مریم نواز کا سفر چلچلاتی دھوپ میں ننگے پاوں چلنے جیسا ہے، اس سفر میں وہ کامیاب ہوگئی تو اقتدار اس کے قدموں میں پڑا ہوگا، بس اسے زرداری یا فضل الرحمان نہیں بننا چاہئے، زرداری نے ایک بہت معمولی سا عہدہ لے کر مریم نواز کی ساکھ میں بے حد اضافہ کردیا ہے آئیندہ اگر ایسے کسی معاملے میں چھوٹا سا ایک روٹی کا ٹکڑا ڈال دینے سے مریم کی عزت بڑھتی ہے تو اسے قبول کرلینا چاہئے۔
پنجابی میں کہتے ہیں ٹکے دی ہانڈی گئی پر کتے دی ذات پچھانی گئی۔ زرداری نے تین بار کے سینیٹ چیرمین، اسپیکر قومی اسمبلی اور ایک سابق وزیراعظم کو ذلیل کروا دیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے اپنی ساری عمر کی سیاست خاک آلود کروا لی ہے۔ بلاول بھی اب ایسی حرکات کرنے کے بعد شرمندگی فیل نہیں کررہا لہذا مجھے یہ کہنے میں باق نہیں کہ اس واقعے کے بعد ن لیگ کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے۔ زرداری نے پی پی کو سندھ تک محدود کروانے میں جو کردار ادا کیا تھا وہ اس کی نیچر ہے اور نیچر کبھی نہیں بدلتی، اب زرداری کو شائد معلوم نہیں کہ اگر یہی حرکت ن لیگ نے دہرا دی یعنی اسٹیبلشمینٹ سے خفیہ سا باز کر لی تو زرداری کا ٹھکانہ کہاں پر ہوگا؟
عمران خان کی سوچ کیا ہے، عمران خان گیلانی کو ڈلنے والے بیس ووٹوں کی وجہ سے چین کی نیند نہیں سو سکتا، اس کی نظریاتی سیاست کا بھی جنازہ نکل چکا ہے۔ اور بدنامی بھی ہورہی ہے۔ ہم سب نے بھی محسوس کیا ہوگا کہ اسمبلی توڑنے کی بجاے اعتماد کے ووٹ کیلئے انہی بیس ممبران کی منت سماجت کے بعد خان صاحب نے کرپشن پر اپنے یومیہ بھاشن نشر کرنے بند کردئیے ہیں۔
ادھر یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اپنے اتحادیوں کو دھوکا دینے کے باوجود زرداری کو راحت نہیں ملی۔ صرف دو دن کے بعد ہی اس حرکت کے نتائج زرداری کو پریشان کرنے لگے ہیں۔ زرداری کو اب اپنے خلاف تمام ایڈونچرز کا مقابلہ اکیلے ہی کرنا ہوگا، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے سیاسی فائدہ اٹھانے میں زرداری نے کچھ جلدی کرڈالی ہے اور اب پی پی پی کو پی ڈی ایم سے علیحدگی کا سوچ کر ہی پریشانی ہونے لگ گئی ہے۔ مریم نواز کی عزت اور سیاسی قد میں اضافہ ہوا ہے۔ مریم نواز کو کبھی بھی زرداری کی طرح چالاکیاں اور دھوکا بازیاں نہیں کرنی ہیں کیونکہ ان حرکات کی وجہ سے زرداری کو آج تک عزت نہیں مل سکی، عزت ایمانداری اور ساکھ انسان کی حرکات سے بنتی ہے۔ ویسے بھی معمولی سے بے وقعت عہدے کے بدلے مریم نواز کو عوام کی ہمدردیاں مل رہی ہیں تو اس سے بڑھ کر اور کیا ہوسکتا ہے۔
سب سے اہم بات جو آخر پر لکھ رہا ہوں یہ ہے کہ زرداری سے محبت کی پینگیں بڑھا کر اسٹیبلشمینٹ اور حکومت دونوں سخت بدنام ہوے ہیں اور نیوٹرل عوام ان کی اس حرکت پر بہت خفا ہیں۔ ظاہر ہے چوبیس گھنٹے پاکی داماں کی مالا جپنے والے اندر سے زرداری کی طرح ہی ناپاک نکلے، ان میں اور زرداری میں کچھ بھی فرق نہیں ہے۔ عوام کو دکھای دیتا ہے اندھے نہیں ہیں
پنجابی میں کہتے ہیں ٹکے دی ہانڈی گئی پر کتے دی ذات پچھانی گئی۔ زرداری نے تین بار کے سینیٹ چیرمین، اسپیکر قومی اسمبلی اور ایک سابق وزیراعظم کو ذلیل کروا دیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے اپنی ساری عمر کی سیاست خاک آلود کروا لی ہے۔ بلاول بھی اب ایسی حرکات کرنے کے بعد شرمندگی فیل نہیں کررہا لہذا مجھے یہ کہنے میں باق نہیں کہ اس واقعے کے بعد ن لیگ کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے۔ زرداری نے پی پی کو سندھ تک محدود کروانے میں جو کردار ادا کیا تھا وہ اس کی نیچر ہے اور نیچر کبھی نہیں بدلتی، اب زرداری کو شائد معلوم نہیں کہ اگر یہی حرکت ن لیگ نے دہرا دی یعنی اسٹیبلشمینٹ سے خفیہ سا باز کر لی تو زرداری کا ٹھکانہ کہاں پر ہوگا؟
عمران خان کی سوچ کیا ہے، عمران خان گیلانی کو ڈلنے والے بیس ووٹوں کی وجہ سے چین کی نیند نہیں سو سکتا، اس کی نظریاتی سیاست کا بھی جنازہ نکل چکا ہے۔ اور بدنامی بھی ہورہی ہے۔ ہم سب نے بھی محسوس کیا ہوگا کہ اسمبلی توڑنے کی بجاے اعتماد کے ووٹ کیلئے انہی بیس ممبران کی منت سماجت کے بعد خان صاحب نے کرپشن پر اپنے یومیہ بھاشن نشر کرنے بند کردئیے ہیں۔
ادھر یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اپنے اتحادیوں کو دھوکا دینے کے باوجود زرداری کو راحت نہیں ملی۔ صرف دو دن کے بعد ہی اس حرکت کے نتائج زرداری کو پریشان کرنے لگے ہیں۔ زرداری کو اب اپنے خلاف تمام ایڈونچرز کا مقابلہ اکیلے ہی کرنا ہوگا، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے سیاسی فائدہ اٹھانے میں زرداری نے کچھ جلدی کرڈالی ہے اور اب پی پی پی کو پی ڈی ایم سے علیحدگی کا سوچ کر ہی پریشانی ہونے لگ گئی ہے۔ مریم نواز کی عزت اور سیاسی قد میں اضافہ ہوا ہے۔ مریم نواز کو کبھی بھی زرداری کی طرح چالاکیاں اور دھوکا بازیاں نہیں کرنی ہیں کیونکہ ان حرکات کی وجہ سے زرداری کو آج تک عزت نہیں مل سکی، عزت ایمانداری اور ساکھ انسان کی حرکات سے بنتی ہے۔ ویسے بھی معمولی سے بے وقعت عہدے کے بدلے مریم نواز کو عوام کی ہمدردیاں مل رہی ہیں تو اس سے بڑھ کر اور کیا ہوسکتا ہے۔
سب سے اہم بات جو آخر پر لکھ رہا ہوں یہ ہے کہ زرداری سے محبت کی پینگیں بڑھا کر اسٹیبلشمینٹ اور حکومت دونوں سخت بدنام ہوے ہیں اور نیوٹرل عوام ان کی اس حرکت پر بہت خفا ہیں۔ ظاہر ہے چوبیس گھنٹے پاکی داماں کی مالا جپنے والے اندر سے زرداری کی طرح ہی ناپاک نکلے، ان میں اور زرداری میں کچھ بھی فرق نہیں ہے۔ عوام کو دکھای دیتا ہے اندھے نہیں ہیں