Anti Islam talk by University Professor - Mufti Tariq Masood

Liberal 000

Chief Minister (5k+ posts)
یے چند مثالیں صرف ہم محدود عقل رکہنے والے انسانوں کو سمجھانے کی لیئیے اللہﷻ نے سمجھائی ہیں

فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّآ اُخْفِيَ لَهُمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْيُنٍ ۚ جَزَاۗءًۢ بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ
پھر جیسا کچھ آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان اُن کے اعمال کی جزاء میں اُن کے لیے چھپا رکھا گیا ہے اس کی کسی متنفس کو خبر نہیں ہے
السجدہ ۱۷

دثني إسحاق بن نصر، حدثنا ابو اسامة، عن الاعمش، حدثنا ابو صالح، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، يقول الله تعالى:" اعددت لعبادي الصالحين ما لا عين رات، ولا اذن سمعت، ولا خطر على قلب بشر ذخرا بله ما اطلعتم عليه"، ثم قرا:فلا تعلم نفس ما اخفي لهم من قرة اعين جزاء بما كانوا يعملون سورة السجدة آية 17، قال ابو معاوية: عن الاعمش، عن ابي صالح، قرا ابو هريرة قرات اعين.
صحيح البخاري
۴۷۸۰
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
1. بَابُ قَوْلِهِ: {فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ} :
1. باب: آیت کی تفسیر ”کسی مومن کو علم نہیں جو جو سامان (جنت میں) ان کے لیے پوشیدہ کر کے رکھے گئے ہیں جو ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنیں گے“۔

مجھ سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، کہا ہم سے ابوصالح نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ میں نے اپنے نیکوکار بندوں کے لیے وہ چیزیں تیار رکھی ہیں جنہیں کسی آنکھ نے نہ دیکھا اور کسی کان نے نہ سنا اور نہ کسی انسان کے دل میں ان کا کبھی گمان و خیال پیدا ہوا۔ اللہ کی ان نعمتوں سے واقفیت اور آگاہی تو الگ رہی (ان کا کسی کو گمان و خیال بھی پیدا نہیں ہوا)۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تلاوت کی «فلا تعلم نفس ما أخفي لهم من قرة أعين جزاء بما كانوا يعملون‏» کہ ”سو کسی نفس مومن کو معلوم نہیں جو جو سامان آنکھوں کی ٹھنڈک کا (جنت میں) ان کے لیے چھپا کر رکھا گیا ہے، یہ بدلہ ہے ان کے نیک عملوں کا جو دنیا میں کرتے رہے۔“



وَنَادٰٓي اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ اَصْحٰبَ النَّارِ اَنْ قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقًّا فَهَلْ وَجَدْتُّمْ مَّا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا ۭقَالُوْا نَعَمْ ۚ فَاَذَّنَ مُؤَذِّنٌۢ بَيْنَهُمْ اَنْ لَّعْنَةُ اللّٰهِ عَلَي الظّٰلِمِيْنَ
پھر یہ جنت کے لوگ دوزخ والوں سے پکار کر کہیں گے ، ’’ہم نے اُن سارے وعدوں کو ٹھیک پایا جو ہمارے ربّ نے ہم سے کیے تھے ، کیا تم نے بھی ان وعدوں کو ٹھیک پایا جو تمہارے ربّ نے کیے تھے ؟‘‘ وہ جواب دیں گے ’’ہاں‘‘ ۔ تب ایک پکارنے والا ان کے درمیان پکارے گا کہ ’’ خدا کی لعنت اُن ظالموں پر

الا عراف ۴۴

Common Sense says

Lalach de ky abadat kerwan koi kamal nahi

Jo lalach mein na aye ussy gussy mein ah ky agg mein jalana koi Insaaf nahi

Ab yeh na khna Common Sense Khuda ki den nahi
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
یے چند مثالیں صرف ہم محدود عقل رکہنے والے انسانوں کو سمجھانے کی لیئیے اللہﷻ نے سمجھائی ہیں

فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّآ اُخْفِيَ لَهُمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْيُنٍ ۚ جَزَاۗءًۢ بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ
پھر جیسا کچھ آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان اُن کے اعمال کی جزاء میں اُن کے لیے چھپا رکھا گیا ہے اس کی کسی متنفس کو خبر نہیں ہے
السجدہ ۱۷

دثني إسحاق بن نصر، حدثنا ابو اسامة، عن الاعمش، حدثنا ابو صالح، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، يقول الله تعالى:" اعددت لعبادي الصالحين ما لا عين رات، ولا اذن سمعت، ولا خطر على قلب بشر ذخرا بله ما اطلعتم عليه"، ثم قرا:فلا تعلم نفس ما اخفي لهم من قرة اعين جزاء بما كانوا يعملون سورة السجدة آية 17، قال ابو معاوية: عن الاعمش، عن ابي صالح، قرا ابو هريرة قرات اعين.
صحيح البخاري
۴۷۸۰
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
1. بَابُ قَوْلِهِ: {فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ} :
1. باب: آیت کی تفسیر ”کسی مومن کو علم نہیں جو جو سامان (جنت میں) ان کے لیے پوشیدہ کر کے رکھے گئے ہیں جو ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنیں گے“۔

