boss
Senator (1k+ posts)
کل سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا
اور
محترم جسٹس فیصل عرب کے مطابق
کوئی بھی جج احتساب کے عمل سے بالا تر نہیں ہے۔ ان کے مطابق دنیا بھر میں ججز کا بھی احتساب ہوتا ہے۔ ان کے خیال میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دینا چاہیے اور لندن میں جائیدادوں کے ذرائع بتانے چاہیے۔
جسٹس فیصل عرب کے خیال میں سپریم جوڈیشنل کونسل کا کام یہ نہیں ہے کہ وہ مخبر کے بارے میں چھان بین شروع کردے بلکہ اس فورم کو جو معلومات ستیاب ہیں اس کی صحت کی جانچ کرنا زیادہ مناسب ہے۔
جسٹس فیصل عرب کے مطابق جب کسی جج پر کوئی الزام عائد ہوتا ہے تو اس کے لیے اچھا ہے کہ وہ داغ کو صاف کرے اور عوام کی نظر میں صاف شفاف ہو جائے
انہوں نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کا معاملہ ایف بھی آر کو بھیجا اور اب یہ سپریم جوڈیشنل کونسل پر منحصر ہے کہ وہ یہ دیکھے کہ آیا رپورٹ مکمل معلومات دے رہی ہے یا نہیں
المختصر
تمام جج صاحبان کرپٹ نہیں ہوتے، اور یہ بھی لازم نہیں کہ الشریف خاندان ہر جج کو خرید سکے
حکومت نے قاضی فائز عیسیٰ کے معاملے میں سپریم کورٹ کو کہا تھا کہ ان کا کیس سپریم جوڈیشنل کو بھیجا جائے
اور عدالت عظمیٰ نے حکومت کا موقف درست تسلیم کرتے ہوئے اب یہ کیس سپریم جوڈیشنل کو بھیج دیا ہے
نتیجہ
جیت حکومت کی ہوئی
اور
فیصلہ انگلش سے اردو میں ترجمعہ ہونےکے بعد تمام پٹواریوں نے یک زباں ہو کر کہا
مٹھائی کھٹی ہے
اور
محترم جسٹس فیصل عرب کے مطابق
کوئی بھی جج احتساب کے عمل سے بالا تر نہیں ہے۔ ان کے مطابق دنیا بھر میں ججز کا بھی احتساب ہوتا ہے۔ ان کے خیال میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دینا چاہیے اور لندن میں جائیدادوں کے ذرائع بتانے چاہیے۔
جسٹس فیصل عرب کے خیال میں سپریم جوڈیشنل کونسل کا کام یہ نہیں ہے کہ وہ مخبر کے بارے میں چھان بین شروع کردے بلکہ اس فورم کو جو معلومات ستیاب ہیں اس کی صحت کی جانچ کرنا زیادہ مناسب ہے۔
جسٹس فیصل عرب کے مطابق جب کسی جج پر کوئی الزام عائد ہوتا ہے تو اس کے لیے اچھا ہے کہ وہ داغ کو صاف کرے اور عوام کی نظر میں صاف شفاف ہو جائے
انہوں نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کا معاملہ ایف بھی آر کو بھیجا اور اب یہ سپریم جوڈیشنل کونسل پر منحصر ہے کہ وہ یہ دیکھے کہ آیا رپورٹ مکمل معلومات دے رہی ہے یا نہیں
المختصر
تمام جج صاحبان کرپٹ نہیں ہوتے، اور یہ بھی لازم نہیں کہ الشریف خاندان ہر جج کو خرید سکے
حکومت نے قاضی فائز عیسیٰ کے معاملے میں سپریم کورٹ کو کہا تھا کہ ان کا کیس سپریم جوڈیشنل کو بھیجا جائے
اور عدالت عظمیٰ نے حکومت کا موقف درست تسلیم کرتے ہوئے اب یہ کیس سپریم جوڈیشنل کو بھیج دیا ہے
نتیجہ
جیت حکومت کی ہوئی
اور
فیصلہ انگلش سے اردو میں ترجمعہ ہونےکے بعد تمام پٹواریوں نے یک زباں ہو کر کہا
مٹھائی کھٹی ہے