احمد
Senator (1k+ posts)
حکومت اور فوج کا ایک صفحے پر ہونے کا تاثر دینا اس وقت حکومت کی مجبوری بن چُکا ہے ۔ پنجاب میں کوئی نیا آپریشن شروع نہیں ہوا بس پرانے آپریشن کو تیز کر دیا ہے کا ورد کرنے کامقصد دراصل کیا ہے ؟
پنجاب حکومت اس اچانک پڑنے والی افتاد سے بوکھلا گئی ہے ، جس طرح پنجاب میں اپریشن کو اب تک ٹالا جاتا رہا تھا یہ سوچ رہے تھے کہ چند ماہ اور نکال لینگے جب فوجی قیادت تبدیل ہوگی تو شائد نئی بساط بچھے گی ،اور کچھ نہیں تو نئے آنے والے کو پنجاب پر آپریشن سے صرف نظر پر مجبور کر لیں گے ۔
لیکن اب چونکہ اپریشن شروع ہو چکا ہے اور فوج نے خود اس کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،اس کا مطلب ہے کہ سب کچھ ٹھیک نہیں ہے ۔ لیکن حکومت کے پاس ابھی اڑچنے ڈالنے کے لیئے کافی مواقع موجود ہیں ، قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے کئی قسم کی ترامیم یا نوٹیفکیشنز کی ضرورت ہوگی ،اگر حکومت اس وقت مان لیتی ہے کہ ہاں نیا آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تو پھر جب آنے والے چند دن میں کور کمانڈر کچھ چیزوں پر نوٹیفکیشن جاری کروانا چاہیں گے تو حکومت پر لازم ہوگا کہ کراچی طرز پر ہر قسم کا تعاون کرے ۔
اگر یہ انکاری رہتے ہیں کسی بھی نئے اپریشن کی شروعات سے ، پھر یہ کہہ سکیں گے کہ ہم نے جب اس طرز کے کسی اپریشن کی اجازت ہی نہیں دی تو اب یہ نوٹیفکیشن وغیرہ کیوں جاری کریں ؟ اور فلاں چیز فوج اور رینجرز کے دائرہ کار میں نہیں آتی اور یوں ٹال مٹول سے پھر فوج کو پنجاب سے دور رکھنے کی بھر پورکوشش کی جائے گی۔
لیکن فوجی قیادت کی 6 ،6گھنٹے تک جاری رہنے والی دو میٹنگز میں کیا طے پایا ہے یہ اب چند دن میں واضع ہونے لگے گا ۔
پنجاب حکومت اس اچانک پڑنے والی افتاد سے بوکھلا گئی ہے ، جس طرح پنجاب میں اپریشن کو اب تک ٹالا جاتا رہا تھا یہ سوچ رہے تھے کہ چند ماہ اور نکال لینگے جب فوجی قیادت تبدیل ہوگی تو شائد نئی بساط بچھے گی ،اور کچھ نہیں تو نئے آنے والے کو پنجاب پر آپریشن سے صرف نظر پر مجبور کر لیں گے ۔
لیکن اب چونکہ اپریشن شروع ہو چکا ہے اور فوج نے خود اس کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،اس کا مطلب ہے کہ سب کچھ ٹھیک نہیں ہے ۔ لیکن حکومت کے پاس ابھی اڑچنے ڈالنے کے لیئے کافی مواقع موجود ہیں ، قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے کئی قسم کی ترامیم یا نوٹیفکیشنز کی ضرورت ہوگی ،اگر حکومت اس وقت مان لیتی ہے کہ ہاں نیا آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تو پھر جب آنے والے چند دن میں کور کمانڈر کچھ چیزوں پر نوٹیفکیشن جاری کروانا چاہیں گے تو حکومت پر لازم ہوگا کہ کراچی طرز پر ہر قسم کا تعاون کرے ۔
اگر یہ انکاری رہتے ہیں کسی بھی نئے اپریشن کی شروعات سے ، پھر یہ کہہ سکیں گے کہ ہم نے جب اس طرز کے کسی اپریشن کی اجازت ہی نہیں دی تو اب یہ نوٹیفکیشن وغیرہ کیوں جاری کریں ؟ اور فلاں چیز فوج اور رینجرز کے دائرہ کار میں نہیں آتی اور یوں ٹال مٹول سے پھر فوج کو پنجاب سے دور رکھنے کی بھر پورکوشش کی جائے گی۔
لیکن فوجی قیادت کی 6 ،6گھنٹے تک جاری رہنے والی دو میٹنگز میں کیا طے پایا ہے یہ اب چند دن میں واضع ہونے لگے گا ۔
Last edited by a moderator: