خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
کراچی میں گرین لائن بسیں دوڑنے لگیں شہر قائد میں گرین لائن بس سروس کا آغاز ہوگیا، پہلے مرحلے میں بس سروس صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک چلائی گئی،10 جنوری تک اس سروس میں 80 بسوں میں سے 25 بسیں صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک چلائی جائیں گی۔ 10 جنوری سے بسوں کی تعداد سمیت اوقات کار میں بھی بڑھادیا جائے گا،ایس آئی ڈی سی ایل افسران کے مطابق 10 جنوری کے بعد بسوں، اسٹیشنز اور اوقات کار میں اضافہ کیا جائے گا،گرین لائن بس سروس کے 22 میں سے 11 اسٹیشنز فعال ہیں۔ گرین لائن بس سروس سرجانی عبداللہ چوک اسٹیشن سے نمائش چورنگی اسٹیشن تک چلائی جائے گی، یہ جدید بسیں ہر 5 منٹ بعد اسٹیشن پر آئیں گی ،وقت کے ساتھ دورانیہ مزید کم کردیا جائے گا،وزیراعظم عمران خان نے 10 دسمبر کو گرین لائن بس سروس منصوبے کا آزمائشی افتتاح کیا تھا۔ گرین بس کا ٹکٹ کم ازکم پندرہ اور زیادہ سے زیادہ پچپن روپے ہے،سو روپے کا کارڈ لے کر پورا دن اس سروس کا فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، بس میں ایک وقت میں 150 سے زائد افراد کے سفر کی سہولت ہے،جب کہ معذور افراد کے لیے بھی نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔ سرویلنس سی سی ٹی وی کیمروں سے کی جائے گی اور جس اسٹیشن پر بس رکے گی وہاں کا نام بس کے اندر اسکرین پر آجائے گا،شہر قائد کیلئے پہلے ماس ٹرانزٹ منصوبے کا سنگ بنیاد فروری 2016 میں رکھا گیا جو طویل انتظار کے بعد اب عوام کی دسترس میں ہوگا۔
ن لیگ والوں کے آگے کوئی بوٹ نہیں کررہا، فواد چوہدری ملک بھر میں بوٹ پالش کی گونج، اس حوالے سے اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ جاری رہتی ہے، اس بار وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ن لیگ کو آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے بوٹ پالش کا سامان لے کر کھڑے ہیں لیکن کوئی بوٹ آگے نہیں کر رہا۔ فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر مزید کہا کہ جو لوگ وطن واپسی کے لئے ڈیلوں کا انتظار کریں وہ سیاست میں ہمیشہ بونے ہی رہیں گے،مسلم لیگ ن پاکستان کا تاریک دور ہے، ہواؤں کا رخ اب آپ کا نہیں، جب روشنی ہو جائے تو تاریکی ختم ہو جاتی ہے، پاکستان میں یہی ہوا ہے۔ پاکستان میں ہونے والے انتخابات میں میں بیلٹ کا استعمال کے ساتھ ساتھ کبھی بلٹ تو کبھی بوٹ کے کردار پر بات ہوتی ہے،جبکہ سیاست میں امی ابو کا کردار بھی سامنے آتا رہاہے،دوسری جانب ن لیگ بھی پی ٹی آئی حکومت پر طنز کے تیر چلارہی ہے، ن لیگ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے مہنگائی اور بے روزگاری جیسے بنیادی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے باقاعدگی سے مہم چلائی ہے، جبکہ کے پی انتخابات میں ںاکامی کے بعد بھی کہا جارہا ہے کہ عوام پی ٹی آئی سے تنگ آچکے ہیں۔
ملکی سیاست اہم موڑ پر ہے جہاں اپوزیشن موجودہ حکومت کو رخصت کرنے کیلئے سرگرم ہے، وہیں تمام سیاسی جماعتوں کے اندرونی اختلافات اور دیگر گردش کرتی خبروں نے بھی ہلچل مچائی ہوئی ہے، ہر ایک کا یہ ہی سوال ہے،ملک کا اگلا وزیراعظم کون ہوگا؟ اس حوالے سے نجی ٹی وی جی این این کے پروگرام میں سینیر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود سے بھی گفتگو کی گئی۔ ڈاکٹر شاہدمسعود نے کہا کہ سال ڈیڑھ سال پہلے کہا تھا شہباز شریف صاحب پر نظر رکھیں اب کہہ رہا نواز شریف صاحب پر نظر رکھیں،عمران خان صاحب خود کہہ چکے ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ نواز شریف وطن واپس آئے، ایک سزا یافتہ شخص کی سزا کیسے ختم ہوسکتی ہے؟ آپ یہ دیکھیں کہ ایاز صادق صاحب عمران خان کے کلاس فیلو ہیں، تو جب استعفے دینے کا معاملہ آیا تو ایک خاموش سی مفاہمت تھی کہ استعفے منظور نہیں کرنے۔ شاہد مسعود نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کیخلاف کوئی سازش نہیں ہورہی، عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیموں کو ناقص کارکردگی پر توڑا ہے، عمران خان کو ہمیشہ سے ان شخصیات کی موجودگی سے مسئلہ رہا جن سے وہ ملنا نہیں چاہتے ، عمران خان لڑنا چاہتے ہیں۔ شاہد مسعود نے کہا کہ کے پی نتائج کے بعد وہ آگے الیکشن کا سوچتے لیکن اب حالات مختلف ہیں،اب پارٹی کے اندر کا مسئلہ ہے کہ عمران خان اس مسئلے کو کیسے حل کرینگے، اتحادی اسمبلی میں ووٹ دینے کو تیار نہیں، مہنگائی کا الگ مسئلہ ہے، جبکہ آرڈیننس پر آئی ایم ایف نہیں مان رہا،اگر عمران خان کو ان کی پارٹی کے لوگ تنگ نہ کریں تو عمران خان ان مسائل سے نکل سکتے ہیں۔ گزشتہ روز فاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کا تنظیمی ڈھانچہ تحلیل کر دیا گیا ہے اور یہ نئے سرے سے تشکیل دیا جائیگا،پارٹی کی تمام تنظیموں کو توڑنے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان نے بذات خود کیا ہے۔
