خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

رائے

Threads
54
Messages
587
Threads
54
Messages
587
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شاندانہ گلزار نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کیلئے بہت ساری آفرز کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کچھ لوگ مفاہت اور کچھ مزاحمت کی سیاست کرنا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے واضح کردیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت ڈیل نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عید کے بعد واضح تبدیلی دیکھنے میں آئے گی، ہمارے کچھ پارٹی رہنما عید کی نماز اڈیالہ جیل کے باہر ادا کریں گے، دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے کیلئے بات چیت چل رہی ہے، مجھے عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کیلئے بہت آفرزملیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما ارباب شیر علی نے کہا کہ عمران خان کو رہا کروانے کیلئے شروع کی گئی جدوجہدعید کے بعد زور پکڑے گی، پی ٹی آئی کی یہ تحریک ای نئے جزبے کے تحت شروع ہوگی، عمران خان کے خلاف قائم جعلی مقدمات ختم نا کیے گئے تو یہ ملک میں غیر یقینی اور بے چینی کی صورتحال میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ نے جب یہ دیکھا کہ عمران خان نے اپنی مرضی کے فیصلے کرنا شروع کردیئے ہیں تو وہاں سے تضاد پیدا ہوا، پی ٹی آئی 9 مئی کے بعد زیر عتاب آئی، اس پر کیسز بنائے گئے تاہم کسی بھی پارٹی کو اس طرح ختم نہیں کیا جاسکتا، عوام نے جس طریقے سے عمران خان کو سپورٹ کیا اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
سانحہ 9 اور 10 مئی کے مقدمات میں نامزد مزید 20 ملزمان کو رہا کردیا گیا، یہ ملزمان فوج کی حراست میں تھے۔ تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل آف پاکستان نے سپریم کورٹ کو ملزمان کی رہائی کے حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے، اٹارنی جنرل کی جانب سے سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ روالپنڈی سے تعلق رکھنےوالے 8 افراد کو ایک ایک سال ک قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی، اس کے علاوہ گوجرانوالہ کے پانچ اور لاہور کے تین ملزمان کو بھی یہی سزا سنائی گئی تھی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دیر سے تعلق رکھنے والے تین اور مردان کا ایک مجرم بھی فوج کی زیر حراست تھا، ان تمام 20 ملزمان کو 6 اور 7 اپریل کو رہا کیا گیا، ان ملزمان نے اپنی سزائیں مکمل نہیں کی بلکہ ان لوگوں کو آرمی چیف کیجانب سے عید سے قبل رعایت دیئے جانے کے بعد رہا کیا گیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل 9 مئی واقعات میں ملوث 8 قیدیوں کو رہا کیا گیا ، مجموعی طور پر رہائی پانے والے ملزمان کی تعداد اب تک 28 ہوگئی ہے۔
پیر محل میں شہری کو ایک لڑکی کے ذریعے ہنی ٹریپ کرتے ہوئے پولیس افسران نے شہری سے 45 لاکھ روپے سے زائد کی رقم وصول کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ پنجاب کے علاقے پیر محل میں پیش آیا جہاں عثمان منیر کی مدعیت میں2 ایس ایچ اوز اور ایک لڑکی سمیت 14 افرادکے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمے میں پولیس افسران سمیت 11 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 3 نامعلوم افراد بھی شامل ہیں،مقدمے میں سابق ایس ایچ او ابتسام الحق، ایس ایچ او تھانہ اروتی رضوان وغیرہ کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ درج کروانے والے مدعی نے الزام عائد کیا ہے کہ ملزمان نے بلیک میل کرکے 45 لاکھ 20 ہزار روپے کا بھتہ وصول کیا،ملزمان نے بلیک میلنگ کیلئے ایک لڑکی کا استعمال کیا اور ہنی ٹریپ کیا، گاڑی اور بیوی کا زیور بیچ کر بلیک میلرز کےگروپ کو 45 لاکھ 20 ہزار روپے کی رقم دی، کچھ نام نہاد صحافیوں وسابق پولیس افسران اور لڑکیوں پر مشتمل یہ گروپ شہریوں کو ہنی ٹریپ کرتا تھا پولیس کے مطابق ملزمان میں شامل لڑکیاں شہری کو خود فون کرکے انہیں اپنے جال میں پھنسا کر کسی سنسان مقام پر بلاتی تھیں اور بعد ازاں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی دھمکیاں دے کر بلیک میل کیا جاتا اور بھاری رقم وصول کی جاتی تھی۔
