خبریں

ایمل ولی خان کا پی ٹی آئی کے حوالے سے بڑا دعویٰ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے تحریک انصاف کے حوالے سے بڑا انکشاف کردیا، ایمل ولی خان دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی نے 40 ہزار سے زائد دہشت گردوں کو خیبر پختونخواہ میں حفاظتی پناہ دی ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں وہ کام آسکیں،سوشل میڈیا پر ویڈیوپر ایمل ولی خان نے کہا کئی بار کہہ چکا ہوں پی ٹی آئی کے وزرا، گورنر اور وزیر اعلیٰ سرکاری وسائل سے طالبان کو امداد دیتے رہے۔ انہوں نے کہا40 ہزار دہشت گردوں کو عمران خان نے خیبرپختونخوا میں لاکر آباد کیا اور ان کے ساتھ ایسا ایک معاہدہ ہوا ہے کہ یہ 40 ہزار جنگجو انتخابات میں عمران خان کو سپورٹ کریں گے۔ آواز اٹھانے پر ہمیں واجب القتل سمیت کئی القابات سے نوازا گیا، اب پھر چارسدہ میں دو ہفتے قبل اداروں نے ایک نوجوان کو اٹھایا جس نے اعتراف کیا اسے مجھے قتل کرنے کا ٹارگٹ ملا تھا۔ انہوں نے مزید کہا مردان کے ایک مدرسے کا طالبعلم بھی پکڑا گیا جسے مبینہ طور پر خودکش بمبار تیار کیا گیا تھا۔ ایک اور مولوی پکڑا گیا جو مسجد کا امام تھا اسے بھی میری ریکی کا کام دیا گیا تھا،ٹی ٹی پی کا پروجیکٹ پی ٹی آئی کا حصہ ہے اور پی ٹی آئی ایسا عمل کر رہی ہے جس سے طالبان کو دوبارہ لایا جا رہا ہے۔ اے این پی رہنما نے رہنما نے کہا میں ٹی ٹی پی، اے ٹی پی اور داعش کے نشانے ہوں لیکن میں کسی سے خوفزدہ نہیں ہیں، میرے دادا اور والد نے ولی باغ میں زندگی گزاری اور میں بھی یہی ہوں اور اس ولی باغ کو چھوڑ کر کہیں نہیں جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، لیکن سابق آرمی چیف جو معاملات کو بگاڑ گئے ہیں ان سے پوچھا جائے اور مطالبہ کرتے ہیں جنرل باجوہ اور فیض حمید سے تحقیقات کی جائیں اور توقع رکھتے ہیں سنگین جرم کی معافی نہیں بلکہ سزا ہو گی، عمران خان طالبان کا نمائندہ ہے جسے ہم نے طالبان خان کا نام دیا اور اس نے اپنی کرسی کے لیے پوری قوم کو دہشت گردوں کی طرف دھکیل دیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کا معاملہ، ترجمان الیکشن کمیشن نے پراپیگنڈہ کو بےہودہ و گمراہ کن قرار دیدیا ترجمان الیکشن کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر کی رہائش گاہ کی تزئین و آرائش سے متعلق اخراجات کے حوالے سے خبروں کو بے ہودہ اور گمراہ کن پراپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے فواد چوہدری کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان الیکشن کمشنر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف حسب معمول بے ہودہ، گمراہ کن اور گھٹیا پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے، چیف الیکشن کمشنر ایک اپارٹمنٹ میں مقیم ہیں جس کی تزئین و آرائش پر کوئی خرچہ نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سرکاری رہائش گاہ کی تعمیر کیلئے منسٹرز کالونی میں ایک پلاٹ الاٹ کیا تھا، تاہم چیف الیکشن کمشنر کی جانب اسے پلاٹ کیلئے بھی کوئی رقم نہیں لی گئی۔ ترجمان الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ ایک منظور شدہ پراجیکٹ ہے لیکن الیکشن کمیشن نے اس منصوبے کو فی الحال کینسل کردیا ہے، تاہم اس پلاٹ پر اگر کام شروع کربھی جائے تو یہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے دور میں کسی بھی صورت مکمل نہیں ہوسکتا۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں حکومت اور الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بناتےہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ الیکشن نہیں کرواسکتے، وہیں دوسری جانب الیکشن کمشنر کے گھر کی تزئین و آرائش کیلئے پیسے خرچ کیے جارہے ہیں۔
پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کا سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی آڈیو لیک پر ردعمل سامنے آگیا ہے۔انہوں نے آڈیو کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو میں آواز میری ہے لیکن تین چار جگہ جوڑ لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنی بات پر پشیمان نہیں ہوں مگر میری بات کو توڑ مروڑ کر جوڑا گیا ہے۔ گزشتہ روز اعجاز چوہدری کی ایک امیدوار کے ساتھ پی ٹی آئی میں ٹکٹوں کی خرید و فروخت کے حوالے سے ایک مبینہ آڈیو ٹیپ سامنے آئی تھی جس میں انہیں و پارٹی ٹکٹ کے لیے عمران خان سے ملاقات کا کم از کم ایک کروڑ روپے معاوضہ مانگتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ اعجاز چوہدری کو فون کرنے والے شخص چوہدری حفیظ اپنا تعارف کروانے کے بعد کہتے ہیں کہ وہ کسی اور کے لیے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ لینا چاہتے ہیں اس حوالے سے پارٹی کو کتنا چندہ دینا ہوگا جس پر اعجازچوہدری کہتے ہیں کہ کم از کم ایک کروڑ روپے دینا ہوں گے، ٹکٹ لینا ہے تو آج کل ہی عمران سے ملاقات کرلیں، پارٹی کے لیے فنڈز کی حد لامحدود ہے۔
