لاہور: معروف اداکار و مصنف عاشر عظیم کو عزت اور احترام کے ساتھ پاکستان واپس لانے اور انہیں سرکاری نوکری پر بحال کرنے کے لئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی رکن سیمابیہ طاہر نے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی ہے جس میں ڈرامہ سیریل ’دھواں‘ اور فلم ’مالک‘ کے مصنف و ہدیتکار عاشر عظیم کو باوقار اور باعزت طریقے سے وطن واپس لانے اور انہیں ان کی سرکاری نوکری پر بحل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ عاشر عظیم نے سول سروس کا امتحان پاس کرنے کے بعد پاکستان کسٹم میں ایمانداری کے ساتھ خدمات انجام دیں لیکن انہیں ایمانداری سے کام کرنے کے باوجود بے شمار انکوائریوں میں پھنسایا گیا اور اُن پر مقدمات بنائے گئے تاہم وہ تمام تر مقدمات سے باعزت طور پر بے گناہ ثابت ہوئے لیکن اُس کے بعد انہوں نے پاکستان کسٹم کے اہم عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ عاشر عظیم نے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے بطور مصنف اور ہدایتکار فلم ’مالک‘ بنائی لیکن ناصرف اُن کی حب الوطنی پر شک کیا گیا بلکہ اُن کی فلم مالک پر پابندی بھی لگائی گئی۔ آج بھی وہ پاکستان سے اس قدر محبت کرتے ہیں کہ وہ ہمیشہ بطور پاکستانی اپنا تعارف کراتے ہیں۔ اُن کی ایمانداری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ قرض اتارنے کے لئے کینیڈا میں ٹرک چلا رہے ہیں۔
قرار داد میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ پاکستان کے محب وطن عاشر عظیم کو عزت اور احترام سے پاکستان لایا جائے اور انہیں پاکستان کسٹمز میں ان کی نوکری پر دوبارہ بحال کیا جائے۔
واضح رہے کہ 1994 میں پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والا ڈرامہ ’دھواں‘ آج بھی لوگوں کا پسندیدہ ڈرامہ سمجھا جاتا ہے جس میں عاشر عظیم نے بطور مصنف اور اداکار خدمات انجام دی تھیں، انہوں نے چند برس پیشتر فلم مالک بنائی تھی لیکن اس فلم کی ریلیز میں رخنہ ڈالا گیا۔ ان کے لیے اپنے ہی وطن کی زمین تنگ کردی گئی اور وہ پاکستان چھوڑ کر کینیڈا چلے گئے جہاں وہ ٹرک چلاتے ہیں۔
اس قرارداد اور مطالبے کو ہر پاکستانی کے دل کی آواز بن جانا چاہیے، تا کہ جلد از جلد اس پر عمل ہو۔۔۔۔
فلم مالک کی مصنف و ہدیتکار عاشر عظیم کو عزت و احترام سے پاکستان لانے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
قرارداد تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سیمابیہ طاہر کی جانب سے جمع کرائی گئی
صوبائی اسمبلی پنجاب کا ایوان سمجھتا ہے کہ ڈرامہ سیریل "دھواں" اور فلم "مالک" کے خالق عاشر عظیم محب وطن پاکستانی ہیں۔متن
انہوں نے مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے بعد ایمانداری سے پاکستان کسٹمز میں خدمات سرانجام دیں۔ وہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔متن
ان کے اندر پاکستان کی محبت اس قدر رچی بسی ہوئی ہے کہ وہ ہمیشہ اپنا تعارف پاکستانی کے طور پر کرواتے ہیں۔متن
اسی بناء پر ان کی فلم کا مشہور مکالمہ یہ ہے کہ"میں پاکستان کا عام شہری پاکستان کا مالک ہوں"متن
یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ عاشر عظیم نے پاکستان کے عوام کے شعور کو بیدارکرنے کے لئے بطور مصنف و ہدایتکار فلم "مالک" بنائی۔متن
جس کے پروموز نے پاکستان بھر میں دھوم مچا دی۔ متن
عاشر عظیم کی اس کاوش پر اس کی حب الوطنی پر شک کیا گیا،متن
خود ساختہ غداری کی بو سونگھتے ہوئے اس کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا، متن
کبھی "مالک" پر پابندی لگائی گئی اور کبھی سنسر بورڈ نے اس کی حب الوطنی پر قینچی چلا کر مالی نقصان پہنچا کر مقروض کیا گیا۔متن
یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ عاشر عظیم کو ایمانداری سے کام کرنے کے باوجود بےشمار انکوائریوں میں پھنسایا گیا مقدمات بنائے گئے۔متن
لیکن وہ تمام انکوائریوں اور مقدمات میں باعزت طور پر بےگناہ ثابت ہوئے۔متن
جس کے بعد انھوں نے پاکستان کسٹمزکے ایک اہم عہدہ سے استعفیٰ دے دیا کہ وہ اس نظام سے ہار گیا ہے۔ متن
آج عاشر عظیم کینیڈا میں ٹرک چلا کر اپنا قرض اتارنے کی کوشش کر رہا ہے جو اس کی ایمانداری کی روشن مثال ہے۔متن
یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ عاشر عظیم کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔متن
قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ"پاکستان کے محب وطن عاشرعظیم کو عزت و احترام سے پاکستان واپس لایا جائے، اور پاکستان کسٹمز میں بحال کیا جائے۔مطالبہ
اور ان کی بنائی ہوئی فلم "مالک" کو سنسر کئے بغیر نشر کرنے کی اجازت دی جائے۔ مطالبہ
پاکستان تحریک انصاف کی رکن سیمابیہ طاہر نے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی ہے جس میں ڈرامہ سیریل ’دھواں‘ اور فلم ’مالک‘ کے مصنف و ہدیتکار عاشر عظیم کو باوقار اور باعزت طریقے سے وطن واپس لانے اور انہیں ان کی سرکاری نوکری پر بحل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ عاشر عظیم نے سول سروس کا امتحان پاس کرنے کے بعد پاکستان کسٹم میں ایمانداری کے ساتھ خدمات انجام دیں لیکن انہیں ایمانداری سے کام کرنے کے باوجود بے شمار انکوائریوں میں پھنسایا گیا اور اُن پر مقدمات بنائے گئے تاہم وہ تمام تر مقدمات سے باعزت طور پر بے گناہ ثابت ہوئے لیکن اُس کے بعد انہوں نے پاکستان کسٹم کے اہم عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ عاشر عظیم نے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے بطور مصنف اور ہدایتکار فلم ’مالک‘ بنائی لیکن ناصرف اُن کی حب الوطنی پر شک کیا گیا بلکہ اُن کی فلم مالک پر پابندی بھی لگائی گئی۔ آج بھی وہ پاکستان سے اس قدر محبت کرتے ہیں کہ وہ ہمیشہ بطور پاکستانی اپنا تعارف کراتے ہیں۔ اُن کی ایمانداری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ قرض اتارنے کے لئے کینیڈا میں ٹرک چلا رہے ہیں۔
قرار داد میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ پاکستان کے محب وطن عاشر عظیم کو عزت اور احترام سے پاکستان لایا جائے اور انہیں پاکستان کسٹمز میں ان کی نوکری پر دوبارہ بحال کیا جائے۔
واضح رہے کہ 1994 میں پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والا ڈرامہ ’دھواں‘ آج بھی لوگوں کا پسندیدہ ڈرامہ سمجھا جاتا ہے جس میں عاشر عظیم نے بطور مصنف اور اداکار خدمات انجام دی تھیں، انہوں نے چند برس پیشتر فلم مالک بنائی تھی لیکن اس فلم کی ریلیز میں رخنہ ڈالا گیا۔ ان کے لیے اپنے ہی وطن کی زمین تنگ کردی گئی اور وہ پاکستان چھوڑ کر کینیڈا چلے گئے جہاں وہ ٹرک چلاتے ہیں۔
