آج عمران خان جو کہ ایک اسلامی ملک کے وزیر اعظم ہیں آکسفورڈ سے پڑھے ہیں اور اپنی زندگی میں بڑے بڑے کارنامے انجام دئے ہیں
بغیر جوتوں کےمدینہ منورہ میں اترے۔
سوال یہ ہے کہ یہ حرکت جو یہ پہلے بھی کرچکے ہیں اسکے پیچھے منطق کیا ہے؟
کیا یہ ادب ہے؟ تو جناب یہ ادب کہاں سے آیا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسکی تعلیم دی۔۔؟کونسے صحابہ آئمہ علما محدثین جن کے متقی، مودب اور پرہیز گار ہونے میں کوئی شک نہیں نے یہ ادب اختیار کیا؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو چپلوں سمیت بھی نماز ادا کی ہے تو چپل پہنا کب سے
بے ادبی ہوگیا
چپل اگر نہیں پہنتے تو موزے پہنے ہیں، تو لامحالہ موزے چپل کے قائم مقام ہوگئے۔ اب فرق تو صرف موٹے چمڑے اور کپڑے یا اون کا ہوا۔ پاوں تو زمین پر رہنے ہی ہیں تو کمال کیا کیا آپ نے؟
صحابہ رسول اللہ صلی اللہ علیہِ وسلم کے پیچھے چلتے اور آپکے قدموں پر انکے قدم بھی پڑتے اور صحابہ چپل بھی پہنے ہوتے۔ تو یہ آپ نے کونسا نیا دین ادب کے نام پر نکالا ہے اور جاہل صوفیوں کا طرز عمل اپنا لیا ہے۔ خدارا کچھ سوچیں
چپل نا پہننا ادب نہیں جہالت ہے۔۔۔اس جہالت سے آپ یہ ثابت کرتے ہیں کہ اسلام سے متعلق اور شریعت سے متعلق آپکی سوچ کتنی محدود ہے۔
مشرکین مکہ اس طرح کی خوامخواہ چیزوں کو ادب تقوی اور دین کی اصل سمجھ لیتے تھے جس پراللہ نے انکا ردکیا
وَ لَیۡسَ الۡبِرُّ بِاَنۡ تَاۡتُوا الۡبُیُوۡتَ مِنۡ ظُہُوۡرِہَا وَ لٰکِنَّ الۡبِرَّ مَنِ اتَّقٰیۚ وَ اۡتُوا الۡبُیُوۡتَ مِنۡ اَبۡوَابِہَا ۪ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ
ہ( احرام کی حالت میں ) اور گھروں کےپیچھے سے تمہارا آنا کچھ نیکی نہیں ، بلکہ نیکی والا وہ ہے جو متقی ہو اور گھروں میں تو دروازوں میں سے آیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم کامیاب ہو
جاؤ ۔
سورہ البقرہ
میری عمران خان سے گزارش ہے کہ اس قسم۔کی توہمات بدعقیدگیوں اور لا یعنی چیزوں کو چھوڑیں اور دین کو اسکی اصل سے سمجھیں نا کہ بعد کے لوگوں کی نفسانی خواھشات اور ھفوات کو دین بنا لیں
اللہ ہم سب کو قرآن و سنت کا فہم عطا کرے
آمین