کراچی میں ڈاکو بے لگام ہیں، ڈکیٹی مزاحمت کے دوران شہریوں کی جانوں کا ضیاع جاری ہے، اے آر وائی نیوز کے پروگرام اینکر اقرار الحسن نے ٹویٹ پر دل دہلادینے والی خبر شیئر کردی۔
اقرار الحسن نے ٹویٹ پر لکھا کہ کراچی میں ڈکیتی کے دوران شہری جاں بحق ہوگیا، بینک سے نکالے دس لاکھ روپے سڑک پر بکھر گئے، شہری کی لاش سڑک پر پڑی رہی لوگ بکھرے ہوئے پیسے لوٹتے رہے، پولیس کے آنے تک عوام تین لاکھ روپے لوٹ کر لے جا چکے تھے۔
ایس ایس پی سینٹرل عثمان نے بتایا، ’’راستے میں حنیف کو شبہ ہوا کہ کچھ ڈاکو اس کا پیچھا کر رہے ہیں، اس لیے اس نے ان سے بچنے کے لیے اپنی موٹر سائیکل زیادہ رفتار سے چلائی لیکن ناگن چورنگی کے قریب فٹ پاتھ سے ٹکرا گیا جس کی وجہ سے حنیف نامی شخص موقع پر دم توڑگیا۔
ان کامزید کہنا تھا کہ حادثے کے بعد جب راہگیر موقع پر جمع ہو گئے تو ان میں سے کچھ نے متوفی کے تقریبا اً 300,000 روپے چوری کر لیے۔
ایس ایس پی نے کہا، “بقیہ رقم، جو کہ 700,000 روپے ہے حنیف کے ساتھی کے حوالے کر دی گئی ہے اور ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
اس سے قبل بھی کراچی میں بیشتر وارداتوں میں نہ جانے کتنے شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، ستمبر میں کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں 9 شہریوں کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا،جمشید کوارٹر میں بینک سے رقم نکلوا کر جانے والے شہری کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا تھا۔
لیاقت آباد میں پنکچر والے کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا تھا جبکہ ملیر سعود آباد میں ایک دکاندار کو بھی جان سے مار دیا گیا تھا۔