ن لیگ اور جے یو آئی کا انتخابات ملکر لڑنے،صداراتی امیدوار لانے پر اتفاق

1701755791763.png


نواز شریف اور فضل الرحمان کے درمیان اہم ملاقات کی اندونی کہانی سامنے آگئی, ملاقات میں انتخابات میں سیٹ ایڈجسمنٹ کے فارمولے پر بات ہوئی جبکہ دونوں جماعتوں نے عام انتخابات ملکر لڑنے مشترکہ صدارتی امیدوار لانے پر اتفاق ہوا ہے۔


ملاقات میں ملکی کی مجموعی سیاسی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، آئندہ عام انتخابات سمیت دونوں جماعتیں کی سیاسی حکمت عملی پر غوروخوض کیا گیا۔ ن لیگ اور جے یو آئی کے درمیان سیٹ ایڈجسمنٹ سے متعلق فارمولے پر بات ہوئی۔

مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے قائدین نے عام انتخابات، مشترکہ صدارتی امیدوار لانے سمیت دیگر اہم امور پر اتفاق کیا۔
دونوں جماعتوں کے مابین وفود کی سطح پر تفصیلی مذاکرات ہوئے جبکہ خواجہ سعد رفیق نے سندھ میں ایم کیو ایم کے ساتھ ہونے والے سیاسی مذاکرات بارے اجلاس کو بریفنگ دی۔

ایم کیو ایم کے مجوزہ ملک گیر بلدیاتی نظام پر تفصیلی مشاورت کی اور ایم کیو ایم کے مجوزہ بلدیاتی نظام پر مکمل اتفاق رائے کیا۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ آئندہ پارلیمان میں اس بلدیاتی نظام بارے آئینی ترمیم لائی جائے گی۔

نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے مابین طے پائے جانے والے انتخابی معاہدے پر اعتماد میں لیا، دونوں جماعتوں نے سندھ میں ایم کیو ایم اور دیگر ہم خیال جماعتوں سے مل کر انتخابی اتحاد بنانے پر بھی اتفاق رائے ہوا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں تینوں جماعتیں دیگر اتحادیوں سے مل کر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر کے انتخابی میدان میں اتریں گی، سندھ میں امیدواروں کا فیصلہ لیگی صوبائی صدر بشیر میمن، جمعیت کے سیکرٹری راشد سومرو اور ایم کیو ایم کے نامزد رہنما کریں گے۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام ف میں مکمل سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق ہو گیا ہے، دونوں صوبوں میں ہر قومی و صوبائی نشستوں پر امیدواروں باہمی اتفاق رائے سے اتارنے کا فیصلہ کیا گیا اور یہ بھی طے پایا کہ جس نشست پر جس پارٹی کا امیدوار مضبوط ہو گا اسی کی نامزدگی اور حمایت کی جائے گی، کسی اتفاق رائے پر نہ پہنچا جا سکا تو ایک جماعت کا امیدوار قومی اور دوسری کا صوبائی نشست پر نامزد کیا جائے گا۔

دونوں جماعتوں کا آئندہ انتخابات کے بعد مل کر حکومت بنانے اور تمام امور پر مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا اور مشترکہ صدارتی امیدوار لانے پر بھی مشاورت کی۔ نواز شریف نے صدارتی امیدوار کے معاملے پر آئندہ پارلیمان کے وجود میں آنے کے بعد فیصلہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

یہ گنجا اتنا بڑا نسلی حرامی ہے کہ یہ ملاں سے الیکشن میں مدد لینے کے بعد اسے ٹشو پیپر کی طرح گٹر برد کر دے گا اور ملاں '"نواں کگراء پا کے تے خَشبو لا کے"' صدرارت کا حلف لینے کا انتظار ہی کرتا رہ جائے گا . حالانکہ ملاں کو اس بات کا اچھی طرح پتا ہے کہ یہ دونوں گنجے تو اپنے باپ کے نہیں ہیں تو ملاں کے کیا ہونگے؟؟

ویسے ملاں کے ساتھ کچھ ہونا ایسا ہی چاہیے
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)

میاں نواز رام لعل کا صدر فضلو

اب یہ حالت ہو گئی ہے میاں سانپ کے دماغ کی

Cracking Up Lol GIF by HULU