کراچی سے جعلی فوجی افسر کو دستاویزات، یونیفارم اور آرمی کی سبز نمبر پلیٹ والی گاڑی سمیت گرفتار کرلیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ کارروائی کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے تھانہ اقبال مارکیٹ کی پولیس نے چیکنگ کے دوران تیمور علی ولد عبدالعزیز کو گاڑی سمیت گرفتار کیا، ملزم نے پولیس کو اپنا تعارف بطور آرمی میجر کروایا۔ تیمور علی کے زیر استعمال کار پر پاکستان آرمی کی جعلی نمبر پلیٹ بھی آویزاں تھی جبکہ اس کے قبضے سے جعلی فوجی اسٹیمپس اور دستاویزات بھی برآمد کی گئیں۔ ترجمان پولیس کے مطابق چیکنگ کے دوران ملزم کی کار فوجی یونیفارم، جعلی مہر اور جعلی فوجی دستاویزات بھی برآمد کی گئیں جس سے متعلق پولیس نے معلومات حاصل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل خیبر پختونخوا سے منشیات کی اسمگلنگ کے گھناؤنے دھندے سے وابستہ جعلی میجر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں پولیس نے خفیہ اطلاع پر ناکہ بندی کے دوران ایک مشکوک گاڑی کو روکا ، گاڑی میں موجود شخص باوردی تھا اور اس نے خود کو پاک فوج کا میجر ظاہر کیا، جب گاڑی کی تلاشی لی گئی تو خفیہ خانوں میں چھپائی گئی 60 کلوگرام چرس برآمد کی گئی، ملزم چرس کو پنجاب اسمگل کرنے کی کوشش کررہا تھا۔ملزم ایبٹ آباد کا رہائشی ہے جس نے جعل سازی سے پاک فوج کے میجر رینک کے افسر کی وردی حاصل کررکھی ہے، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے، منشیات اسمگلنگ، پاک آرمی کو بدنام کرنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاتھا۔
قومی کرکٹر عمر اکمل نے اپنے حالیہ انٹرویو میں تنقید کرنے والے سابق کھلاڑیوں سے متعلق کہا ہے کہ اگر میں نے راز فاش کیے تو ان کی عزت نہیں رہے گی، لوگ ہماری کرکٹ دیکھنا چھوڑ دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق عمر اکمل نے ایک سوشل میڈیا پوڈکاسٹ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو لوگ آج باتیں کررہے ہیں میں نے ان کے ساتھ بھی بہت کرکٹ کھیلی ہے، میرے پاس ان کے بھی راز ہیں، اگر میں نے وہ رازفاش کردیئے تو ان کی عزت نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں نے راز فاش کیے تو عوام ہماری کرکٹ دیکھنا چھوڑ دیں گے، ایسا نا ہو ہماری کرکٹ کا ہاکی سے بھی برا حال ہو، میں نے پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹر کیلئے بگ بیش اور بی پی ایل جیسی بڑی لیگز کی کروڑوں کی آفرز کو ٹھکرادیا، مجھے کہا جاتا رہا کہ آپ ڈومیسٹک کرکٹ کھیلیں تاکہ نوجوانوں کو آپ سے سیکھنے کا موقع ملے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بڑی لیگز کی آفرز کو ایک بار ٹھکرادو تو وہ پھر آفر نہیں کرتے، اگر میں نے پاکستان کرکٹ کیلئےاتنی قربانیاں دی ہیں تو بدلے میں مجھے کیا دیا جارہا ہے؟ بابراعظم کو جوتے نا دینے سے متعلق معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے عمر اکمل نے کہا کہ بابراعظم بہت اچھا لڑکا ہے، ایسی کوئی بات نہیں ہے، اگر بابر آن کیمرہ آکر بول دے کہ عمر اکمل نے جوتے دینے سے انکار کیا تو میں پھر اس معاملے میں جواب دہ ہوں گا، میں اپنی بہن یا کسی قریبی رشتہ دار کی شادی میں ڈانس کرکے انجوائے نہیں کروں گا تو کہاں کروں گا۔
