خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
ملک کی سیاسی صورتحال میں فنکار برادری بھی گہری دلچسپی لیتے ہیں اور موقع کے لحاظ سے ملک کی بہتری کیلئے آواز بھی بلند کرتے ہیں، اداکار اسد ملک نے بھی سیاسی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کردیا۔ اسد ملک نے سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اللّه نے ہمیں اچھائی اور برائی کوپہچاننےکے لئے عقل دی ہے،ہمیں پچھلے کچھ دنوں میں پتہ چل چکا ہے کہ کون حق پر ہے۔ اسد ملک نے کہا کہ میں کسی ایک پارٹی کی طرف اشارہ کرنے کے بجائےکہنا چاہوں گا کہ پاکستان کے لیے جو اچھا ہے اسے مضبوطی سے پکڑیں، اور جو برا ہے اسے چھوڑ دیں۔ اداکار نے کہا کہ اسلئے خداراہ گھروں سے نکلیں یہ مادروطن کا ہم پر حق ہے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم حق کا ساتھ دیں، اسلئے حق کا ساتھ دیں،اسد ملک نے پاکستان تحریک انصاف کانام لیے بغیر واضح کردیا کہ وہ عمران خان کے حامیوں سے ہیں۔ دیگر فنکاروں کی جانب سے بھی عمران خان کے حق میں بیانات دیئے جاچکے ہیں، گلوکار و اداکار عاصم اظہر نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں پاکستان کا جھنڈا بناتے ہوئے کہا تھا کہ 'دوستی سب سے، پر غلامی کسی کی نہیں۔ اداکارہ سائرہ یوسف نے عمران خان کے کراچی کے جلسے میں شرکت کی تھی اور پاکستان تحریک انصاف سے بھرپور حمایت کا اعلان کیا تھا،یوٹیوبر و اداکار شاہ ویر جعفری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ آپ اس شخص کو نہیں ہرا سکتے جو کہتا ہو کہ نہ میں کبھی کسی کے سامنے جھکا ہوں اور نہ کبھی اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی پھرتیاں،عہدے کا حلف اٹھانے کے فوری بعد تحریک انصاف کے ناراض ترین گروپ کے سربراہ جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پہنچے اور اہم ملاقات کی۔ اس اہم ملاقات سوشل میٖڈیا صارفین نے نظریں جمالیں، صارفین تنقید اور دلچسپ تبصرے کرنے لگے،عبدالحکیم خان نے لکھا کہ آج جہانگیر ترین کو حمزہ شریف کے ساتھ دیکھ کر دکھ ہوا۔اچھا ہوا منافق نکل گئے۔ #امپورٹڈگورمنٹنامنظور خرم شہزاد نے لکھا کہ سیاست کے اس پورے اپ اینڈ ڈاؤن کے ماحول میں ابھی تک جو سب سے تکلیف دہ چیز لگی وہ جہانگیر ترین کا حمزہ شہباز کے گلے لگانا ہے،ترین کا جو رعب خان کے ساتھ جچتا تھا وہ اب نہیں رہا۔ مدثر حسن نے لکھا کہ جہانگیر ترین اور حمزہ شہباز کی ملاقات اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ کپتان ایماندار ہے نہ وہ خود کرپشن کرتا ہے اور اپنے کسی رشتے دار ،دوست کو کرنے دیتا ہے، جولوگ چھوڑ کر گئے وہ مفاد پرست تھے،جن کا مقصد مال بنانا تھا لوٹ مار کرنی تھی اور خان نے ایسا ہونے نہیں دیا۔ ڈاکٹر فاطمہ نے لکھا کہ آج حمزہ شہباز شریف اور جہانگیر ترین کو بغل گیر ہوتے دیکھ کر سوچ رہی تھی کہ کیا یہ وہی جہانگیر ترین یے جو جَب عمران خان کے ساتھ تھا تو چینی چور تھا لیکن اَب اتحادی!! افتخار خان نے لکھا کہ جہانگیر ترین کو حمزہ شہباز کے پہلو میں بیٹھے دیکھ کرذوالفقار علی بھٹو کے نواسے کو ضیاءالحق کے جان نشینوں کا بریف کیس ہاتھ میں پکڑے فخر کے ساتھ چلتے دیکھ کر اور ایمان پختہ ہوگیا کہ عمران خان کہتا تھا،جب میں انکو پکڑوں گا تو یہ سارے چور اکٹھے ہو جائیں گے۔ عدیل احسن نے لکھا کہ جہانگیر ترین نے کروڑوں کا قرضہ معاف کروایا۔ رحمان نے لکھا کہ نام نہاد وزیراعلی جو روزانہ جہانگیر ترین کو چینی چور کہتا تھا، آج اسی چینی چور کے گھر بیٹھا ہے،دوسری طرف جہانگیر ترین عرف چینی چور (بقول حمزہ شہباز) آج اسکے ساتھ بیٹھا ہے جو صبح شام اس کو چینی چور کہتا تھا،اب قوم فیصلہ کرلیں چور کون ہے! عدنان عادل لکھتے ہیں کہ پنجاب میں حمزہ شہباز کی وزارت اعلی کا سہرا جہانگیر ترین اور علیم خان کے سر ہے، جن کے وفادار 20 سے زیادہ ارکان نے منحرف ہوکر عثمان بزدار کی وزارت کو ختم کیا، جہانگیر ترین اور علیم خان سرمایہ کار تھے، پی ٹی آئی میں سرمایہ کاری کی، مناسب منافع وصول نہ ہونے پر چھوڑ گئے۔ احتشام نے لکھا کہ جہانگیرترین کی طرف سے یہ قابل رحم چیزیں ہیں، عمران خان کے ساتھ اختلافات پر احسن طریقے سے الگ ہو سکتے تھے،لیکن پی ڈی ایم کے مسخروں کے ساتھ ہاتھ ملانا، جو پاکستان کے لامتناہی مصائب کا ذمہ دار ہیں، یہ محض قابل رحم ہے۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے گزشتہ روز جہانگیر ترین سے ملاقات میں انکی صحتیابی پر نیک خواہشات کا اظہار کیا،حمزہ شہباز نے جہانگیر ترین سے پنجاب کی حکومت سازی کے معاملات پر بات چیت بھی کی۔ ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز کی جانب سے ترین گروپ کو اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اہم اور بڑا عہدے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،کابینہ میں وزارتیں بھی ملیں گی،جہانگیر ترین نے موجودہ ملکی اور صوبے کی صورتحال پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے گرافکس ڈیزائن میں بنی ایک تصویر شیئر کی تو تحریک انصاف کے آفیشل اکاؤنٹ سے نشاندہی کی گئی کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے ایک کارکن کے بنائے گئے ڈیزائن کو چوری کر کے شیئر کر دیا ہے۔ وزیر منصوبہ بندی وپلاننگ کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر میں تحریک انصاف کے راستے کو غلامی اور مسلم لیگ ن کے راستے کو آزادی سے شبیہ دی گئی ہے۔ جب کہ تحریک انصاف آفیشل اکاؤنٹ سے جو گرافکس شیئر کیے گئے ہیں اس میں اسے بنانے والے کا نام بھی موجود ہے جو کہ توصیف ہے، اور اس میں حقیقی آزادی کے راستے کو صحیح اور غلامی کے راستے کو خالی اور غلط دکھایا گیا ہے۔ پی ٹی آئی آفیشل اکاؤنٹ سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انہوں (احسن اقبال) نے نہ صرف ان گرافکس کو کاپی کیا ہے بلکہ اسے آلٹر کر کے دوبارہ شیئر کر دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ سعودی عرب کامیاب جارہاہے، نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب سے تقریباً 8ارب ڈالرز کا پیکیج حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں،جس میں تیل فنانسنگ کی سہولت، اضافی رقوم چاہے وہ ڈپوزٹس کی صورت میں ہو یا سکوک اور موجودہ 4.2 ارب ڈالرز کے رول اوور کی صورت میں ہو، ملے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل طریقہ کار کو حتمی شکل دے رہے ہیں،اعلیٰ حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دی نیوز کو تصدیق کردی کے پیکج کے لیے تکنیکی تفصیلات پر کام ہورہا ہے اور تمام دستاویزات تیاری میں دو ہفتے کا وقت لگے گا جس کے بعد اس پر دستخط ہوں گے،وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اب بھی وہاں ہیں اور اضافی مالی پیکیج کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان نے تیل کی سہولت 1.2 ارب ڈالرز سے بڑھا کر 2.4 ارب ڈالرز کرنے کا کہا تھا، جسے سعودی عرب نے منظور کرلیا۔ جب کہ 3 ارب ڈالرز کے موجودہ ڈپوزٹ کو بھی جون 2023 تک رول اوور کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب نے 2 ارب ڈالرز کے اضافی پیکیج کو ڈپوزٹ یا سکوک کے ذریعے فراہم کرنے پر بات چیت کی اور ممکنہ طور پر مزید رقم پاکستان کو فراہم کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مجموعی پیکیج کے حجم کا اندازہ اس وقت لگایا جائے گا جب اضافی رقم کو حتمی شکل دی جائے گی، یہ رقم مجموعی طور پر 8 ارب ڈالرز کے قریب ہوگی۔ سعودی عرب نے دسمبر 2021 میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالرز جمع کیے تھے۔ جب کہ سعودی تیل سہولت مارچ، 2022 سے فعال ہوئی ہے، اس کے علاوہ پاکستان کو تیل کے حصول کے لیے 10 کروڑ ڈالرز کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ دوسری جانب سعودی عرب نے 2013-18 میں ن لیگ دور حکومت میں 7.5 ارب ڈالرز کا پیکیج فراہم کیا تھا،جب کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں سعودی عرب نے 4.2 ارب ڈالرز کا پیکیج دیا،اب سعودی عرب، اسلام آباد کو اضافی مالی پیکیج دے رہا ہے، جب کہ پاکستان کو اس کی سخت ضرورت ہے۔ پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ ذخائر گزشتہ 6 سے 7 ہفتوں میں 6 ارب ڈالرز کم ہوکر 10.5 ارب ڈالرز پر پہنچ چکے ہیں،ابتدائی 9 ماہ میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھ کر 13.2 ارب ڈالرز تک پہنچ چکا ہے اور بیرونی قرض ادائیگی کا دباؤ بڑھا ہے، ایسے میں پاکستان کو جون، 2022 تک 9 ارب ڈالرز سے 12 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو رواں مالی سال میں آخری سہ ماہی میں 3 ارب ڈالرز کے قرض واجبات ادا کرنا ہیں،آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کو لازمی سمجھا جارہا ہے کیوں کہ مجموعی بیرونی مالی ضروریات کا تخمینہ آئندہ مالی سال 2022-23 کے لیے 35 ارب ڈالرز لگایا گیا،جب کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر یہ بڑا مالی فرق ختم نہیں ہوسکتا،ماہر اقتصادیات ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے تجویز دی ہے کہ لگژری کاروں سمیت دیگر غیر ضروری اشیاء کی درآمدات پر پابندی لگانی چاہیے۔ وزیراعظم شہبازشریف کی ابوظہبی کے ولی عہد الشیخ محمد بن زید النیہان سے ملاقات ہوئی،دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ابوظہبی کے ولی عہد نے وزیراعظم شہباز شریف کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی،وزیراعظم شہبازشریف غیرملکی دورے کےبعدوطن واپس پہنچ گئے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آروائی نیوز کی ٹیم پر لیگی کارکنان کے حملے کے حوالے سے معافی مانگ لی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہمارے رہنما معذرت کرنے کیلئے اے آروائی نیوز کے دفتر پہنچ چکے ہیں ، میں بھی چاند نواب صاحب سے معذرت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے پر پارٹی کی سطح پر تحقیقات ضرور ہوں گی اور قصوروار افراد کو نوٹسز جاری کیے جائیں گے، میں کراچی پہنچنے کے بعد چاند نواب کے گھر پر خود حاضری دوں گا۔ واضح رہے کہ کراچی میں اے آروائی نیوز کے دفتر کے باہر لیگی کارکنان کے احتجاج کے دوران افسوسناک واقعہ پیش آیا جب مشتعل مظاہرین نے اے آروائی نیوز کے نمائندے چاند نواب کو پکڑ کر انہیں زدوکوب کیا۔ مظاہرین نے اس دوران لائیو کوریج وین کو بھی نقصان پہنچایا اور اے آروائی نیوز کے خلاف شدید نعرے بازی کی، کارکنان پارٹی پرچم اور نواز شریف کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے۔ واقعہ کے بعد متاثر صحافی چاند نواب کا کہنا تھا کہ انہیں اندرونی چوٹیں آئی ہیں، مظاہرین نے ہمارے کیمرہ مین سے کیمرہ چھیننے کی کوشش کی تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر ہمیں مظاہرین سے بچایا۔
سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کے بھتیجے اور ایم این اے شیخ راشد رفیق کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی اور سابق زیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ کیا کہ شیخ راشد کو ایئرپورٹ سے اغواء کیا گیا اور تاحال گھر والوں کو ان کے بارے میں بتایا نہیں جارہا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ شیخ رشید کو بھی اغوا کرنے کی کوشش کی گئی ہے، تحریک انصاف ان اقدامات کی شدید مذمت کرتی ہے،سابقہ امپورٹڈ حکومت سمجھتی ہے لوگ ڈرجائیں گے، جھوٹے پرچوں سے بھی کبھی حکومتیں بچی ہیں؟ یہ ٹولا چند ہفتوں میں اپنے انجام کو پہنچ جائے گا۔ مسجد نبوی میں وفاقی کابینہ کے اراکین کیخلاف نعرے بازی پررکن قومی اسمبلی راشد شفیق کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر گرفتار کرلیا گیا ہے، ایف آئی اے نے ملزم کو فیصل آباد پولیس کے حوالے کردیا۔ شیخ رشید نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انتقام پر اتر آئی، ممتاز قادری کو آپ نے پھانسی دی، باپ اور بیٹا دونوں پر فرد جرم ہے،عمران خان سمیت ایک سو پچاس افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، فواد چوہدری، شیخ رشید، شہباز گل اور قاسم سوری سمیت انیل مسرت کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ توہین مذہب کے مقدمے میں شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق کے نام بھی درج ہیں اور رانا ثنا اللہ کے مطابق انھوں نے مسجد نبوی واقعے کی منصوبہ بندی میں کردار ادا کیا،مدینہ منور کی توہین کے تحت درج مقدمہ میں شیخ راشد شفیق کی گرفتاری کے بعد اب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی گرفتاری کےلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں مسجد نبوی واقعے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کی منصوبہ بندی ماضی میں کبھی نہیں ہوئی اور یہ 100-150 لوگ تھے،ان افراد کو قطعی طور پر معافی نہیں دی جا سکتی اور وہ اس سلسلے میں وہ سودی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں گرفتار کچھ افراد کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے اور دیگر کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے،باقی لوگوں کے خلاف تفتیشی ٹیم سارے ثبوت اکھٹے کرے گی اور جس جس کے خلاف کوئی ثبوت ملے گا، اس کےخلاف قانون اپنا راستہ لے گا۔
زلفی بخاری نے القادر یونیورسٹی کی زمین کا سارا معاملہ کھول کر رکھ دیا، کہتے ہیں ملک کے بڑے بزنس ٹائیکون ملک ریاض نے زمین تحفہ میں دی تھی۔ تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کےقریبی ساتھی سید ذوالفقار بخاری عرف زلفی بخاری نے القادر یونیورسٹی کی زمین کے بارے میں وضاحت دے دی۔ زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب اور ان کی اہلیہ کا ایک یونیورسٹی بنانے کی خواہش تھی جس کے لئے زمین پاکستان کے بڑے بزنس ٹائیکون ملک ریاض نے تحفے میں دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب یونیورسٹی کے لئے زمین مل گئی تو اس کے ٹرسٹی کے طور پر میرا نام دیا گیا جبکہ تمام قانونی کارروائی بابر اعوان صاحب نے کی، جب کسی ادارے کے لئے عطیات لئے جاتے ہیں تو اس کو چلانے کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹر تشکیل دیئے جاتے ہیں تاہم جب تمام معاملات فنکشنل ہو جائیں تو کبھی بھی کسی کو بھی ٹرسٹی بنایا جاسکتا ہے، ٹرسٹی ہونے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ کوئی ادارہ کسی کی ملکیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک ریاض صاحب کی مہربانی تھی کہ انہوں نے تحفتا زمین دی اور اس کی عمارت کی تعمیر بھی خود کروائی تھی۔
سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے خلاف میڈیا پر منظم مہم کا معاملہ، نجی نیوز چینل کے بیورو چیف کو 12 مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ v107rjs/?pub=yx4w5 تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے خلاف منظم مہم کے خلاف سماعت ہوئی، عدالت نے اے آر وائی نیوز چینل کے بیورو چیف کو اگلی مقررہ تاریخ پر حاضر ہونے کی ہدایت جاری کر دی، نجی نیوز کے بیورو چیف سے اس ضمن میں جواب بھی طلب کر لیا۔ عدالت نےریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ منصفانہ تنقید اور تبصروں کی حوصلہ افزائی کی ہے لیکن بے بنیاد سیاسی بیانیے کو آگے بڑھانا اور عدلیہ کے خلاف منظم طریقے سے توہین آمیز مہم چلانے والوں کوسنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ عدالت کی جانب سے کورٹ رپورٹرز کے صدر افضل بٹ اور ثاقب بشیر کو عدالت کی معاونت کے لئے طلب کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی میڈیا کے حوالے سے ایک توہین آمیز کارٹون بہت تیزی سے وائرل ہورہا ہے اور شیئر کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ کارٹون مشہور امریکی اخبار میں شائع ہوا ہے، تاہم اس معاملے کی حقیقت اس سے مختلف ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے عدم اعتماد کے نتیجے میں خاتمے کے بعد ان کی جماعت کی جانب سے اسے امریکی سازش کا پیش خیمہ قرار دیا گیا اور اس حوالے سے ایک بیانیہ قائم کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے عالمی شہرت یافتہ کارٹونسٹ کا کارٹون شیئر کر دیا جس میں اس نے امریکہ کی جانب سے عمران خان کو اقتدار سے نکالنے کی سازش کی عکاسی کی ہے۔ اس سے پہلے تحریک انصاف کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے ایک کارٹون شیئر کیا تھا جو سوشل میڈیا پر وائرل تھا۔ کارٹون کے نیچے ایک عبارت تحریر تھی کہ" نیویارک ہیرالڈ کے آج کے اخبار میں شائع ہونے والا کارٹون، پاکستان کیلئے شرمندگی کا باعث ہے"۔ اب اگر ہم اس معاملے پر ذرا تحقیق کریں تو پتا چلتا ہے کہ جس اخبار سے اس کارٹون کو منسوب کیا جارہا ہے وہ1924 میں اپنی اشاعت منسوخ کرچکا ہے اور یہ اخبار آج سے 98 برس قبل بند ہوگیا تھا، اس اخبار کو اس کے بعد نیویارک ٹریبون نے خرید کر نیویارک ہیرالڈ ٹریبون کے نام سے شائع کرنا شروع کردیا تھا۔ دوسری اہم بات کہ اس کارٹون میں موجود پاکستانی جھنڈا ایڈٹ کرکے شامل کیا گیا ہے اسی طرح تحریک عدم اعتماد کے الفاظ بھی ایڈیٹڈ ہیں۔
وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ترسیلات زر 17.1 فیصد اضافے سے 23 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق ملکی برآمدات 26.6 فیصد اضافے سے 23.70 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 13.2 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مارچ میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 12.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ملکی درآمدات 41.3 فیصد اضافے سے 53.80 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی ہیں۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 2 فیصد کمی سے 1.28 ارب ڈالر رہی، سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 502 ملین ڈالر ہو گئی۔ مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 1446 ملین ڈالر ہو گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر اپریل کے تیسرے ہفتے تک 16.57 ارب ڈالر رہے، اسٹیٹ بینک 10 ارب 54 کروڑ ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.03 ارب ڈالر رہے۔ ڈالر کی شرح تبادلہ 185.63 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی، 9 ماہ میں ٹیکس ریونیو 28.9 فیصد اضافے سے 4375 ارب روپے رہا۔ جولائی تا مارچ نان ٹیکس آمدنی 14.3 فیصد کمی سے 1052 ارب رہی، جولائی تا مارچ پی ایس ڈی پی کی مد میں 603 ارب روپے منظور کئے گئے، جولائی تا مارچ مالیاتی خسارہ بڑھ کر 2566 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا۔ پہلے 9 ماہ میں زرعی قرضے 0.5 فیصد اضافے سے 958 ارب روپے کی سطح پر رہے۔ مہنگائی کی سالانہ شرح 10.8 فیصد ریکارڈ کی گئی، بڑی صنعتوں کی شرح نمو فروری میں 8.6 فیصد رہی۔ جب کہ صنعتوں کی شرح نمو جولائی سے فروری کے دوران 7.8 فیصد رہی اور اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 45 ہزار 871 پوائنٹس تک گیا۔
