کراچی کے ايک نجی اسپتال نے فخرعالم کے کسی جاننے والے کرونا کے مريض کا تيرہ دن میں سترہ لاکھ روپے بل بناڈالا۔
فخرعالم نے ٹوئٹر پر اسپتال کا بل شيئر کرتے ہوئے حکمرانوں سے ہاتھ جوڑ کر اپيل کی کہ خدارا نجی شعبے کو بھی لگام ديں ۔
سماء سے گفتگو میں گلوکار کا کہنا تھا کہ مریض کے اہل خانہ نے مجھے بتايا ڈاکٹرآتے تھے وارڈ ميں ہرتمام مريضوں کو ايک ہہ مخصوص سوٹ پہن کرچيک کرتےتھے تو پھر اِتنے پی پی ای سوٹس، ماسک کيسے چارج ہوگئے وہ بھی عام قیمت سے کہيں زيادہ۔
انہوں نے کہا کہ آپ دس یا بیس فیصد اوپر لے ليں ليکن تيس تيس چاليس چاليس فیصد لیا جارہا ہے، مجھے نہيں پتہ غريبوں کا کيا بنے گا۔
سترہ لاکھ کے بل ميں مريض کے کپڑے اور جوتے رکھنے والی تھيلے کے پيسے بھی الگ سے چارج کيے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ماناکہ يہ پرائيوٹ ادارہ ہے ليکن کوئی توقانون سازی ہونی چاہيئے، يہ ہيلتھ کميشن ميں جاناچاہيئے، پارليمنٹ ميں جاناچاہيئے۔
فخرعالم نے خدشہ ظاہر کيا کہ جس رفتار سے کرونا کے مريضوں کی تعدادبڑھ رہی ہے، اگرنجی اسپتالوں کو لگام نہ دی گئی تو غريب .
کااللہ ہی حافظ ہے
انہوں نے کہا کہ آپ دس یا بیس فیصد اوپر لے ليں ليکن تيس تيس چاليس چاليس فیصد لیا جارہا ہے، مجھے نہيں پتہ غريبوں کا کيا بنے گا۔
سترہ لاکھ کے بل ميں مريض کے کپڑے اور جوتے رکھنے والی تھيلے کے پيسے بھی الگ سے چارج کيے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ماناکہ يہ پرائيوٹ ادارہ ہے ليکن کوئی توقانون سازی ہونی چاہيئے، يہ ہيلتھ کميشن ميں جاناچاہيئے، پارليمنٹ ميں جاناچاہيئے۔
فخرعالم نے خدشہ ظاہر کيا کہ جس رفتار سے کرونا کے مريضوں کی تعدادبڑھ رہی ہے، اگرنجی اسپتالوں کو لگام نہ دی گئی تو غريب .
کااللہ ہی حافظ ہے
زائد رقم کی وصولی پر فخرعالم نجی اسپتالوں پر برہم
مجھے نہيں پتہ غريبوں کا کيا بنے گا، فخرعالم
www.samaa.tv