میری تجویز یہ ہے کہ ہر بیرون ملک مقیم پاکستانی کو ایک مستحق بچے کی میٹرک تک تعلیم کے تمام اخراجات، جس میں بورڈنگ اور قیام شامل ہو ، کی ذمہ داری لینی چاہئے۔ میرا اندازہ ہے کہ یہ ٹارگٹ ہر ماہ $ 100 - $ 200 کا عطیہ دے کر حاصل کیا جاسکتا ہے۔
اس طرح سے 10 سالوں میں ہم غریب خاندانوں کی آمدنی کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے قابل ہوجائیں گے اور ساتھ ہی ساتھ مزید توانا اور ویلیو ایڈڈ ورک فورس کو بھی پاکستان کی ترقی میں حصہ لے سکے گی۔ یہ ایک کم از کم ہدف ہے جو کہ ہر بیرون ملک باروزگار پاکستانی کو اپنا فرض سمجھ کر کرنا چاہئیے۔
میں اس مقصد کے لئے مالی مدد کرنے کے لئے اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں اگر مجھے یقین ہو کہ میرے پیسے مذکورہ کاز پر خرچ ہو رہے ہیں اور انتظامی کمیٹی اس پروجیکٹ پر عمل کرنے کے قابل ، مخلص ہو اور دیانتداری سے انتظام سنبھال سکتی ہو۔ اگر عمران خان چند دیانت دار ارکان پر مشتمل ایک ٹیم کی تشکیل دے دیں یا نمل یونیورسٹی کے دائرہ کر میں اس پروجیکٹ تو ڈال دیا جاۓ تو کیا ہی بات ہو ۔
اس پروجیکٹ کے کئی فوائد ہیں ان میں سے چند ایک نیچے بیان کئے جا رہے ہیں:ہ
١- قابل اور توانا افرادی قوت میں اضافہ
٢- والدین کے لئے ریلیف
٣- چائلڈ لیبر میں کمی
٤- اچھے کردار کے نوجوانوں میں اضافہ
٥ - جرائم کی شرع میں کمی
٧- پی ٹی آئ کے لئے ہر سال مخلص اور باکردار نئی ووٹر کی کھیپ تیار
٨- مدرسوں میں طلبہ کے دباؤ میں کمی
٩- مولانا ڈیزل کی غلامانہ سوچ رکھنے والے انتہا پسند طالبان میں کمی
١٠- بغیر قیمہ نان کے صرف مخلص امیدوار کو ووٹ دینے والوں کی تعداد میں اضافہ
١١- ہاری ، کسان کا زمیداروں کے ہاتھوں بلیک میلنگ میں کمی
١٢- اساتذہ کے لیے روزگار میں اضافہ
١٣- بورڈنگ اور قیام کی سہولت کا انتظام کرنے کے لئے دیگر ملازمین کے لئے روزگار کے موا قعے
١٤- اس پروجیکٹ میں حصہ ڈالنے والے بیرون ملک پاکستانیوں کا اپنے ملک کے ساتھ تعلق میں اضافہ
١٥- معاون پاکستانیوں کو دلی تسکین کے ساتھ انشاء اللہ آخرت میں جزاء
اس طرح سے 10 سالوں میں ہم غریب خاندانوں کی آمدنی کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے قابل ہوجائیں گے اور ساتھ ہی ساتھ مزید توانا اور ویلیو ایڈڈ ورک فورس کو بھی پاکستان کی ترقی میں حصہ لے سکے گی۔ یہ ایک کم از کم ہدف ہے جو کہ ہر بیرون ملک باروزگار پاکستانی کو اپنا فرض سمجھ کر کرنا چاہئیے۔
میں اس مقصد کے لئے مالی مدد کرنے کے لئے اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں اگر مجھے یقین ہو کہ میرے پیسے مذکورہ کاز پر خرچ ہو رہے ہیں اور انتظامی کمیٹی اس پروجیکٹ پر عمل کرنے کے قابل ، مخلص ہو اور دیانتداری سے انتظام سنبھال سکتی ہو۔ اگر عمران خان چند دیانت دار ارکان پر مشتمل ایک ٹیم کی تشکیل دے دیں یا نمل یونیورسٹی کے دائرہ کر میں اس پروجیکٹ تو ڈال دیا جاۓ تو کیا ہی بات ہو ۔
اس پروجیکٹ کے کئی فوائد ہیں ان میں سے چند ایک نیچے بیان کئے جا رہے ہیں:ہ
١- قابل اور توانا افرادی قوت میں اضافہ
٢- والدین کے لئے ریلیف
٣- چائلڈ لیبر میں کمی
٤- اچھے کردار کے نوجوانوں میں اضافہ
٥ - جرائم کی شرع میں کمی
٧- پی ٹی آئ کے لئے ہر سال مخلص اور باکردار نئی ووٹر کی کھیپ تیار
٨- مدرسوں میں طلبہ کے دباؤ میں کمی
٩- مولانا ڈیزل کی غلامانہ سوچ رکھنے والے انتہا پسند طالبان میں کمی
١٠- بغیر قیمہ نان کے صرف مخلص امیدوار کو ووٹ دینے والوں کی تعداد میں اضافہ
١١- ہاری ، کسان کا زمیداروں کے ہاتھوں بلیک میلنگ میں کمی
١٢- اساتذہ کے لیے روزگار میں اضافہ
١٣- بورڈنگ اور قیام کی سہولت کا انتظام کرنے کے لئے دیگر ملازمین کے لئے روزگار کے موا قعے
١٤- اس پروجیکٹ میں حصہ ڈالنے والے بیرون ملک پاکستانیوں کا اپنے ملک کے ساتھ تعلق میں اضافہ
١٥- معاون پاکستانیوں کو دلی تسکین کے ساتھ انشاء اللہ آخرت میں جزاء