خدارا، مشال کے ماں باپ کو بھی مار دو
آج پھر دھواں اٹھا ہے، ایک آگ پھر سے بھڑکی ہے، ایک گھر پھر سے خاک ہوا ہے۔
ایک نوجوان کی کچلی، مسلی، کٹی پھٹی لاش، سر اینٹوں سے کچلا گیا ہے۔ ہڈیاں ریزہ ریزہ ہیں، جسم میں گولیوں کے کتنے ہی روزن ہیں۔ ایک لمحے کے لیے سوچو کہ یہ لاش تمہارے آنگن میں رکھ دی جائے...