مسجد نبوی واقعہ، مریم اورنگزیب نے قرآنی آیات کا حوالہ دیا تو کنول شوذب نے آڑے ہاتھوں لے لیا مریم اورنگزیب اور وفاقی وزراء کے سامنے مسجد نبویؐ میں پاکستانی زائرین نے چور اور غدار کے نعرے لگا دیئے۔ جس پر وفاقی وزیر اطلاعات نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں قرآنی آیات کا حوالہ دیا۔ تاہم پی ٹی آئی کی سابق ایم این اے کنول شوذب نے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کرارا جواب دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ کیا جس میں قراآنی آیت اور ترجمہ شیئر کیا کہ "اے ایمان والو! اپنی آوازیں نبی کی آواز پر اونچی نہ کرو اور ان کے حضور زیادہ بلند آواز سے کوئی بات نہ کہو جیسے ایک دوسرے کے سامنے بلند آواز سے بات کرتے ہو کہ کہیں تمہارے اعمال بربادنہ ہوجائیں اور تمہیں خبرنہ ہو". تاہم مریم اورنگزیب کے پیغام پر تحریک انصاف کی سابق ایم این اے میدان میں آ گئیں اور کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "آپ اپنا سرکاری عمرہ مکمل کریں قرآن کی آیات اپنی مرضی اور فائدے کیلئے استعمال کرنے سے پرہیز کریں". رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ "بہتر ہے مکمل قرآن پاک ترجمے سے خود بھی پڑھیں اور اپنے آقاؤں کو بھی پڑھوا کر کچھ عمل خیر کرائیں دین کی تعلیم امپورٹڈ کٹھ پتلیاں دیں اتنا برا وقت ابھی پاکستانیوں پر نہیں آیا.
سابق وزیراعظم عمران خان کے دوست صاحبزادہ جہانگیر کا مسجدنبویﷺمیں حکومتی وفد کیخلاف نعرے بازی اور متعدد افراد کی گرفتاریوں کے حوالے سےوضاحتی بیان سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق معاون خصوصی صاحبزادہ جہانگیر نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا، ویڈیو پیغام میں انہوں نے وضاحت دی کہ انہیں اور انیل مسرت دونوں کا مسجد نبوی واقع سے کچھ لینا دینا نہیں اور نہ ہی انکو پولیس نے تحویل میں لیا ہے۔ صاحبزادہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز کے واقعے کے بعد سوشل میڈیا اور ٹیلی وژن چینلز پر ہمارے خلاف پراپیگنڈا شروع کر دیا گیا ہے۔ اس سارے معاملے میں مجھے اور انیل مسرت کا نام لیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے ویڈیو بیان کے ذریعے اس سارے معاملے کو کلیئر کرانا چاہتا ہوں۔ میں اور انیل مسرت دو روز قبل سعودی عرب آئے تھے۔ ہم نے آکر عمرہ کی سعادت حاصل کی اور اس کے بعد مدینہ منورہ کی زیارت کیلئے یہاں تشریف لائے۔ صاحبزادہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ ہم مدینہ منورہ میں اپنی عبادات میں مصروف تھے کہ اچانک ہم نے شور سنا۔ میں اٹھ کو ہجوم کی جانب بڑھا تو دیکھا کہ کچھ لوگ مریم اورنگزیب اور شاہ زین بگٹی کیخلاف نعرہ بازی کر رہے ہیں۔ صاحبزادہ جہانگیر نے موقف اختیار کرتے ہوئےکہا کہ جس وقت ہم مدینہ میں موجود تھے کہ ایک دم شور ہوا، میں نے اور نہ ہی انیل مسرت نے اس کام کیلئے کوئی فنڈنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بغیر تصدیق کئے خبریں چلا دی گئیں کہ ہمیں سعودی حکام نے حراست میں لے لیا ہے۔ تاہم ایسا کچھ نہیں ہوا۔ نہ تو سعودی حکومت نے ہم سے پوچھ گچھ کی اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی، یہ تمام خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی سفارتخانے سے مسجدنبویﷺمیں حکومتی وفد کیخلاف نعرے بازی پر متعدد افراد کو گرفتار کئے جانے کی تصدیق سامنے آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف وفدکے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں، حکومتی وفد کی مسجد نبوی آمد پر وہاں پر موجود لوگوں نے انہیں گھیر لیا ،نعرے بازی کی اور مسجد کے تقدس کو پامال کیا۔ اس موقع پر مریم اورنگزیب کو برے القاب سے پکارا گیا اور شاہ زین بگٹی کے بال بھی کھینچے گئے تھے، تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے وزرا کو مجمعے سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے نے پاکستانیوں کی گرفتاری کی تصدیق کردی، سعودی عرب کی جانب سے پہلے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجدنبویﷺ کی بے حرمتی پر کچھ پاکستانیوں کو گرفتار کر لیاگیا ہیں، مقدس مقام کی بے حرمتی پر یہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ سفارتخانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پولیس کی کارروائیاں ابھی جاری ہیں۔
