کل آپ نے کہا عمران خان کو اُجڑا ہوا چمن ملا - حامد میر کے سوال پر سنئے مولانا طارق جمیل کا جواب

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
اور اب یہ کتنے ہو چکے ہیں آپ کو پتا ہے ؟ خان صاحب نے پہلے ہی سال میں پچھلے حکومت کے پانچ سالوں کا چالیس فیصد لیا اور اب یہ پچھلی حکومت کے پانچ سال سے زیادہ ہو چکا ہے بجلی پچھلی حکومت سے زیادہ مہنگی ہونے کے باوجود گیارہ سو ارب خسارہ ہو چکا ہے جب کے پچھلی حکومت نے چار سو ارب خسارہ چھوڑا تھا - ایک اینٹ بھی کہیں نہیں لگی تو پیسہ کہاں گیا - بات صرف بیرونی قرض کی نہیں ملکی بینکوں سے بھی تاریخ میں سب سے زیادہ قرض اٹھایا ہے مگر نا لائق کچھ بھی مینج نہیں کر پا رہے ہر چھ مہینے بحد وزیر تبدیل کر رہے ہیں - ضرورت ریھڑی بدلنے کی نہیں گدھا بدلنے کی ہے جو اسے کھینچ رہا ہے -
یار ٹھیک ہے تم پٹواری ہو لیکن بے شرم ہونا ضروری نہیں اتنی بار تمہاری بےکار حقیت سے ہٹ کے باتوں کا جواب دیا پر تم وہی رٹی رٹائی بولی جاتے ہو۔۔۔۔
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
کون کہتا ہے خان کو اجڑا چمن ملا - اس سے پہلی حکومت کو اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ملی کیا خان کو ملی ؟ پچھلی حکومت کو ہر ہفتے ایک بمب دھماکے والا پاکستان ملا ، کیا آپ کو ملا ؟ پچھلی حکومت کو کراچی کی مہیشت بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ سے تباہ ملی ، کیا آپ کو ملی ؟ پچھلی حکومت کو مہنگائی بارہ فیصد پر ملی آپ کو چار فیصد ملی جسے آپ پچیس فیصد پر لے گئے - پچھلی حکومت کو زرمبادلہ کے ذخائر آٹھ ارب ملے آپ کو اٹھارہ ارب ڈالر ملے - ڈالر وہ پانچ سال میں نوے سے ایک سو پندرہ تک لائے آپ چند مہینوں میں اسے ایک سو پچاس سے اوپر لے گئے - آپ کیا چاہتے تھے آپ کو پکی پکاہی کھیر ملتی اگر آپ کوئی بہتری نہیں لا سکتے تو چمن کو کیوں اجڑا کہتے ہیں پچھلوں کو آپ سے بری حالت میں پاکستان ملا تھا انہوں نے روز پیپلز پارٹی یا مشرف کو گالیاں نہیں دیں اگر آپ کام نہیں کر سکتے تو جائیں - آپ کو کسی نے گھر سے بلا کر حکومت نہیں دی آپ نے دھرنے اور جلسے کر کر کے ملک ہلایا ہوا تھا میں یہ کروں گا وہ کروں گا تو اب کرو - ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑ ا -


مسلم لیگ ن کا پانچ سالہ دور ایک جائزہ
2013 میں جب ن لیگ نے حکومت سنبھالی تو اس وقت اعدادو شمار کچھ یوں تھے۔

پاکستان کا بیرونی قرضہ 60 ارب ڈالر سے کم تھا جو جانے کے بعد 95 ارب ڈالر پہ پہنچ گیا یعنی 60 سالوں میں 60 ارب ڈالر اور صرف پانچ سالوں میں 35 ارب ڈالر۔

اندرونی قرضہ 13000 ارب روپے تھا جو 30000 ارب پہ پہنچ گیا

پاکستان کی برآمدات جو کہ پیلزپارٹی کے گئے گزرے دور میں بھی 20 ارب ڈالر سے بڑھ کر 25 ارب ڈالر تک پہنچ چکی تھیں وہ ن لیگ کے پانچ سال حکومت کرنے کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار نیچے 24 ارب ڈالر پہ آ گئیں۔

