وہ تو اسکی شکل سے ہی لگا کہ کتنا حرامخور ہے یہ۔۔
اصل بات۔۔ کلپ دیکھیں،، اور لوگوں کی واہ واہ سنیں۔۔
آج کا دور ہو یا زمانہ قدیم۔۔ مارکٹنگ کا سٹائل وہی ایک جیسا ہے۔۔
یعنی اپنے گاہکوں کو وہ دکھاو جو ان کو اچھا لگے۔۔غلط صحیح کی پرواہ کیئے بغیر۔۔اپنے سامعین کو وہ سناو جس پر واہ واہ ہو۔۔ان کے دل کی خواہشات۔۔
مجھے کوئی اعتراض نہ ہوتا اگر یہ گانے کی تعریف کرتا گانا گاتا۔۔ بلکہ ننگا ناچتا۔۔
یہود و نصارا کی طرح۔۔ دین کو بیچ میں ڈال کر۔۔ دین سے اس کے لیئے جھوٹا سرٹیفیکیٹ لینے پر اس خنزیر کو الٹا لٹکا کر اسکے پچھواڑے پر گرم سریا رکھنے کو دل کرتا ہے۔۔
کیا چند دن قبل ہم لبیک والوں پر برس نہیں رہے تھے۔۔ کہ دین کا نام لے کر بچوں کو کیا پڑھارہے ہیں۔۔
اب یہ ڈبل سٹینڈرڈ کیوں۔۔یہاں بڑے بڑوں کو برباد کیا جارہا ہے۔۔ انکی خواہش کے مطابق۔۔