عاشر عظیم کو وطن واپس لانے اور سرکاری ملازمت پر بحالی کی قرارداد جمع - ایکسپریس اردو
عاشر عظیم وطن چھوڑ کر کینیڈا میں ٹرک چلاتے ہیں
www.express.pk
اس قرارداد اور مطالبے کو ہر پاکستانی کے دل کی آواز بن جانا چاہیے، تا کہ جلد از جلد اس پر عمل ہو۔۔۔۔
فلم مالک کی مصنف و ہدیتکار عاشر عظیم کو عزت و احترام سے پاکستان لانے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
قرارداد تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سیمابیہ طاہر کی جانب سے جمع کرائی گئی
صوبائی اسمبلی پنجاب کا ایوان سمجھتا ہے کہ ڈرامہ سیریل "دھواں" اور فلم "مالک" کے خالق عاشر عظیم محب وطن پاکستانی ہیں۔متن
انہوں نے مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے بعد ایمانداری سے پاکستان کسٹمز میں خدمات سرانجام دیں۔ وہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔متن
ان کے اندر پاکستان کی محبت اس قدر رچی بسی ہوئی ہے کہ وہ ہمیشہ اپنا تعارف پاکستانی کے طور پر کرواتے ہیں۔متن
اسی بناء پر ان کی فلم کا مشہور مکالمہ یہ ہے کہ"میں پاکستان کا عام شہری پاکستان کا مالک ہوں"متن
یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ عاشر عظیم نے پاکستان کے عوام کے شعور کو بیدارکرنے کے لئے بطور مصنف و ہدایتکار فلم "مالک" بنائی۔متن
جس کے پروموز نے پاکستان بھر میں دھوم مچا دی۔ متن
عاشر عظیم کی اس کاوش پر اس کی حب الوطنی پر شک کیا گیا،متن
خود ساختہ غداری کی بو سونگھتے ہوئے اس کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا، متن
کبھی "مالک" پر پابندی لگائی گئی اور کبھی سنسر بورڈ نے اس کی حب الوطنی پر قینچی چلا کر مالی نقصان پہنچا کر مقروض کیا گیا۔متن
یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ عاشر عظیم کو ایمانداری سے کام کرنے کے باوجود بےشمار انکوائریوں میں پھنسایا گیا مقدمات بنائے گئے۔متن
لیکن وہ تمام انکوائریوں اور مقدمات میں باعزت طور پر بےگناہ ثابت ہوئے۔متن
جس کے بعد انھوں نے پاکستان کسٹمزکے ایک اہم عہدہ سے استعفیٰ دے دیا کہ وہ اس نظام سے ہار گیا ہے۔ متن
آج عاشر عظیم کینیڈا میں ٹرک چلا کر اپنا قرض اتارنے کی کوشش کر رہا ہے جو اس کی ایمانداری کی روشن مثال ہے۔متن
یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ عاشر عظیم کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔متن
قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ"پاکستان کے محب وطن عاشرعظیم کو عزت و احترام سے پاکستان واپس لایا جائے، اور پاکستان کسٹمز میں بحال کیا جائے۔مطالبہ
اور ان کی بنائی ہوئی فلم "مالک" کو سنسر کئے بغیر نشر کرنے کی اجازت دی جائے۔ مطالبہ
Pakistan Cyber Defence News
اس قرارداد اور مطالبے کو ہر پاکستانی کے دل کی آواز بن جانا چاہیے، تا کہ جلد از جلد اس پر عمل ہو۔۔۔۔ فلم مالک کی مصنف و ہدیتکار عاشر عظیم کو عزت و احترام سے پاکستان لانے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب...
web.facebook.com