ملکی ادارے جیسے پی آئی اے سٹیل ملز ریلوے جو کہ پیلز پارٹی کے دور میں بھی خسارے میں جا رہے تھے مگر ان کا خسارہ 2013 تک تقریبا 500 ارب سالانہ تک پہنچا تھا جو 2018 تک 1000 ارب سالانہ سے بھی بڑھ گیا اور پانچ سالوں کا خسارہ 3700 ارب سے بھی زیادہ ہوا۔

ڈالر 98 روپے کا تھا جو ان کے جانے تک 128 سے اوپر جا چکا تھا۔

ہر چیز باہر سے منگوائی جا رہی تھی جس کی وجہ سے امپورٹس 60 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گئیں اور ہمیں جو ڈالر آتے تھے برآمدات اور ترسیلات زر ملا کر وہ 45 ارب ڈالر بنتے تھے یوں ڈالروں کا بھی خسارہ بہت بڑھ چکا تھا۔​
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
وزارت خزانہ نے جولائی2018ء سے ستمبر2019ء تک کے 15 ماہ میں مجموعی قرضوں کے حجم میں ہونے والے11.61 ٹریلین روپے کے اضافہ کی تفصیلات جاری کر دیں 4.11 ٹریلین روپے قرض(کل اضافے کا35 فیصد) مالی خسارہ پورا کرنے کے حاصل کیا گیا۔وزار ت خزانہ
3.54 ٹریلین روپے قرض (کل اضافے کا31 فیصد) روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا جو پچھلی حکومت کی غلط شرح مبادلہ اور ناقص صنعتی و تجارتی پالیسیوں کی وجہ سے ہوا
جس سے ناقابل برداشت حد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پیدا ہو گیا جس کی بنا پر کرنسی کی شرح تبادلہ میں فوری کمی لانا پڑی

3.13 ٹریلین روپے قرض(27 فیصد) حکومت کی جانب سے سٹیٹ بنک آف پاکستان سے مستقبل میں قرض نہ لینے کے فیصلہ کے بعد کیش بیلنس کی سطح بڑھانے سے ہوا جو مشکل اورغیر متوقع حالات سے نبٹنے کے لیے محفوظ کی گئی ہے تاہم اس کا مجموعی قرض پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔

0.47 ٹریلین روپے قرض(4 فیصد) کاا ضافہ سرکاری اداروں کی جانب سے ان کی مالی ضروریات پورا کرنے کے لیے حاصل کردہ قرضے کی وجہ سے ہواہے

0.08 ٹریلین روپے قرض(منفی01 فیصد) کموڈٹی آپریشن کی مد میں قرض کی واپسی کے لیے لیا گیا جو کہ ایک خوش آئند امر ہے

0.25 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا اضافہ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے جاری کردہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز(پی آئی بی) کی فیس ویلیو جو کہ قرضے کے اندراج کے لیے استعمال ہوتی ہے اور حاصل شدہ ویلیو جس کا بجٹ وصولی کے طور پر اندراج ہوتا ہے

0.8 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا ضافہ پاکستان کے نجی شعبے کے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ہوا جس سے ملک کے نجی شعبے کی اپنی کاروباری سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے اشتراک و روابط کی عکاسی ہوتی ہے تاہم نجی شعبے کا قرضہ حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے
روپے کی قدر آپ کے دور میں گری اور پالیسیاں پچھلوں کی غلط تھیں - چین جاپان سمیت دنیا کا ہر ملک روپے کو اپنی ضرورت کے مطابق کننٹرول کرتا ہے مگر آپ سے روپیہ کنٹرول نہ ہوا - روپیہ اس لئے کنٹرول نہ ہوا کہ پہلے چھ مہینے میں آپ کے پاس کوئی منصوبہ نہ تھا کہ آگے ملک کیسے چلے گا اسد عمر آئی ایم ایف سے شرطیں شرطیں کھیلتا رہا ، زر مبادلہ کے ذخائر کم ہوتے رہے ، ملک میں مالی غیر یقینی بڑھتی رہی اور روپیہ گرنے لگا - اسحاق ڈار نے پہلے مہینے میں قرض لے لیا جس سے روپیہ ایک سو دو پر رک گیا آپ نے بھی جب آئی ایم ایف اور دیگر ملکوں سے قرض لے لیا تو ڈالر رک گیا مگر تب ڈالر ایک سو ساٹھ تک جا پوھنچ چکا تھا اور مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہیں تھی حفیظ شیخ نے آ کر آئی ایم ایف کی تمام شرطیں پوری کر دیں - آپ نے سو جوتے بھی کھائے اور سو پیاز بھی - میں شرطیہ کہتا ہوں اگر پہلے مہینے میں آئی ایم ایف سے محاملات مکمل ہو جاتے تو ڈالر نہ گرتا اور مہنگائی نہ ہوتی - ٹریڈ بیلنس تو پچھلی حکومت میں بھی خراب تھا اس وقت ڈالر کیوں کھڑا تھا - ڈالر اس لئے کھڑا تھا کہ آپ کے پاس زر مبادلہ کے ضرورت کے مطابق ذخائر تھے اس وقت مگر جب آپ نے محیشت کے لئے پیسے کا بندوبست نہ کیا تو ڈالر گرا اور آپ کو پتا بھی نہ چلا -
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
مسلم لیگ ن کا پانچ سالہ دور ایک جائزہ
2013 میں جب ن لیگ نے حکومت سنبھالی تو اس وقت اعدادو شمار کچھ یوں تھے۔