پاکستان کی طرف سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کی دستاویزات سامنے لائے جانے کے بعد وہ منظرعام پر آنے پر مجبور ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں قتل کی وارداتوں میں ملوث بھارت کی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ اشوک کمار آنند اپنے خلاف ناقابل تردید ثبوت سامنے آنے پر منظرعام پر آنے پر مجبور ہو گیا۔ اشوک کمار نے آج بھارتی دارالحکومت دہلی میں بھارتی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سامنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ثبوت جھلاتے ہوئے ایک عام تاجر ہونے کا دعویٰ کر دیا۔ پاکستان کی طرف سے جنوری 2024ء کے مہینے میں اشوک کمار آنند کا پاسپورٹ ودیگر دستاویزات سمیت ناقابل تردید ایک پریس کانفرنس میں سامنے لائے گئے تھے اور اسے پاکستان کے عام شہریوں کے قتل میں ملوث قرار دیا گیا تھا۔ اڑھائی مہینے سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد اشوک کمار نے آج بھارتی میڈیا کے سامنے پہلی مرتبہ بیان دیا ہے۔ بھارتی خبررساں ادارے انڈیا ٹوڈے سے گفتگو کرتے ہوئے اشوک کمار نے اپنے دعویٰ میں کہا کہ وہ دبئی میں کاروبار کرنے والا ایک عام سا تاجر ہے اور اپنے خلاف الزامات لگنے کے بعد وہ دبئی سے واپس بھارت آگیا ہے اور اسے دھمکی آمیز کالز بھی موصول ہو رہی ہیں۔ پاکستانی میڈیا میں گردش کرنے والی تصویر اور پاسپورٹ میرا ہے لیکن وہ صرف ایک تاجر ہے جس کا بھارتی خفیہ ایجنسی سے کوئی تعلق نہیں۔ اشوک کمار کا کہنا تھا کہ تصویر اور پاسپورٹ سامنے آنے کے بعد ڈر گیا اور دبئی سے بھارت واپس آگیا ، اب انتظار کر رہا ہوں کہ آئندہ کیا ہوتا ہے۔ میرے کچھ دوستوں نے مجھے کہا کہ شاید پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اب میرا پیچھا کرے اور میں کسی مشکل میں پڑ جائوں۔ واضح رہے کہ ماہ جنوری 2024ء میں سیکرٹری خارجہ پاکستان محمد سائر سجاد قاضی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں اشوک آنندا کے پاسپورٹ اور تصویر سمیت ناقابل تردید شواہد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے ماورائے عدالت وماورائے علاقائی قتل کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ سائرس سجاد قاضی کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے اشوک کمار آنند اور یوگیش کمار نامی ایجنٹس پاکستان کے 2 شہریوں کے قتل کرنے میں ملوث ہیں۔ سائرس سجاد کا اپنے دعویٰ میں کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس ایسے قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جو اشوک کمار آنند کو شہریوں کے قتل سے جوڑتے ہیں۔
ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی کی شرح 50 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں پیش کیے گئے اعدودشمار کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ریکارڈ کی گئی مہنگائی کی شرح 1974 کے بعد سب سے زیادہ ہے، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران شہری علاقوں میں توانائی کی مہنگائی 50 فیصد سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے، اس عرصے میں شہری علاقوں میں توانائی کی افراط زر 50اعشاریہ 6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ میں بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کو مہنگائی کی شرح میں اضافے کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے، بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پیداوری لاگت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے دوران شہری علاقوں میں توانائی کی اطراط زر 40اعشاریہ 6 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فصلوں کی پیداور میں اضافے ، روپے کی قد ر میں اضافے کے باوجود مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 28اعشاریہ 8 فیصد رہی، گزشتہ سال اس عرصے میں یہ شرح 25 فیصد تھی۔