میری درخواست ہے کہ ان معصوم جانورں کو مناسب پناہ گاہوں میں رکھا جائے: معروف اداکارہ وسماجی کارکن پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ و سماجی کارکن نادیہ جمیل نے اعلیٰ حکام سے کراچی چڑیا گھر میں جانوروں کی حالت زار کا نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔ نادیہ جمیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر چڑیا گھر میں موجود جانوروں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: میں نے ایک فیس بک پیج پر یہ تصاویر دیکھیں، معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ یہ تصاویر کراچی چڑیا گھر کی ہیں۔ نادیہ جمیل نے لکھا کہ: ظاہری طور پر یہ جانور کراچی چڑیا گھر میں انتہائی بری حالت میں موجود ہیں، اگر ایسا ہی ہے تو میری حکومت پاکستان اور وزیراعظم شہبازشریف سے التجا ہے کہ ان جانوروں سے وحشیانہ سلوک کرنے کے بجائے چڑیا گھر کراچی کو فوری طور پر بند کر دیا جائے۔ میری درخواست ہے کہ ان معصوم جانورں کو مناسب پناہ گاہوں میں رکھا جائے۔ ایمانز پیکابو کے نام سے فیس بک پیج پر یہ تصاویر شیئر کی گئی تھیں جن میں سے ایک تصویر دی نیوز کے فوٹوگرافر نے کھینچی تھی، مگرمچھوں کی تصاویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا تھا کہ: یہ کراچی چڑیا گھر میں موجود مگرمچھ ہیں جن پر یہاں کے شہریوں نے پان اور گٹکے استعمال کرنے کے بعد تھوکا ہوا ہے جس سے ان کے جسم پر لال رنگ کے نشانات نظر آ رہے ہیں۔ https://www.facebook.com/photo.php?fbid=630662729073509&set=pb.100063893612987.-2207520000.&type=3 معروف فلم وٹی وی اداکار حمزہ علی عباسی نے بھی کراچی کے چڑیا گھر میں موجود شیروں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: اگر نورجہاں ہتھنی کی تکلیف کافی نہیں تھی تو یہ کراچی چڑیا گھر کے شیر بھی دیکھ لیں۔ ہمیں آواز اٹھانی چاہیے کہ پاکستان میں موجود تمام چڑیا گھر بند کر دیئے جائیں اور جانوروں کو ان کے فطری ماحول میں چھوڑ دیا جائے۔ ان جانوروں کو تکلیف دینا غیرضروری ہے جسے آسانی سے ختم کیا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ چند دن پہلے کراچی کے چڑیا گھر میں ہتھنی نور جہاں کنکریٹ کے تالاب میں گر گئی تھی اور چڑیا گھر کے پاس اسے اٹھانے کا سامان بھی موجود نہیں تھا۔ تالاب میں گرنے کے باعث ہتھنی بری طرح زخمی ہو گئی تھی اور سندھ گورنمنٹ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا تھا۔ سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزاری بختاور بھٹو زرداری کی طرف سے بھی ہتھنی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد کراچی چڑیا گھر کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انتخابات ایک ہی دن کروائے جائیں، کسی ایک شخص کی خواہش کو ملک داؤ پر نہیں لگا سکتے: وزیر دفاع ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سکیورٹی اداروں کے سربراہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی تھی جس میں چیف جسٹس آف پاکستان کے علاوہ پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے کیس سننے والے ججز بھی موجود تھے۔ سکیورٹی اداروں کے سربراہان کی چیف جسٹس سے ملاقات 2 سے 3 گھنٹے تک جاری رہی جس میں ملک میں جاری سکیورٹی آپریشنز پر چیف جسٹس کو بریفنگ دی گئی تھی۔ وزیر دفاع نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" گفتگو کرتے ہوئے اعلیٰ فوجی حکام کی طرف سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے 3 رکنی بینچ کو بریفنگ دینے کی تصدیق کر دی ہے۔ اعلیٰ فوجی حکام نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن کو بتایا کہ الگ الگ انتخابات کی صورت میں سکیورٹی دینا مشکل ہو جائے گا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انتخابات کے لیے اتنی بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکاروں کو بار بار تعینات نہیں کیا جا سکتا اس لیے بہتر طریقہ کار یہی ہے کہ انتخابات ایک ہی دن کروائے جائیں، کسی ایک شخص کی خواہش کو ملک دائو پر نہیں لگا سکتے۔ ہم قانون سازی کے ذریعے عدالت کے ماحول میں جمہوریت لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ججز کی تقرری میں کردار سے متعلق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ بیان درست ہے۔ حکومت سے یہ کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس کے بتائے 2 جونیئر ججز کو سپریم کورٹ میں لایا جائے تو عدلیہ کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے لیکن ہمیں اس کا فائدہ ہونے کے بجائے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ یاد رہے کہ "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا تھا کہ جونیئرججزکی تعیناتی کےپیچھےبھی جنرل باجوہ تھے۔ وزیرقانون کی مطابق اس وقت جنرل باجوہ نے گارنٹی دی تھی کہ تناؤکم کرنے کے لیے یہ معاملہ سلجھایا جائے۔ میں اس کےخلاف تھااورمزاحمت کی، استعفیٰ بھی دیا مگرمیری قیادت نےمجھے حکم دیاکہ چیف جسٹس عمرعطابندیال کےمجوزہ ناموں کو ووٹ دوں۔
یہ عجیب وغریب جانور مختلف پھلوں کے درختوں کے آس پاس اپنی خوراک اور غذا کے حصول کیلئے منڈلاتا دیکھا گیا ہے: ماہرین آج پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں ایک جنگلی جانور داخل ہو گیا جسے پولیس اہلکاروں نے پکڑ لیا، گزشتہ روز بھی ایک جنگلی جانور پارلیمنٹ ہائوس کے احاطے میں داخل ہو گیا تھا۔ جنگلی جانور پارلیمنٹ ہائوس میں ایڈیشنل سیکرٹری حفیظ شیخ کے دفتر کے علاوہ متعدد دفاتر میں توڑ پھوڑ کی جس کے بعد پارلیمنٹ ہائوس کے عملے نے جانور کو پکڑا اور اسے وائلڈ لائف حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جنگلی جانور کو سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں پارلیمنٹ ہاؤس کے دفاتر میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جنگلی جانور خوفزدہ تھا اور پارلیمنٹ ہائوس سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن باہر نکلنے کا راستہ تلاش کرنے میں ناکام رہا۔ جنگلی جانور کے پارلیمنٹ ہائوس میں گھسنے کے باعث اراکین پارلیمنٹ وعملے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ نجی ٹی وی چینل ہم نیوز نے اس جنگلی جانور کے حوالے سے معلومات حاصل کی ہیں جس کے مطابق اس نایاب جانور کا نام "سیوٹ کیٹ" ہے جسے مقامی زبان میں "مشک بلا" کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ یہ عجیب وغریب اور پراسرار جانور اکثر اوقات مختلف پھلوں کے درختوں کے آس پاس اپنی خوراک اور غذا کے حصول کیلئے منڈلاتا دیکھا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جانور بہت زیادہ شرمیلا اور بے ضرر ہےاور انسانوں سے زیادہ تر دور رہنا پسند کرتا ہے۔ ایسا کم ہی دیکھنے میں آیا ہے کہ اس جانور نے کسی انسان پر حملہ کیا ہو۔ بین الاقوامی ادارہ برائے قدرتی تحفظ (آئی یو سی این) کی ریڈلسٹ میں بھی یہ جانور شامل ہے جو کہ زیادہ تر جنوب مشرقی اور جنوبی ایشیا کے جنگلوں میں پایا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق "مشک بلا" نامی اس نایاب جانور کی ایک نسل "ایشین پام کیوت" خط استوا پر موجود ممالک تھائی لینڈ، فلپائن، انڈونیشیا اور ویتنام وغیرہ جہاں پر گھنے جنگلات پائے جاتے ہیںمیں موجود ہے۔ یہ جانور جنگلی ہے لیکن اس سے انسانوں کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کی عدالت پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے معاملے پر غفلت برتنے کے الزام میں تین پولیس افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی زیدی کو گزشتہ روز کراچی کی ملیر کورٹ میں پیش کیا گیا، اس موقع پر عدالت کے باہر لوگوں کا ایک جم غفیر جمع ہوگیا، لوگوں کی اتنی بڑی تعداد کے باعث کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کا باعث بن سکتے تھی۔ فرائض میں غفلت اور سیکیورٹی انتظامات میں کوتاہی برتنے پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے سندھ پولیس کے 2 ڈی ایس پیز اور تفتیشی افسر کو معطل کردیا ہے، معطل ہونے والوں میں تفتیشی افسر ذاکر عباسی، ڈی ایس پی سکھن واصف قریشی اور ڈی ایس پی ملیر سٹی پرویز میرانی شامل ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جیسے پہلے یوسف رضا گیلانی نے نااہلی بھگتی اب شہباز شریف بھگتیں گے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لاہور زمان پارک میں پارٹی کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الہیٰ سے ملاقات کی، اس موقع پر دونوں کے درمیان ملکی مجموعی سیاسی صورتحال، پنجاب کے انتخابات اور ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔ ملاقات کے دوران عمران خان نے چوہدری پرویز الہیٰ سے خصوصی طور پر مونس الہیٰ کی خیریت دریافت کی، اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران سپریم کورٹ کا فیصلہ نا مان کر غلط روایت ڈال رہے ہیں، پہلے توہین عدالت پر یوسف رضا گیلانی نے نااہلی بھگتی ہے ، اب انشااللہ شہباز شریف بھگتیں گے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ نااہل حکمرانوں کو اپنے غیر آئینی اقدامات کا جواب دینا ہوگا، آئین شکن شوباز شریف قوم کے سامنے بری طرح ایکسپوز ہوچکا ہے، شہباز شریف کسی بھی صورت اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں چاہے اس کیلئے انہیں آئین شکنی ہی کیوں نا کرنی پڑے۔ دوسری جانب عمران خان نے عدالت میں کھڑے ہوکر کہا کہ عمران خان کہا کہنا تھا کہ ہمارا مکمل فوکس انتخابات ہیں اس لیے ہم ملک میں انتشار نہیں چاہتے، پیسے اورسیکیورٹی فراہم نا کرکے حکومت ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کررہی ہے، میرے اسلام آباد جاتے ہی 26 گھنٹے میں میرے گھر پر حملہ کیا گیا، ہم اگر آپ کے پاس نا آئیں تو کدھر جائیں۔
