معاشی تاریخ کابدترین دن،اسحاق ڈار بہتر ہیں یا میں تھا فیصلہ عوام کریں:مفتاح

mifta-isamail-aaa%20pakistan%20kk.jpg


آج ہماری معاشی تاریخ کا بدترین دن، ڈار بہتر ہیں یا میں تھا فیصلہ عوام کریں: مفتاح اسماعیل

اسحاق ڈار وزیر خزانہ بنے تو آئی ایم ایف کو آنکھیں دیکھا کر پیچھے ہٹے، اگر معاہدہ جلد کر لیا جاتا تو حالات بہتر ہوتے: سابق وزیر خزانہ

نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ معیشت کے ساتھ کھلواڑ جاری ہے، حکومت کی طرف سے کوئی سنجیدہ اکنامک پالیسی نہیں بنائی گئی۔

آج پاکستانی معیشت کی تاریخ کا سب سے برا دن ہے، ڈالر کے مقابلے روپیہ 300 روپے تک پہنچ گیا جبکہ شرح سود بھی 3 فیصد اضافے کے بعد 20 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ ملک کی معیشت اسحاق ڈار بہتر چلا رہے ہیں یا میں چلا رہا تھا اس کا فیصلہ عوام کر رہے ہیں۔


مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم امید کر رہے ہیں کہ جلد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے لیکن اس کے ساتھ بڑھتی مہنگائی کو کنٹرول کرنا انتہائی اہم ہے، کوشش سے بہتری کی طرف سے جا سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار وزیر خزانہ بنے تو آئی ایم ایف کو آنکھیں دیکھا کر پیچھے ہٹے، اگر معاہدہ جلد کر لیا جاتا تو حالات بہتر ہوتے۔

https://twitter.com/x/status/1631359262076071937
انہوں نے کہا کہ مجھے توقع تھی شرح سود 2فیصد بڑھایا جائے گا لیکن 3 فیصد بڑھا دیا گیا جس سے حکومت کا واجب الادا سود بھی بڑھتا ہے۔ گزشتہ 3 سالوں کےس دوران سیاست کو ریاست پر ترجیح دینے کا نتیجہ سب دیکھ رہے ہیں۔ اقتدار کے لیے لڑائی میں سیاسی دشمنیاں کی جاتی ہیں لیکن ملک کے لیے کوئی کچھ نہیں کر رہا، بنگلہ دیش ودیگر ترقی پذیر ممالک ہم سے آگے نکل رہے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ دنیا بھر میں گیس کی قیمتیں بڑھیں لیکن عمران خان نے روکے رکھیں اور آئی ایم ایف سے کیا گیا معاہدہ توڑا حالانہ اتنے نہیں تھے کہ یہ سب کچھ ہم برداشت کر سکتے۔ آج وزیراعظم، وزیر خزانہ اور اپوزیشن سمیت کوئی بھی سیاستدان خوش نہیں لیکن ذاتی مفادات پس پشت ڈال کر ملک کے بارے میں سوچنا ہو گا، بیٹھ کر بات کرنی ہو گی۔
 
Last edited by a moderator:

Lathi-Charge

Senator (1k+ posts)
can't decide which one is worst but one thing is certain, you both are imposed on this poor nation by the thugs in uniform.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
mifta-isamail-aaa%20pakistan%20kk.jpg


آج ہماری معاشی تاریخ کا بدترین دن، ڈار بہتر ہیں یا میں تھا فیصلہ عوام کریں: مفتاح اسماعیل

اسحاق ڈار وزیر خزانہ بنے تو آئی ایم ایف کو آنکھیں دیکھا کر پیچھے ہٹے، اگر معاہدہ جلد کر لیا جاتا تو حالات بہتر ہوتے: سابق وزیر خزانہ

نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ معیشت کے ساتھ کھلواڑ جاری ہے، حکومت کی طرف سے کوئی سنجیدہ اکنامک پالیسی نہیں بنائی گئی۔

آج پاکستانی معیشت کی تاریخ کا سب سے برا دن ہے، ڈالر کے مقابلے روپیہ 300 روپے تک پہنچ گیا جبکہ شرح سود بھی 3 فیصد اضافے کے بعد 20 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ ملک کی معیشت اسحاق ڈار بہتر چلا رہے ہیں یا میں چلا رہا تھا اس کا فیصلہ عوام کر رہے ہیں۔


مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم امید کر رہے ہیں کہ جلد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے لیکن اس کے ساتھ بڑھتی مہنگائی کو کنٹرول کرنا انتہائی اہم ہے، کوشش سے بہتری کی طرف سے جا سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار وزیر خزانہ بنے تو آئی ایم ایف کو آنکھیں دیکھا کر پیچھے ہٹے، اگر معاہدہ جلد کر لیا جاتا تو حالات بہتر ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے توقع تھی شرح سود 2فیصد بڑھایا جائے گا لیکن 3 فیصد بڑھا دیا گیا جس سے حکومت کا واجب الادا سود بھی بڑھتا ہے۔ گزشتہ 3 سالوں کےس دوران سیاست کو ریاست پر ترجیح دینے کا نتیجہ سب دیکھ رہے ہیں۔ اقتدار کے لیے لڑائی میں سیاسی دشمنیاں کی جاتی ہیں لیکن ملک کے لیے کوئی کچھ نہیں کر رہا، بنگلہ دیش ودیگر ترقی پذیر ممالک ہم سے آگے نکل رہے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ دنیا بھر میں گیس کی قیمتیں بڑھیں لیکن عمران خان نے روکے رکھیں اور آئی ایم ایف سے کیا گیا معاہدہ توڑا حالانہ اتنے نہیں تھے کہ یہ سب کچھ ہم برداشت کر سکتے۔ آج وزیراعظم، وزیر خزانہ اور اپوزیشن سمیت کوئی بھی سیاستدان خوش نہیں لیکن ذاتی مفادات پس پشت ڈال کر ملک کے بارے میں سوچنا ہو گا، بیٹھ کر بات کرنی ہو گی۔
تم دونوں ہی کتیوں کے بچے ہو
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
mifta-isamail-aaa%20pakistan%20kk.jpg


آج ہماری معاشی تاریخ کا بدترین دن، ڈار بہتر ہیں یا میں تھا فیصلہ عوام کریں: مفتاح اسماعیل

اسحاق ڈار وزیر خزانہ بنے تو آئی ایم ایف کو آنکھیں دیکھا کر پیچھے ہٹے، اگر معاہدہ جلد کر لیا جاتا تو حالات بہتر ہوتے: سابق وزیر خزانہ

نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ معیشت کے ساتھ کھلواڑ جاری ہے، حکومت کی طرف سے کوئی سنجیدہ اکنامک پالیسی نہیں بنائی گئی۔

آج پاکستانی معیشت کی تاریخ کا سب سے برا دن ہے، ڈالر کے مقابلے روپیہ 300 روپے تک پہنچ گیا جبکہ شرح سود بھی 3 فیصد اضافے کے بعد 20 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ ملک کی معیشت اسحاق ڈار بہتر چلا رہے ہیں یا میں چلا رہا تھا اس کا فیصلہ عوام کر رہے ہیں۔


مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم امید کر رہے ہیں کہ جلد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے لیکن اس کے ساتھ بڑھتی مہنگائی کو کنٹرول کرنا انتہائی اہم ہے، کوشش سے بہتری کی طرف سے جا سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار وزیر خزانہ بنے تو آئی ایم ایف کو آنکھیں دیکھا کر پیچھے ہٹے، اگر معاہدہ جلد کر لیا جاتا تو حالات بہتر ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے توقع تھی شرح سود 2فیصد بڑھایا جائے گا لیکن 3 فیصد بڑھا دیا گیا جس سے حکومت کا واجب الادا سود بھی بڑھتا ہے۔ گزشتہ 3 سالوں کےس دوران سیاست کو ریاست پر ترجیح دینے کا نتیجہ سب دیکھ رہے ہیں۔ اقتدار کے لیے لڑائی میں سیاسی دشمنیاں کی جاتی ہیں لیکن ملک کے لیے کوئی کچھ نہیں کر رہا، بنگلہ دیش ودیگر ترقی پذیر ممالک ہم سے آگے نکل رہے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ دنیا بھر میں گیس کی قیمتیں بڑھیں لیکن عمران خان نے روکے رکھیں اور آئی ایم ایف سے کیا گیا معاہدہ توڑا حالانہ اتنے نہیں تھے کہ یہ سب کچھ ہم برداشت کر سکتے۔ آج وزیراعظم، وزیر خزانہ اور اپوزیشن سمیت کوئی بھی سیاستدان خوش نہیں لیکن ذاتی مفادات پس پشت ڈال کر ملک کے بارے میں سوچنا ہو گا، بیٹھ کر بات کرنی ہو گی۔
You were a slave following the orders of the mafia chief, Dar is a higher grade who has been given the independence to ruin the economy by his illiteracy.
Basically, you both are the same, SLAVES and COWARDLY people who keep their mouths shut when they are getting positions and money, and are willing to do anything for their masters.