ڈیجیٹل چور سندھ پولیس کیلئےدرد سر بن گئے،ایف آئی اے سے مدد مانگ لی

18jkjkpolsjjdjhjhs.png

ملک بھر میں جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے نپٹنے کیلئے انتظامیہ وپولیس کوششیں کر رہی ہے تاہم سندھ پولیس کو سٹریٹ کریمنلز کے بعد ڈیجیٹل چوروں سے نپٹنے کا چیلنج درپیش ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹریٹ کریمنلز کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل چور بھی بڑی تعداد میں متحرک ہو چکے ہیں اور اس چیلنج سے نپٹنے کے لیے سندھ پولیس نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ساتھ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے بھی رابطہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کی طرف سے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سے رابطہ کر کے مختلف سوشل میڈیا ویب سائٹس پر 70 سے زیادہ ڈیجیٹل چوروں کے اکائونٹس کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر موجود یہ ڈیجیٹل چور مختلف وارداتوں کے لیے سندھ پولیس کے شناختی نشان کے ساتھ ساتھ سندھ پولیس کا نام بھی استعمال کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ پولیس کی طرف سے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس پر 47 افراد کے اکائونٹس کی نشاندہی کی گئی ہے، انسٹاگرام ایپ پر 12 افراد کے اکائونٹس اور ایکس (ٹوئٹر) پر 6 افراد کے اکائونٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ سوشل میڈیا ویب سائٹس کے مجموعی طور پر 70 سے زیادہ اکائونٹس سندھ پولیس کے شناختی نشان کے ساتھ نام کا بھی غلط استعمال کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ پولیس کی طرف سے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو سفارش کی گئی ہے کہ یہ اکائونٹس بند کر کے فوری کارروائی کی جائے۔ سندھ پولیس نے کی طرف سے جن اکائونٹس کو بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے ان کی تفصیلات بھی منظرعام پر آگئی ہیں جن میں سندھ پولیس کے لوگوز اور پولیس حکام کی تصاویر استعمال کی جا رہی ہیں۔
 

ibrar

MPA (400+ posts)
The police does not want anyone else to benefit from the criminal activities. Only they want to keep it for themselves.
 

Back
Top