پاکستان کا بیرونی قرضہ 60 ارب ڈالر سے کم تھا جو جانے کے بعد 95 ارب ڈالر پہ پہنچ گیا یعنی 60 سالوں میں 60 ارب ڈالر اور صرف پانچ سالوں میں 35 ارب ڈالر۔

اندرونی قرضہ 13000 ارب روپے تھا جو 30000 ارب پہ پہنچ گیا

پاکستان کی برآمدات جو کہ پیلزپارٹی کے گئے گزرے دور میں بھی 20 ارب ڈالر سے بڑھ کر 25 ارب ڈالر تک پہنچ چکی تھیں وہ ن لیگ کے پانچ سال حکومت کرنے کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار نیچے 24 ارب ڈالر پہ آ گئیں۔

ملکی ادارے جیسے پی آئی اے سٹیل ملز ریلوے جو کہ پیلز پارٹی کے دور میں بھی خسارے میں جا رہے تھے مگر ان کا خسارہ 2013 تک تقریبا 500 ارب سالانہ تک پہنچا تھا جو 2018 تک 1000 ارب سالانہ سے بھی بڑھ گیا اور پانچ سالوں کا خسارہ 3700 ارب سے بھی زیادہ ہوا۔

ڈالر 98 روپے کا تھا جو ان کے جانے تک 128 سے اوپر جا چکا تھا۔

ہر چیز باہر سے منگوائی جا رہی تھی جس کی وجہ سے امپورٹس 60 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گئیں اور ہمیں جو ڈالر آتے تھے برآمدات اور ترسیلات زر ملا کر وہ 45 ارب ڈالر بنتے تھے یوں ڈالروں کا بھی خسارہ بہت بڑھ چکا تھا۔​
یہی اعداد و شمار ذرا موجودہ حکومت کے بھی بتا دیں پہلے سال میں ہی بیرونی قرض نوے سے بڑھ کر ایک سو پانچ ارب ڈالر تک پوھنچا - یھنی ایک سال میں پندرہ ارب ڈالر دوسرے سال کے اعداد و شمار جولائی میں آئیں گے لیکن پانچ سال کے اعداد و شمار کا حساب لگا لیں - آپ تو کہتے تھے یہ سب حکمرانوں کی جیبوں میں جا رہے ہیں تو پندرہ ارب ڈالر کس کی جیب میں گئے ؟
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
روپے کی قدر آپ کے دور میں گری اور پالیسیاں پچھلوں کی غلط تھیں - چین جاپان سمیت دنیا کا ہر ملک روپے کو اپنی ضرورت کے مطابق کننٹرول کرتا ہے مگر آپ سے روپیہ کنٹرول نہ ہوا - روپیہ اس لئے کنٹرول نہ ہوا کہ پہلے چھ مہینے میں آپ کے پاس کوئی منصوبہ نہ تھا کہ آگے ملک کیسے چلے گا اسد عمر آئی ایم ایف سے شرطیں شرطیں کھیلتا رہا ، زر مبادلہ کے ذخائر کم ہوتے رہے ، ملک میں مالی غیر یقینی بڑھتی رہی اور روپیہ گرنے لگا - اسحاق ڈار نے پہلے مہینے میں قرض لے لیا جس سے روپیہ ایک سو دو پر رک گیا آپ نے بھی جب آئی ایم ایف اور دیگر ملکوں سے قرض لے لیا تو ڈالر رک گیا مگر تب ڈالر ایک سو ساٹھ تک جا پوھنچ چکا تھا اور مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہیں تھی حفیظ شیخ نے آ کر آئی ایم ایف کی تمام شرطیں پوری کر دیں - آپ نے سو جوتے بھی کھائے اور سو پیاز بھی - میں شرطیہ کہتا ہوں اگر پہلے مہینے میں آئی ایم ایف سے محاملات مکمل ہو جاتے تو ڈالر نہ گرتا اور مہنگائی نہ ہوتی - ٹریڈ بیلنس تو پچھلی حکومت میں بھی خراب تھا اس وقت ڈالر کیوں کھڑا تھا - ڈالر اس لئے کھڑا تھا کہ آپ کے پاس زر مبادلہ کے ضرورت کے مطابق ذخائر تھے اس وقت مگر جب آپ نے محیشت کے لئے پیسے کا بندوبست نہ کیا تو ڈالر گرا اور آپ کو پتا بھی نہ چلا -