علی امین گنڈاپور ایک عام ورکر کے لیول سے اٹھ کر یہاں تک پہنچا ہے جو میرا فخر ہے: رہنما پاکستان تحریک انصاف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری 2 دفعہ عمران خان سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 7 لوگوں کے ہمراہ ملاقات ہوئی۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے تمہاری بہت باتیں سنی ہیں، تم ابھی چپ کیوں کھڑے ہو؟ کیوں نہیں بول رہے؟ اور پریشان کیوں ہو؟ تو میں نے ان سے کہا کہ میں آپ سے کہتا تھا کہ ہمیں اپنی پارٹی کو ان آرڈر کرنا ہو گا۔ میں نے ان سے کہا کہ اپنے اندر منافقین کو دیکھنا چاہیے، وہ اب سارے کہاں ہیں؟ آج بھی بغیر کسی ہچکچاہٹ کے کہتا ہوں کہ پاور کوریڈور کی پالیٹکس چاہے کسی پارٹی میں ہو یا اقتدار میں آئے ہوئے ریجیکٹڈ لوگوں کے پاس ہو انہیں کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہوتی، کردوغلو ٹائپ اندر کے دشمن بہت پراثر کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے میری پارٹی کے اندر بھی کردوغلو موجود ہیں اور میرا یہ عہد ہے کہ وقت آنے پر ان کو قوم کے سامنے لائوں گا اور جہاں تک علی امین گنڈاپور کی بات ہے تو جنوبی اضلاع کی خوش قسمتی ہے۔ اکرم درانی وزیراعلیٰ بنا تو بنوں تک محدود ہو گیا لیکن علی امین گنڈاپور ایک عام ورکر کے لیول سے اٹھ کر یہاں تک پہنچا ہے جو میرا فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک عمر ایوب اور شبلی فراز اور بیرسٹر کا تعلق ہے تو یہ سب لوگ میری پارٹی کی عزت ہیں اور میں نے ان سے کہا ہے کہ پارٹی کے وفاداروں اور کارکنوں کو آگے لائیں، میرا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے۔ علی محمد خان اور میں عہدوں کیلئے اس پارٹی میں نہیں آئے لیکن کیا وجہ ہے کہ ہم اندر کے منافقوں سے ہضم نہیں ہو رہے۔ ہماری پارٹی میں موجود منافقوں کا ایجنڈا یہ ہے کہ ہم خود ہی آپس میں کھیلتے رہیں، یہ گھر ٹھیک ہونے والا ہے، میں اسیران کے خاندانوں کو سلام پیش کرتا ہوں لیکن پارٹی کو ٹھیک کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ لوگ اب آوازیں اٹھا رہے ہیں، 8 فروری کو ہماری سیاسی جماعت کو عمران خان کے سیاسی ویژن کے باعث ووٹ ملے اور دوسرا کہ وہ چوری شدہ مینڈیٹ واپس لائیگا۔ انہوں نے کہا کہ میرا اپنی پارٹی کیلئے میسج ہے کہ یوتھ، آئی ایس ایف اور پارٹی کو ساتھ لے کر چلیں اور پارٹی کا کوڈ آف کنڈکٹ بنا کر عوام کی کنفیوژن ختم کی جائے۔ میرے 81 ایم این ایز جیتے ہوئے ہیں جنہیں کوئی پوچھ نہیں رہا، گوجرانوالہ میں خرم دستگیر کو 30 سالہ نوجوان نے ہرایا اگر اسے پارٹی اون نہیں کرے گی اور میری کوئی قربانی بھی نہ ہو، نظر بھی نہ آئوں لیکن فیصلہ بھی میں کروں تو یہ نہیں ہو سکتا!
کراچی شہر کی کوئی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں جہاں شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں: رہنما ایم کیو ایم پاکستان سینئر ڈپٹی کنوینر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ورکن قومی اسمبلی مصطفی کمال کی طرف سے سٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے کراچی کو فوری طور پر فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مصطفی کمال نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ حکومت اور پولیس کی نااہلی کے باعث کراچی میں اب تک 60 شہریوں کا قتل ہو چکا ہے۔ سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کو روکنے کیلئے کراچی کو 3 مہینوں کیلئے فوج کے حوالے کر دیا جائے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی کے شہریوں کو سندھ حکومت اور سندھ پولیس نے ڈکیتوں کے رحم وکرم پر چھوڑ رکھا ہے، کراچی کی موجود ابتر صورتحال میں شہریوں کا نوحہ کسی کے کانوں تک نہیں پہنچ رہا۔ کراچی شہر کی کوئی بھی سڑک یا علاقہ ایسا نہیں ہے جہاں ہمارے شہری اپنی جان ومال کو محفوظ تصور کر سکیں۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ آج بھی میٹروول کے علاقے میں سٹریٹ کرمنلز نے 2 شہریوں کو قتل کر کے سوا کروڑ روپے لوٹ لیے جو بہت بڑا ظلم ہے۔ رواں سال کراچی میں سٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 60 تک پہنچ چکی ہے۔ سندھ کی نااہل پولیس اور متعصب حکومت نے قاتلوں، ڈاکوئوں اور چوروں کو شہر بھی میں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ مصطفی کمال کا سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء النجار سے سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ بتائیں پولیس کے ہاتھ کس نے باندھ کر رکھے ہوئے ہیں؟ وہ ان وارداتوں پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لے رہی؟ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو تحفظ دینے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، 3 مہینوں کے لیے کراچی کو فوج کے حوالے کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سڑیٹ کرمنلز سے نپٹنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے ہر وقت تیار ہے۔ واضح رہے کہ مسلح افراد نے ڈکیتی میں مزاحمت پر صرف رمضان المبارک میں 20 شہریوں کو قتل کر دیا جبکہ رواں برس جاں بحق شہریوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔ سندھ پولیس کے مطابق صرف 1 مہینے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں سٹریٹ کرائمز کی 6 ہزار 780 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔
پشاور ہائی کورٹ نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو عدلیہ کو تیسرے کرپٹ ادارہ قرار دینے سے متعلق سالانہ رپورٹ 2023 کو دوبارہ شائع کرنے کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے عدلیہ کو تیسرے کرپٹ ادارے کے طور پر شائع کرنے کے حوالے سے کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا ہے، فیصلے میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو 2023 کی سالانہ رپورٹ دوبارہ شائع کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ میں غیر موجود ڈیٹا شامل کرکے حقائق پر مبنی رپورٹ شائع کرے اور 24 اپریل تک رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ کے پاس بھی جمع کروائے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصلے سے یہ تاثر نہیں لیا جانا چاہیے کہ آزادی اظہار رائے پر پابندی لگائی گئی ہے، عدالت ایسی درست، تحقیقاتی و موثر ریسرچ کی حوصلہ افزائی کرتی ہےجو اداروں و عوام کیلئے مفید ثابت ہوں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو نیشنل کرپشن پر 2023 کے سروے رپورٹ کو خود ہی درست کرنے کا قدم اٹھانا چاہیے تھا۔ فیصلے میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو حکم دیا گیا کہ رپورٹ میں تمام عوامی رائے کے تناسب کو واضح طور پر شائع کرے تاکہ رپورٹ پڑھنے والوں کیلئے کوئی ابہام نا چھوڑا جائے ، سروے کے دوران مسترد کیے گئے فارم کی مجموعی تعداد کو رپورٹ میں شائع کیا جائے۔
سائیکل پر دنیا گھومنے والے غیر ملکی سیاح الیکس نے پاکستان میں پولیس کی جانب سے نامناسب برتاؤ اور رویوں کے حوالے سے آپ بیتی سنادی ہےجس میں پولیس کی جانب سے کی جانے والی بدتمیزی کے مناظر بھی شامل کیے گئے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں الیکس نامی غیر ملکی سیاح نے بتایا کہ وہ گزشتہ 2ماہ سے پاکستان میں موجود ہیں ،پاکستان میں مختلف مقامات پر ہمیں پولیس کی سیکیورٹی دی گئی، یہ ایک ٹیم ہوتی ہےجو ہر 20 سے 30 کلومیٹر کے سفرکے بعد تبدیل ہوجاتی ہے،اس دوران ہم نے پاکستان کی پولیس کے کئی کرپٹ آفیسرز دیکھے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کرپٹ پولیس آفیسرز سے تنگ آکر ہم نے اپنا روٹ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا اور کسی بہتر حدود میں سفر جاری رکھنے کا سوچا ، اس کے جواب میں ہمیں ہراساں کیا گیا، ہماری سائیکلوں کو نقصان پہنچایا گیا اور ہم پر چھڑیوں اور بندوقوں کے نشانے باندھے گئے۔ غیر ملکی سیاح نے بتایا کہ ان پولیس اہلکاروں نے ہمارا کیمرہ بھی چھین لیا جس میں ان کے خلاف سارے ثبوت موجود تھے، میں اپنا کیمرہ لینے کیلئے پولیس کی گاڑی پر چڑھا تو ڈرئیور نے گاڑی آگے بڑھادی اور شدید تیز رفتاری سے گاڑی چلانے لگا، پولیس اہلکاروں نے مجھے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگانے کا کہا مگر میں نے چھلانگ نہیں لگائی۔ ویڈیو میں دیکھاجاسکتا ہے کہ غیر ملکی پولیس افسران غیر ملکی سیاحوں کا مذاق اڑاتے رہے اور انہیں جسمانی ہراسانی کی شکایت کیلئے سوشل میڈیا کےا ستعمال کا مشورہ دیتے رہے،الیکس کے مطابق ہم نے سوشل میڈیا پر یہ معاملہ اٹھایا تو کچھ صحافیوں نے ہماری آواز اٹھائی مگر انہیں بعد میں دباؤ کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے اس خبر کا پیچھا چھوڑ دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کردی گئی ہے، درخواست میں جسٹس محسن اختر کیانی پر ریاست مخالف ایجنڈا اپنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق سیکرٹری اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایڈوکیٹ وقاص ملک نے سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس محسن اختر کیانی کے خلاف درخواست دائر کی۔ ایڈووکیٹ وقاص ملک نے سپریم جوڈیشل کونسل میں اسلام آباد ہائی کورٹ کےجج جسٹس محسن اختر کیانی کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریاست مخالف ایجنڈا اپنا رکھا ہے اور اس سلسلے میں ساتھی ججوں کو بھی ساتھ ملا رکھا ہے۔ درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل سے استدعا کی کہ جسٹس محسن اختر کیانی کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ان کو بطور جج کام کرنے سے فوری طور پر روکا جائے۔
