عینی جی! موت تو سب کی لکھی ہے اور کیسے آئے گی یہ بھی لوح تقدیر پر نقش ہے، اس سے زیادہ خوفناک اور دلدوز منظر اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں اسلئے رونے کی نوبت تو نہیں آئی لیکن اس وقت واقعی رونے کا دل چاہ رہا تھا جب اس سانحے پر ایرانی اور سعودی کیمپوں نے اپنی سیاست چمکائی۔
یہ تو پھر بھی خوش قسمت نکلےکہ مکہ میں ہی دفن ہوئے اور بہرحال باقائدہ تجھیزوتکفین کا مرحلہ طے کرگئے ورنہ ایسی ایسی اموات دیکھی ہیں کہ جن کی صرف ایک آدھ بوٹی ہی تدفین کیلئے دستیاب ہوتی ہے۔ اللہ رحم فرمائے ۔
اس حادثے یا ان تصاویر کا اثر اگر دل سے کم کرنا چاہتی ہیں تو ان تھریڈز کا وذٹ کریں جہاں اس سانحے پر بات ہورہی ہے، سعودی اور ایرانی توپیں اس شان سے گرج رہی ہیں کہ بس کانوں میں صرف اللہم لبیک یا حسین / اللہم لبیک یا سعود کے علاوہ کوئی چیز سنائی ہی نہیں دیتی ۔