خبریں

وفاقی حکومت کی جانب سے تیسری بار سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر کو رپورٹ کرنے کا حکم مل گیا تاہم پنجاب حکومت نے انکار کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر ( سی سی پی او) لاہور کی خدمات وفاق کو واپس کرنے سے تیسری بار انکار کردیا ہے ، سیکرٹری سروسز پنجاب کی جانب سے وفاق کو ایک خط ارسال کیا گیا اور صوبائی حکومت کے اس فیصلے سےآگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی چوہدری پرویز الہیٰ سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر صوبے میں ہی رکھنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ روز تیسری بار سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر کو تین دن کے اندر رپورٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر غلام محمد ڈوگر نے تبادلے کے احکامات موصول ہونے کے تین دن کے اندر عمل نا کیا تو ان کے خلاف انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر کے تبادلے پر وفاق اورپنجاب حکومت کے درمیان تنازعہ کھڑا ہوا ہو، اس سے قبل بھی وفاق اور پنجاب کے درمیان اس معاملے پر ٹھن گئی تھی، اس موقع پر بھی وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے سی سی پی او لاہور کو چارج چھوڑنے اور وفاق کو رپورٹ کرنے سے روک دیا تھا جس کے بعد وہ تاحال سی سی پی او لاہور کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
سوات میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف ہزاروں افراد نے جمعہ کےر وز سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پختون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے زیر انتظام منعقد کیے گئے اس مظاہرے میں مقامی افراد نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی اور علاقےمیں بڑھتےہوئے دہشت گردی کے واقعات، اغوا برائےتاوان اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین میں مقامی رہائشی ، تاجر برادری، سیاسی کارکنان، طلباء اور سول سوسائٹی کےرہنماؤں نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے پی ٹی ایم سربراہ منظور پشتین، قومی وطن پارٹی (کیو ڈبلیو پی) سکندر شیرپاؤ اور مشتاق احمد نےخطاب کیا، سیاسی رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی حکومت پر عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی عدم فعالیت کی وجہ سے صوبے میں لاقانونیت بڑھ رہی ہے جس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہر گزرتا دن صوبے میں لاقانونیت کو جنم دے رہا ہے اور اس کا سدباب کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ عسکریت پسند اپنی جگہیں خالی کرکے چلے گئے ہیں لیکن یہ درست نہیں ہے۔ سیاسی قائدین نے کہا کہ سوات میں مسلح گروہ اب بھی موجود ہیں۔ لیکن مقامی باشندے ان چیزوں کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔
سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کیس کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، مزید تحقیقات کیلیے ڈائریکٹر ایف آئی اے اطہر وحید کی سربراہی میں تشکیل دی گئی 2 رکنی ٹیم کینیا کے لیے روانہ ہوگئی ہے، جہاں وہ مختلف زاویوں سے قتل کیس کی تحقیقات کرکے واقعے کے محرکات اور دیگر حقائق کا تعین کرے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے احکامات پر وزارت داخلہ کی جانب سے تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ٹیم کے دونوں ارکان ڈائریکٹر ایف آئی اے اکیڈمی اطہر وحید اور ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو عمر شاہد حامد جمعہ کی صبح روانہ ہوئے۔ فلائٹ شیڈول کے مطابق ٹیم کے سربراہ اطہر وحید قطر ائرلائن کی پرواز نمبر 615 کے ذریعے اسلام آباد سے دوحا روانہ ہوئے جبکہ عمر شاہد حامد کراچی سے دوحا کے لیے روانہ ہوگئے۔ تحقیقاتی ٹیم کے دونوں ارکان دوحا ائرپورٹ پر اکٹھے ہوں گے، جہاں سے قطر ایئرویز ہی کی پرواز نمبر 1341 کے ذریعے نیروبی روانہ ہوں گے، وزارت خارجہ اور کینیا میں پاکستانی سفارت خانہ تحقیقاتی ٹیم کو قیام کے دوران سہولیات و معاونت فراہم کرنے پابند ہوں گے۔ تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کی کینیا میں پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فائرنگ کا نشانہ بننے والی گاڑی اور ٹریول ریکارڈ کا جائزہ لے گی،تحقیقاتی ٹیم کا کینیا میں قیام کا دورانیہ 2 ہفتے تک ہو سکتا ہے۔ ارشد شریف کو گزشتہ روز سپرد خاک کردیا گیا ہے،پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی موت سر اور دائیں پھیپھڑے پر گولیاں لگنے سے ہوئی،گولیاں لگنے کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد موت ہوئی،ارشد شریف کے دل، گردے پھیپھڑے،معدےسے نمونے سائنس لیب بھجوائے گئے۔