انسپکٹر جنرل سندھ پولیس نے کہا ہے کہ کچے کے علاقے میں شریف لوگ بھی رہتے ہیں، ایسا نہیں ہے کہ یہاں صرف بدمعاش اور جرائم پیشہ عناصر ہی رہتے ہیں، اسی لیے ان علاقوں میں انٹیلی جنس آپریشنز کیے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سکھر و لاڑکانہ کے دورے پر موجود آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے گھوٹکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچے میں اسلحہ کی سپلائی کون کررہا ہے؟ سی ٹی ڈی کو یہ پتا لگانے کا ٹاسک دیدیا ہے اور وہ اس پر کام شروع کرچکے ہیں، ان علاقوں میں آپریشنز کیلئے پولیس اور جدی اسلحہ اور گاڑیاں دے رہے ہیں، کشمور اور شکارپور ڈسٹرکٹ خصوصی طور پر امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچے کے علاقے میں شریف لوگ بھی رہتے ہیں، ان علاقوں میں سوشل میڈیا کو بند نہیں کیا جاسکتا،سائبر کرائم کو ریفرنس بھیجے ہیں ہیں، کچے میں آپریشن کا یہی طریقہ ہے کہ ہم خفیہ اطلاع پر آپریشن کریں گے، کچے کا علاقہ بہت چھوٹا ہے مگر اندر جانے کے بعد حقیقت کچھ اور سامنےآتی ہے۔ آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ سکھر کے علاقے میں کوئی بھی مغوی ڈاکوؤں کے قبضے میں نہیں ہے، پکے میں قبائلی دہشت گردی کی روک تھام پر بھی فوکس کرنا پڑے گا۔
وزیراعظم نے ولی عہد کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا: ذرائع وزیراعظم شہبازشریف 3 دنوں کے لیے سعودی عرب کے دورے پر ہیں جہاں ان کی مکہ المکرمہ کے الصفا پیلس میں کل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات کا سرکاری طور پر اعلامیہ آج جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق شہبازشریف اور محمد بن سلمان نے غزہ میں صیہونی افواج کے غیرقانونی اقدامات کو روکنے اور غزہ میں محصور معصوم فلسطینیوں تک امداد کو بلا روک ٹوک فراہم کرنے پر زور دیا۔ اعلامیہ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی طرف سے وزیراعظم شہبازشریف کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کی غیرمتزلزل حمایت اور ان کی مہمان نوازی پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کیلئے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنمائوں کی گفتگو کا محور دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے راستے تلاش کرنا رہا۔ وزیراعظم نے پاکستانی معیشت کی بحالی کیلئے سعودی عرب کے تعاون کو سراہا اور دونوں رہنمائوں نے کاروبار وسرمایہ کاری کے حوالے سے تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں کی طرف سے ملاقات میں سعودی عرب کی طرف سے پاکستان میں 5 ارب ڈالر کے نئے سرمایہ کاری پیکیج کا پہلا فیز جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔ فریقین کی طرف سے خطے میں امن واستحکام یقینی بنانے کیلئے بھارت اورت پاکستان میں جموں وکشمیر سمیت دیگر تنازعات کو حل کرنے کیلئے بات چیت کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ ملاقات میں غزہ کی تشویشناک صورتحال کے علاوہ دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچپی کی علاقائی وبین الاقوامی پیشرفت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے غزہ میں صیہونی فوج کی کارروائیوں کو روکنے اور انسانی جانی نقصان کم کرنے کیلئے کوششیں کرنے پر زور دیا۔ دونوں رہنمائوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ اسرائیل پر دبائو بڑھایا جائے تاکہ وہ غیرقانونی اقدامات سے باز رہ کر عالمی قوانین کی پاسداری کرے۔ دونوں رہنمائوں نے سلامتی کونسل وجنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن اقدام کا عمل آگے بڑھانے کی ضرورت تبادلہ خیال کیا تاکہ آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو قائم کرنے کیلئے منصفانہ وجامع حل تلاش کرنا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ولی عہد کو جلد سے جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔
عدالت کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ کے جج سے بدتمیزی کرنے والے وکیل کو 6 مہینے قید کی سزا دینے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد خان کی عدالت میں آج ایک وکیل کی طرف سے ہائیکورٹ کے جج سے بدتمیزی کیے جانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے زاہد محمود گورائیہ نامی وکیل پر توہین عدالت کا جرم ثابت پر بڑا فیصلہ سناتے ہوئے جیل بھجوانے کا حکم جاری کر دیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے وکیل کو 6 مہینے قید کی سزا کے ساتھ ساتھ 1 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا، دوران سماعت 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ زاہد محمود گورائیہ ایڈووکیٹ کی طرف سے استدعا کی گئی تھی کہ کارروائی عیدالفطر کے بعد تک ملتوی کی جائے جسے عدالت نے مسترد کر تے ہوئے حکم جاری کر دیا۔ https://pbs.twimg.com/media/GKpzGC4WEAABtql?format=jpg&name=900x900 لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر سے بدتمیزی کرنے والے وکیل زاہد محمود گورائیہ نے دوران سماعت چیف جسٹس کے سامنے ہاتھ جوڑتے ہوئے کہا کہ میں عدالت سے معافی کا طلبگار ہوں۔ لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر نے بھی وکیل کو معاف کرنے کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس ملک شہزاد خان نے انہیں کہا کہ میں بہت کمزور آدمی ہوں صدر صاحب، آپ کو چاہیے کہ اللہ سے معافی انگیں۔ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے زاہد محمود گورائیہ ایڈووکیٹ کی طرف سے بدتمیزی کرنے پر چیف جسٹس کو توہین عدالت کا ریفرنس بھیجا تھا۔ ریفرنس میں جسٹس سلطان تنویر نے کہا کہ زاہد محمود گورائیہ عدالت میں چیختے چلاتے رہے اور بینچ وعدالت کے بارے میں بے بنیاد و نہایت توہین آمیز الزامات لگاتے رہے۔
حکومت نے گندم کی امدادی قیمت گزشتہ برس سے بھی کم یعنی 3900 روپے مقرر کردی ہے جس پر کسان سراپا احتجاج ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے گندم کی کم قیمت مقرر کرتے ہوئے چیئرمین کسان اتحاد چوہدری خالد حسین باٹھ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں گندم کی قیمت گزشتہ سال سے بھی کم مقرر کیےجانے کو کسانوں کے ساتھ ظلم قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 3900 روپے فی من قیمت بہت کم ہے، گزشتہ سال کی امدادی قیمت 4ہزار روپے تھی، پیداوری لاگت بڑھ چکی ہے جبکہ زرعی مداخل دوگنا سے بھی زیادہ ہوچکے ہیں، حکومت نے اس سال بھی گزشتہ سال والا ریٹ ہی لگادیا، سندھ حکومت نے بھی 4600 روپے فی من ریٹ مقر کیا ہے، صرف پنجاب کے کسانوں کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے۔ چیئر مین کسان اتحاد نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ خدمت کریں گی، مگر افسوس وہ اپنے پہلے دعوے میں ہی ناکام ہوگئی ہیں، حکومت نے کسان دشمن و ظالمانہ پالیسی تیار کی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت 5ہزار روپے فی من گندم کا امدادی ریٹ مقرر کرے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں رہنے والے افراد کو عید کی چھٹیوں پر گھروں کو جانے سے قبل پولیس کی پیشگی اطلاع دینے کی ہدایات دیدی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد سید شہزاد ندیم بخاری نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیکیورٹی کے حوالے سے شہریوں کیلئے ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہےجس میں ان کا کہنا تھا کہ عید کی چھٹیوں پر اپنےآبائی علاقوں کو جانے والے شہری اپنے گھروں کو مناسب سیکیورٹی انتظامات کے ساتھ بند کریں، گھر بند کرنے سے پہلے اپنے اخبار والے کو یہ اطلاع دیں کہ وہ گھر میں اخبار نا پھینکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہری گھروں کو مکمل طریقے سے لاکھ کریں اور مکمل تسلی کے بعد گھروں سے نکلیں، گھر چھوڑنے سے پہلے متعلقہ تھانہ میں اطلاع دیں۔ خیال رہے کہ عید الفطر کیلئے حکومت نے ملک بھر میں عام تعطیلات کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہےجس کے مطابق ہفتے میں 6 دن کام کرنے والے دفاتر میں عید کی چھٹیاں 10 سے 13 اپریل تک ہوں گی جبکہ ہفتے میں 5 روز کام کرنے والے دفاتر میں 10 سے 12 اپریل تک چھٹیاں ہوں گی۔