مجھ سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، کہا ہم سے ابوصالح نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ میں نے اپنے نیکوکار بندوں کے لیے وہ چیزیں تیار رکھی ہیں جنہیں کسی آنکھ نے نہ دیکھا اور کسی کان نے نہ سنا اور نہ کسی انسان کے دل میں ان کا کبھی گمان و خیال پیدا ہوا۔ اللہ کی ان نعمتوں سے واقفیت اور آگاہی تو الگ رہی (ان کا کسی کو گمان و خیال بھی پیدا نہیں ہوا)۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تلاوت کی «فلا تعلم نفس ما أخفي لهم من قرة أعين جزاء بما كانوا يعملون‏» کہ ”سو کسی نفس مومن کو معلوم نہیں جو جو سامان آنکھوں کی ٹھنڈک کا (جنت میں) ان کے لیے چھپا کر رکھا گیا ہے، یہ بدلہ ہے ان کے نیک عملوں کا جو دنیا میں کرتے رہے۔“



وَنَادٰٓي اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ اَصْحٰبَ النَّارِ اَنْ قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقًّا فَهَلْ وَجَدْتُّمْ مَّا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقًّا ۭقَالُوْا نَعَمْ ۚ فَاَذَّنَ مُؤَذِّنٌۢ بَيْنَهُمْ اَنْ لَّعْنَةُ اللّٰهِ عَلَي الظّٰلِمِيْنَ
پھر یہ جنت کے لوگ دوزخ والوں سے پکار کر کہیں گے ، ’’ہم نے اُن سارے وعدوں کو ٹھیک پایا جو ہمارے ربّ نے ہم سے کیے تھے ، کیا تم نے بھی ان وعدوں کو ٹھیک پایا جو تمہارے ربّ نے کیے تھے ؟‘‘ وہ جواب دیں گے ’’ہاں‘‘ ۔ تب ایک پکارنے والا ان کے درمیان پکارے گا کہ ’’ خدا کی لعنت اُن ظالموں پر

الا عراف ۴۴
اس پروفیسر کی پوری بات سننی چاہیے ، کہیں ایسا نہ ہو کہ "مت جاؤ نماز کے قریب" والی بات ہو اور "اگر نشے کی حالت میں ہوIسی قسم کی جنت کے قائل تھے
جو شخص عشق رسول میں ڈوبا ھو جس کی ہر راہ رسو ل صلعم کی طرف جاتی ھو وہ پرویزی جنت کا قائل کیسے ہو سکتا ھے علامہ اقبال کسی خیالی جنت کو نہیں مانتے تھے بلکہ رسول اللہ صلعم کی بشارت کی ھو ئی حقیقی جنت کے قائل تھے جس میں اگر ازن ربی ھو ا تو ہم سب جائیں گے آپ اپنی تصیح کر لیں
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
جو شخص عشق رسول میں ڈوبا ھو جس کی ہر راہ رسو ل صلعم کی طرف جاتی ھو وہ پرویزی جنت کا قائل کیسے ہو سکتا ھے علامہ اقبال کسی خیالی جنت کو نہیں مانتے تھے بلکہ رسول اللہ صلعم کی بشارت کی ھو ئی حقیقی جنت کے قائل تھے جس میں اگر ازن ربی ھو ا تو ہم سب جائیں گے آپ اپنی تصیح کر لیں


یا رحیم و کریم اللہ ہمیں حوض کوثر پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک کا پانی نصیب فرما،یااللہ ہم وہی مانگتے ہیں جو پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کیلئےمانگا،مولا تیرا وعدہ سچ ہے تیری رحمت گناہ گار بندےکو دوڑ کر آغوش میں آنے والے کو لے لیتی ہے، مولا فضل وکرم سےاپنی پناہ میں لے لے، ہمارے والدین کی مغفرت فرما،،ہم سب پررحمت کا سایہ نصیب فرما، ہم پر ہماری،اولادوں کو نماز قائم کرنے کی توفیق دے، ہمارےگناہوں کو نیکیوں بدل دے،ہر بیمار کو شفاء کاملا عاجلا عطا فرما،،تاحشرہر لمحہ برکت و رحمت نازل فرما،تاحشر صدقہ جاریہ بنا،آخری سانس تک ایمان کی سلامتی کامیابی نصیب فرما،خاتمہ بالخیر فرمانا۔،آمین یارب العالمین یا احکم الحاکمین یا رحیم یا کریم اللہ
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
یا رحیم و کریم اللہ ہمیں حوض کوثر پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک کا پانی نصیب فرما،یااللہ ہم وہی مانگتے ہیں جو پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کیلئےمانگا،مولا تیرا وعدہ سچ ہے تیری رحمت گناہ گار بندےکو دوڑ کر آغوش میں آنے والے کو لے لیتی ہے، مولا فضل وکرم سےاپنی پناہ میں لے لے، ہمارے والدین کی مغفرت فرما،،ہم سب پررحمت کا سایہ نصیب فرما، ہم پر ہماری،اولادوں کو نماز قائم کرنے کی توفیق دے، ہمارےگناہوں کو نیکیوں بدل دے،ہر بیمار کو شفاء کاملا عاجلا عطا فرما،،تاحشرہر لمحہ برکت و رحمت نازل فرما،تاحشر صدقہ جاریہ بنا،آخری سانس تک ایمان کی سلامتی کامیابی نصیب فرما،خاتمہ بالخیر فرمانا۔،آمین یارب العالمین یا احکم الحاکمین یا رحیم یا کریم اللہ
آمین ثم آمین
 

Back
Top