ٹریڈ بیلنس تو پچھلی حکومت میں بھی خراب تھا اس وقت ڈالر کیوں کھڑا تھا

Last Govt left Trade balance 2.5 B and you left 19.5...

آپ نے بھی جب آئی ایم ایف اور دیگر ملکوں سے قرض لے لیا تو ڈالر رک گیا

If country's economy was that good why was needed a loan from IMF?

Dollar kept artificially low by investing billions accepted by Your Finance Minister Miftah Ismail


https://twitter.com/x/status/1006293241065504769
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
یہی اعداد و شمار ذرا موجودہ حکومت کے بھی بتا دیں پہلے سال میں ہی بیرونی قرض نوے سے بڑھ کر ایک سو پانچ ارب ڈالر تک پوھنچا - یھنی ایک سال میں پندرہ ارب ڈالر دوسرے سال کے اعداد و شمار جولائی میں آئیں گے لیکن پانچ سال کے اعداد و شمار کا حساب لگا لیں - آپ تو کہتے تھے یہ سب حکمرانوں کی جیبوں میں جا رہے ہیں تو پندرہ ارب ڈالر کس کی جیب میں گئے ؟

Already posted you the official figures....

The whole increase was due to PMLN Govt loses and wrong policies

4.11T Covering current account deficit
3.54T for rupee devaluation due to wrong policy.

Read it again and again

وزارت خزانہ نے جولائی2018ء سے ستمبر2019ء تک کے 15 ماہ میں مجموعی قرضوں کے حجم میں ہونے والے11.61 ٹریلین روپے کے اضافہ کی تفصیلات جاری کر دیں 4.11 ٹریلین روپے قرض(کل اضافے کا35 فیصد) مالی خسارہ پورا کرنے کے حاصل کیا گیا۔وزار ت خزانہ
3.54 ٹریلین روپے قرض (کل اضافے کا31 فیصد) روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا جو پچھلی حکومت کی غلط شرح مبادلہ اور ناقص صنعتی و تجارتی پالیسیوں کی وجہ سے ہوا
جس سے ناقابل برداشت حد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پیدا ہو گیا جس کی بنا پر کرنسی کی شرح تبادلہ میں فوری کمی لانا پڑی

3.13 ٹریلین روپے قرض(27 فیصد) حکومت کی جانب سے سٹیٹ بنک آف پاکستان سے مستقبل میں قرض نہ لینے کے فیصلہ کے بعد کیش بیلنس کی سطح بڑھانے سے ہوا جو مشکل اورغیر متوقع حالات سے نبٹنے کے لیے محفوظ کی گئی ہے تاہم اس کا مجموعی قرض پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔

0.47 ٹریلین روپے قرض(4 فیصد) کاا ضافہ سرکاری اداروں کی جانب سے ان کی مالی ضروریات پورا کرنے کے لیے حاصل کردہ قرضے کی وجہ سے ہواہے

0.08 ٹریلین روپے قرض(منفی01 فیصد) کموڈٹی آپریشن کی مد میں قرض کی واپسی کے لیے لیا گیا جو کہ ایک خوش آئند امر ہے

