سینئر تجزیہ کار کامران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کو آج کے دن روس اور یوکرین جنگ سے متعلق بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔
تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آج ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی یوکرین تنازعے پرتبصرہ کیا اور کہا کہ یوکرین پر روسی حملہ افسوسناک ہے، دونوں ملکوں کے درمیان فوری جنگ بندی ہونی چاہیے، یوکرین میں بہت سے معصوم شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، پاکستان فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔
سینئر تجزیہ کار کامران خان نے ٹویٹر 'ٹرینڈ لسٹ' کا سکرین شاٹ شیئر کیا جس میں "باجوہ" ٹاپ ٹرینڈ نگ پر تھا۔
کامران خان نے کہا کہ کاش جنرل قمر جاوید باجوہ آج کے روز یہ بیان نہ دیتے، ملک میں عوام پہلے ہی شدید اضطراب کا شکار ہیں، حکومت کے اندر سے عمران خان کے خلاف آواز تباہی کو دعوت ثابت ہوگی۔
سینئر صحافی نے متحدہ اپوزیشن کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میں گزشتہ 10 روز سے آپ کو یہ باور کروارہاہوں کہ عمران خان کے ترپ کے پتے کو مت بھولیں، روزانہ کی تعداد میں بڑھنے والے عمران خان کے مداحوں کیلئے خبر ہے ترپ کا پتہ اپوزیشن کےقدموں کے نیچے سے زمین ہلادے گا، خان کہیں نہیں جارہا۔
انہوں نے عمران خان کی ایک مسکراتی ہوئی تصویر شیئر کرتے ہوئے شہباز شریف کے امریکہ اور پاکستانی قوم کو بھکاری قرار دینے سے متعلق بیان پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ شہباز شریف نے پاکستانی قوم کو بھکاری سے تشبیہ دے کے تحریک عدم اعتماد بیانئے کا بیڑا غرق کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن والے مانیں نہ مانیں عمران خان کی مقبولیت انتہائی تیز رفتاری سے بڑھ رہی ہے آج الیکشن ہو تو عمران خان نواز زرداری فضل الرحمن اتحاد کے دانت کھٹے کر سکتا ہے۔