عمران خان سے مذاکرات کیلئے بلایا گیا اتحادی جماعتوں کا اجلاس کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا: ذرائع نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ہونے والے اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے مذاکرات کے حوالے سے ابھی تک اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری عمران خان سے مذاکرات کرنے پر اصرار کرتے ہوئے اس کے باوجود اتحادی جماعتوں میں اتفاق رائے نہ ہو سکا۔ اجلاس میں شامل اتحادی جماعتوں کے اراکین کی طرف سے عمران خان سے مذاکرات کرنے کیلئے مشروط مذاکرات کرنے کی حمایت کی گئی جبکہ جمعیت علماء اسلام کی طرف سے بلاول بھٹو زرداری کے موقف کی سختی سے مخالفت کی گئی جس کے بعد عمران خان سے مذاکرات کیلئے بلایا گیا اتحادی جماعتوں کا اجلاس کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا۔ اتحادی جماعتوں کے اراکین کا کہنا تھا کہ پہلے یہ دیکھنا ہو گا کہ عمران خان اپنے مقدمات ختم کروانے کیلئے تو مذاکرات نہیں کرنا چاہ رہے کیونکہ مذاکرات انتخابات کے حوالے سے تو ہو سکتے ہیں لیکن عمران خان کے مقدمات پر بات نہیں ہو گی۔ اجلاس میں شامل اکثریتی اراکین کی رائے تھی کہ عمران خان پر مکمل طور پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "مذاکرات نہ کرنا غیرسیاسی وغیرجمہوری " ہے، ہم کبھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کر تے۔ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ اجلاس میں شامل اراکین کے مطابق عمران خان سے مذاکرات کرنے ہیں تو احتیاط برتنی ہو گی۔ بلاول بھٹو اپوزیشن سے مذاکرات کرنے پر اصرار کرتے رہے۔ اجلاس میں اکثریتی رائے تھی کہ انتخابات کے فیصلے کیلئے پارلیمنٹ سپریم ہے، عمران خان کو این آر او نہیں دیا جائے گا اس کیلئے مذاکرات نہیں کر سکتے، کسی دھوکے میں نہ آئیں۔ اکثریت نے کہا کہ انتخابات کیلئے مذاکرات ہو سکتے ہیں، ہم سیاسی لوگ ہیں سب کیلئے دروازے کھلے ہیں اور یہ بھی دیکھا جائے کہ مذاکرات دوسری طرف کرنے کس سے ہیں؟ اجلاس میں کہا گیا کہ عمران خان نے مذاکرات کیلئے 3 رکنی کمیٹی بنائی ہے لیکن ایسی کمیٹیاں پہلے بھی بیک ڈور رابطوں کیلئے قائم کی گئی تھیں لیکن جب بات آگے بڑھتی ہے تو عمران خان ویٹو کر دیتے ہیں، معاملات کیسز پر آکر خراب ہو جاتے ہیں۔ ہم خلوص دل سے مذاکرات چاہتے ہیں، پہلے دیکھا جائے کہ دوسری طرف سے کتنی سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے پھر مذاکرات پر بات کی جائے۔ اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری کے موقف کی بی این پی، ایم کیو ایم، چودھری سالک حسین، محسن داوڑ، خالد مگسی ودیگر نے تائید کی لیکن جے یو آئی نے سخت مخالفت کی۔ جے یو آئی کے مطابق عمران خان کوئی سیاسی قوت نہیں کہ اس سے مذاکرات کیے جائیں۔ شاہ زین بھگٹی کا کہنا تھا مذاکرات کے حامی ہیں لیکن عمران خان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
ملک بھر میں مذاکرات کی گونج جاری ہے، اب کہا جارہا ہے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں جلد مذاکرات ہونے والے ہیں، سیاسی کشیدگی کے خاتمے اور سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہو گئے، پاکستان پیپلز پارٹی کی مذاکراتی ٹیم نے مسلم لیگ کے رہنماؤں سے ملاقات کی، ٹیم میں سید یوسف رضا گیلانی ، قمر زمان کائرہ اور سید نوید قمر نے شامل تھے جبکہ ‏مسلم لیگ ن کی نمائندگی سردار ایاز صادق، رانا ثنا، خواجہ سعد رفیق نے وڈیولنک کے ذریعے کی۔ ملاقات میں قومی سطح پر سیاسی انتشار کے تدارک کے لیے مذاکرات کے عمل کو شروع کرنے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے وفد نے عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت سے بھی ملاقات کی تھی، پی پی کے وفد کی میزبانی اے این پی کے مرکزی رہنما میاں افتخار حسین، زاہد خان اور صوبائی رہنماؤں منظور احمد خان اور انجینیر اللہ خان ڈاکٹر خادم حسین اور عبدالرحیم ایڈوکیٹ نے کی۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ملک میں جاری سیاسی کشیدگی اور معاشی عدم استحکام پر سیاسی لائحہ عمل طے کرنے کے لیے مشاورت پر زور دیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ اداروں کے بیچ تصادم اور ڈیڈلاک ملک اور قوم کے لیے مزید سیاسی ، معاشی آئینی اور عدالتی بحران میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پارلیمنٹ کے آئینی کردار اور سول بالادستی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا تاہم انہوں نے کہا کہ اس بات پر ہم یقین رکھتے ہیں کہ کسی بھی سیاسی بحران سے بات چیت اور مفاہمت کے ذریعے نکلا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں اور ریاستی ادارے اپنے آئینی دائرے اور ذمہ داریوں کو پیش نظر رکھیں۔ الیکشن کے حوالے سے جاری تنازعے پر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن چاہتے ہیں مگر ہم اوپر تلے دو الیکشن نہیں چاہتے۔ ہم ایک ہی بار جنرل الیکشنز کروانا چاہتے ہیں تاکہ سیاسی کشیدگی اور معاشی ناہمواری کے امکان کو کم کیا جاسکے۔
ملک میں مہنگائی کا طوفان، عوام شدید پریشان ہیں، ایسے میں سروے میں اکیانوے فیصد پاکستانیوں نے مشکلات کا اظہار کردیا،91 فیصد پاکستانیوں نے روز مرہ اشیا کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے باعث نہ صرف ماہانہ گھریلو بجٹ میں گزارا مشکل قرار دیا بلکہ اخراجات کیسے پورے کریں اس بارے میں دباؤ ہونے کا بھی کہا۔ گیلپ پاکستان کے سروے کے مطابق 1100 سے زائد افراد نے ملک بھر سے حصہ لیا۔ سروے میں 91 فیصد پاکستانیوں نے روز مرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ماہانہ بجٹ میں گزارنے کو مشکل کہا اور اخراجات کیسے پورے کریں۔ 7 ہزار سے 15 ہزار روپے کمانے والے 91 فیصد، 15 سے 30 ہزار روپے کمانے والے 93 فیصد جب کہ 30 ہزار روپے سے زائد ماہانہ آمدن رکھنے والے 86 فیصد افراد نے ماہانہ بجٹ میں گزار ے کو مشکل کہا اور اخراجات پورے کرنے کےلیے پریشان ہونے کا بتایا،محدود بجٹ میں گزارا کرنے میں ناکامی کا کہنے والوں میں 90 فیصد سے زائد نے اپنی آمدنی 7 ہزار سے 30 ہزار روپےکی درمیان بتائی،7 فیصد نے اس کے بر عکس رائے دی اور کوئی پریشانی نہ ہونے کا بتایا جب کہ 2 فیصد نے اس سوال کاکوئی جواب نہیں دیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر نے دھمکی آمیز بیان میں کہا ہے کہ اگر نواز شریف کے بغیر انتخابات ہوئے تو ملک میں خونی لکیر کھینچ دی جائے گی جو کبھی مٹانے سے بھی نہیں مٹے گی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت پر ہمیشہ سے الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا ہے، اگر 3سے 4 گملوں کا ٹوٹنا سپریم کورٹ پر حملہ ہے تو بتایا جائے آج تک سپریم کورٹ، ہائی کورٹ اور سول کورٹس پر زمان پارک کے دہشت گردوں نے کتنی بار حملہ کیا اور ان پر کتنی بار مقدمات درج کیے گئے؟ ماضی میں میری جماعت کی قیادت کو باہر رکھ کر انتخابات کروائے گئے، ان انتخابات میں آر ٹی ایس بند ہوگیا ، ہم نے برداشت کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر 2023 کے الیکشن میں بھی اگر نواز شریف کو باہر رکھنے کی کوشش کی گئی تو پھر ملک میں ایک خونی لکیر کھینچ دی جائے گی، وہ خونی لکیر کبھی مٹانے سے بھی نہیں مٹے گی۔
پاکستان بار کونسل کے متعدد نمائندوں نے یوم سیاہ کے اعلان کو مسترد کردیا۔۔ چیف جسٹس کیساتھ کھڑا ہونے کا اعلان بار کونسل کے لوگوں کا پردہ چاک،ایک جماعت کے ایجنڈے کو آگے پہنچانے کیلئے یوم سیاہ کا اعلان کیا گیا،پاکستان بار کونسل کے منتخب نمائندوں نے مسترد کردیا،پریس ریلیز میں مشترکہ اعلامیہ کی مذمت، سپریم کورٹ کیساتھ کھڑا ہونے کا اعلان تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل میں اختلافات کھل کر سامنے آنےلگے۔۔ ممبران کے ایک گروپ نے گزشتہ روز کا مشترکہ اعلامیہ مسترد کردیا۔ پاکستان بار کونسل کے ممبران حفیظ الرحمان، عابدزبیری، اشتیاق احمد خان۔ منیرکاکڑ، شہاب سرکی، طاہرفرازعباسی، شفقت چوہان نے احسن بھون اور تارڑ گروپ کی جانب سےوکلاء کانفرنس کااعلامیہ مسترد کردیا ہے انکے مطابق “مشترکہ اعلامیہ بدنیتی پر مبنی ہے جس مقصد عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچانا ہے، پاکستان بار کونسل عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے اور عدلیہ کی آزادی کےلیے ہمہ وقت کوشاں ہے”۔ واضح رہے کہ آج پاکستان بار کونسل کی جانب سے آج یوم سیاہ منانےکی اپیل پر لاتعلقی کااعلان کیا تجا۔ صدر لاہور بار راناانتظار کے مطابق ہم سائلین کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے نہ ہڑتال کررہے ہیں نہ یوم سیاہ مناہ رہے ہیں ہم آئین کےساتھ کھڑے ہیں