وزیراعظم کے فوکل پرسن احمد جواد نے استعفیٰ دیدیا اپنے ٹوئٹر پیغام میں احمد جواد کا کہنا تھا کہ میں ارشد شریف کا کفن میلا ہونے سے پہلے اپنے ضمیر کی آواز پر استعفی دے رہا ہوں ایسے ملک کی سیاست سے میں ریٹائرڈ ہو رہا ہوں انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پی ٹی آئ اور مسلم لیگ ن دونوں کو اُس وقت چھوڑا جب وہ حکومت میں تھے، دونوں کا ساتھ اُس وقت دیا جب وہ اپوزیشن میں تھے،اسلئے کہ میں سیاست میں کمائ کرنے نہیں بلکہ نظریے کی بنیاد پر آتا ہوں اور نظریہ کی بنیاد پر چھوڑتا ہوں۔ احمد جواد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم صاحب آپ کی صلاحیتوں کا معترف ہوں لیکن آپ کی مجبوریوں کے پیش نظر میں اپنا استعفی پیش کر رہا ہوں میں یہاں یہ وضاحت کر دوں میں نے اپنی ڈیوٹی کے دوران نا تو کوئ تنخواہ لی، نا کوئ گاڑی،نا کسی قسم کی کوئ اور سہولت یا رعایت لی انہوں نے کہا ہ جب تحریک انصاف تانگہ پارٹی تھی تو تحریک انصاف میں شامل ہوا اور اُس وقت چھوڑا جب وہ حکومت میں تھی اورطاقت ور تھی مسلم لیگ ن میں شامل ہوا جب وہ اپوزیشن میں اور کمزور تھی اورچھوڑا جب وہ حکومت میں اور طاقت ور تھی میری سیاست میں سب سے بڑی خدمت یہی ہے کہ میں نے سیاست میں نئے اصول متعارف کروا دئیے انہوں نے مزید کہا کہ اپنی پوری سیاسی زندگی میں پی ٹی آئ اور مسلم لیگ دونوں جماعتوں سے ایک پائ کا فائدہ نہیں لیا،ہمیشہ اپنی جیب پر انحصار کیا اور اپنے وسائل اور اپنے پیسے سے خلوص کے ساتھ جماعت کی مدد کی ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہر روز 17000 بچے 18سال کی عمر کو پہنچ رہے ہیں اور اُسمیں 90% عمران خان کے نظریے پر کھڑے ہیں،اسے اب نا آپ روک سکتے ہیں اور نا کوئ ادارہ۔اختلاف راۓ اپنی جگہ،نئے انتخابات کا اعلان کریں،ورنہ بوٹوں کی چاپ سنائی دے رہی ہے،اس ملک کی عوام کو فیصلہ کرنے دیں وزیراعظم شہبازشریف سے اپیل کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم صاحب، آپ کیلئے میرا مخلص پیغام یہ ہے کہ روایتی اور موروثی سیاست کا اب اس ملک میں کوئ مستقبل نہیں اور یہ دونوں طرح کی سیاست آپ کے پاؤں کی زنجیریں ہیں جنہیں آپ خوشی خوشی پہنے ہوۓ ہیں احمد جواد نے کہا کہ اس ملک کو صرف سچ بچا سکتا ہے، نا جھوٹ، نا آئ ایم ایف، نا فوج، نا امریکہ، نا چین، نا سعودیہ اور نا آپ کی شب و روز محنت وزیراعظم صاحب میں پوری قوم سے اپیل کروں گا،سچ کے ساتھ کھڑے ہوں،اپنی انا، اپنے ذاتی فائدے اور اپنی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر سچ کا ساتھ دیں انکےمطابق اس ملک کو حقیقی آزادی چاہیے، 75 سال کے بعد بھی ہم غلام ہیں،غلاموں کی عزت نہیں ہوتی، چڑھتے سورج جلد ڈوب جاتے ہیں،ان کی پوجا کا کوئ فائدہ نہیں وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم صاحب، ایک حکمران کے طور قیامت کے روز جواب آپ کودینا پڑے گا، آپ اچھے آدمی ہیں،اس گناہ میں شامل نا ہوں اور استعفی دیکر اپنی آخرت سنوار لیں، یہ چند دن کی حکمرانی یا آخرت کی لامحدود زندگی،سودا بُرا نہی احمد جواد کا کہنا تھا کہ میں نے سچ کی تلاش میں اپنی زندگی کا قیمتی وقت اور سرمایہ لگایا اور ملک کی خاطر اپنا فرض ادا کیا۰اس ملک کے ساتھ بڑے دھوکے ہوۓ اور میں کسی دھوکے کا حصہ دار نہیں بنوں گا انہوں نے مزید کہا کہ جس ملک میں ناحق خون بہایا جاۓ اور ملک میں حقائق کبھی منظر عام پر نا آ سکیں؟ جس ملک کا حکمران چاہے عمران خان ہو یا آپ ہوں، بے بس ہو، لاچار ہو؟ جس ملک میں سچ موت کا پروانہ ہو،جھوٹ کامیابی کی کنجی ہو؟ احمد جواد نے دعویٰ کیا کہ ارشد شریف قتل کی انکوائری کا انجام بھی وہی ہو گا جو لیاقت علی خان اور بینظیر کے قتل کا ہوا، یہاں سچ کو کفن پہنانے کیلئے کمیشن بنتے ہیں، ایک اور سچ کو کفن پہنانے کی تیاری شروع ہو چکی ہے۔ وزیراعظم کے فوکل پرسن براۓ ڈیجیٹیل میڈیا احمد جواد نے استعفی دیدیا ھے اور وزیراعظم سے اپیل کی ھے کہ نٸے الیکشن کا اعلان کریں وجوھات میں کہا کہ ایک اور سچ کو دفن کرنے کی تیاری ھے اور میں اس میں آپکا ساتھ نہیں دے سکتا۔۔اور قوم سے اپیل کی ھے کہ سچ کا ساتھ دیں۔۔