0.25 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا اضافہ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے جاری کردہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز(پی آئی بی) کی فیس ویلیو جو کہ قرضے کے اندراج کے لیے استعمال ہوتی ہے اور حاصل شدہ ویلیو جس کا بجٹ وصولی کے طور پر اندراج ہوتا ہے

0.8 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا ضافہ پاکستان کے نجی شعبے کے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ہوا جس سے ملک کے نجی شعبے کی اپنی کاروباری سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے اشتراک و روابط کی عکاسی ہوتی ہے تاہم نجی شعبے کا قرضہ حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
ٹریڈ بیلنس تو پچھلی حکومت میں بھی خراب تھا اس وقت ڈالر کیوں کھڑا تھا

Last Govt left Trade balance 2.5 B and you left 19.5...

آپ نے بھی جب آئی ایم ایف اور دیگر ملکوں سے قرض لے لیا تو ڈالر رک گیا

If country's economy was that good why was needed a loan from IMF?

Dollar kept artificially low by investing billions accepted by Your Finance Minister Miftah Ismail


https://twitter.com/x/status/1006293241065504769
میں نے کب کہا مہیشت اچھی تھی - اس وقت اٹھارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اور ہر ہفتے ایک دھماکہ ہوتا تھا - محیشت کے گڑھ کراچی میں بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کا ڈیرہ تھا - یہ سب بہتر کیا گیا - ان حالات میں نہ باہر سے سرمایہ آ سکتا تھا اور انرجی بحران کی وجہ سے ایکسپورٹ بھی نہیں بڑھ سکتی تھی - چین کے منت ترلے کے گیارہ ہزار کے منصوبے لگے اسی سے سی پیک پروجیکٹ شروع ہوا - قرض کے پیسے سے بہت سے منصوبے بھی لگے - مگر اب ایسے حالات نہیں ہیں نہ بم دھماکے ہیں نہ گیارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور نہ کراچی کے وہ حالات - اگر آپ عقل مند ہوتے تو پہلے مہینے آئی ایم ایف سے پیسے لے کر مہیشت کو عارضی طور پر کھڑا کر کے پھر بھلے سرمایہ لاتے یا ایکسپورٹ بڑھاتے مگر نہ روپیہ گرتا اور نہ مہنگائی ہوتی - اب مہنگائی اتنی ہے کہ ایکسپورٹ کا بڑھنا بھی مشکل ہے اور سرمایا کہیں سے آ ہی نہیں رہا - آپ بھی پہلے سے زیادہ اندرونی اور بیرونی قرضے لے کر ملک چلا رہے ہیں - مہیشت کی سمت درست کرنے کے لئے دو سال کم عرصہ نہیں ہوتا - صرف ڈیوٹی بڑھا کر امپورٹ کم کر کے ٹریڈ بیلنس بہتر کرنا حل نہیں ہے - آپ کو اپنی ایکسپورٹ بڑھانی ہو گی اور باہر سے سرمایہ لانا ہو گا -
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)


Imran Khan

@ImranRiazKhan


دنیا بھر میں بیشتر میڈیا واقعی جھوٹا ہے۔ کیا میڈیا نے مسلمانوں کے بے رحمانہ قتل عام کو "وار اگینسٹ ٹیرر" ثابت نہیں کیا؟ کیا کبھی اسرائیل اور پینٹاگون کے خلاف کسی نے آواز اٹھائی؟ مولانا صاحب کو کوسنے کی بجائے اپنا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔
Translate Tweet
4:10 AM · Apr 24, 2020·Twitter for Android
 

mosam141

Voter (50+ posts)
اور اب یہ کتنے ہو چکے ہیں آپ کو پتا ہے ؟ خان صاحب نے پہلے ہی سال میں پچھلے حکومت کے پانچ سالوں کا چالیس فیصد لیا اور اب یہ پچھلی حکومت کے پانچ سال سے زیادہ ہو چکا ہے بجلی پچھلی حکومت سے زیادہ مہنگی ہونے کے باوجود گیارہ سو ارب خسارہ ہو چکا ہے جب کے پچھلی حکومت نے چار سو ارب خسارہ چھوڑا تھا - ایک اینٹ بھی کہیں نہیں لگی تو پیسہ کہاں گیا - بات صرف بیرونی قرض کی نہیں ملکی بینکوں سے بھی تاریخ میں سب سے زیادہ قرض اٹھایا ہے مگر نا لائق کچھ بھی مینج نہیں کر پا رہے ہر چھ مہینے بحد وزیر تبدیل کر رہے ہیں - ضرورت ریھڑی بدلنے کی نہیں گدھا بدلنے کی ہے جو اسے کھینچ رہا ہے -