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری کہتے ہیں ایسی پارلیمان اور حکومت جو لوگوں سے ووٹ کا حق چھیننے کی قرار دادیں منظور کرے اس کا ہر ممبر عوام کا مجرم ہے۔ ٹوئٹر پیغام میں فواد چوہدری نے کہا وکلا نے آج ایک بار پھر حکومتی ٹاؤٹوں کا منہ کالا کر کے یوم سیاہ منایا، حکومتی وکلا کی یوم سیاہ منانے کی اپیل بری طرح ناکام ہوگئی، ملک بھر میں وکلا معمول کے مطابق عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کا کہنا تھا حکومت کی سپریم کورٹ کے جج صاحبان کے خلاف مہم کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، جن جج صاحبان کو جونیئر کہا جا رہا ہے وہ پاکستان کے چند سب سے بڑے ججز ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا ان ججز کا علم، تجربہ، ہائی کورٹ میں ان کا رویہ اور کام ان کے میرٹ کی گواہی ہے، حکومت میڈیا میں اپنے ٹاؤٹوں کے ذریعے شروع کی گئی مہم بند کرے۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے مزید کہا اگر شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کے مقدمات ختم نہ کئے جاتے تو چوبیس ارب کی رقم خزانے میں آتی، یہ رقم دونوں صوبوں میں انتخابات کے کل خرچے سے بھی زیادہ ہے۔ اور یہ ان کی کرپشن کا صرف چھوٹا سا رخ ہے اصل پیسے لندن اور کہاں کہاں جا چکے ہیں۔
لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں 11.6فیصد گراوٹ پاکستان کی بڑی صنعتوں میں گراوٹ گزشتہ سال کے مقابلے میں 12فیصد بڑھ گئی، اندازوں سے زیادہ ہے جب کہ گراوٹ کی بنیادی وجہ سپلائی چین کی مشکلات، فیول کی بڑھتی لاگت، معاشی گراوٹ اور حکومتی پالیسیوں کی بے یقینی ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق لارج اسکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹریز کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 11.6فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، حکومت کی جانب سے امپورٹس پر پابندیوں کے باعث پاکستان میں صنعتیں بد حالی کا شکار ہیں، روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کی وجہ سے خام مال کی لاگت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ملک میں سیلاب کی وجہ سے سپلائی چین میں تعطل اور مشکلات، امپورٹس پر پابندیوں، فیول کوسٹ میں اضافے، حکومتی پالیسیوں میں تذبذب، ڈومیسٹک اور گلوبل ڈیمانڈ میں کمی نے انڈسٹری اور سروس سیکٹر کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ عالمی بینک نے رواں مالی سال کے دوران انڈسٹریل اور ایگریکلچر سیکٹر میں منفی 0.4 فیصد جی ڈی پی گروتھ ریٹ کی پیشگوئی کی ہے۔ گراوٹ میں اگلے مہینوں میں مزید اضافہ ہوگا،حکومت نے امپورٹ پر پابندی کی پالیسی اختیار کرکے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، وزارت خزانہ، عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے مطابق لارج اسکیل مینوفیکچرنگ ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ رواں برس جی ڈی پی گروتھ ریٹ 1فیصد رہے گا۔ حکومت نے یہ اندازہ 5.1 فیصد لگایا تھا،گزشتہ آٹھ ماہ میں22 میں سے18 صنعتوں میں زوال پذیری کا عنصر غالب رہا، جبکہ صرف کلاتھنگ، لیدر پراڈکٹ اور فرنیچر سمیت دیگر سیکٹرز کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ لارج اسکیل سیکٹر ملکی معیشت میں سب سے زیادہ ریونیو اور ملازمتیں پیدا کرتا ہے،اس لیے اس میں کوئی بھی منفی تبدیلی ملکی معیشت کے لیے تباہ کن ہوتی ہے۔ منفی گروتھ میں سب سے زیادہ حصہ فوڈ، تمباکو، ٹیکسٹائل، پیٹرولیم پراڈکٹ، اور سیمنٹ سیکٹر نے ادا کیا ہے۔ امپورٹس پر پابندیوں سے سے فارماسیوٹیکلز اور آٹو موبائل سیکٹر بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ کیمیکل، نان میٹالک منرل پراڈکٹس، مشینری اور ایکوپمنٹ اور ٹراسپورٹ ایکوپمنٹ سیکٹر بھی حکومتی پالیسیوں سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