ملک کیلئے اپنے خون کی قربانی دینے والے محسنوں کا مذاق نہیں اڑانے دینگے: خواجہ آصف تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو بھی ملک کیلئے اپنے خون کی قربانی دینے والے محسنوں کا مذاق نہیں اڑانے دینگے۔ عمران کی ہر چیز کا مقصد اقتدار کا حصول ہے جس کیلئے وہ ملکی اداروں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، اقتدار میں تھے تو آرمی چیف سے کاروباری گفتگو کرتے تھے اور افواج پاکستان کے قصیدے پڑھا کرتے تھے لیکن اب جیسے ترلے کر رہے ہیں وہ بھی سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد ناکام بنائیں اور غیرمعینہ مدت تک ایکسٹینشن لے لیں جس کا اظہار سب نے سن لیا ہے لیکن ادارے نے فیصلہ کیا کہ وہ نیوٹرل رہے گا اور صرف آئینی کردار تک محدود ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان قوم کو ایسے موڑ پر لے آئے ہیں جہاں ان کا مقصد صرف اقتدار میں آنا ہے اسی لیے وہ ملکی اداروں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں بلکہ اپوزیشن بھی ان کے انتقام کا نشانہ بن رہی ہے۔ ہمارے ادارے قانونی وآئینی کردار تک ہی محدود رہیں گے۔ سائفر کے نام پر عمران خان نے اپنی واردات شروع کی، اسے منع بھی کیا گیا لیکن یہ ملک کی عزت سے کھیلتے رہے جو بعد میں آڈیو لیکس نے عیاں کر دیا، یہ اپنی پوائنٹ سکورنگ کیلئے پاکستان کے عالمی تعلقات کو خراب کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا میں کوئی ایسا ملک نے جس نے دہشتگردی کے خلاف اتنی قربانیاں دی ہوں، ہمارے تھری سٹار اور ٹوسٹار جنرلز تک شہید ہوئے لیکن اس کا بھی یہ لوگ مذاق اڑاتے رہے، شہداء کا خون ہماری ریڈلائن ہے، اسے کراس نہ کیا جائے، ملک کیلئے اپنے خون کی قربانی دینے والے محسنوں کا مذاق نہیں اڑانے دینگے۔ انہوں نے فوج کو تقسیم کرنے کی بھی سازش کی، فوج پاکستان کی ہے کسی ایک شخص کی نہیں، پاک فوج اپنا خون اس سرزمین کی حفاظت کیلئے بہاتی ہے۔ سینئر صحافی ارشد شریف شہید کے متعلق بات کرتے وزیر دفاع خواجہ آصف نے سوال اٹھایا کہ ارشد شریف شہید باہر کس طرح گئے؟ اور عمران خان نے یہ خود بتایا ہے کہ میں نے اسے باہر بھیجا! عوام کو بتایا جائے کہ ارشد شریف شہید کو کس سے خطرہ تھا؟ اور کس نے ارشد شریف شہید کو دبئی سے کینیا بھجوا دی؟ عمران کان اپنے تمام لائنیں کراس کر چکے ہیں لیکن ادارے نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
گھریلو جھگڑے کے دوران طیش میں آکر بیٹوں نے اپنے والد پر گولی چلا دی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت میں ناخلف بیٹوں نے گھریلو جھگڑے کے دوران طیش میں آکر بیٹوں نے اپنے 50 سالہ والد شوکت پر گولی چلا دی جس کے نتیجے میں شوکت نامی شخص موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ پچاس سالہ شوکت نامی شخص کا اپنے بیٹوں عابد عرف صابی، حسنین اور بیوی کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا۔ شوکت کے دونوں بیٹے عابد اور حسنین الگ الگ گھروں میں رہائش پذیر تھے اور دونوں کو ان کی ماں نے اپنے پاس فون کر کے بلایا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گھریلو جھگڑے کے باعث بیٹوں نے اپنی ماں کے کہنے پر اپنے والد کو فائرنگ کر کے قتل کیا، والد کے قتل میں ملوث 50 سالہ شوکت نامی شخص کی بیوی ناہید اختر کے علاوہ دونوں بیٹے بھی گرفتار کر لیے گئے ہیں جبکہ آلہ قتل بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ملزمان میں عابد عرف صافی اور حسنین شامل ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق عابد اور حسین کی ماں نے انہیں اپنے گھر فون کر کے گھر بلایا تھا اور اپنے شوہر کو قتل کروا دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تمام تر شواہد اکٹھے کرنے کے بعد قتل کے محرکات پر تفتیش کی جا رہی ہے۔
ایون فیلڈریفرنس میں مریم نوازشریف اور کیپٹن (ر) صفدر کی بریت کے حوالے سے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی اور عامر فاروق پر مشتمل 2رکنی بنچ نے ایون فیلڈ ریفرنس پر سماعت کی جس میں نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نوازشریف اور کیپٹن (ر) صفدر کی بریت کے حوالے سے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس کے تفصیلی فیصلہ میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے 6 جولائی 2018ء کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے اور اپیلیں منظور کر لی ہیں۔ ججز کا کہنا تھا کہ کیس سپریم کورٹ کی طرف سے نیب کو بھیجا گیا اور خود بھی تفتیش کرنے کا کہا تھا لیکن اس کیس کے حوالے سے نیب ثبوت ملزمان پر منتقل ہی نہیں کر سکا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے جاری کیے گئے 41 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں لکھا گیا کہ نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نوازشریف اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام ہو گیا ہے لہٰذا احتساب عدالت 6 جولائی 2018ء کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اپیلیں منظور کرتی ہے۔ خیال رہے کہ 29 ستمبر 2022ء کو احتساب عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی بریت کا مختصر فیصلہ جاری کیا تھا اور فیصلے میں کہا تھا کہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا بلاجواز تھی جبکہ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ڈی جی نیب، تفتیشی افسر اور واجد ضیاء کے بیان سے پتا چلا کہ نیب نے تو تفتیش کی کوئی کوشش ہی نہیں کی، تفتیش کیلئے نیب کا کردار انتہائی مایوس کن رہا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے جاری تفصیلی فیصلے کے مطابق مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے معلوم ذرائع آمدن کا مطلب تفتیش سے آمدن کے ذرائع کا پتا کرنا تھا لیکن تفتیشی افسر، ڈی جی نیب اور واجد ضیاء کے بیانات سے معلوم ہوا کے ذرائع آمدن کے حوالے سے صرف جے آئی ٹی رپورٹ پر انحصار کرتے ہوئے حتمی رائے قائم کی گئی۔ اس پر ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ پانامہ کے ہنگامہ میں آخری کیل بھی ٹھک گیا ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے بریت کے تفصیلی فیصلے میں عملی طور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اپیل بھی منظور ہو چکی اب نواز شریف کو صرف واپس آکر اپیل اوپن کرا کے فیصلہ لینا باقی رہ گیا ہے یاد رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018ء کو سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو اثاثے چھپانے میں مدد دینے پر مریم نوازشریف کو 7 سال کی قید کے ساتھ 20 لاکھ پائونڈ جرمانے کی سزا سنائی تھی اور کیلیبری فونٹ معاملے پر غلط بیان پر 1 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ کیپٹن (ر) محمد صفدر کو بھی ایون فیلڈ ریفرنس سے متعلق تحقیقات میں نیب سے تعاون نہ کرنے پر ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔
حقیقی آزادی کے لیے کیے جانے والے لانگ مارچ کا مقصد موجودہ حکومت گرانا نہیں ہے۔عمران خان تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا پوری قوم کے نام اہم پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی آزادی کے لیے کیے جانے والے لانگ مارچ کا مقصد موجودہ حکومت گرانا نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے کارکنوں کو پیغام میں کہا کہ کل صبح 11 بجے لاہور کے لبرٹی چوک سے حقیقی آزادی کی تحریک کو شروع کرنے جا رہا ہوں اور یہ لانگ مارچ حقیقی آزادی ملنے تک جاری رکھیں گے۔ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ حقیقی آزادی کیلئے میری اس تحریک کا سب حصہ بنیں، اس حقیقی آزادی کی تحریک کا مقصد کوئی سیاسی، ذاتی فائدہ حاصل کرنا یا موجودہ حکومت کو گرانا یا کسی نئی حکومت کو لانا نہیں ہے، یہ ملک کو حقیقی طور پر آزادی کرنے کیلئے شروع کر رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ جب سے پاکستان بنا ہے، جو تحریک پاکستان تھی جس میں ہم نے انگریزوں سے آزادی حاصل کی تھی یہ اب اس کے بعد حقیقی آزادی کی تحریک اتنی ہی بڑی تحریک ہو گی جس کا مقصد یہ ہے کہ کوئی بیرون ملک کی پتلیاں ہمارے فیصلے نہ کریں بلکہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں انصاف کا دور دورہ ہو، قانون کے سامنے سب ایک برابر ہوں، انصاف کے ذریعے انسانوں کو آزاد کرنا ہو گا تاکہ پاکستان میں خوشحالی آئے کیونکہ انصاف کے بعد ہی خوشحالی آتی ہے۔ ایک چھوٹا سا طبقہ ملک پر قابض ہے جو چوریاں کرتا ہےاور پھر خود کو این آر او دے دیتا ہے، ان سے آزادی کیلئے یہ تحریک شروع کر رہے ہیں، کل نکلیں گے اور یہ تحریک تب تک نہیں رکے گی جب تک حقیقی آزادی حاصل نہ ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو شفاف انتخابات سے فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے کہ کون ملک کی قیادت کرے گا؟ہم وہ پاکستان چاہتے ہیں جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا اور جس کے لیے قائداعظمؒ نے جدوجہد کی۔
سینیئر صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی، ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم پمز اسپتال کے 8 رکنی میڈیکل بورڈ نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق ارشد شریف کی لاش کا اندرونی و بیرونی تفصیلی معائنہ کیا گیا، ارشد شریف کے جسم کے مختلف اعضا کے نمونے لئے گئے ، ارشد شریف کی جسم کے نمونے فرانزک لیب بھیجوا دیئے گئے۔ پوسٹ مارٹم کیلئے درخواست ارشد شریف کی اہلیہ اور پولیس نے کی۔رپورٹ کے مطابق فارنزک کے بعد پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کے دل گردے پھیپھڑے،معدے اورجسم میں موجود دھات کے ٹکڑوں کے نمونے سائنس لیب بھجوائے گئے۔ ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی موت سر اور دائیں پھیپھڑے پر گولیاں لگنے سے واقع ہوئی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ارشد شریف کی موت گولیاں لگنے کے بعد دس سے تیس منٹ کے اندر واقع ہوئی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہر دوسرےدن چوروں کے ٹولے کے جھوٹ پکڑے جاتے ہیں ، سب سے زیادہ جھوٹ مریم نواز شریف کے پکڑے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی مخالفین اور موجودہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ، عمران خان نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب آزادی ہے،پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم مرحلہ آنے والا ہے،یہ آزادی کی تحریک کا دوسرا بڑا مرحلہ ہے، موجودہ حکومت کو صرف پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا ہی تنقید کا نشانہ نہیں بنارہا بلکہ پاکستانی عوام بھی حکومت پر تنقید کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لندن میں بیٹھے لوگ ہمارے خلاف ٹرینڈز چلارہے ہیں لیکن امپورٹڈ حکومت نامنظور کے ٹرینڈ نے تمام ریکارڈز توڑ ڈالے ہیں ، ہم مجبورا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حصہ بنے، یہ مجبوری اس لیے تھی کیونکہ ہم غلام ہیں، ہم نے فیصلہ کیا کہ روس سے تیل خریدیں گے مگر ہمارے بعد یہ غلام آگئے جن کو امریکہ کا ڈر تھا، سارے ترقی پزیر ملکوں کا یہی مسئلہ ہے کہ وہاں نواز شریف اور زرداری جیسے لوگ بیٹھے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ نائجیریا جیسے ملک کے پاس سب سے زیادہ تیل تھا، مگرچوروں کی حکومتوں کی وجہ سے وہ تباہ ہوگیا، جب تک کسی ملک میں قانون کی حاکمیت نہیں ہوتی ترقی نہیں ہوتی اسی لیے کہتا ہوں کہ این آراو دیا تو ملک تباہ ہوجائے گا،ارشد شریف راہ حق پر کھڑا تھا، وہ جان جانے کے ڈر سے ملک چھوڑ کر نہیں گیا تھا بلکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی آواز بند کردی جائے گی۔
حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اداروں پر تنقید ہم نے بھی کی مگر ایسا طرزعمل نہیں اپنایا کہ ریاست کے وجود کیلئے ہی خطرہ بن جائیں۔ انہوں نے کہا عمران خان نے نہ صرف ملک کھوکھلا کر دیا بلکہ اب اسے پاؤں پر کھڑا بھی نہیں ہونے دے رہا۔ چنیوٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران سربراہ پی ڈی ایم وجے یو آئی (ف) نے کہا عمران خان نے ملک کو دلدل میں دھکیل دیا، کئی گنا بڑے ملین مارچ ہم نے کیے، ریاست پر اور اداروں پر ہم بھی تنقید کرتے تھے لیکن کسی طرز عمل سے ریاست کو خطرہ محسوس نہیں ہوا۔ مولانا فضل الرحمان نے ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس پر کہا آج کیوں ہمارے ادارے اس حد تک مجبور ہوئے کہ انہیں میڈیا پر پریس کانفرنس کرنی پڑی، ہمارے ادارے کو عمران کا کچا چٹھا دنیا کے سامنے رکھنا پڑا۔ انہوں نے کہا عمران خان کی ساری سیاست مکر اور جھوٹ پر مبنی ہے، اس کے پاس کوئی منشور نہیں، نظریاتی یتیم جماعتیں کسی حادثے کا انتظار کرتی ہیں، قوم ایسے عناصر کے خلاف متحد ہو۔ ہم دیوالیہ پن کے کنارے کھڑے تھے، وہاں سے گرے اور پھر وائٹ لسٹ میں گئے ہیں۔ مولانا نے کہا الیکشن کمیشن کی طرف سے عمران خان چور ثابت ہوچکا، اس شخص میں وقار ہے نہ شائستگی اور نہ شرم و حیا ہے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ اس کے لانگ مارچ سے ہمیں کوئی فرق پڑے۔ ارشد شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کا بیٹا ہے۔ سربراہ پی ڈی ایم نے کہا یہ اپنی سیاست کے لیے حادثے کا انتظار کرتے ہیں، یک دم اس کو سیاسی مسئلہ بنا دینا کون سی عقلمندی ہے؟ کس کو کہاں سے جوڑ رہے ہو؟ انہوں نے عمران خان کے حقیقی آزادی مارچ کو حقیقی آوارگی مارچ قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے عمران نے 126 دن کا دھرنا دیکر چین کو ہم سے دور رکھنے کی کوشش کی، آج اسلام آباد میں پاک چائنا معیشت پر اہم اجلاس ہو رہا تو پھر وہی حرکت شروع کر دی۔
شہباز شریف نے 27 اکتوبر یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر پیغام دیا کہ آج بوجھل دل کے ساتھ ہم کشمیر سے متعلق ایک اور یوم سیاہ منا رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مشکلات کے باوجود بہادر کشمیری بے مثال قربانیاں دے کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کررہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 27اکتوبر 1947 سے بھارت غیر قانونی طور سے مقبوضہ کشمیر پر قابض ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ سے زیادہ مسلح فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کو غیرقانونی طور پرختم کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 5 اگست کے بھارتی یکطرفہ اقدام سے مقبوضہ کشمیر میں صورتحال مزید خراب ہوگئی، گزشتہ 3 سالوں میں بھارتی قابض افواج نے تقریباً 690 بے گناہ کشمیریوں کا ماورائےعدالت قتل کیا، ممتاز حریت رہنما غیرقانونی طور پر زیرحراست یا گھروں میں نظر بند ہیں۔ شہبازشریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کیلئے قابل مذمت اقدامات کر رہا ہے۔ مگر مشکلات کے باوجود بہادر کشمیری بے مثال قربانیاں دے کر بھارتی جارحیت کامقابلہ کر رہے ہیں، پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مسلسل آواز اٹھائی ہے۔ شہبازشریف نے کہا پاکستان عالمی برادری پر مسلسل زوردیتا رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر اپنا کردار ادا کرے، جموں و کشمیر کے تنازع کا واحد حل سلامتی کونسل کی قراردادوں میں مضمر ہے، ہمارا سب سے بڑا اثاثہ اس بنیادی مسئلے پر قومی اتفاق رائے ہے۔ شہبازشریف نے مزید کہا کہ ہمارے پیارے قائد نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا، پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا رہے گا، چاہے اس کی ملک وقوم کو کوئی بھی قیمت کیوں نہ ادا کرنا پڑے۔
آج اسلام آباد میں ایک طرح شہیدصحافت ارشدشریف کی نماز جنازہ ادا کی گئی جبکہ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں بغاوت کے مقدمے میں ان کی پیشی ہونا تھی۔ تفصیلات مطابق سینیئر صحافی ارشدشریف کے جنازے کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں انہی کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ دو ہفتے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے ارشدشریف کی درخواست پر 27 اکتوبر کی تاریخ دی تھی۔ بغاوت پر اکسانے کے مقدمہ میں ارشد شریف کی درخواست پر 23 مئی کو آرڈر ہوا تھا۔ ارشد شریف کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی گرفتاری سے روکا تھا ، جس کے بعد ارشد شریف کی درخواست پر آرڈر آج تک برقرار تھا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کے سپریم کورٹ تعیناتی کی سفارش کی وجہ سے کاز لسٹ کینسل کردی گئی۔ واضح رہے کہ شہید صحافت ارشد شریف کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایچ الیون قبرستان میں ان کے والد اور شہید بھائی کے پہلو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ شاہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی، خطیب فیصل مسجد پروفیسر ڈاکٹر قاری محمد الیاس نے ارشدشریف کی نماز جنازہ پڑھائی، نماز جنازہ اور تدفین میں سیاسی سماجی رہنماؤں، صحافی برادری سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر انتہائی جذباتی اور رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے اور لوگ اپنے محبوب صحافی کو الوداع کرتے وقت زار وقطار روتے رہے۔ شہید ارشد شریف کے چاروں بیٹوں نے اپنے والد کی نماز جنازہ اور تدفین میں لباس پر قومی پرچم کے بیجز لگا کر شرکت کی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصل واوڈا تاحیات نااہلی کیس کی سماعت کی، عدالت نے تاحیات نااہلی کیس میں پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا سے دو سوالوں کے جواب طلب کر لیے۔ فیصل واوڈا کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیے۔ کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی 62 ون ایف کے تحت ڈکلیئریشن کو سپریم کورٹ برقرار رکھ سکتی ہے یا نہیں، کیوں نا سپریم کورٹ حقائق کی روشنی میں مکمل انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے آرٹیکل 187 کا اختیار استعمال کرے۔ وکیل وسیم سجاد کا کہنا تھا کہ پچھلی سماعت پر نشاندہی ہوئی کہ ریٹرننگ افسر کو زائد المیعاد پاسپورٹ جمع کرایا گیا، زائد المیعاد پاسپورٹ ریٹرن افسر کو جمع نہیں کروایا بلکہ سپریم کورٹ میں غلطی سے غلط کاپی جمع کروا دی تھی۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ آپ نے ریٹرننگ افسر کو بھی زائد المیعاد پاسپورٹ ہی جمع کروایا تھا، ریٹرننگ افسر نے ریکارڈ دیکھ کر دستاویزات واپس کر دی تھیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ عجیب بات ہے کہ ریٹرننگ افسر نے ریکارڈ لیا بھی اور بس دیکھ کر واپس کر دیا، آپ اس کیس کے حقائق ثابت کرتے کرتے پھنستے نہیں جا رہے؟ وکیل نثار کھوڑو فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ بددیانتی مشکل سے مشکل تر ہو رہی ہے۔جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ نادرا نے فیصل واوڈا کے شناختی کارڈ اور دستاویزات پر دستخط کیے لیکن تاریخ نہیں ڈالی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ آئین کے تحت انتخابات لڑنے کے لیے دوہری شہریت چھوڑنا شرط ہے نا کہ پاسپورٹ کینسل کروانا۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے حقائق کی روشنی میں نااہلی لکھ کر دی جس کو ہائیکورٹ نے برقرار رکھا، سپریم کورٹ نے حقائق نہیں ہائیکورٹ کا فیصلہ درست ہے یا غلط یہ دیکھنا ہے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 9 نومبر تک ملتوی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر شدید ردعمل دے دیا، تنقیدی ٹویٹ میں فرخ حبیب نے لکھا کہ فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پی ٹی وی دکھا رہا ہے اور سرکاری انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ انتظامات کروا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا 9 بجے کا خبر نامہ رکوا کر کسی کے الفاظ لیکن زبان اور چہرہ فیصل واوڈا کا استعمال ہورہا ہے،الیکشن کمیشن سے نااہلی کے بعد اہلی کے لالچ نے کافی کچھ کمپرومائز کروا لیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب میں فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کی جس میں کہا کہ ارشد شریف کی موت قتل ہے،جس کی سازش پاکستان میں ہوئی، لانگ مارچ میں خون ہی خون، جنازے ہی جنازے نظر آرہے ہیں، امپورٹڈ شخصیات اور کئی لاشیں مارچ کی آڑ میں آنے والے دنوں میں گرنے والی ہیں۔ پریس کانفرنس پر پی ٹی آئی نے فیصل واوڈا کی بنیادی رکنیت معطل کردی ہے اور انہیں شوکاز جاری کرتے ہوئے دو دن میں پریس کانفرنس کی وضاحت مانگ لی،دوسری جانب رانا ثنا کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کا آغاز فیصل واوڈا سے کیا جائے، فیصل واوڈا کے الزامات اور دعوؤں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، لانگ مارچ کے دوران دہشت گردی کا خطرہ ہے۔
یوٹیلٹی اسٹورز پر بنیادی اشیائے ضروریہ پر سبسڈی کے حصول کومزید آسان اور شفاف بنانے کیلیے اقدامات سامنے آگئے،ترجمان یوٹیلٹی اسٹورز کے مطابق یکم نومبر سے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے صارفین یوٹیلٹی اسٹور پر آنے سے پہلے اپنا شناختی کارڈ نمبر اپنے موبائل سے 5566 پرایس ایم ایس کریں گے، ان کو خریداری کیلیے ون ٹائم پاس ورڈ مہیا کیا جائیگا۔ ترجمان کے مطابق کسی بھی یوٹیلٹی اسٹورز میں وہ ون ٹائم پاس ورڈ اور شناختی کارڈ دکھانے پر صارفین سبسڈائزڈ اشیا کی خریداری کر سکیں گے۔ دوسری جانب یوٹیلیٹی اسٹورز پر دودھ ،چائے ،کوکنگ آئل، گھی سمیت متعدد اشیا مہنگی ہونے سے شہریوں کومشکلات کا سامنا ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف برانڈز کی قیمتوں میں اضافہ سامنے کیا گیا۔ نوٹیفکیشن میں بتایا ہے کہ ایک لیٹر دودھ کی قیمت میں 20 روپے تک کا اضافہ ہوا ، جس کے بعد دودھ کی قیمت 197 سےبڑھ کر217روپےہوگئی،نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 450گرام چائےکی قیمت میں240 روپےتک مہنگی ہوگئی، چائے کی قیمت 508 سے بڑھ کر748 روپے تک جاپہنچی۔
پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے حکومت نے کمر کس لی ہے، عمران خان کے مارچ کو روکنے کیلیے آرٹیکل دو سو پینتالیس کے تحت فوج کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ لانگ مارچ کے شرکا کو روکنے کے لیے پولیس، ایف سی اور رینجرز کے تیرہ ہزار سے زائد پولیس اہلکار اور افسر تعینات کی تعیناتی بھی کی جائے گی،اسلام آباد پولیس کو بڑی تعداد میں آنسو گیس گنز اور شیل فراہم کردیے گئے ہیں۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کیلئے 13086 افسران، اہلکار تعینات کیے جائیں گے، 2 ڈی آئی جیز، 4 ایس ایس پی، 11 ایس پی نگرانی کریں گے جبکہ 30 اے ایس پی اور ڈی ایس پی تعینات کیے جائیں گے۔ دوسری جانب لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کی تیاریاں جاری، لبرٹی چوک سمیت دیگر علاقوں میں پینا فلیکس اور بینرز لگائے جا رہے ہیں،کارکنان لاہور پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ عمران خان آج لاہورمیں مصروف دن گزاریں گے،عمران خان آج شاہراہ قائداعظم میں بھی اہم اجلاسوں کی صدارت کریں گے، ایوان وزیراعلی میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کریں گے جبکہ ارشد شریف کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کریں گے۔ عمران خان لبرٹی چوک کا دورہ کریں گے جہاں وہ لانگ مارچ کے لیے کارکنوں کو متحرک کریں گے۔ پارٹی کی سینئر قیادت زمان پارک میں عمران خان کو مارچ کی حتمی تیاریوں پر بریفنگ دے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے بتایا ہے کہ ارشد شریف کے واقعہ کے حوالے سے 2 لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں مگر اس معاملے میں ابہام ہے کیونکہ کینیا کی پولیس کے مؤقف تبدیل ہو رہے ہیں، انہوں نے عمران خان کو اس قتل کا بینیفشری قرار دیا۔ وزیرداخلہ راناثنا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان سے سینئر افسران اور تحقیقاتی اداروں کے لوگ کینیا جا کر تفتیش کریں گے۔ اعلیٰ افسران کینیا جا کر جائے وقوعہ کا جائزہ لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی ٹیم جو بنائی گئی تھی وہ ڈی نوٹیفائی ہو گئی ہے اب نئی ٹیم تشکیل دی ہے۔ راناثنااللہ نے کہا جوڈیشل کمیشن ہو یا کوئی اور چیز ہو اس پر آگے چل کر دیکھیں گے، ابھی تو وہ پہلے والی ٹیم میں تبدیلی کی گئی ہے وہ تحقیقاتی ٹیم بدلی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ پرکینیا حکومت نے کوئی باقاعدہ مؤقف جاری نہیں کیا جس کے باعث کنفیوژن ہے جو کہ خطرناک ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ارشدشریف کو ڈی پورٹ کرنے کی خبروں کی تصدیق نہیں ہوئی ارشدشریف پر دبئی میں دباؤ تھا تو کیا ان کی رہائش کا بندوبست نہیں کیا جا سکتا تھا؟ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور کے پی میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے ارشد کو سیکیورٹی بھی دی جاسکتی تھی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کیا ارشدشریف کو کسی یورپی ملک میں ویزا نہیں دلوایا جا سکتا تھا؟ کینیا ایک غیرمحفوظ ملک ہے ارشدشریف کو سیکیورٹی خدشات تھے تو پی ٹی آئی کو ان کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھا۔ راناثنا نے کہا پی ٹی آئی والے آنسو بہا کر ارشدشریف کے قتل پر سیاست کرنا چاہتے ہیں ارشدشریف کا کینیا جانا ہی حادثےکی وجہ بنا، ارشدشریف واقعے کےبینفشری عمران خان ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری نے پارٹی رہنما فیصل واوڈا کی غیر معمولی اہمیت کی حامل پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کے ایک ایک لفظ کی مذمت کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عمر سرفراز چیمہ اورمسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں اعجاز چوہدری نے کہا کہ آج پاکستان کے بڑے صحافی کا جسد خاکی ان کی ماں کے سامنے پڑا تھا، فیصل واوڈا کو اس قسم کی گفتگو نہیں کرنی چاہیے تھی۔ اعجازچوہدری نے کہا فیصل واوڈا نے ایسی گفتگو کر کے عوام کو تکلیف پہنچائی ہے۔ پی ٹی آئی نے 26 سالہ تاریخ میں کبھی پُرتشدد احتجاج نہیں کیا۔ کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا جس کی مثال 25 مئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ووڈا کےبارے میں ہماری پریس کانفرنس کا میڈیا پر تقریباً بلیک آؤٹ کیا گیا، وہ واضح طور پرامپورٹڈ حکومت اوراُنکے ہینڈلرز کی زبان بول رہا ہے، وہ تحریک انصاف کےایک پُرامن حقیقی آزادی مارچ کو متنازعہ بنا رہا ہے۔ صرف نواز اور راناثنا کے بیان دلیل کے لئے کافی ہیں۔ انہوں نے فیصل واوڈا پر بوٹ پالش کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ واوڈا نے پی ٹی آئی چھوڑ کر بوٹ پالش کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ ان کی بات سے امن تار تار ہونے کا خدشہ ہے، کیونکہ تحریک انصاف نے126 دن کے دھرنے میں کبھی قانون نہیں توڑا۔ ہم نے کبھی تشدد کا راستہ اختیار نہیں کیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آزاد جموں و کشمیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے کمرشل ہیلی کاپٹر فلائٹ سروس کا افتتاح کردیا ہے۔ ہیلی کاپٹر سروس کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ قدرت نے آزاد جموں و کشمیر کو حسن اور سیاحت کی بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آزاد جموں و کشمیر کے سیاحتی شعبے کی ترقی کیلئے آگے آنا چاہئے تاکہ اس کی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جاسکے۔ انہوں نے آزاد جموں و کشمیر کی حکومت پر زور دیا کہ وہ پائیدار اور ماحول دوست سیاحت کو فروغ دینے کے علاوہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنے کیلئے سیاحت دوست پالیسیاں وضع کرے۔ صدر مملکت کا کہنا ہے کہ سیاحت دنیا کی بہت سی ترقی پذیر معیشتوں کی بنیاد بن چکی ہے اور اسے زرمبادلہ کمانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، ترقی کے عمل کو تیز کرنے اور معاشی تفاوت کو کم کرنے کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے آزاد جموں و کشمیر میں سیاحت کی منصوبہ بندی کیلئے ایک مربوط نقطہ نظر اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز، کاروبار، وسائل اور سیاحتی سرگرمیوں کے درمیان روابط قائم کرنے کے علاوہ خطے پر سیاحت کے اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی اثرات کا بغور جائزہ لیا جانا چاہئے۔ دورہ آزاد کشمیر میں صدر مملکت نے نجی کمپنی کی ہیلی کاپٹر فلائٹ سروس کا افتتاح کیا، انہوں نے باغ میں ایک نئے قائم ہونیوالے پرائیویٹ اسکول کے علاوہ ہیلتھ کیئر انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی کے فلیگ شپ کیمپس کا دورہ کیا,صدر مملکت کو عباس پور میں اسپتال کے قیام کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

Back
Top