اے پی پی کے ملازمین پر لازمی سروس ایکٹ1952 لاگو
ڈان نیوز کے چیف رپورٹر ثنااللہ خان کے مطابق سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے ملازمین پر لازمی سروس ایکٹ1952 لاگو کر دیا گیا۔
ثنااللہ خان نے ٹویٹ میں لکھا کہ ملازمین پر مظاہرے،احتجاج کرنے پر مکمل پابندی ہوگی،وفاقی کابینہ سے وزارت داخلہ نے منظوری لے لی ہے۔
ثنااللہ خان کے اس ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین اور صحافیوں کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے، ڈاکٹرسعدیہ کمال نے ایکٹ کی شدید مذمت کردی۔
محمود جان بابر نے پوچھا کیا پرائیویٹ اداروں کے لوگ احتجاج اور مظاہرے کرتے ہیں اپنے حقوق کے لئے؟
لئیق رحمان نے ثنا اللہ خان سےمزید تفصیلات طلب کرلیں،
آصف محمود نے لکھا کہ زبان بندی اور حقوق کی آواز دبانے کی کوشش،آئین میں ترمیم کر کے ملک بھر میں کسی بھی قسم کے احتجاج پر سزائے موت کا ہی اطلاق کردو،
شاہزیب خان نے لکھا کہ اس حکومت نے تو صحافیوں کے ساتھ زیادتی کرنے کی حد کردی ہے،
جاوید ملک نے لکھا حد ہے یہ لوگ جمہوریت کا راگ الاپتے نہیں تھکتے تھے۔