یہی اعداد و شمار ذرا موجودہ حکومت کے بھی بتا دیں پہلے سال میں ہی بیرونی قرض نوے سے بڑھ کر ایک سو پانچ ارب ڈالر تک پوھنچا - یھنی ایک سال میں پندرہ ارب ڈالر دوسرے سال کے اعداد و شمار جولائی میں آئیں گے لیکن پانچ سال کے اعداد و شمار کا حساب لگا لیں - آپ تو کہتے تھے یہ سب حکمرانوں کی جیبوں میں جا رہے ہیں تو پندرہ ارب ڈالر کس کی جیب میں گئے ؟
Already posted you the official figures....
The whole increase was due to PMLN Govt loses and wrong policies
4.11T Covering current account deficit
3.54T for rupee devaluation due to wrong policy.
Read it again and again
وزارت خزانہ نے جولائی2018ء سے ستمبر2019ء تک کے 15 ماہ میں مجموعی قرضوں کے حجم میں ہونے والے11.61 ٹریلین روپے کے اضافہ کی تفصیلات جاری کر دیں 4.11 ٹریلین روپے قرض(کل اضافے کا35 فیصد) مالی خسارہ پورا کرنے کے حاصل کیا گیا۔وزار ت خزانہ
3.54 ٹریلین روپے قرض (کل اضافے کا31 فیصد) روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا جو پچھلی حکومت کی غلط شرح مبادلہ اور ناقص صنعتی و تجارتی پالیسیوں کی وجہ سے ہوا
جس سے ناقابل برداشت حد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پیدا ہو گیا جس کی بنا پر کرنسی کی شرح تبادلہ میں فوری کمی لانا پڑی
3.13 ٹریلین روپے قرض(27 فیصد) حکومت کی جانب سے سٹیٹ بنک آف پاکستان سے مستقبل میں قرض نہ لینے کے فیصلہ کے بعد کیش بیلنس کی سطح بڑھانے سے ہوا جو مشکل اورغیر متوقع حالات سے نبٹنے کے لیے محفوظ کی گئی ہے تاہم اس کا مجموعی قرض پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔
0.47 ٹریلین روپے قرض(4 فیصد) کاا ضافہ سرکاری اداروں کی جانب سے ان کی مالی ضروریات پورا کرنے کے لیے حاصل کردہ قرضے کی وجہ سے ہواہے
0.08 ٹریلین روپے قرض(منفی01 فیصد) کموڈٹی آپریشن کی مد میں قرض کی واپسی کے لیے لیا گیا جو کہ ایک خوش آئند امر ہے
0.25 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا اضافہ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے جاری کردہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز(پی آئی بی) کی فیس ویلیو جو کہ قرضے کے اندراج کے لیے استعمال ہوتی ہے اور حاصل شدہ ویلیو جس کا بجٹ وصولی کے طور پر اندراج ہوتا ہے
0.8 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا ضافہ پاکستان کے نجی شعبے کے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ہوا جس سے ملک کے نجی شعبے کی اپنی کاروباری سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے اشتراک و روابط کی عکاسی ہوتی ہے تاہم نجی شعبے کا قرضہ حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے