
گزشتہ برس ملک میں امن وامان کی صورتحال بارے سالانہ رپورٹ جاری۔۔ جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے زیادہ ، 88 ہزار 687 افراد جیل میں قید تھے: انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ
پاکستان میں گزشتہ برس ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کی طرف سے سالانہ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب رہی، درج کیے گئے دہشت گردی کے کیسز کی تعداد 376 رہی جو کہ گزشتہ 5 سالوں میں رپورٹ ہوئے کیسز میں سب سے زیادہ ہے جبکہ صوبہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے 2 ہزار 2سو 10 کیسز حل نہ ہو سکے۔
انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے زیادہ تھی، مجموعی طور پر 88 ہزار 687 افراد جیل میں قید تھے۔ توہین مذہب کے حوالے سے ملک بھر سے 35 کیسز ریکارڈ ہوئے تھے، 171 افراد کو توہین مذہب کے ملکی قوانین کے تحت ملزم ٹھہرایاگیا جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گزشتہ سال 3 کروڑ 30 لاکھ شہری متاثر ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال زیادتی کے 3 ہزار 9 سو 1 جبکہ گینگ ریپ کے 3سو 25 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔ غیرت کے نام پر 3سو 16 جرائم درج کیے گئے جبکہ تیزاب گردی کے 61 کیسز درج کیے گئے تھے۔ گھریلو تشدد کے 1ہزار 22 واقعات ریکارڈ ہوئےجبکہ ایک سال میں عبادت گاہوں کے علاوہ 90 سے زیادہ قبروں کی بے حرمتی کے کیسز سامنے آئے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس آئے شدید سیلاب کے باعث 1 ہزار 739 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 12 ہزار 867 شہری زخمی ہو گئے۔ سیلاب سے متاثر ہونے والا سب سے بڑا صوبہ سندھ رہا جہاں 823 شہریوں سے اپنی جان گنوائی۔ عزت کے نام پر 1 ہزار 952 شہری قتل، 318 شہری ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے جبکہ خواتین سے جنسی زیادتی وتشدد کے 4 ہزار 226 واقعات ہوئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/police-ahaha.jpg