کراچی:آن لائن ہتھیارفروخت کرنیوالا گروہ لائسنس شدہ اسلحہ بنانےمیں بھی ملوث

5karchictdaslha.jpg

کراچی میں آن لائن اسلحہ فروخت کرنے والے گروہ سے متعلق اہم انکشاف سامنے آگئے، گروہ جدید طرز کے غیر قانونی اسلحہ لائسنس بنانے میں بھی ملوث ہے، جس کی آڑ میں اسلحہ درہ آدم خیل ، پشاور اور ڈی آئی خان سے کراچی اسمگل کیا جاتا ہے۔

سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کے انٹیلی جنس کے سربراہ راجہ عمر خطاب نے گزشتہ روز قبل گرفتار ہونے والے چار ملزمان نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔


ملزمان کے قبضے سے 18 جدید پستول، دیگر اسلحہ، میگزین اور بھاری تعداد میں گولیاں برآمد کرلی گئیں،ملزمان نے انکشاف کیا تھا کہ اسلحے کی اسمگلنگ میں ملوث ان کا گروہ ہوبہو اصلی جیسا جعلی لائسنس بھی بنا کر دیتا ہے۔

تین روز قبل سی ٹی ڈی نے فیس بک اور واٹس ایپ کے ذریعے اسلحہ فروخت کرنے والے گروہ کے 4 ملزمان کو کراچی سے گرفتار کیا تھا، سی ٹی ڈی کے انچارج راجا عمر خطاب اور مظہر مشوانی نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس سلسلے میں میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا تھا۔

FhMEzXXXEAA7tQs


راجا عمر خطاب نے بتایا تھا کہ پشاور درہ آدم خیل، ڈی آئی خان اور دیگر اضلاع کے اسلحہ ڈیلرز اور دکاندار اس غیر قانونی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، ملزمان کا طریقہ کار یہ ہے کہ وہ فیس بک کے ذریعے غیر قانونی اسلحہ کے کاروبار کی تشہیر کرتے ہیں اور فیس بک اور واٹس اپ پر اسلحہ کی نمائش کرتے ہیں۔

راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ جو افراد اسلحہ خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ ان لوگوں کو واٹس ایپ گروپ میں شامل کر لیتے ہیں اور قیمت طے کرنے کے بعد رقم کا 50 فیصد ایزی پیسہ، جیز کیش یا آن لائن ٹرانسفر کر آتے ہیں، بقیہ رقم ڈیلیوری کے وقت وصول کی جاتی ہے، جب تمام معاملات طے پا جاتے ہیں تو یہ غیر قانونی اسلحہ ڈیلر اپنے ایجنٹ کے ذریعے بذریعہ بس اسلحہ کراچی بھیجتے ہیں۔