سکھر میں کچے کے ڈاکوؤں نے مریدوں کے پاس چندہ اکھٹا کرنے کیلئے جانے والے تین پیروں کو اغوا کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انسپکٹر جنرل سندھ سکھر کچے کے ڈاکوؤں کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کی روک تھام اور امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے سکھر میں ہی موجود ہیں، آئی جی سندھ غلام نبی میمن گزشتہ روز سکھر اور لاڑکانہ میں امن و امان کی خراب صورتحال کا جائزہ لینے پہنچے تھے۔ آئی جی سندھ کی موجودگی کے دوران ہی سکھر کے کچے کے ڈاکوؤں نے تین افراد کو اغوا کرلیا، ان افراد کو کچے کے علاقے جھلی کلواڑی کے قریب سے اغوا کیا گیا، مغویوں کا تعلق سکھر کے علاقے باگڑجی کے گاؤں حیدر شاہ سے تھا۔ مغویوں کے اہلخانہ کے مطابق جاویو شاہ، جانب شاہ اور ظہور شاہ گندم کی فصل تیار ہونے پر اپنے مریدوں کے پاس سالانہ چندہ اکھٹا کرنے کیلئے جارہے تھے کہ ڈاکوؤں نے تینوں کو اغوا کرکے مغویوں سے مبینہ طور پر تاوان کا مطالبہ کردیا ہے۔ دوسری جانب آئی جی سندھ کو ایس ایس پی آفس کندھ کوٹ پہنچنے پر سلامی دی گئی اور انہیں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی گئی، آئی جی سندھ کی آمد کے موقع پر سکھر و لاڑکانہ میں سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں، آئی جی سندھ غلام نبی میمن صوتحال کا جائزہ لینےکیلئےکچے کے علاقوں کا دورہ بھی کریں گے۔
کراچی میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی)کی جانب سے گرفتار ملزمان سے رشوت لینے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی کی جانب سے شہریوں کو لوٹنے والے ملزمان کو غیر قانونی اسلحہ کے کیس میں گرفتار کرلیا گیا تاہم ملزمان سے رقم کی ریکوری اور ملزمان کے خلاف مزید قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی، الزام ہے کہ سی ٹی ڈی نے ملزمان سے مبینہ طور پر 17 لاکھ روپے کی رشوت وصول کی۔ ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے ملزمان سے کسی بھی قسم کی ریکوری نہیں کی اور ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے ساؤتھ زون پولیس کو بھی اطلاع نہیں دی ، تاہم گرفتار ملزمان کے کرمنل ریکارڈ کی جانچ کی جارہی ہے۔ سی ٹی ڈی حکام کی جانب سے ملزمان سے رشوت لینے ا انکشاف ان ملزمان میں سے ایک ملزم عرفان نے پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے بعد دوران تفتیش کیا اور کہا کہ سی ٹی ڈی افسران نے ملزمان سے مبینہ طور پر 17 لاکھ روپے کی رشوت وصول کی، اس کے بعد سی ٹی ڈی اور ساتھ زون پولیس کے اعلیٰ افسران نے سی ٹی ڈی سے 8 لاکھ روپے کی ریکوری ظاہر کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ سی ٹی ڈی کی جانب سے پوش علاقوں میں ڈکیتیوں کے ملزمان شیر مالک اور عرفان کو گرفتار کرکے ان سے مبینہ طور پر رشوت لے کر انہیں غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے کیس میں جیل بھجوادیا، ان ملزمان پر شہر کے مختلف علاقوں میں 36 لاکھ اور 19 لاکھ روپے کی ڈکیتی کے مقدمات درج تھے، تاہم سی ٹی ڈی نے ان ملزمان سے ریکوری کیے بغیر انہیں جیل بھجوادیا ، ملزم عرفان کی جانب سے کیےجانے والے انکشافات کے بعد پولیس اس معاملے کو دبانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے پاکستانیوں کو نشانہ بنانے کے دعوے کو اعتراف جرم قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے بھارت کے وزیر دفاع کے اشتعال انگیز ریمارکس پرردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے پاکستان میں ماورائے عدالت اور بین الاقوامی قتل عام کی مہم کے ثبوت موجود ہیں، پاکستان نے 25 جنوری کو بھارتی دراندازی کے ناقابل تردید ثبوت بھی فراہم کیے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی جارحیت کے خلاف پاکستان اپنی خودمختاری کے تحفظ کیلئے مکمل پرعزم ہے، بھارت کی جانب سے مزید پاکستانیوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ واضح طور پر اعتراف جرم ہے، 2019 کے فروری کو بھی بھارت کو جارحیت پر سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا جس سے بھارتی فوجی برتری کے تمام دعوے بے نقاب ہوگئے تھے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ روایہ علاقائی امن کو نقصان پہنچاتا ہے، ہماری امن کی خواہش کو غلط نہیں سمجھا جانا چاہیے، پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کیلئے اپنے عزم کا اظہار کیا، تاریخ پاکستان کے پختہ عزم و بھرپور دفاع کی صلاحیت کی گواہ ہے، عالمی برادری بھارت کے گھناؤنے و غیر قانونی اقدامات پر محاسبہ کرے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے 2 اہم ترین پولیس افسران کو ریلیو کرنے سے معذرت کی گئی ہے جن میں سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو سہیل اشرف اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور علی ناصر بھی شامل ہیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو جب اسلام آباد کا آئی جی لگایا گیا تو پنجاب حکومت نے ریلیو کرنے سے انکار کرتے ہوئے وفاق سے درخواست کی کہ پنجاب سے وفاق میں افسران کا تبادلہ کرنے سے پہلے پنجاب حکومت کو اعتماد میں لیا جائے ، اہم پوسٹوں پر تعیناتیاں کرنا ہوتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی سی بی و وزیر داخلہ محسن نقوی کی خواہش ہے کہ سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو سہیل اشرف کا پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبادلہ کر دیا جائے مگر پنجاب حکومت کی طرف سے انہیں پی سی بی میں رپورٹ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کا کہنا ہے کہ اس وقت انتہائی اہم منصوبوں پر کام ہو رہا ہے اس لیے فوری طور پر سیکرٹری کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی چاہتے ہیں کہ وہ اپنی ٹیم کیلئے افسران کا پنجاب سے وفاق میں تبادلہ کروانا چاہتے ہیں جس کیلئے انہوں نے آئی جی پنجاب عثمان انور کو سیکرٹری سیکرٹری داخلہ لگانے کے لیے بھی کوشش کی جو ناکام رہی کیونکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف ان کو ان کے عہدے پر برقرار رکھنا چاہتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کیلئے بعدازاں علی ناصر کی سمری بھیجی گئی جسے منظور کر کے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا جبکہ اکبر ناصر نے آئی جی اسلام آباد کا عہدہ چھوڑ دیا لیکن 2 ہفتے بعد بھی علی ناصر نے چارج نہیں سنبھالا۔ آئی جی اسلام آباد کا چارج اس وقت بطور قائم مقام ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری کے پاس ہے۔ ذرائع کے مطابق محسن نقوی اور پنجاب حکومت میں فی الحال اہم افسران کی تقرریوں پر معاملات طے نہیں پا رہے، پنجاب حکومت نے وزیر داخلہ سے کہا ہے کہ محسن نقوی اپنی ٹیم بنانے کیلئے افسران صوبے کے بجائے باہر سے لائیں۔ محسن نقوی آئی جی اسلام آباد کیلئے اب تین نام بھجوائیں گے جن میں سے کوئی ایک افسر آئی جی اسلام آباد تعینات کیا جائیگا اور مزید افسران کی تبدیلی پر عید کے بات بات ہو گی۔
وفاقی نظامت تعلیمات نے سرکاری اسکولوں میں ڈانس کے مقابلے کا حکمنامہ واپس لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ برائے ایجوکیشن یونیسکو نے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں رقص کے مقابلوں کیلئے تعاون کی پیش کش کی تھی جس کے بعد وفاقی نظام ت تعلیمات نے اسکولوں میں ڈانس مقابلے کروانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی ہدایات بھی دی گئی تھیں۔ سرکاری اسکولوں میں ڈانس کے مقابلوں کے حکمنامے پر بچوں کے والدین اور سول سوسائٹی کی جانب سے تشویش کااظہار کیا گیا، والدین نے اس نوٹیفکیشن کو اسلامی اقدار سے متصادم قرار دیا اور نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ والدین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آنے کے بعد وفاقی نظامت تعلیمات نے سرکاری اسکولوں میں ڈانس مقابلوں کے حکم نامے کو واپس لے لیا ہے۔ خیال رہے کہ یونیسکو نے "ڈانس فار ایجوکیشن "کی ایک مہم شروع کی ہے ، اس مہم میں اسکول کے بچوں کو " ایجوکیشن ان دی ایئر" کے گانے پر رقص کرنے اور رقص کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر" ڈانس فار ایجوکیشن" کےہیش ٹیگ کے ساتھ پوسٹ کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، اس مہم کا مقصد عالمی رہنماؤں کو تعلیم کی اہمیت سے باور کروانا ہے۔