر مقدمہ بنایا گیا، رانا ثنااللہ خود کئی بار توہین مذہب کرتے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کیلئے چوہدری شیر کہتے رہے وہ قاتل ،بھتہ خور ہے، یہ امپورٹڈ حکومت جہاں جائے گی، ان کے سامنےعوامی ردعمل ہوگا۔ جھوٹے مقدمات کے خلاف عوام کو باہر نکلنا ہوگا، ہم ان کی ہر سازش کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران بی ایم ڈبلیو ایکس 5 کو ایکس 6 میں بدلنے کا انتہائی آسان اور سستا طریقہ بتا دیا۔ سوشل میڈیا پر طنز کیا جانے لگا۔ اپنی پریس کانفرنس کے دوران مریم اورنگزیب ایکس فائیو کی تصویر دکھا کر کہتی ہیں کہ ایکس 5 میں سیکیورٹی اینہاس اور اسے بلٹ پروف بنا دیا جائے تو یہ ایکس 6 بن جاتی ہے۔ اس پر فواد چودھری نے کہا کہ جو لوگ بی ایم ڈبلیو پسند کرتے ہیں وہ جان لیں کہ ایک فائیو کو ایکس سِکس کیسے بنانا ہے۔ اس صارف نے کہا کہ اگر آپ گاڑی میں ویکیوم کلینر اور فرائر بھی لگا دیں تو سیدھا ایکس 7 ہو جائے گی۔ ڈاکٹر عرشین فاطمی نے کہا کہ مریم اورنگزیب واقعی بیمار ہیں۔ صحافی عدیل راجہ نے کہا کہ ایکس 6 بننے کے بعد یہ گاڑی ہوا میں اڑنے لگتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ کلپ وزیر اطلاعات کی ایک پریس کانفرنس سے لیا گیا ہے جس کے دوران مریم اورنگزیب الزام لگاتی ہیں کہ سابق وزیراعظم عمران خان جاتے ہوئے بی ایم ڈبلیو ایکس فائیو گاڑی ساتھ لے گئے ہیں۔
مسجد نبوی میں پاکستان کی حکمران جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف نعرے بازی کے واقعے پر سابق وزیرِ اعظم عمران خان سمیت 150 افراد کے خلاف توہینِ مذہب کا مقدمہ فیصل آباد میں درج کیا گیا ہے۔ تاہم ایچ آر سی پی نے یہ مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ فیصل آباد میں درج کیے گئے مقدمے میں سابق وفاقی وزرا فواد چوہدری اور شیخ رشید کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں تو ہینِ مذہب سے متعلق دفعات 295، 295اے، 296 اور 109شامل کی گئی ہیں۔ تھانہ مدینہ ٹاؤن میں دائر درخواست میں درخواست گزار محمد نعیم ولد محمد امین مسرت نے کہا ہے کہ لندن سے ایک گروہ کو، جس میں چند شر پسند بھی شامل تھے، سعودی عرب لایا گیا تھا۔ اس حوالے سے ویڈیو ریکارڈ اور دیگر مواد موجود ہے جو تفتیش کے دوران پیش کیا جائے گا۔ درخواست گزار کے مطابق سارا واقعہ ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت کرایا گیا۔ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر دکھائی جانے والی ویڈیوز اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی بعض تقاریر سے اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان، شہباز گِل، انیل مسرت، فواد چوہدری، شیخ رشید، قاسم سوری، صاحب زادہ جہانگیر، نبیل نصرت، گوہر جیلانی، عمیر الیاس رانا، عبد الستار، شیخ راشد شفیق اور بیرسٹر عامر الیاس سمیت 150 افراد نے مدینہ میں مسجد نبوی کی حرمت اور تقدس کو پامال کیا۔ تاہم اب اس مقدمے پر انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے یہ کیس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایچ آر سی پی کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی حکومت یا جماعت کو اپنے مخالفین کو زیر کرنے کیلئے توہین مذہب کے مقدمات نہیں بنانے چاہییں۔
پی ٹی آئی نے توہین مذہب قوانین کے غلط استعمال اور جعلی مقدمات بنانے کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔ شیریں مزاری اس مقصد کیلئے اقوام متحدہ کو خط لکھیں گی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی کوخط لکھیں گی۔ یو این نمائندہ خصوصی انسانی حقوق کو تحقیقات کی درخواست کی جائے گی۔ قبل ازیں ٹوئٹر پیغام میں شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ عمران خان ہی وہ تنہا مسلم رہنما ہیں جس میں اسلاموفوبیا پر مغرب سے ٹکر لینے کی ہمت تھی۔ اقوام متحدہ سے اسلاموفوبیا کیخلاف 15 مارچ کو عالمی دن کے طور پر منوایا۔ جب کہ اپنی پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ اس سے بے وقوفانہ کیس کیا ہوسکتا ہےکہ مدینہ میں کوئی حرکت ہوتی ہے اور اگلے دن ان کی مہم چل جاتی ہے کہ یہ سب ہم نے کروایا، چیلنج کرتاہوں یہ عوام میں کہیں بھی جائيں ان کے ساتھ یہی ہوگا۔ یاد رہے کہ مسجد نبوی میں پاکستانی وفد کے خلاف نعرے بازی اور بدسلوکی پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت 150 افراد کے خلاف فیصل آباد میں مقدمہ درج ہو گیا ہے۔ مسجد نبوی میں پاکستانی وفد کے خلاف نعرے بازی پر عمران خان سمیت ڈیڑھ سو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تھانہ کہکشاں کالونی فیصل آباد ميں درج کیے گئے مقدمے میں شيخ رشيد، شہباز گل، فواد چوہدری، قاسم سوری، راشد شفیق اور انیل مسرت کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ڈیڑھ سو افراد کو سازش کے تحت سعودی عرب بھجوایا گیا۔ مسجد نبوی میں ہونے والا واقعہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پیش آیا۔

Back
Top