آزادیِ رائے پرعائد قیود کی پامالی کرنےوالےانگلیاں نہیں اٹھاسکتے،آرمی چیف

battery low

Minister (2k+ posts)
02120123e5ce875.jpg


آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ جو لوگ آئین میں دی گئی آزادیِ رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔

پاکستان ائیر فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقرب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں، آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ کردار، ہمت اور قابلیت کی خوبیوں سے مُزیّن زندگی گزاریں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ آپ کا طرز عمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ قابل احترام ادارے کے لیے بھی غیرمعمولی ہوگا۔

آرمی چیف نے پاس آؤٹ کیڈٹس سے مزید کہا کہ آپ توقع کی جاتی ہے کہ آپ مادر وطن کے دفاع اورعزت و وقار کے لئے قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے، عسکری قیادت آپ سے توقع کرتی ہے کہ آپ ہمارے ملک کے بہترین جذبے، ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کی لازوال روایت کو ہمیشہ قائم رکھیں گے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادیِ رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، لیکن پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے، پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 ہم سب کے سامنے ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ غزہ جنگ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ جنگیں کیا کیا مصائب سامنے لاسکتی ہیں، غزہ میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔

آرمی چیف کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے اپنا ناجائز قبضہ کررکھا ہے، کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ حق طاقت ہے جبکہ باطل کبھی طاقتور نہیں ہوسکتا۔ راشد منہاس، سرفراز رفیقی اور ایم ایم عالم جیسے بنیں جنہوں نے وطن عزیز کے وقار کے تحفظ کے لیے اپنی خدمات اور زندگیاں پیش کیں، آپ کو جو ذمہ داری سونپی جا رہی ہے اس کے لیے پرعزم رہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں۔


Source
https://twitter.com/x/status/1785626072547242217 https://twitter.com/x/status/1786334782672023696 https://twitter.com/x/status/1786134347776393586 https://twitter.com/x/status/1786268812725358732 https://twitter.com/x/status/1786660246804373865
 
Last edited by a moderator:

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
کیا مریم نواز اور پی ڈی ایم نے ان حدود وقیود کا خیال رکھا؟اور ان سے ہاتھ ملاتے ان کے لئے پاکستان کے عوام کے حقوق غصب کر کے ان کو مار پیٹ کرتے آئین کی حد کہاں تھی؟ پورے پاکستان سے ان لوگوں کو غایب کرنا جنہوں نے کوئ جرم نہیں کیا اس لئے کہ وہ آزاد سوچ سکتے ہیں آئین ہے؟پورے پاکستان کے ہر گاوں گلی کے لوگوں کو دہشت گرد قرار دے کر دنیا کے اس موقف کی تصدیق کرنا کہ پاکستانی دہشت گرد ہیں یہ ملک سے وفاداری ہے؟ آئین کے مطابق ہے؟ آزادی اظہار رائے اگر سوشل میڈیا کو بند کرنے سے ختم ہو جاتی ہے تو ڈفر عاصم منیر کو پتہ ہونا چاہئے اس ملک کے لوگوں نے تب بھی مارشل لا کو قبول نہیں کیا تھا جب ٹویٹر فیس بک یو ٹیوب اور ویبسایٹس نہیں تھیں اور فوج ٹی وی اور ریڈیو پر قبضہ کر لیتی تھی ۔اب تو لوگ پہلے سے بہت تعلیم یافتہ ہیں اور کنٹرولڈ میڈیا سے دی جانے والی خبروں سے اصلی خبر تلاش کر لیتے ہیں
 
Last edited:

Azpir

MPA (400+ posts)
02120123e5ce875.jpg


آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ جو لوگ آئین میں دی گئی آزادیِ رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔

پاکستان ائیر فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقرب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں، آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ کردار، ہمت اور قابلیت کی خوبیوں سے مُزیّن زندگی گزاریں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ آپ کا طرز عمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ قابل احترام ادارے کے لیے بھی غیرمعمولی ہوگا۔

