
پی ٹی آئی کا 6 حلقوں میں ووٹ بینک بڑھا ، 5 میں کمی ہوئی، فافن رپورٹ میں انکشاف
پاکستان تحریک کا 6 حلقوں میں ووٹ بینک بڑھا اور 5 میں کمی ہوئی، ضمنی الیکشن پر غیر سرکاری تنظیم فری ایند فیئر الیکشن نیٹ ورک نے رپورٹ جاری کر دی، جس کے مطابق 6 حلقوں میں پی ٹی آئی کا ووٹ بینک بڑھا اور 5 میں کم ہوا، پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں اوسطاً 4 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کا 2 حلقوں میں ووٹ بینک بڑھا، 2 میں کم ہوا، ن لیگ کا تین حلقوں میں ووٹ بینک بڑھا ، 2 میں کم ہوا، ٹی ایل پی کے ووٹ بینک میں 7 حلقوں میں کمی، ایک میں اضافہ ہوا۔
فافن کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کو ملتان کی نشست پر پی ڈی ایم جماعتوں کے ووٹ بینک سے فائدہ ہوا،خیبر پختونخوا میں اتحادیوں کی حمایت کا رجحان کم تھا،مردان اور چارسدہ میں پی ڈی ایم اتحادی صرف اپنے اپنے ووٹ بینک کو انفرادی طور پر متحرک کر سکے
رپورٹ کے مطابق پشاور این اے 31 میں خواتین ووٹرز ٹرن آؤٹ سب سے کم 10.4 فیصد رہا، الیکشن کمیشن کو یہ معاملہ دیکھنا چاہیے، 4 حلقوں میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 20 فیصد سے کم رہا، ایک حلقے میں مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 20 فیصد سے کم رہا، کراچی کے دو حلقوں میں مجموعی ووٹر ٹرن آؤٹ 17 فیصد رہا۔
خیبرپختونخوا کی نشستوں پر 27 اور پنجاب کے 6 حلقوں میں ووٹر ٹرن آؤٹ 44 فیصد سے زیادہ رہا، 118 امیدواروں میں صرف 3 خواتین امیدوار میدان میں تھیں، رپورٹ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
رپورٹ میں غیرمتعلقہ افراد کی پولنگ اسٹیشن کے اندر موجودگی سمیت پولنگ اسٹیشنز کے باہر بے ضابطگیوں بھی سامنے لائی گئیں،جس کے مطابق مشاہدہ کیے گئے 8 فیصد پولنگ اسٹیشنز کے باہر مسلح افراد موجود تھے، تاہم کوئی بڑی بے قاعدگی سامنے نہیں آئی۔
اتوار کو قومی اسمبلی کی آٹھ اور صوبائی اسمبلی کی تین تشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے،
غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی آٹھ نشستوں میں سے چھ پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جبکہ دو پر پاکستان پیپلزپارٹی کامیاب ہوئی۔
پنجاب کی تین صوبائی نشستوں میں سے دو پاکستان تحریک انصاف اور ایک نشست مسلم لیگ نون نے جیتی،پاکستان تحریک انصاف نے این اے 237 میں ضمنی انتخاب کے نتائج کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی رہنما حکیم بلوچ کی کامیابی کو چیلنج کیا ہے، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی زیدی نے درخواست دائر کی،درخواست میں کہا ہے کہ این اے 237 میں بدترین دھاندلی کی گئی، حلقے میں پی پی کارکنوں نے جعلی ووٹ ڈالے
علی زیدی کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ حلقے میں دھاندلی سے متعلق الیکشن کمیشن کو شکایات بھی کیں، دھاندلی اور دیگر شکایات پر شفاف تحقیقات کا حکم دیا جائے،درخواست میں الیکشن کمیشن، سندھ حکومت اور حکیم بلوچ کو فریق بنایا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fafen111h1h.jpg