ملک بھر میں مسائل ہی مسائل ہیں، مہنگائی، گیس لوڈشیڈنگ سمیت دیگر مسائل نے عوام کی زندگی مشکل کردی ہے، حکومت کی جانب سے عوام کو ان مسائل کے حل کا لالی پاپ دیا جارہاہے، دوسری جانب اپوزیشن حکومت کیخلاف ڈٹی ہوئی ہے۔ عمران خان کی حکومت کےحوالےسے جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں لیگی رہنما احسن اقبال سے گفتگو کی گئی، احسن اقبال نے کہا کہ ہماری یہ ہی کوشش ہے کہ پارلیمنٹ میں اپوزشین کا جو وسیع اتحاد ہے وہ برقرار رہے، اور ہم سب ملک کر عوام کو اس حکومت سے نجات دلائیں۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف جو عدم اعتماد ہے وہ آپ اسلئے کہتے تھے کہ پتا چل چائے ادارے نیوٹرل ہیں یا نہیں؟جب ہم چیئرمین سینیٹ کیخلاف جائیں گے پھر ہم حکومت کیخلاف جائیں گے، تو کیا خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے بعد بھی یہ اعتماد نہیں ہے کہ ادارے نیوٹرل ہیں کہ نہیں؟ احسن اقبال نے کہا کہ جب کوئی حکومت غیرمقبول ہوجائے،خان صاحب کی اس وقت جتنے غیر مقبول ہوگئے ہیں مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بھی اپنی عقل اور دانائی کے مطابق عمران خان صاحب کی غیرمقبولیت کو اپنے گلے میں ڈالے گا،انتخابات میں کے پی کے عوام نے مہنگائی کے خلاف فیصلہ دیا ہے۔ خیبرپختونخوا کو حکومت اپنی وکٹ کہتی تھی، کے پی کے بلدیاتی انتخابات میں حکومت کی وکٹ کلین بولڈ ہوچکی ہے۔ لیگی رہنما نے کہا کہ اس وقت قومی اداروں کا تشخص اور اعتماد اسی وقت برقرار رہ سکے گا جب وہ غیرجانبدار نظر آئیں،اس وقت جس نے بھی چاہے عمران خان کے اتحادی ہوں،جس نے بھی اس حکومت کو آکسیجن دی وہ عوام کی نظر میں پاکستان کے دشمن ٹھہریں گے،یہ وقت بہت ہی احتیاط کا ہے،نظر ثانی کریں اور اس حکومت کی نالائقی نااہلی کو اپنے گلے کا ہار نہ بنائیں۔ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران خان آج کسی بھی حلقے میں خود جا کر الیکشن لڑ لیں، بلدیاتی انتخابات سے زیادہ عبرت ناک شکست ہوگی،جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ قومی اداروں پر عوام کا اعتماد اُسی وقت برقرار رہ سکے گا جب وہ غیر جانب دار نظر آئیں گے،المیہ ہے حکومت نے پارلیمنٹ کو غیر متعلق کردیا ہے، یہ حکومت ٹیکسوں کا نفاذ اسمبلی کے ذریعے نہیں بذریعہ آرڈیننس کرتی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم تمام حلیف جماعتوں سے رابطے میں ہیں،گلاس قطرہ قطرہ کرکے ہی بھرتا ہے،ایک ایسا قطرہ آئے گا اور یہ حکومت انشااللہ رخصت ہوجائے گی، وہ قطرہ فون کال نہیں معاشی پالیسی ہوگی،کیونکہ گزشتہ تین سالوں سے پاکستان کا دفاعی بجٹ دو ارب ڈالر سے گھٹ گیا،منجمد ہوگیا ہے،حکومت کی اتحادی جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔ حکومت کے جانے کی وجہ معاشی کارکردگی بھی بنے گی اور فون کال بھی نہیں آئیں گی۔
معروف صحافی انصار عباسی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عموماً بلدیاتی انتخابات حکمران جماعتیں جیت جاتی ہیں مگر کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن اور اب بلدیاتی الیکشن میں بھی پی ٹی آئی ہار گئی۔ اس حکومت کو گڈ گورننس دکھانی تھی مگر بہت بیڈ گورننس نے یہ دن دکھائے ہیں۔ انصار عباسی نے کہا کہ منگائی اور معیشت کے جو حالات ہیں ان کو دیکھتے ہوئے لوگوں کو امید تھی کہ کوئی بہتری آئے گی، مگر حکومت چور ڈاکو کا نعرہ مارتے ہوئے آئی لیکن آج دیکھیں تو وہ چور ڈاکوؤں کا دور ہمیں اب سے بہتر نظر آتا ہے۔ عمران خان کی جانب سے ٹکٹوں کی غلط تقسیم کہے جانے پر انصار عباسی نے کہا کہ یہ 3 ساڑھے 3 سال کی بیڈ گورننس سب سے بڑا فیکٹر ہے۔ جس کی وجہ سے ہمیں مہنگائی سمیت دیگر کئی مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی ٹیم کی سلیکشن بہت کمزور اور برے طریقےسے کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کو اسلام آباد سے بیٹھ کر نہیں چلایا جا سکتا انہوں نے اپنی حکومت میں ایسے وزرائے اعلیٰ صوبوں کیلئے چنے جن کو کارکردگی کی بنیاد پر سب سے کم کارکردگی دکھانے والے کو ترجیح کے طور پر رکھا ہے۔ جن صوبوں کے وزرائے اعلیٰ عمران خان نے لگائے ان کی اہلیت سب سے کم ہے۔ انصار عباسی نے آنے والے وقت سے متعلق کہا کہ کے پی بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ پی ٹی آئی کیلئے مزید بدتر ہوگا۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سردار ایاز صادق نے نواز شریف کی وطن واپسی کی خبر سنادی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سردار ایاز صادق نے کا کہنا ہے کہ عنقریب نواز شریف وطن واپس آنے والے ہیں۔ ایازصادق کا کہنا تھا کہ مخالفین خوفزدہ ہیں کہ کہیں شہباز شریف لندن نہ چلے جائیں، آئندہ لندن گیا تو نوازشریف میرے ساتھ آئیں گے، ان کی مسکراہٹ سے اندازہ لگالیں کچھ ہونے والا ہے۔ن لیگی رہنما نے وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے زیادہ ڈرپوک آدمی سیاست میں کوئی نہیں ہے، ان کی گڈ گورننس بیڈ گورننس بن چکی ہے۔ ایاز صادق نے مزید کہا کہ نواز شریف نے اپنے سارے فیصلے اللہ کی عدالت میں چھوڑ دیئے ہیں۔اس سے قبل، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے حکومت پر تنقید کے نشتر چلادئیے، انہوں نے کہا کہ یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے جس نےجھوٹ اور یوٹرن کے سوا کچھ نہیں کیا، میں نے ساڑھے 3 سال پہلےنیب نیازی گٹھ جوڑ کا بتایا تھا، آج نیب نیازی گٹھ جوڑ ختم کرنے کا وقت آگیا، لنگوٹ کس لیں۔ آج ملک کی معیشت کا جنازہ نکل چکا ہے، لوگ آج ایک وقت کی روٹی کو ترستے ہیں، خان صاحب لاکھوں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیاست اصل میں عوام کی خدمت اور دکھ درد بانٹنےکا نام ہے، سیاست نام ہے یتیم اور بیوہ کے سرپر دست شفقت رکھنےکا، سیاست نام ہے بے روزگاری کےلیےکاوشیں کرنےکا، سیاست نام ہے مہنگائی ختم کرنےکا یہ کام انجام دینا ہے نوازشریف نے، نوازشریف اور مجھےنیندنہیں آتی تھی کہ قوم سے وعدہ کر رکھا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ہم مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ اینکر نے صرف اوروں کی لکھی لکھائی باتیں بول کر پروگرام کا آغاز کر دیا اور اپنے دعوے کی کسی وزیر یا مشیر سے تصدیق نہیں کی، مہر بخاری نے جواب میں کہا کہ میں نے جو لکھا گیا وہ بھی سنا دیا اور اس پر وزرا کے بیانات بھی سنا دیئے۔ مزمل اسلم نےکہا کہ وہ جس آرڈیننس سے متعلق دعویٰ کر رہی ہیں اس سے متعلق کابینہ کے اجلاس میں بات ہی نہیں ہوئی مہر بخاری نے کہا کہ انہیں 4 وزرا نے کہا ہے مگر مزمل اسلم کا مطلب یہ ہے کہ وہ سب وزرا جھوٹے ہیں جبکہ جس وزیر سے ان کی بات ہوئی وہ سچا ہے تو مزمل اسلم نے کہا کہ آپ اپنے ذرائع کا نام بتائیں جس پر اینکر نے سختی سے کہا کہ انہیں اپنے ذرائع بتانے کی پابند نہیں ہیں، مزمل اسلم سوال کا جواب دیں نہ کہ ان کو ان کا کام سکھائیں۔ ترجمان مزمل اسلم نے کہا کہ میڈیا میں آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق کیے جانے والے دعوے بھی جھوٹے نکلے، انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں بیٹھے لوگ دعائیں کر رہے ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام مل جائے۔ کیونکہ یہ کرنسی مارکیٹ میں استحکام لائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت جو بل لانے جا رہی ہے اس میں 350 ارب روپے کے نئے سیلز ٹیکس نافذ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ایک مثال سے سمجھاتے ہوئے کہا کہ 55 ہزار روپے کمانے والے پر ساڑھے 300 روپے کا ٹیکس لگے گا۔ ہم فوڈ آئٹم، آئی فون، امپورٹڈ سائیکل و دیگر امپورٹڈ چیزوں پر ٹیکس لگا رہے ہیں۔ ہم نیوز کے پروگرام ہم مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ہم نے 5 روپے فی لیٹر پیٹرول سستا کیا ہے جب کہ ہم نے پیٹرولیم لیوی بھی کم کردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہنا تھا کہ ہماری کوئی اپوزیشن نہیں ہے، مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے لمبی تقریر کی کہ آئی ایم ایف کا کالا قانون آرہا ہے، ماضی میں آئی ایم ایف کے کہنے پر 4 بار اسٹیٹ بینک کے قانون میں ترامیم ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا سب سے بڑا قرضہ پیپلزپارٹی نے لیا تھا۔ وزارت خزانہ کے فوکل پرسن مزمل اسلم نے یہ بھی بتایا کہ یکم جنوری کو پیٹرول سے متعلق اچھی خبر ملے گی۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ یورپی یونین نے مجھ سے کہا پاکستان میں ہمیں ‏آپ کی جماعت سے خطرہ ہے باقی تمام جماعتیں ہماری بات مانتی ہیں سوائے اسلامی جمعیت کے، اسلامی نظام اور اسلامی ‏انقلاب پاکستان کا مستقبل ہے ہم نئی نسل کو قران سے جوڑنا چاہتے ہیں۔ سراج الحق نے اسلامی جمعیت طلبا کے 75ویں یوم تاسیس کے موقع پر کراچی یونیورسٹی شیخ زید اسلامک سنٹر میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم وہ معاشی نظام دینا ‏چاہتے ہیں جوقران نے دیا ہے نظام کے بدلنے کے لئے آپ کو اپنے تعلیمی کیریئر کو بہتر بنانا ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ، عالمی مالیاتی فنڈز (ادارہ) آئی ایم ایف، ورلڈ بینک سب دجالی نظام مسلط کرنا چاہتے ہیں دجالی ‏نظام کے مقابلے کیلئے باصلاحیت، ہنرمند نوجوانوں کی ضرورت ہے افسوس ہے کہ رکوڈک جیسے سونے کے ذخائر والے ‏ملک کےعوام بھوکے سونے پر مجبور ہیں۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ طلبہ یونین سے پابندی ہٹائی جائے طلبا کو یونین سازی کا حق دیا جائے طلبا ‏کے بار بار مطالبوں اور مظاہروں کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی حکمران طبقہ ‏یونیورسٹیوں کی نوجوان قیادت سے خائف ہے ایوانوں پر قابض جاگیردار اور وڈیرے نہیں چاہتے کہ ‏ملک کے پڑھے لکھے نوجوان آگے آئیں۔ ‏ جماعت اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکمران نوجوانوں کو صرف اور صرف استعماری ایجنڈے کی تکمیل کے لیے ‏استعمال کرنا چاہتے ہیں اسلامی جمعیت طلبہ ظالم اشرافیہ کے ایجنڈے کی راہ میں سب سے بڑی ‏رکاوٹ ہے ہم نے ہر شعبے میں اسلام پسند اور محب وطن قیادت فراہم کی جب ‏تک جمعیت موجود ہے اللہ کے فضل و کرم سے ملک کی نظریاتی سرحدیں محفوظ ہیں۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں کراچی میں گیس کے بحران کا بالکل احساس ہے مگر اس کے ذمہ دار وہ نہیں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ بحران سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع کے باعث ہے۔ حماد اظہر نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ طلب بڑھنے کی وجہ سے ہر سال سردیوں میں نان ایکسپورٹ جنرل انڈسٹری اور کیپٹیو پاور پلانٹ کی بجلی کاٹ کر گھریلو صارفین کو دیتے ہیں، مگر اس سال سندھ ہائیکورٹ کے ایک نہیں دو حکم امتناع آئے ہیں جن کی وجہ سے ہم ایسا نہیں کر پا رہے۔ وزیر توانائی کے مطابق ملک میں سالانہ 9 فیصد گیس کم ہو رہی ہے، کراچی میں ٹیل اینڈ کے علاقوں میں گیس کے پریشر کا مسئلہ ہے، جنوری میں ایل این جی کے 11 کارگو آئیں گے۔ گیس کی سپلائی اتنی ہی ہے جتنی پہلے تھی، سردیوں میں گھریلو صارفین کی طلب تین سے پانچ گنا بڑھ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب عالمی مارکیٹ میں ایل این جی بہت مہنگی ہے، گھریلو صارف کو دے بھی نہیں سکتے۔ معزز عدالت کے حکم امتناع جیسے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ایم ڈی سوئی سدرن کو ہدایت کی ہے کہ کیس کی جلد سماعت کیلئے سندھ ہائیکورٹ کو درخواست کریں۔ حماد اظہر نے یہ بھی کہا کہ ایک کمپنی کی طرف سے ایل این جی کے ایک کارگوکی عدم فراہمی کے بارے میں باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا، ہمیں کمپنی کی طرف سے ایک ایل این جی کارگو کی عدم فراہمی سے متعلق غیر رسمی سا آگاہ کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں مجموعی ووٹوں کی تعداد میں پاکستان تحریک انصاف نے ساری جماعتوں کو پیچھے چھوڑدیا ہے۔ پلڈاٹ کے سربراہ احمدبلال محبوب نے دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ جے یو آئی ف ان بلدیاتی انتخابات میں سب سے زیادہ سیٹیں جیتنے والی جماعت ہے مگر مجموعی طور پر ووٹوں کی تعداد میں تحریک انصاف ابھی تک سب سے آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں 41 حلقوں کے نتائج موصول ہوچکے ہیں ان کے مطابق 24 فیصد ووٹرز نے پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دیا ہے جبکہ جے یو آئی کو ووٹ دینے والے ووٹرز کی شرح 23 فیصد رہی، اس حساب سے جماعتوں کی مقبولیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے تاہم جیت زیادہ نشستیں لینے والی جماعت کی ہی کہلائی جائے گی ۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پی ٹی آئی پالیٹکس کے ایک ٹویٹر ہینڈل سے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے حوالے سےا عدادوشمار شیئر کیے گئے اور کہا گیا کہ اب تک کے نتائج کے حساب سے ہماری ٹیم نے 52 تحصیلوں کے رزلٹ جمع کیے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق پی ٹی آئی اس وقت 9لاکھ 13 ہزار سے زائد ووٹ لے کر سب سے آگے ہے جبکہ جے یو آئی ف9لاکھ 6 ہزار ووٹ حاصل کرکے دوسرے،اے این پی5لاکھ 48 ہزار ووٹ لے تیسرے نمبر پر ہے۔ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کو 2لاکھ 77ہزار، مسلم لیگ ن کو 2 لاکھ 72ہزار872 اور جماعت اسلامی کو 2لاکھ65 ہزار سے زائد ووٹ ملے ہیں۔ تاہم غیر حتمی غیر سرکاری تنائج کے مطابق64 نشستوں میں سے اب تک 55 حلقوں سے مکمل نتائج موصول ہوگئے ہیں جن کے مطابق جے یو آئی ف 20 نشستوں کے ساتھ پہلے جبکہ تحریک انصاف 13 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی، انتخابات کے دوران 9 آزاد امیدوار بھی کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔
سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات سرحدی جھڑپیں تھیں، بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو شکست نہیں سیٹ بیک ہوا ہے، انہوں نے کہا یہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج پی ٹی آئی کا زوال اور نہ ہی مولانا فضل الرحمان کا عروج ہے۔ جیو کے پروگرام ”میرے مطابق“ میں گفتگو کرتے ہوئے حسن نثار نے مزید کہا کہ عمران خان نے ملکی سیاست میں نیا کلچر متعارف کرواتے ہوئے بلدیاتی انتخابات میں شکست قبول کی ہے، محمد بن سلمان رول ماڈل ہے وہ مجھے عالم اسلام کا ہیرو لگتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کے پی میں ہونے والےبلدیاتی انتخابات دراصل سرحدی جھڑپیں تھیں، بلدیاتی انتخابات کی قومی سطح کے انتخابات سے نیچر مختلف ہوتی ہے، خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہوا اس کو شکست نہیں سیٹ بیک کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج نہ پی ٹی آئی کا زوال اور نہ ہی مولانا فضل الرحمان کا عروج ہے، پی ٹی آئی کو اپنے مضبوط گڑھ میں شکست کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئے، عمران خان نے ملکی سیاست میں نیا کلچر متعارف کرواتے ہوئے بلدیاتی انتخابات میں شکست قبول کی ہے۔
شہر قائد میں گیس ہوئی نایاب، گھریلو صارفین ہوں یا ہوٹل مالکان کھانا بنانا ایک مشکل عمل ہوچکا ہے، کراچی میں گیس بحران پر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی اپنے ہی وزیر پر برہم ہوگئے، وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کردیا۔ لیاری سے منتخب پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شکورشاد نے گیس بحران کا ذمہ دار اپنے وزیر کو ‏قرارد دیا ساتھ ہی وزیر توانائی حماداظہر اور ایم ڈی سوئی سدرن گیس کی برطرفی کا مطالبہ کر ‏دیا۔ عبدالشکورشاد نے لیاری کے عوام کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لیاری میں گیس کی بندش سے شہری اذیت کا شکار ہیں، فوری ‏فیصلے نہ لئے گئے تو پی ٹی آئی کیلئےمزید پریشانی بڑھ سکتی ہیں،ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی ناااہل ترین ہے وزیر توانائی حماداظہر اور ایم ‏ڈی سوئی سدرن کو فوری برطرف کیا جائے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جمیل احمدخان نےبھی گیس قلت پر وفاقی وزیر توانائی ‏حماداظہر کو خط لکھ کر بدترین صورتحال سے آگاہ کردیا،خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ این اے237 میں گیس کی شدید قلت ہے گیس بندش کےباعث ‏شہری شدیدپریشانی کا شکار ہیں اگر گیس بحال نہ کی گئی تواسمبلی ،سوئی گیس ہیڈآفس کے ‏سامنے احتجاج ہوگا۔ کراچی میں چھوٹے بڑے ہر علاقے میں گیس نہ ہونے کے برابر ہے، شہری ہوٹلوں سے کھانا کھانے پر مجبور ہیں، ساتھ ہی ہوٹل مالکان بھی گیس کے کم پریشر سے پریشانی کا شکار ہیں، لیکن حکومت کی جانب سے مسائل کے حل کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے۔ کچھ دن پہلے کراچی سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی نے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے رویے کو انتہائی شرمناک قرار دیا۔ گیس بحران پر ایم این اے آفتاب صدیقی نے بھی حماد اظہر کو خط لکھ دیا اور کہا کہ میرے حلقے این اے 247 کراچی میں گیس کی سپلائی بالکل نہیں ہے۔ رکن اسمبلی آفتاب صدیقی نے کہا کہ میرے حلقے میں اکتوبر سے گیس کا بحران چل رہا ہے، آپ کو بارہا میسیج بھی کیے، آپ نے کوئی جواب نہیں دیا۔ آپ کا رویہ انتہائی شرمناک ہے، یہی رویہ رہا تو بلدیاتی الیکشن میں کراچی میں بھی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ این اے 247 کے رہائشی سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں، میرے حلقے بالخصوص ڈی ایچ اے میں گیس کی قلت کا نوٹس لیں۔