آرمی چیف نے پاس آؤٹ کیڈٹس سے مزید کہا کہ آپ توقع کی جاتی ہے کہ آپ مادر وطن کے دفاع اورعزت و وقار کے لئے قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے، عسکری قیادت آپ سے توقع کرتی ہے کہ آپ ہمارے ملک کے بہترین جذبے، ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کی لازوال روایت کو ہمیشہ قائم رکھیں گے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادیِ رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، لیکن پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے، پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 ہم سب کے سامنے ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ غزہ جنگ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ جنگیں کیا کیا مصائب سامنے لاسکتی ہیں، غزہ میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔

آرمی چیف کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے اپنا ناجائز قبضہ کررکھا ہے، کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ حق طاقت ہے جبکہ باطل کبھی طاقتور نہیں ہوسکتا۔ راشد منہاس، سرفراز رفیقی اور ایم ایم عالم جیسے بنیں جنہوں نے وطن عزیز کے وقار کے تحفظ کے لیے اپنی خدمات اور زندگیاں پیش کیں، آپ کو جو ذمہ داری سونپی جا رہی ہے اس کے لیے پرعزم رہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں۔


Source
Jis banday ne aik awami leader or ex PM ka nam tak lenay pe ban lagaya ho.. jiski tasvir tv channels na dikha sakain... Jis ki party k log corner meetings tak na Kar sakain. Logo ko WhatsApp message share karnay par utha liya jae usko dinosaur jitni besharmi chaeay azadi izhar pe bakchodi kartay howay.

Such a shamelessness. Is mulk mai Jo jitna bara harami ha utni hi bari kursi pe baitha howa ha (e g., Qazi Nafsiati )...Had hai BC.
 
Last edited:

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
آئین میں کہاں لکھا ہے کہ فوج حکومت بنوائے اور گرائے
اور یہ کام کرنے کے لیے اپنے ملک کے ہی حصے بخرے کر ڈالے
کدھر لکھا ہے
اپنے ملک کے لوگوں پر ظلم کرے۔
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
02120123e5ce875.jpg


آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ جو لوگ آئین میں دی گئی آزادیِ رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔

پاکستان ائیر فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقرب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں، آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ کردار، ہمت اور قابلیت کی خوبیوں سے مُزیّن زندگی گزاریں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ آپ کا طرز عمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ قابل احترام ادارے کے لیے بھی غیرمعمولی ہوگا۔

آرمی چیف نے پاس آؤٹ کیڈٹس سے مزید کہا کہ آپ توقع کی جاتی ہے کہ آپ مادر وطن کے دفاع اورعزت و وقار کے لئے قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے، عسکری قیادت آپ سے توقع کرتی ہے کہ آپ ہمارے ملک کے بہترین جذبے، ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کی لازوال روایت کو ہمیشہ قائم رکھیں گے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادیِ رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، لیکن پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے، پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 ہم سب کے سامنے ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ غزہ جنگ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ جنگیں کیا کیا مصائب سامنے لاسکتی ہیں، غزہ میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔

آرمی چیف کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے اپنا ناجائز قبضہ کررکھا ہے، کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ حق طاقت ہے جبکہ باطل کبھی طاقتور نہیں ہوسکتا۔ راشد منہاس، سرفراز رفیقی اور ایم ایم عالم جیسے بنیں جنہوں نے وطن عزیز کے وقار کے تحفظ کے لیے اپنی خدمات اور زندگیاں پیش کیں، آپ کو جو ذمہ داری سونپی جا رہی ہے اس کے لیے پرعزم رہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں۔


Source
Bohutt taez double standards type ahole yahaun toe buss zikerr keeya u fulltime destroying us
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Why does Mistry Munir keep making political statements?.His job is to make the country secure from internal and external threats.He has failed to do that.Terror attacks have not abated because the generals are busy persecuting political workers.
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
ریجیم چینج - ارشد شریف - الیکشن دھاندلی - کسی معاملے میں شفاف تحقیقات تو ہونے نہیں دیتا اور چلا ہے دوسروں کو ائین کا درس دینے