فضل الرحمن کے رابطہ کرنے پر بھی نوازشریف نے ان کو وقت ہی نہیں دیا:حامدمیر

PML (1).jpg


ن لیگ میں شامل ہونے والوں کو متعدد رہنمائوں کو پہلے پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کا کہا گیا تھا: حامد میر
مولانا فضل الرحمن کے رابطہ کرنے پر بھی نوازشریف نے ان کو وقت ہی نہیں دیا: سینئر صحافی

سینئر صحافی وتجزیہ نگار حامد میر نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی والوں سے پوچھنا چاہیے کہ آپ کو مسئلہ کیا ہے؟ جو لوگ کوئٹہ میں نوازشریف کے پاس چلے گئے ہیں 3 مہینے پہلے انہیں کس نے کہا تھا کہ آپ پیپلزپارٹی میں شامل ہو جائیں یا ان میں سے کون کون سے لوگ پیپلزپارٹی میں آگئے تھے اور پھر ان سے کہا گیا کہ آپ مسلم لیگ ن میں چلے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ بلاول آج کہہ رہے ہیں کہ آپ ن لیگ مہنگائی لیگ ہے اور کچھ عرصہ پہلے جب وزیر خارجہ تھے تو قومی اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہو کر کہا کہ شہبازشریف اتنا ن لیگ کا وزیراعظم نہیں ہے جتنا پیپلزپارٹی کا ہے۔ پاکستان کی قوم پر مہنگائی لیگ کو مسلط کس نے کیا؟ پچھلے دور اقتدار میں سندھ ہائوس میں قومی اسمبلی کے ایم این ایز کو کس نے رکھا تھا؟ شرجیل میمن اور قادر پٹیل کس کا پہرہ دے رہے تھے؟

https://twitter.com/x/status/1725576076800467415
انہوں نے کہا کہ کسی اور کو تو یہ لوگ بے وقوف بنا سکتے ہیں لیکن مجھے اور آپ کو نہیں کہ مہنگائی لیگ ملک پر مسلط ہو گئی ہے، پہلے یہ بتائیں کہ انہیں لے کر کون آیا ہے؟ شہباز شریف کے پاس وسائل تھے نہ ہی ذرائع تھے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے 30 سے 40 ایم این ایز کو سنبھال سکتے، سندھ ہائوس میں رکھ کر آپ نے مہنگائی لیگ کو ملک پر مسلط کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سارا کچھ پتہ ہے، جن لوگوں نے کوئٹہ میں مسلم لیگ ن کو جوائن کیا ہے ان میں سے اکثر لوگوں کو کہا گیا تھا کہ پیپلزپارٹی کو جوائن کریں۔ قدوس بزنجو نے باقاعدہ آصف زرداری کو خط لکھ کر معذرت کی کہ سوری میں نے پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب نہیں ہو رہا۔

انہوں نے کہا کہ ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ لوگ باپ پارٹی کو طعنے مار رہے ہیں کہ نوازشریف نے انہیں گلے لگا لیا لیکن ان کے کچھ لوگ ن لیگ میں شامل ہوئے ہیں لیکن ان کے چند بڑے رہنما ن لیگ میں شامل نہیں ہو رہے ۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، خالد مگسی اور قدوس بزنجو وغیرہ ن لیگ میں شامل نہیں ہو رہے جس پر نوازشریف کو سوچنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بلاول بھٹو کے لیے گرائونڈ پر صورتحال کچھ اچھی نظر نہیں آرہی، ان کے خلاف ایک گرینڈ الائنس بن رہا ہے اور اب تک نہیں بنا تو اس کی وجہ مولانا فضل الرحمن ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کے ن لیگ سے کچھ فاصلے بڑھے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ خیبرپختونخوا سے کچھ بڑے الیکٹیبلز جے یو آئی میں شامل ہو رہے تھے تو ان کو روک کے کہا گیا کہ مسلم لیگ ن میں جائیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے وطن واپس آنے کے بعد سے اب تک مولانا فضل الرحمن سے ملاقات نہیں ہوئی، سندھ میں گرینڈ الائنس بننا تھا جس میں جے یو آئی کو اس کا حصہ بننا تھا لیکن اب وہ محتاط ہو گئے ہیںکہیں ہم پیپلزپارٹی کے خلاف استعمال ہو جائیں اور فائدہ صرف ن لیگ اٹھا جائے۔ مسلم لیگ ن کو خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جے یو آئی کی ضرورت ہے لیکن انہیں ن لیگ کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے ن لیگ نے کے ساتھ پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کرنی بلکہ ن لیگ نے جے یو آئی سے کرنی ہے اس لیے ان کا خیال ہے کہ اگر غیر مشروط طور پر اتحاد بنا لیا تو اس کا فائدہ صرف ن لیگ کو ہو گا۔ جے یو آئی کا موقف ہے کہ ہم نے پی ڈی ایم بنائی، دھرنے دیئے نوازشریف کی واپسی کا راستہ ہموار کیا لیکن جب وہ پاکستان واپس آگئے تو مولانا فضل الرحمن کے رابطہ کرنے پر نوازشریف نے ان کو وقت ہی نہیں دیا۔
 

Termitenator

Senator (1k+ posts)
As usual, Fazlu was asking share bigger then his size
Zardari tried to "play" estb that backfired
Nawaz, against all advise landed back and became relevant
...simple politics 101