دریائے ستلج کے سیلابی پانی میں بہہ کر بزرگ بھارتی شہری پاکستان پہنچ گیا

dariya-satluj-pakistan-buzurag-s.jpg


بزرگ بھارتی شہری کی طرف سے اشاروں میں اپیل کی گئی ہے کہ اس بھارت واپس بھیجا جائے: ذرائع

دریائے ستلج میں نچلے درجے کا سیلاب آنے کے بعد سے متعدد دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے جبکہ شہریوں کی نقل مکانی کا عمل بھی جاری ہے۔ ایک طرف ملک میں سیلاب زدگان کی پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور دوسری طرف دریائے ستلج کے سیلابی پانی میں بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم ایک بزرگ بھارتی شہری پاکستان پہنچ گیا ہے۔ سننے اور بولنے کی صلاحیتوں سے محرومی کے باعث بھارتی شخص اپنا علاقہ اور نام بتانے سے قاصر ہے۔

ذرائع کے مطابق قصور کے علاقے میں میں پاکستان رینجرز پنجاب کی طرف سے ایک بزرگ شخص کو ایدھی فائونڈیشن کے حوالے کیا گیا تھا۔ پاکستان رینجرز پنجاب کے مطابق یہ شخص بھارتی شہری ہے اور دریائے ستلج کے سیلابی پانی میں بہہ کر بھارت سے پاکستان پہنچ گیا ہے۔ بھارتی شہری کے ہاتھ کی پچھلی طرف ہندی زبان میں اس کا نام بھی لکھا ہوا ہے جو واضح طور پر نہیں پڑھا جا سکتا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بھارتی شہری نے اشاروں سے بتایا ہے کہ وہ ہندو مذہب سے تعلق رکھتا ہے اور ہندو دیوتا ہنومان کا پجاری ہے جو بھارت سے دریائے ستلج کے سیلابی پانی میں بہتے ہوئے پاکستان پہنچ گیا۔ بزرگ بھارتی شہری کی طرف سے اشاروں میں اپیل کی گئی ہے کہ اس بھارت واپس بھیجا جائے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ مذکورہ بزرگ بھارتی شہری کی تصویریں پاکستانی وزارت داخلہ کے علاوہ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کو بھی بھجوائی گئی ہیں تاکہ بزرگ بھارتی شہری کے بارے آگاہی دے کر اس کے متعلق معلومات حاصل کی جا سکیں اور اس کی بھارتی شہریت کے حوالے سے شناخت کی تصدیق ہو سکے۔

یاد رہے کہ 2 سال پہلے آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان وسیم تنویر جو سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم تھا 2014ء میں غلطی سے پاک بھارت سرحدی عبور کر گیا تھا۔ پاکستان ہائی کمیشن نیو دہلی کی کوششوں سے اس 7 سال بعد 18 دسمبر کو واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔ پاکستانی نوجوان کو بھارت سے واپس لانے کیلئے ایدھی فائونڈیشن نے آواز اٹھائی تھی۔