سابق خاتول اول بشریٰ بی بی کی دوست فرخ خان کیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات جاری ہیں، فرح خان کا کہنا ہے کہ نیب سے ڈروں گی نہ چھپوں گی،نیب کی انکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہونگی اور تحقیقات کا سامنا کرینگی،فرخ خان نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اور اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ نیب کے سامنے پیش ہونگی۔ نیبنے فرح خان اور دیگر کے خلاف معلوم ذرائع آمدن سے زائد غیر قانونی اثاثے جمع کرنے، منی لانڈرنگ اور مختلف کاروبار کے نام پر مختلف اکاؤنٹس رکھنے کے الزامات پر انکوائری کا حکم دے دیا۔ نیب نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان عرف فرح گوگی سے متعلق انکوائری کا آغاز کردیا ہے،اعلامیےکے مطابق انکوائری نامعلوم ذرائع آمدن اور منی لانڈرنگ کے الزامات پر کی جائےگی، ڈی جی نیب لاہور کو قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اعلامیےکے مطابق فرح خان پر مختلف کاروبار کے نام پر بہت سے بینک اکاؤنٹس رکھنے کا الزام بھی ہے، فرح خان کے اکاؤنٹ میں گزشتہ 3 سال میں 847 ملین روپے ملے ہیں۔ نیب کا کہنا ہےکہ اتنی رقم فرح خان کے پروفائل کے مطابق نہیں ہے، یہ رقوم فرح خان کے ذاتی اکاؤنٹ میں ڈالی گئیں اور فوری نکال لی گئیں، میڈیا رپورٹس میں فرح خان پر غیر قانونی ذرائع سے اثاثے بنانے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ فرح خان کے انکم ٹیکس ریٹرنز میں ان کے اثاثے 2018 سے غیر معمولی طور پر بڑھے، اسی دوران فرح خان 9 بار امریکا اور 6 بار یو اے ای بھی گئیں۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے الزام عائد کیا تھا کہ وزیر اعظم کی اہلیہ کی دوست نے افسران کی مرضی کے مطابق تعیناتیوں میں بڑے پیمانے پر رقم بٹوری ہے۔ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان رواں ماہ کے آغاز میں دبئی روانہ ہوگئی تھیں،ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے فرح خان پر ٹرانسفر، پوسٹنگ اور دیگر معاملات میں پیسے لینے کا الزام لگایا ہے۔
پنجاب کے نومنتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے عہدے کا حلف نہ لینے کے خلاف تیسری بار لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی، عدالت نے درخواست سماعت کیلئے مقرر بھی کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز نے جو درخواست دائر کی ہے اس میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ حلف سے متعلق احکامات جاری کر چکی ہے لیکن عدالتی احکامات پرعملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب نے ایک بار پھر عدالتی حکم ماننے سے انکار کر دیا ہے لہٰذا لاہور ہائیکورٹ حلف لینے کے لیے نمائندہ مقرر کرے۔ صدر اور گورنر پنجاب کو حلف کے لیے ہدایات جاری کی گئیں لیکن حلف نہیں لیا گیا، ہائیکورٹ نے 26 اپریل کے فیصلے میں گورنر کو آئین کے تحت عمل کرنے کی واضح ہدایات دی تھیں۔ مزید کہا گیاہے کہ صدر مملکت نے بھی فاضل عدالت عالیہ کی آبزرویشن کا احترام نہیں کیا، صدر مملکت اور گورنر پنجاب کا رویہ غدارانہ اور توہین آمیز ہے ، دونوں کا رویہ غداری کی کارروائی کا متقاضی ہے۔ استدعا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ حلف لینے کے لیے وقت اور جگہ کا بھی تعین کرے، حلف نہ لینے والوں کے اقدامات خلاف آئین قرار دیے جائیں۔
معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل کی جانب سے سعودی عرب کے دورے پر گئے حکومتی وزرا کیساتھ بدتمیزی کے واقعے پر ردعمل سامنے آگیا۔ مولانا ٹویٹر پر پیغام جاری کر دیا جس میں اس واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔ مولانا طارق جمیل نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ آج مسجد نبوی میں احتجاج کی صورت میں جو حرم شریف کی پامالی کی گئی، یہ بالکل اسلام میں درست نہیں ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف 13 رکنی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے 3 روزہ سرکاری دورے پر مدینہ منورہ پہنچے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کا وفد روضہ رسول ﷺ پر حاضری دینے پہنچا تو وہاں مسجد نبوی کے احاطے میں کچھ افراد نے اُن کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی۔ اس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں جن میں کچھ افراد کو چور چور کے نعرے لگاتے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔
عمرسن خان کی حکومت جانے کے بعد نیب کا پہلا بڑا ایکشن۔ قومی احتساب بیورو نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان سے متعلق انکوائری کا آغاز کردیا۔ نیب کی جانب سے جاری اعلامیےکے مطابق انکوائری نامعلوم ذرائع آمدن اور منی لانڈرنگ کے الزامات پر کی جائےگی، ڈی جی نیب لاہور کو قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ اعلامیےکے مطابق فرح خان پر مختلف کاروبار کے نام پر بہت سے بینک اکاؤنٹس رکھنے کا الزام بھی ہے، فرح خان کے اکاؤنٹ میں گزشتہ 3 سال میں 847 ملین روپے ملے ہیں۔ نیب کا کہنا ہے کہ اتنی رقم فرح خان کے پروفائل کے مطابق نہیں ہے، یہ رقوم فرح خان کے ذاتی اکاؤنٹ میں ڈالی گئیں اور فوری نکال لی گئیں، میڈیا رپورٹس میں فرح خان پر غیر قانونی ذرائع سے اثاثے بنانے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ نیب اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ فرح خان کے انکم ٹیکس ریٹرنز میں ان کے اثاثے 2018 سے غیر معمولی طور پر بڑھے، اسی دوران فرح خان 9 بار امریکا اور 6 بار متحدہ عرب امارات بھی گئیں۔ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان رواں ماہ کے آغاز میں دبئی روانہ ہوگئی تھیں۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے فرح خان پر ٹرانسفر، پوسٹنگ اور دیگر معاملات میں پیسے لینے کا الزام لگایا ہے۔ ادھر میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ 2018 میں عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب کے منصب پر فائز ہوئے تھے، عثمان بزدار کی تعیناتی میں فرح خان کا اہم کردار تھا۔
تحریک انصاف کی حکومت کے دوران وزیر داخلہ رہنے والے سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس خبر ہے، 31 مئی سے پہلے پہلے الیکشن کی اچھی خبریں ملیں گی۔ سابق وزیر داخلہ نے نجی چینل اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے کہا کہ بڑی عید کے قریب قریب الیکشن ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے یہ ہمیں سلیکٹڈ کہتے تھے، ہم انہیں کہتے ہیں کہ آپ سلیکٹڈ بھی ہو اور امپورٹڈ بھی ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہمیں کہتے تھے الیکشن کرائیں، ہم کہتے تھے الیکشن وقت پر ہوں گے، آج ہم انہیں کہتے ہیں کہ الیکشن کرائیں یہ کہتے ہیں وقت پر کرائیں گے۔ سابق وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ میرے پاس خبر ہے جس بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ الیکشن ہو جائیں گے، 15 سے 20 دن میں الیکشن کا راستہ نکلے گا۔ انہوں نے موجودہ حکومت سے متعلق کہا یہ چاہے جتنی کابینہ بنالیں، الیکشن ملکی مفاد میں ہے، اگر ہم نہیں تو یہ بھی نہیں ہیں، کچھ لوگ راستے میں رکاوٹ ہیں جنہیں سمجھانے میں تھوڑا وقت لگ جائے گا، انہوں نے بتایا کہ عمران خان کو سمجھایا ہے کہ حکومت سے اس لیے نہیں اتارا گیا کہ دوبارہ لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی بات کہہ رہا ہوں کہ اگر ہم نہیں رہے تو یہ بھی نہیں رہیں گے، لندن سے بیٹھ کر 14 مرتبہ گالیاں دی گئیں، گالیاں دینے والے آ سکتے ہیں تو عمران خان بھی آسکتا ہے، عمران خان کی کال سے پہلے معاملات حل کرنے میں فائدہ ہے، عمران خان نے کال دے دی تو پھر دما دم مست قلندر ہوگا۔ شیخ رشید نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے جس دن اسلام آباد کی کال دی اندازہ لگالیں کیا ہوسکتا ہے، آج بھی دوستوں سے کہا ہے کہ کال سے پہلے معاملہ سیٹ کرلیں کیونکہ موجودہ امپورٹڈ حکمران بھاگ جائیں گے یہ ملک میں نہیں رکیں گے، آدھی سے زیادہ کابینہ ضمانت پر ہے۔
سابق معاون خصوصی اور رہنما پی ٹی آئی شہباز گل نے ٹویٹ کیا کہ بہت ہی افسوس کی بات ہے کہ طلعت حسین عمر چیمہ اور خرم حسین جیسے گٹر کے گندے زہن رکھنے والوں نے عمران خان صاحب کی edited وڈیو شئیر کر کے توہین مذہب کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف بہت جلد 295(c) کے تحت مقدمے کے اندراج کی درخواست دی جائے گی۔ شہباز گل نے لکھا کہ ‏حنا جیلانی ۂایکورٹ کیس کے مطابق جو شخص مذبب کی توہین کا جھوٹا میٹریل شئیر کرتا ہے وہ اصل میں توہین کا مرتکب ہوتا ہے۔ ان لوگوں نے مذبب کی توہین کی ہے۔ خان صاحب کی بات کو جان بوجھ کر edited وڈیو سے غلط رنگ دیا۔ ہم ان شیطانوں کے خلاف ہر ممکن قانونی کاروائی کریں گے ۔ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں عمران خان کلمہ طیبہ کا غلط بتارہے ہیں,جس پر شہباز گل کا کہنا ہے کہ ویڈیو کو ایڈٹ کر کے توہین مذہب کی گئی ہے۔ شہباز گل نے وفاقی وزیراطلاعات مریم اور نگزیب پر بھی شدید تنقید کی ہے,انہوں نے ٹویٹ کیا کہ کبھی خاتون اوّل پرحملہ توکبھی مدینہ کی ریاست پر، اپنےسیاسی قد سے بڑھ کربدتمیزی کےباوجود بھی آپ نے ایک کنیزہی رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کاسیاسی قد نہیں بڑھنا،حادثاتی طور پر آپ وزیر بن چکیں، اب تندور پر بیٹھی پھپھےکٹنی کا کردار ادا کرنا بندکریں اور رسیدیں دیں, ہر روز ٹی وی پر آکر کُڑک مرغی کی طرح ٹرٹر کرتی ہیں، اپنا کوئی جواب نہیں لیکن عمران خان کےبارے ہروقت بدتمیزی کرنی ہے۔ اس سے قبل وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کو شہبازشریف کی کارکردگی سے ڈرلگ رہا ہے، الیکشن مقررہ وقت پرہی ہوں گے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کی وجہ اسٹیبلشمنٹ سے خراب تعلقات تھے۔ یہی ان کے اقتدار سے جانے کی وجہ بنی انہوں نے تعلقات کو بحال کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔ نجی چینل جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خانزادہ" میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کا زوال اُن کی اپنی حرکتوں کی وجہ سے ہوا ہے۔ "فواد چوہدری نے درست کہا ہے کہ ان کی حکومت ان کے اسٹیبلشمنٹ کےساتھ تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے گئی"۔ انہوں نے مزید کہا "فواد چوہدری اس بیان کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ پر الزام لگا رہے ہیں کہ انھوں نے تقریباً چار سال ایک سیاسی حکومت کی پشت پناہی کی"۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی جماعت کے اعتراضات اور بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا "جب وقت آئے گا وزیراعظم شہبازشریف میرٹ کے مطابق نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے، کوئی چیز وزیراعظم کو اس سے روک نہیں سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں ان کے اہل خانہ کے قریب ایک خاتون نے اربوں روپے بنائے اورایک جعلی یونیورسٹی کے نام پر کروڑوں روپے بنائے گئے ہیں اورآج وہ مفرور ہے۔ ہمیں امپورٹڈ حکومت کہنے والے نے اپنے بچے کئی برسوں سے برطانیہ ایکسپورٹ کیے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی ہر شخص کو متنازع بنا دیتی ہے،چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بابریعقوب کو چیف الیکشن کمشنر بنانا چاہتی تھی ہم نے مخالفت کی، بابر یعقوب کا نام مسترد کیا تو پی ٹی آئی سکندرسلطان راجہ کا نام لے آئی، پی ٹی آئی نے تب تو یہ نہیں کہا کہ سکندرسلطان راجہ کا نام اسٹیبلشمنٹ نے دیا۔
فیڈرل شریعہ کورٹ نے سود کے نظام سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت 31 دسمبر 2027 تک معاشی نظام کو سود سے پاک کرے۔ سود سے متعلق تمام قوانین یکم جون 2022 سے ختم کیے جائیں۔ عدالت نے جمعرات 28 اپریل کو سود کیخلاف درخواستوں پر 19 سال بعد فیصلہ سنا دیا۔ وفاقی شرعی عدالت کے جج جسٹس سید محمد انور نے سود سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی بینکنگ کا ڈیٹا عدالت میں پیش کیا گیا، سود سے پاک بینکاری دنیا بھر میں ممکن ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سود سے پاک بینکنگ کے منفی اثرات سے متفق نہیں، معاشی نظام سے سود کا خاتمہ شرعی اور قانونی ذمہ داری ہے۔ اسلامی بینکاری نظام رسک سے پاک اور استحصال کیخلاف ہے۔ ملک سے ربا کا خاتمہ ہر صورت کرنا ہوگا۔ فیصلے میں مزید کہا گہا ہے کہ ربا کا خاتمہ اسلام کے بنیادی اصولوں میں سے ہے۔ بینکوں کا قرض کی رقم سے زیادہ وصول ربا کے زمرے میں آتا ہے۔ بینکوں کا ہر قسم کا انٹرسٹ ربا ہی کہلاتا ہے، فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ قرض کسی بھی مد میں لیا گیا ہو اس پر لاگو انٹرسٹ ربا کہلائے گا۔ ربا مکمل طور پر ہر صورت میں غلط ہے۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اندرون اور بیرونی قرض سود سے پاک نظام کے تحت لے۔ ربا سے پاک نظام زیادہ فائدہ مند ہوگا، سی پیک کیلئے چائنہ بھی اسلامی بینکاری نظام کا خواہاں ہے، حکومت تمام قوانین میں سے انٹرسٹ کا لفظ فوری حذف کرے۔ عدالتی فیصلے میں انٹرسٹ ایکٹ 1839 مکمل طور پر شریعت کیخلاف قرار دیا گیا۔ سود کیلئے سہولت کاری کرنے والے تمام قوانین اور شقیں بھی غیرشرعی قرار دی گئی ہیں۔ عدالت نے ویسٹ پاکستان منی لانڈر ایکٹ بھی شریعت کیخلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ خلاف شریعت قرار دیے گئے تمام قوانین یکم جون 2022 سے ختم ہو جائیں گے۔

Back
Top