گدھا تو کب کا بدل لیا ہے ، وہ گدھا آج کل لندن کے انہیں فلیٹس میں چھپا بیٹھا ہے جس کی ملکیت سے وہ انکاری تھا

ویسے موجودہ حکومت نے کتنے نئے قرضے لیئے اور کتنے پرانے قرضوں کے مد میں ادا کئے؟ ثبوت سے بات کرو اویں نواز شریف کی طرح بونگیاں نہ مارو کے میرے اثاثے میری آمدن سے زیادہ ہیں تو تمہیں اس سے کیا
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
میں نے کب کہا مہیشت اچھی تھی - اس وقت اٹھارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اور ہر ہفتے ایک دھماکہ ہوتا تھا - محیشت کے گڑھ کراچی میں بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کا ڈیرہ تھا - یہ سب بہتر کیا گیا - ان حالات میں نہ باہر سے سرمایہ آ سکتا تھا اور انرجی بحران کی وجہ سے ایکسپورٹ بھی نہیں بڑھ سکتی تھی - چین کے منت ترلے کے گیارہ ہزار کے منصوبے لگے اسی سے سی پیک پروجیکٹ شروع ہوا - قرض کے پیسے سے بہت سے منصوبے بھی لگے - مگر اب ایسے حالات نہیں ہیں نہ بم دھماکے ہیں نہ گیارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور نہ کراچی کے وہ حالات - اگر آپ عقل مند ہوتے تو پہلے مہینے آئی ایم ایف سے پیسے لے کر مہیشت کو عارضی طور پر کھڑا کر کے پھر بھلے سرمایہ لاتے یا ایکسپورٹ بڑھاتے مگر نہ روپیہ گرتا اور نہ مہنگائی ہوتی - اب مہنگائی اتنی ہے کہ ایکسپورٹ کا بڑھنا بھی مشکل ہے اور سرمایا کہیں سے آ ہی نہیں رہا - آپ بھی پہلے سے زیادہ اندرونی اور بیرونی قرضے لے کر ملک چلا رہے ہیں - مہیشت کی سمت درست کرنے کے لئے دو سال کم عرصہ نہیں ہوتا - صرف ڈیوٹی بڑھا کر امپورٹ کم کر کے ٹریڈ بیلنس بہتر کرنا حل نہیں ہے - آپ کو اپنی ایکسپورٹ بڑھانی ہو گی اور باہر سے سرمایہ لانا ہو گا -

On 29th may 2018 لوڈ شیڈنگ before 1 day PMLN Govt finishes
at 12:00 time in video



میں نے کب کہا مہیشت اچھی تھی

so you could not make economy better in 5 years and ask PTI to fix a broken economy it 2 years..

Just few comments back you everything was fine in PAKISTAN when PMLN left
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
Already posted you the official figures....

The whole increase was due to PMLN Govt loses and wrong policies

4.11T Covering current account deficit
3.54T for rupee devaluation due to wrong policy.

Read it again and again

وزارت خزانہ نے جولائی2018ء سے ستمبر2019ء تک کے 15 ماہ میں مجموعی قرضوں کے حجم میں ہونے والے11.61 ٹریلین روپے کے اضافہ کی تفصیلات جاری کر دیں 4.11 ٹریلین روپے قرض(کل اضافے کا35 فیصد) مالی خسارہ پورا کرنے کے حاصل کیا گیا۔وزار ت خزانہ
3.54 ٹریلین روپے قرض (کل اضافے کا31 فیصد) روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بڑھا جو پچھلی حکومت کی غلط شرح مبادلہ اور ناقص صنعتی و تجارتی پالیسیوں کی وجہ سے ہوا
جس سے ناقابل برداشت حد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پیدا ہو گیا جس کی بنا پر کرنسی کی شرح تبادلہ میں فوری کمی لانا پڑی

