عمران خان کے بیان پر انکے اپنے حامی بھی پریشان ہیں، حامد میر

12hamrsathikhushnekhanspeech.jpg

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا فوج سے متعلق بیان خبروں کی زینت بنا ہوا ہے، ایسے وقت میں جب پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں پر توہین عدالت اور بغاوت کے مقدمے میں چل رہے ہیں ایسے میں عمران خان کے بیان نے مشکلات بڑھادی ہیں۔

سینئر صحافی وتجزیہ کار حامد میر نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ عمران خان کے بیان پر ان کے اپنے حامی کافی پریشان ہیں،عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے پابندی ہٹانے جانے کے بعد ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا لہٰذا اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا جو فیصلہ ہے اسی کی روشنی میں پیمرا دوبارہ ریگولیٹ کرے۔

حامد میر نے کہا کہ پیمرا جب اس کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات پر عملدرآمد کرے گا تو یہ ممکن ہے کہ دوبارہ سے عمران خان کی لائیو تقریر پر پابندی لگ جائے۔


سینئر صحافی وتجزیہ کارسلیم صافی نے کہا کہ عمران خان یہ شعوری طور پر کر رہے ہیں اور شہباز گل سے بھی انہوں نے کروایا تھای ہ ان کی شعوری کوشش ہے کہ وہ اداروں کو عدلیہ کو اور فوج کو بلیک میل کریں اور ان سے اپنی مرضی کے غیر آئینی کام کروائیں۔

سینئر صحافی اور تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کی جو آبزرویشن ہیں یہ بہت ہی بروقت یا دہانی ہے انتباہ ہے۔ حامد میر نے کہا کہ عمران خان نے دو دن پہلے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کو خراج تحسین پیش کیا تھا کہا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک ٹی وی چینل پر جو پیمرا کی پابندی ہے اس کو ختم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس ہائی کورٹ کو عوام کے سامنے خراج تحسین پیش کیا اسی ہائی کورٹ نے ان کا کل کا جو ایک بیان ہے اس کے بارے میں کچھ سوالات اٹھائے ہیں۔ عمران خان کا جو بیان ہے اس پر ان کے اپنے جو حامی ہیں وہ بھی کافی پریشان ہیں۔ کیوں کہ انہوں نے پبلک میٹنگ میں پاکستان کی قومی سلامتی کے ادارے کے بارے میں ایسا بیان دیا ہے جس کے بارے میں اس ادارے کے جو اعلیٰ افسران ہیں ان کو متنازع بنا دیا گیا ہے۔

سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 19 میں آزادی اظہار کو تحفظ دیا گیا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ کچھ ذمہ داریاں بھی ہیں اس میں ایک اہم ترین شرط یہ ہے کہ آپ اپنی آزادی اظہار کواس طریقے سے استعمال کریں گے پاکستان کی جو سیکورٹی ہے اس کے بارے میں آپ کوئی مسئلہ پید انہ کریں نہ پاکستان کی سلامتی پر کوئی زد پڑے۔تو آزادی اظہار پر ذمہ داری کا جو تصور ہے اس کو سامنے رکھ کر سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیصلہ دیا تھا اور پیمرا کو ہدایات دی تھیں۔

پروگرام میں شریک سینئر صحافی و تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ اس تقریر کے تناظر میں جو عدالت کے ریمارکس تھے وہ تو بالکل جائز تھے،اس تقریر کے تناظر میں جو عدالت کے ریمارکس تھے وہ تو بالکل جائز تھے۔ عمران خان کو متعدد معاملات کے اندر کافی گنجائش ملی ہے جہاں تک اس تقریر کا تعلق ہے یہ بات کہنا غلط نہیں ہوگا کہ عمران خان نے بڑی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے۔ محض اس لئے کہ وہ اقتدار میں نہیں ہیں انہوں نے فوج جیسے مضبوط اور منظم ادارے کو بھی متنازع بنانے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
کھوتے تو تھا جو جنرل رانی کا نام لے پاک فوج کو دھمکیاں دے رہاتھا مسنگ پرسن کے نام پر ہمیشہ تو نے پاک فوج کو بدنام کیا تو ہے جو بنگلہ دیش سے ایوارڈ ان کی آزادی پر لے کر آیا تھا
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
تم اتنے بزدل، اور بے غیرت ہو ۔ ۔ ۔ ۔
لڑکی کی ماں کا نام ہے جنرل رانی ۔ ۔ ۔
تم ہمارے ساتھ بیٹھ کر اسرائیل کی وکالت کرتے ہو

 

merapakistanzindabad

MPA (400+ posts)
Kis baath ki pareshani? Imran khan ne bilkul sahi kaha hae ke ab I convicted criminal london bhaga huwa baghoora faisala karega ke kis ko chief of army staff kis ko hona chahie .... q ke moujooda army chief kooch naam tajweez karega oor zahir hae ke pm haramkhor shahbaz sharif nawaz sharif haramkhor oor Sindh ke dhakoo jis naam pe razi hoon wohi chief of army staff banega!!!!!!!
 

Chacha Basharat

Minister (2k+ posts)
تم اتنے بزدل، اور بے غیرت ہو ۔ ۔ ۔ ۔
لڑکی کی ماں کا نام ہے جنرل رانی ۔ ۔ ۔
تم ہمارے ساتھ بیٹھ کر اسرائیل کی وکالت کرتے ہو

ہمارا مطالبہ

ہمارے چیف کر رہا کرو

Fb-6z3pXkAEKm5R