
اڈیالہ جیل میں ایک بچہ قید ہے جس کو چوری کا کتا خریدنے کے جرم کی پاداش میں قید کیا گیا۔ اپنے جرم کے ازالہ کے لیے اس بچے نے وہ کتا تو واپس کر دیا لیکن اب بھی قید میں ہے۔ کمسن قیدی نے اب چیف جسٹس کو خط لکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید ایک کمسن بچے نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کو لکھے گئے خط میں شکوہ کیا ہے کہ اس پر چوری کا کتا خریدنے کا الزام تھا۔ کتا تو واپس کر دیا پھر اب بھی قید میں کیوں ہے۔
https://twitter.com/x/status/1586328854817570817
اڈیالہ جیل کے کم عمر قیدی بچے کا شکوہ سن کر چیف جسٹس اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹ کے ایڈمنسٹریٹو جج جسٹس محسن اختر کیانی نے سیشن ججز کو ہدایت کی ہے کہ کل ہی اس کم عمر قیدی بچوں کی تمام فائلیں منگوا کر الگ الگ دیکھ کر آرڈر کریں گے ایسے کیسز والوں کو شورٹی لیکر رہا کر دیا جائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1586330476243193856
یاد رہے کہ صحافی شہزاد علی راجہ نے دعوی کیا تھا کہ ایک ہفتہ قبل ایک قیدی سے رہائی کے موقع پر ملاقات ہوئی اس نے بتایا بدتمیزی گالی گلوچ اور تشدد معمولی چیزیں ہیں۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ صاحب کا شکریہ۔ جہنوں نے ان غیر انسانی وغیر اخلاقی سرگرمیوں کا نوٹس لے کر معاملے کے حل کے لیے سنجیدہ کوششیں شروع کروائی۔
https://twitter.com/x/status/1586331689785200642
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/athrm11h1.jpg