3.13 ٹریلین روپے قرض(27 فیصد) حکومت کی جانب سے سٹیٹ بنک آف پاکستان سے مستقبل میں قرض نہ لینے کے فیصلہ کے بعد کیش بیلنس کی سطح بڑھانے سے ہوا جو مشکل اورغیر متوقع حالات سے نبٹنے کے لیے محفوظ کی گئی ہے تاہم اس کا مجموعی قرض پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔

0.47 ٹریلین روپے قرض(4 فیصد) کاا ضافہ سرکاری اداروں کی جانب سے ان کی مالی ضروریات پورا کرنے کے لیے حاصل کردہ قرضے کی وجہ سے ہواہے

0.08 ٹریلین روپے قرض(منفی01 فیصد) کموڈٹی آپریشن کی مد میں قرض کی واپسی کے لیے لیا گیا جو کہ ایک خوش آئند امر ہے

0.25 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا اضافہ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے جاری کردہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز(پی آئی بی) کی فیس ویلیو جو کہ قرضے کے اندراج کے لیے استعمال ہوتی ہے اور حاصل شدہ ویلیو جس کا بجٹ وصولی کے طور پر اندراج ہوتا ہے

0.8 ٹریلین روپے قرض(کل اضافہ کا2 فیصد) کا ضافہ پاکستان کے نجی شعبے کے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ہوا جس سے ملک کے نجی شعبے کی اپنی کاروباری سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے اشتراک و روابط کی عکاسی ہوتی ہے تاہم نجی شعبے کا قرضہ حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے

یہ مصنوہی مصنوہی کہنا چھوڑ دیں - آپ نے بھی جب قرضہ لے لیا تو آپ کا ڈالر مصنوہی طور پر رک گیا اب سال سے اوپر ہوا یہ رکا ہوا ہے - آپ بھی جلدی قرض لے لیتے تو آپ کا بھی ڈالر رک جاتا یہ صرف آپ کی نالائقی کی وجہ سے ہوا
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
گدھا تو کب کا بدل لیا ہے ، وہ گدھا آج کل لندن کے انہیں فلیٹس میں چھپا بیٹھا ہے جس کی ملکیت سے وہ انکاری تھا

ویسے موجودہ حکومت نے کتنے نئے قرضے لیئے اور کتنے پرانے قرضوں کے مد میں ادا کئے؟ ثبوت سے بات کرو اویں نواز شریف کی طرح بونگیاں نہ مارو کے میرے اثاثے میری آمدن سے زیادہ ہیں تو تمہیں اس سے کیا
جی پہلے سال پندرہ عشاریہ نو ارب ڈالر اپنے لیا بیرونی صرف اور نو اعشاریہ چھ فیصد آپ نے پرانا قرضہ ادا کیا کرنے کے لئے استعمال کیا حالانکے آپ نے بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمت بھی بار بار بڑھائی ، ملک کے اندر بینکوں سے بھی قرضہ لیا - ہر پاکستانی پر ٹیکس بھی بڑھایا اور کچھ بنایا بھی نہیں -
<a href="https://ibb.co/0hrHxWm"><img src="https://i.ibb.co/pJdYSsb/15-9mil-loans.gif" alt="15-9mil-loans" border="0"></a>
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
جی آنگن بلکل سیدھا نہیں ہے البتہ خان نے سمجھا تھا یہ ڈسکو لایٹس والا ڈانس فلور ہو گا - یہ مشرف ، زرداری ، نواز اور خان تینوں ادوار میں مشکل تھا - مشرف کو آسان پاکستان ملا مگر اس نے پرائی جنگ میں کود کر اس ملک کو جہنم بنا دیا - زراری کو بھی برا پاکستان ملا مگر نہ اس نے لوڈ شیڈنگ کے لئے کچھ کیا اور نہ امن و امان کے لئے مہیشت کی بہت بہتری اس وقت نہیں ہو سکتی تھی حالات ہی ایسے تھے مگر دہشت گردی اور امن و امان کے لئے کچھ ہنگامی اقدامات لئے جا سکتے تھے - نواز دور میں بھی لوڈ شیڈنگ اور امن و امان کی بری حالت کی وجہ سے مہیشت کچھ خاص بہتر نہیں ہو سکتی تھی - نہ کسی نے ان حالات میں سرمایہ لگانا تھا اور نہ انرجی بوهران میں ایکسپورٹ بڑھ سکتی تھی دو مسلے البتہ حل ہوئے وہ امن و امان جسے راحیل شریف کو نچلے نمبر سے ترقی دے کر اس مسلے پر قابو پایا گیا اگرچے یہی فوج زرداری دور میں تھی - سی پیک سے سرمایا لایا گیا اور اسی سے گیارہ ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگے - بہت بڑے بڑے دیگرمنصوبے بھی لگے جو ترقی کرنے کے لئے بنیادی ضرورت ہوتے ہیں - یہ ہے وہ پاکستان جو مشکل محیشت میں تو خان صاحب کو ضرور ملا مگر ایسی کوئی وجہ نہیں تھی کہ اب ملک مزید ترقی نہ کرتا -
لیکن ملک تو الحمد لللہ اب مزید ترقی کر رہا ہے جناب عالی ؟
 

mosam141

Voter (50+ posts)
جی پہلے سال پندرہ عشاریہ نو ارب ڈالر اپنے لیا بیرونی صرف اور نو اعشاریہ چھ فیصد آپ نے پرانا قرضہ ادا کیا کرنے کے لئے استعمال کیا حالانکے آپ نے بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمت بھی بار بار بڑھائی ، ملک کے اندر بینکوں سے بھی قرضہ لیا - ہر پاکستانی پر ٹیکس بھی بڑھایا اور کچھ بنایا بھی نہیں -
<a href="https://ibb.co/0hrHxWm"><img src="https://i.ibb.co/pJdYSsb/15-9mil-loans.gif" alt="15-9mil-loans" border="0"></a>

خبر کا سورس ہے افضل کھوکھر نون لیگی ایم این اے

?
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
لیکن ملک تو الحمد لللہ اب مزید ترقی کر رہا ہے جناب عالی ؟
الله آپ کی زبان مبارک کرے اگر ایسا ہو مگر بد قسمتی سے کوئی ایسے اشارے نہیں مل رہے اگر آپ کو مل رہے ہیں تو مجھے بھی بتا دیں
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
خبر کا سورس ہے افضل کھوکھر نون لیگی ایم این اے

?

یہ خبر تمام اخبارات میں لگی تھی اور پھر بھی نہیں یقین تو یہ دیکھ لو سب سے موثر ویب سائٹ ، جنوری دو ہزار بیس میں یہ ایک سو دس ارب ڈالر سے بڑھ چکے تھے
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
جی آنگن بلکل سیدھا نہیں ہے البتہ خان نے سمجھا تھا یہ ڈسکو لایٹس والا ڈانس فلور ہو گا - یہ مشرف ، زرداری ، نواز اور خان تینوں ادوار میں مشکل تھا - مشرف کو آسان پاکستان ملا مگر اس نے پرائی جنگ میں کود کر اس ملک کو جہنم بنا دیا - زراری کو بھی برا پاکستان ملا مگر نہ اس نے لوڈ شیڈنگ کے لئے کچھ کیا اور نہ امن و امان کے لئے مہیشت کی بہت بہتری اس وقت نہیں ہو سکتی تھی حالات ہی ایسے تھے مگر دہشت گردی اور امن و امان کے لئے کچھ ہنگامی اقدامات لئے جا سکتے تھے - نواز دور میں بھی لوڈ شیڈنگ اور امن و امان کی بری حالت کی وجہ سے مہیشت کچھ خاص بہتر نہیں ہو سکتی تھی - نہ کسی نے ان حالات میں سرمایہ لگانا تھا اور نہ انرجی بوهران میں ایکسپورٹ بڑھ سکتی تھی دو مسلے البتہ حل ہوئے وہ امن و امان جسے راحیل شریف کو نچلے نمبر سے ترقی دے کر اس مسلے پر قابو پایا گیا اگرچے یہی فوج زرداری دور میں تھی - سی پیک سے سرمایا لایا گیا اور اسی سے گیارہ ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگے - بہت بڑے بڑے دیگرمنصوبے بھی لگے جو ترقی کرنے کے لئے بنیادی ضرورت ہوتے ہیں - یہ ہے وہ پاکستان جو مشکل محیشت میں تو خان صاحب کو ضرور ملا مگر ایسی کوئی وجہ نہیں تھی کہ اب ملک مزید ترقی نہ کرتا -
معاف کیجئے جناب عالی ! اگر آپ مختصر لکھا کریں تو زیادہ اثر رکھیں گے
 
Last edited:

Back
Top