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوران ایک حلقے میں ہنگامی آرائی کرنےو الا آزادامیدوار ارشد علی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پشاور کے حلقہ سٹی کونسل کے پانچ پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی کے بعد پولنگ ملتوی کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے آزاد امیدوار ارشد علی سے استفسار کیا کہ آپ نے ہنگامہ آرائی کیوں کی ؟ جس پر جواب دیتے ہوئے ارشد علی نے کہا کہ میں نے ہنگامہ آرائی کی شروعات نہیں کی تھی، میں تو الیکشن جیت رہا تھا، میں ایک پولنگ اسٹیشن پہنچا تو وہاں لوگ ہنگامہ آرائی کررہے تھے جن میں میرے مخالفین کی بڑی تعداد شامل تھی انہیں روکنے کیلئے میں ہنگامہ آرائی میں شریک ہوا، مجھے کسی نے گرفتار نہیں کیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ آپ نہ صرف ہنگاموں میں شریک ہوئے بلکہ آپ نے فائرنگ بھی کردی، ریٹرننگ افسر کو موقع پر ہی آپ کو سزا دینی چاہیے تھی، آپ کو اپنا رویہ درست کرنا ہوگا بصورت دیگر آپ ہمیشہ کیلئے الیکشن کو بھول جائیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ کمیشن امیدوار اور حکومتی عہدیداران کے خلاف کارروائی کرے گا، جو واقعے میں ملوث ہوا اور جس نے ساتھ دیا ان سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور سب اپنے عہدوں سے جائیں گے ، کیس کا فیصلہ 3 جنوری کو جاری کریں گے، میں واضح کردوں کہ اس کیس میں جو بھی ملوث ہوا نہیں بچے گا۔ بینچ کے ممبر شاہ محمد نے کہا کہ اگر آپ نے کچھ کیا ہی نہیں تو قبل ازوقت ضمانت گرفتاری کیوں کروارہے ہیں؟ اس موقع پر ہنگامہ آرائی میں ملوث آزاد امیدوار ارشد علی بھی الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوا اور موقف اپنایا کہ مخالفین ہنگامہ آرائی کررہے تھے اسی وجہ سے میں بھی ہنگاموں میں شریک ہوگیا۔ دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آر او نے ہنگامہ آرائی کے دوران جس شخص کو گرفتار کروایا ایس ایچ او نے باہر جاتے ہی اس شخص کو چھوڑ دیا۔
پاکستان کے بڑے عالم دین مولانا طارق جمیل کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ میں جس طرح فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کو قتل کیا گیا یہ بربریت کی انتہا ہو گئی ہے اس پر ہم سری لنکن قوم سے معافی مانگتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر اشرفی اور عالم دین مولانا طارق جمیل نے سری لنکن ہائی کمیشن جاکر ہائی کمشنر سے ملاقات کی۔ ہائی کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ واقعے پر معذرت کرتے ہیں، ہمارا دین اس کی اجازت نہیں دیتا۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ اسلام کا نام سلامتی ہے اور ایمان کا نام امن ہے، اسلام پیغام محبت ہے اور محبت کا درس دیتا ہے۔ جس طرح سود کھانے والا سخت سزا کا حقدار ہو گا اسی طرح کسی بے گناہ کو قتل کرنے والا بھی شدید سزا کا حق دار ہو گا۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ہم سری لنکا والوں سے شرمندہ ہیں، ہمارے لوگوں نے یہ کام کیا، اپنی قوم سے ہاتھ جوڑ کے کہتا ہوں کہ قرآن پڑھو، قرآن پڑھو ورنہ جانوروں سے بھی بدتر ہو، قرآن میں 89 دفعہ کہا گیا ہے، اے ایمان والو! اللہ کے سوا کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ کسی کو جلائے۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر سیالکوٹ میں سری لنکن فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کو مشتعل ہجوم نے مذہبی پوسٹر کی بے حرمتی کے الزام میں بے دردی سے قتل کرنے کے بعد لاش کو نذرآتش کر دیا تھا۔ وزیراعظم نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے وزیراعظم کیلئے امیدوار کون ہوگا،اس حوالےسے ن لیگ میں الگ الگ رائے سامنے آرہی ہیں، وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو لے کر تناؤ کا ن لیگ کی انتخابات میں کارکردگی پر کیا اثر پڑے گا؟ جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں سینیئر تجزیہ کار حسن نثار سے اس حوالے سے گفتگو کی گئی۔ حسن نثار نے کہا کہ نہیں کوئی فرق نہیں پڑے گا، لوگ ن لیگ سے وابستہ ہیں، جو لوگ ایک بندے سے وابستہ ہیں،جو اس کو آگے کرینگے وہ اسی کو ووٹ دینگے، رہی بات مختلف بیانئے یا تناؤ کی تو ایسا نہیں ہے، اصل بات یہ ہے کہ اگر کوئی ڈیبیٹ چل رہی تو اچھا لیکن ن لگ سمجھداری کا مظاہرہ کرے۔ انہوں ںے کہا کہ مریم نواز ابھی سمجھدارنہیں،نہ ہی توازن ہے نہ ہی ان کے پاس تجربہ ، وہ صبر سے کام لیں،ابھی نہیں تو پانچ دس سال بعد صحیح، شہباز شریف پر الزامات اپنی جگہ ان پر صرف الزامات ہیں، لیکن وہ محنتی ہیں، گورننس کا ان کو طویل تجربہ ہے، ماسٹر ہیں وہ، پاکستان میں ابھی رسک لینے کی سکت نہیں رہی، ہوش کرو۔ حسن نثار نے کہا کہ آپ اگر ناتجربہ کاری کو ناتجربہ کاری سے تبدیل کرنا چاہ رہے تو پھر آپ کی مرضی ہے، باقی ن لیگ کے اختلافات سے نتائج پر اثر نہیں پڑے گا،اس کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، پاکستانیوں کا ایک اپنا مائنڈ سیٹ اور نفسیات ہے،ان کا لیڈر جس کو نامزد کردے گا، وہ اسی کا ساتھ دینگے، ن لیگ رانا ثنا کو کھڑا کردے وہ اسی کو ووٹ دینگے،شہباز شریف کی فرمانبرداری پر کوئی سوال نہیں اٹھتا۔
سری لنکا نے ایران کا قرضہ اتارنے کا طریقہ نکال لیا،تاریخ میں پہلی بار سری لنکا ایران کا واجب الادا قرض چائے سے اتارے گا،سری لنکا کے ٹی بورڈ نے واضح بتایا کہ تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ سری لنکن حکومت کے ایک وزیر کے مطابق ان کا ملک ایران سے درآمد کیے جانے والے تیل کی قیمت اپنی چائے سے ادا کرے گا،رمیش پتھیرانا نے بتایا کہ 251 ملین ڈالر کا قرضہ اتارنے کے لیے سری لنکا ہر مہینے پانچ ملین ڈالر کی چائے ایران کو دے گا،سری لنکا کو اس وقت بیرونی قرضوں اور زر مبادلہ کے ذخائر سے متعلق شدید بحران کا سامنا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے سیاحت سے حاصل ہونے والی آمدنی میں انتہائی کمی ہوئی جس سے ملک کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا،سری لنکا میں ٹی بورڈ کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ یہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ چائے کے بدلے بیرونی قرضہ ادا کیا جا رہا ہے۔ رمیش پتھیرانا نے مزید بتایا کہ قرضے کی ادائیگی کے اس طریقہ کار سے ایران پر اقوامِ متحدہ یا امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی نہیں ہوگی،چائے کا شمار ان اشیا میں ہوتا ہے جو انسانی فلاح کے زمرے میں آتی ہے، روئٹرز سے گفتگو میں انہوں ںے بتایا کہ ہر مہینے پانچ ملین ڈالر لاگت کی چائے ایران کو برآمد کر کے ایران سے خریدے گئے تیل کی ادائیگی کریں گے جو گزشتہ چار سال سے التوا کا شکار ہے۔ سری لنکا کی کاشت کاری کی وزارت کا کہنا ہے کہ اس اسکیم سے سری لنکا کو زرمبادلہ کے لحاظ سے فائدہ ہوگا،ایرانی قرضے کی ادائیگی سیلون چائے کی فروخت کے ذریعے سری لنکا کے روپے میں ہو گی،سری لنکا کی حکومت چائے کاشت کرنے والی کمپنیوں سے روپے میں ادائیگی کے ذریعے چائے خرید کر ایران بھیجے گی۔
گُڈی بی بی نامی اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی بیوہ خاتون راولپنڈی کی فاطمہ جناح یونیورسٹی برائے خواتین سے 2020 میں خاکروب کی پوزیشن سے ریٹائر ہوئیں۔ ڈیڑھ سال سے انہیں پنشن کیلئے چکر لگوائے جا رہے تھے۔ گُڈی بی بی اب بیمار تھیں تو مجبور ہو کر انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے اپنی پنشن کا مطالبہ کیا جس پر جامعہ کی انتظامیہ نے ان کی بھرتی کے طریقہ کار پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی بھرتی قوانین کے خلاف کی گئی ہے اس لیے انہیں پنشن نہیں مل سکتی۔ متاثرہ خاتون نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر وزیراعظم سے اپیل کی کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے تو پی ایم آفس نے نوٹس لیتے ہوئے بیوہ خاتون کی پنشن کو التوا میں ڈالنے پر چیف سیکرٹری پنجاب کو یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف فوری ایکشن لینے کی ہدایات جاری کردیں۔ وزیر اعظم کے حکم پر 24 گھنٹے کے اندر اقلیتی بیوہ خاتون کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی گئی اور اس کی پنشن جاری ہو گئی۔ 8 دسمبر کو کی جانے والی شکایت کے اگلے ہی دن ایک لاکھ 79 ہزار روپے کا چیک بیوہ خاتون کو جاری کر دیا گیا۔ گڈی بی بی نے اپنے مسئلے کے تیز ترین حل کے بعد وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت پاکستان کی جانب سے سٹیزن پورٹل کا پلیٹ فارم موجود نہ ہوتا تو انہیں انصاف ملنے میں شاید مزید تاخیر ہو سکتی تھی۔
مشہور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے بھارتی حکومت کے دباؤ میں آکر پاکستانی صحافیوں کے متعددیوٹیوب چینلز بند کردیئے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے مسئلہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت اور انتہا پسند بھارتی حکومت کے خلا ف آواز اٹھانے والے پاکستانی یوٹیوب چینلز کو بند کروانا شروع کردیا ہے، اب تک بھارتی دباؤ میں آکر یوٹیوب 20 سے زائد پاکستانی چینلز کو پلیٹ فارم سے غائب کرچکا ہے۔ چند گھنٹوں قبل مشہور بھارتی خبررساں ادارے انڈیا ٹی وی نیوز کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی چینلز کی بندش کے پیچھے بھارتی حکومت ہے۔ انڈیا ٹی وی نیوز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ پاکستان کے خبررساں ادارے"نیا پاکستان گروپ" کی 2 ویب سائٹس اور 15 یوٹیوب چینلز سمیت 20 چینلز کو بھارتی انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ منسٹری نے مانیٹر کیا ہے، ان چینلز میں سے متعدد پاکستان کے مشہور صحافیوں اور اینکر پرسن کی جانب سے چلائے جاتے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق ان چینلز کی مانیٹرنگ کے بعد وزارت انفارمیشن و براڈ کاسٹنگ نے یوٹیوب کو حکم دیا کہ ان چینلز پر پابندی عائد کی جائے اور محکمہ ٹیلی کام کو حکم دیا کہ وہ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں سے مطالبہ کریں کہ ان پاکستانی ویب سائٹس کو انٹرنیٹ کی فراہمی معطل کردیں۔ یوٹیوب کی جانب سے ابتدائی طور پر جن چینلز پر پابندی عائد کی گئی ان میں نیا پاکستان گلوبل، دی پنچ لائن، کور سٹوری، پنجاب وائرل ہسٹوریکل فیکٹس، نجم الحسن باجوہ، زین علی آفیشل، میاں عمران احمد، جنید حلیم آفیشل، کنیز فاطمہ، صدف درانی اور طیب حنیف شامل ہیں۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے اس بھارتی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوٹیوب کی جانب سے بھارتی حکومت کے پریشر میں آکر پاکستانی چینلز کو بند کرنا اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی پاکستانی کی جانب سے یوٹیوب پر بھارت سے متعلق بات کرنا جرم ہے اور اس کی سزا چینلز کی بندش ہے تو پاکستان سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلانے والے اور منفی پراپیگنڈہ کرنے والے یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی عائد کی جانی چاہیے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو سوشل میڈیا پر بلدیاتی انتخابات میں کامیابی سمیٹنے پر مبارکباد پیش کی جس پر مولانا نے بھی جوابی ٹویٹ کیا۔ کے پی بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے اب تک کے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق جے یو آئی (ف) نے سب سے زیادہ 17 نشستیں حاصل کیں جبکہ مسلم لیگ ن کے حصے میں 3 نشستیں آئیں۔ نواز شریف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شاندار کامیابی پر مولانا فضل الرحمان اور ان کے رفقاء کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ سربراہ پی ڈی ایم نے جواب میں کہا جمہوریت کی مکمل بحالی، عوام کے ووٹ کے حق کے حصول، سلیکٹڈ حکومت کے خاتمے اور پاکستان کو دوبارہ ایک بہتر اور پائیدار مستقبل کی راہ پر گامزن کرنے تک ہماری مشترکہ جدوجہد جاری رہے گی۔
کے پی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے متعلق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ایسا 74 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ ہمیں لوکل حکومتوں کا ایسا بااختیار نظام میسر آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ پختونخوا بلدیاتی انتخاب پر اٹھنے والے شور میں کسی کو یہ احساس نہیں ہو رہا کہ یہ انتخابات کامیاب جمہوریتوں میں پائے جانے والے نظام کی طرز پر جدید اور منتقل شدہ اختیارات کے حامل بلدیاتی نظام کانکتہ آغازہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ براہِ راست منتخب شدہ تحصیل ناظمین معیارِحکومت میں بہتری لائیں گے اور مستقبل کے قائدین بنیں گے۔ ہماری 74 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہمیں مقامی حکومتوں کا ایک با اختیار نظام میسر آیا ہے۔

Back
Top