گزشتہ روز آزادکشمیر اسمبلی میں منحرف ہونیوالے تحریک انصاف کے رکن اسمبلی جاوید بٹ کو تحریک انصاف کے کارکنوں نے زدوکوب کیا اور ان پر تشدد کیا۔ یاد رہے جاوید بٹ کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا اور وہ راولپنڈی میں رکشہ چلاکر گزربسر کرتےتھے۔ جب انہیں تحریک انصاف کا ٹکٹ ملا اور جیت ملی تو ورکرز نے سب سے زیادہ اس کی جیت پر خوشی منائی تھی۔ آج تحریک انصاف سے منحرف ہونے پر ورکرز نے جاوید بٹ پر خوب غصہ نکالا جس پر جاوید بٹ کے بیٹوں کو وضاحتیں دینا پڑیں۔ جاوید بٹ کے صاحبزادے خاوربٹ نے ویڈیو پیغام ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ میں اس بات کی یقین دہانی کراتا ہوں کہ ہم نے پیسوں کیلئے یا کسی لالچ کیلئے اپنا ووٹ کبھی فروخت نہیں کیا اور میں اس بات کی یقین دہانی کرانا چاہتاہوں کہ آئندہ وزیراعظم آزادکشمیر تحریک انصاف کا ہی ہوگا۔ واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم کے نام پر پاکستان تحریک انصاف میں کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہوسکا، جاوید بٹ اور مظہر سعید بھی فارورڈ بلاک میں شامل ہوگئے، فارورڈ بلاک نے چوہدری رشید کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کردیا۔
سندھ کے ضلع گھوٹکی میں کچے کے علاقوں میں قائم چوکیوں سے غیر حاضر پولیس اہلکاروں کو بڑی سزادینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کچے کے علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کو روکنے اورڈاکوؤں کا محاصرہ کرنے کیلئے کیلئے آئی جی سندھ کی خصوصی ہدایات پر دریائے سندھ کے کناروں پر مختلف مقامات پر پولیس چوکیاں قائم کی گئی تھیں، تاہم کچھ عرصہ قبل یہ انکشاف ہوا کہ ان چوکیوں پر تعینات پولیس اہلکار غیر حاضر رہتے ہیں۔ ایس ایس پی گھوٹکی نے راونتی کچے کے علاقے میں قائم چوکیوں سے غیر حاضر رہنے والے پولیس اہلکاروں کو بڑی سزا دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے 71 پولیس اہلکاروں کی سروس 2، 2 سال ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ ایس ایس پی گھوٹکی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اطلاع ملی تھی کہ 71 پولیس اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی برت رہے ہیں، جس کے بعد پولیس قوانین کے تحت ان پولیس اہلکاروں کو سخت سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی گھوٹکی نے اس حوالے سے میڈیا نمائندوں سے گفتگو بھی کی اور کہا کہ فرائض سرانجام دینے میں سستی کرنے والے پولیس اہلکارو ں کو سخت سزا دی جائے گی۔ دوسری جانب رحیم یارخان کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کا جائزہ لینےآنے والے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا دورہ ملتوی ہو گیا۔ رحیم یارخان کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق آپریشن کا جائزہ لیے کے لیے وزیرِ اعظم کے ساتھ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کو بھی آنا تھا۔ رحیم یار خان میں آپریشن دسویں روز میں داکل ہوچکا ہے اور اب تک 3 ڈاکو ہلاک جبکہ 18 کو گرفتار کیا گیا ہے۔
حکومت پاکستان نے ملک سے اجناس اور کھاد کی بیرون ملک اسمگلنگ روکنے کیلئے سخت اقدامات کرتے ہوئے قانون نافذ کردیئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق حکومت نے اشیائے ضروریہ اور کھاد کی بیرون ملک اسمگلنگ میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے آٹا ، چینی، گندم اور کھاد کو اشیائے ضروریہ قرار دیدیا ہے اور ان اشیاء کی کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کو بھاری جرمانوں اور دو سال قید کی سزائیں دینے کے قانون کا اطلاق کردیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے مذکورہ چار چیزوں کو اشیائے ضروریہ قرار دینے کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کسٹمز ایکٹ1969 کو 1977 کے ایکٹ کے مطابق بنایا ہے جس کے ذریعے حکومت نے گندم ،آٹا، چینی اور کھاد کو ابتدائی طور پر اشیائے ضروریہ ڈکلیئر کیا ہے، اس فیصلے سے ان چیزوں کی بیرون ملک اسمگلنگ میں میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی ممکن ہوسکے گی۔ ایف بی آر کے مطابق ابتدائی طور پر ان چار چیزوں کو اشیائے ضروریہ قرار دیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں مزید اشیاء کو اس فہرست میں شامل کیا جائے گا، کسٹمز ایکٹ کی سیکشن 156 کے تحت اشیائے ضروریہ میں سے کسی بھی چیز کی اسمگلنگ کی کوشش کے نتیجے میں اسمگلنگ کی کوشش کی جانے والی آئٹم کی مالیت کے برابر جرمانہ ہوگا اور اسمگلنگ کیا جانے والا مال بھی ضبط کرلیا جائے گا، ساتھ ہی ملزمان کو 2 سال قید کی سزا بھی سنائی جائے گی۔

Back
Top