اسمبلی کی کارروائی پر عدالت کا کوئی اختیار نہیں آبزرویشن موجود ہے،اطہرکاظمی

atjao11j1.jpg


تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ہونے والی کارروائی پر کسی دوسرے فورم کا کوئی اختیار نہیں ہے اور اس حوالے سے معزز عدالت کی آبزرویشن بھی موجود ہے۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت خود یہ کہہ چکی ہے کہ اگر اسمبلی میں کوئی کارروائی ہوتی ہے تو اس پر اس کا اختیار نہیں مگر ماضی میں رضا ربانی اور ان جیسے دیگر سینئر لوگ بھی یہ بات کر چکے ہیں مگر اب یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ عدالت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

تجزیہ کار نے کہا کہ ان کے خیال میں اب آئین میں لکھ دینا چاہیے کہ اگر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے بندے توڑے جائیں گے تو آرٹیکل 63 اے لگے گا مگر تحریک انصاف کے لوگوں کو توڑنے پر اس قانون کو لاگو نہیں کیا جا سکتا۔

اطہر کاظمی نے کہا کہ ہمارے تجزیہ کار اور سیاست پر بات کرنے والے دیگر لوگ بھی عمران خان کو سیاست دان ماننے سے انکار کرتے آئے ہیں مگر یہ جان لینا چاہیے کہ وہ ایک آؤٹ اسٹینڈنگ قسم کے سیاست دان ہیں جنہوں نے باقی سب لوگوں کو دھول چٹا دی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حقیقت کو ماننے اور سمجھنے کیلئے ہمیں تعصب کی عینک اتار کر دیکھنا ہوگا۔ اطہر کاظمی نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن اور مخالفت کرنے والے لوگ یہی چاہتے تھے کہ حکومت چلی جائے اب یہ لوگ اسے دوبارہ بحال کر کے اداروں کو متنازع بنانا چاہتے ہیں۔
 

چاند

Politcal Worker (100+ posts)
‏سندھ ہاوس نامی کوٹھے میں آئین کے ساتھ گینگ ریپ ہوتا رہا جسکی وجہ سے آئین شدید زخمی ہے. واحد علاج عوامی ووٹ ہے اب.
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
atjao11j1.jpg


تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ہونے والی کارروائی پر کسی دوسرے فورم کا کوئی اختیار نہیں ہے اور اس حوالے سے معزز عدالت کی آبزرویشن بھی موجود ہے۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت خود یہ کہہ چکی ہے کہ اگر اسمبلی میں کوئی کارروائی ہوتی ہے تو اس پر اس کا اختیار نہیں مگر ماضی میں رضا ربانی اور ان جیسے دیگر سینئر لوگ بھی یہ بات کر چکے ہیں مگر اب یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ عدالت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

تجزیہ کار نے کہا کہ ان کے خیال میں اب آئین میں لکھ دینا چاہیے کہ اگر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے بندے توڑے جائیں گے تو آرٹیکل 63 اے لگے گا مگر تحریک انصاف کے لوگوں کو توڑنے پر اس قانون کو لاگو نہیں کیا جا سکتا۔

اطہر کاظمی نے کہا کہ ہمارے تجزیہ کار اور سیاست پر بات کرنے والے دیگر لوگ بھی عمران خان کو سیاست دان ماننے سے انکار کرتے آئے ہیں مگر یہ جان لینا چاہیے کہ وہ ایک آؤٹ اسٹینڈنگ قسم کے سیاست دان ہیں جنہوں نے باقی سب لوگوں کو دھول چٹا دی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حقیقت کو ماننے اور سمجھنے کیلئے ہمیں تعصب کی عینک اتار کر دیکھنا ہوگا۔ اطہر کاظمی نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن اور مخالفت کرنے والے لوگ یہی چاہتے تھے کہ حکومت چلی جائے اب یہ لوگ اسے دوبارہ بحال کر کے اداروں کو متنازع بنانا چاہتے ہیں۔
Nope...hum (public ) naheen manain gey...this suo mot is un constitutional...that sruck thru of an illegal no confidence (that is based on foreign involvement n horse trading) was fully compliant of constitution of Pakistan...Courts and ECP n media are compromised against PTI n Imran khan , they are working a B-Team of corrupt, criminal mafia...
 

Allama G

Minister (2k+ posts)
‏سندھ ہاوس نامی کوٹھے میں آئین کے ساتھ گینگ ریپ ہوتا رہا جسکی وجہ سے آئین شدید زخمی ہے. واحد علاج عوامی ووٹ ہے اب.
Vote ko izzat do ... Q k woh lutt chuki hai ?
 

Back
Top