
تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ہونے والی کارروائی پر کسی دوسرے فورم کا کوئی اختیار نہیں ہے اور اس حوالے سے معزز عدالت کی آبزرویشن بھی موجود ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت خود یہ کہہ چکی ہے کہ اگر اسمبلی میں کوئی کارروائی ہوتی ہے تو اس پر اس کا اختیار نہیں مگر ماضی میں رضا ربانی اور ان جیسے دیگر سینئر لوگ بھی یہ بات کر چکے ہیں مگر اب یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ عدالت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
تجزیہ کار نے کہا کہ ان کے خیال میں اب آئین میں لکھ دینا چاہیے کہ اگر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے بندے توڑے جائیں گے تو آرٹیکل 63 اے لگے گا مگر تحریک انصاف کے لوگوں کو توڑنے پر اس قانون کو لاگو نہیں کیا جا سکتا۔
اطہر کاظمی نے کہا کہ ہمارے تجزیہ کار اور سیاست پر بات کرنے والے دیگر لوگ بھی عمران خان کو سیاست دان ماننے سے انکار کرتے آئے ہیں مگر یہ جان لینا چاہیے کہ وہ ایک آؤٹ اسٹینڈنگ قسم کے سیاست دان ہیں جنہوں نے باقی سب لوگوں کو دھول چٹا دی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حقیقت کو ماننے اور سمجھنے کیلئے ہمیں تعصب کی عینک اتار کر دیکھنا ہوگا۔ اطہر کاظمی نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن اور مخالفت کرنے والے لوگ یہی چاہتے تھے کہ حکومت چلی جائے اب یہ لوگ اسے دوبارہ بحال کر کے اداروں کو متنازع بنانا چاہتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/atjao11j1.jpg