Khair Andesh
Chief Minister (5k+ posts)
چوتھی قسم
پچھلے دو تھریڈز میں ہم نے تین اقسام کے لوگوں کے بارے میں جان چکے ہیں، جو مختلف وجوہات کی بنا ء پر"مولوی"کی مخالفت کرتے ہیں۔
۔۱)مخلص سیکولر؛۔ وہ لوگ ہیں، جو واقعی دل کے ساتھ سیکولرزم کو قوم کے لئے ترقی کا راستہ سمجھتے ہیں۔ یہ لوگ خود توذاتی زندگی میں دین پرحتی المقدور عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، مگر ریاست کو بہرحال "بے دین"ہی دیکھنا چاہتے ہیں۔
۔۲)غیر مخلص سیکولر:۔یہ لوگ درحقیقت مادر پدر آزادی چاہتے ہیں، اور دین سے بچنے کے لئے سیکولرزم کا نعرہ لگاتے ہیں۔
۔۳)سیکولر منافق:۔ یہ وہ لوگ ہیں جو خود تو کٹر فرقہ پرست ہیں، مگر اپنے مخصوص عزائم کے واسطے سیکولرزم کو کا سہارا لیتے ہیں۔
اور اب ہم بات کرتے ہیں چوتھی قسم کے لوگوں کی کہ جو مولوی کی بے جامخالفت کرتے ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں، جوبچپن میں کسی ناہنجار مولوی کے ڈسے ہوئے ہیں، جس نے ان کے ساتھ کوئی غلط سلط حرکات کی ہوئی ہوتی ہیں،اور اب آپ انہیں لاکھ سمجھائیں کہ علماتو انبیاء کے وارث ہیں، اور ہم تک دین کے پہنچنےکا ذریعہ ہیں اور یہ کہ اس قسم کے اوباش تو ہر طبقہ میں، ہر ملک میں، اور ہر زمانہ میں موجود رہے ہیں، مگر ان کی سوئی ایک ہی جگہ اٹکی رہتی ہے، اور بچپن کے وہ واقعات بھلائے نہیں بھولتے (جس کا منطقی نتیجہ یہ ہے کہ انہیں دنیا کی ہر برائی کے پیچھے مولوی کا ہاتھ نظرآتا ہے)۔
کیا حضرت لوط علیہ السلام کی قوم والے مولوی تھے؟،کیا یہ جوڈھانچے چرچوں کے تہہ خانوں سے برآمد ہوتے ہیں، کیا کسی مولوی کا کارنامہ ہے؟۔کیا انٹرنیٹ پر جو ہزاروں لاکھوں مخرب اخلاق تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں کیا وہ مولوی کی کارستانی ہے؟۔ ابھی چند دن پہلے امریکی سپریم کورٹ کے جن ججوں نے ہم جنس پرستوں کے " حقوق" کو تسلیم کرنے کا" کارنامہ" سرانجام دیا ہے کیا ہے کیا وہ مولوی تھے؟۔ مگر آپ کی ساری دلیلیں، ساری مثالیں بے سود، اور وجہ اس کی یہ ہے کہ یہ لوگ بچپن میں جس شخص کے ہتھے چھڑھے تھے، بدقسمتی سے اس کے چہرے پر داڑھی تھی۔
نوٹ: یہ بہت ممکن ہے کہ ایک شخص ،(ماسوائے پہلی قسم کے)، ایک سے ذیادہ کیٹیگری سے تعلق رکھتا ہو۔مثلا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک شخص سیکولر منافق بھی ہو،اور سونے پر سہاگہ، کسی مولوی کے ہاتھوں ڈسا ہوا بھی ہو۔
۔۱)مخلص سیکولر؛۔ وہ لوگ ہیں، جو واقعی دل کے ساتھ سیکولرزم کو قوم کے لئے ترقی کا راستہ سمجھتے ہیں۔ یہ لوگ خود توذاتی زندگی میں دین پرحتی المقدور عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، مگر ریاست کو بہرحال "بے دین"ہی دیکھنا چاہتے ہیں۔
۔۲)غیر مخلص سیکولر:۔یہ لوگ درحقیقت مادر پدر آزادی چاہتے ہیں، اور دین سے بچنے کے لئے سیکولرزم کا نعرہ لگاتے ہیں۔
۔۳)سیکولر منافق:۔ یہ وہ لوگ ہیں جو خود تو کٹر فرقہ پرست ہیں، مگر اپنے مخصوص عزائم کے واسطے سیکولرزم کو کا سہارا لیتے ہیں۔
اور اب ہم بات کرتے ہیں چوتھی قسم کے لوگوں کی کہ جو مولوی کی بے جامخالفت کرتے ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں، جوبچپن میں کسی ناہنجار مولوی کے ڈسے ہوئے ہیں، جس نے ان کے ساتھ کوئی غلط سلط حرکات کی ہوئی ہوتی ہیں،اور اب آپ انہیں لاکھ سمجھائیں کہ علماتو انبیاء کے وارث ہیں، اور ہم تک دین کے پہنچنےکا ذریعہ ہیں اور یہ کہ اس قسم کے اوباش تو ہر طبقہ میں، ہر ملک میں، اور ہر زمانہ میں موجود رہے ہیں، مگر ان کی سوئی ایک ہی جگہ اٹکی رہتی ہے، اور بچپن کے وہ واقعات بھلائے نہیں بھولتے (جس کا منطقی نتیجہ یہ ہے کہ انہیں دنیا کی ہر برائی کے پیچھے مولوی کا ہاتھ نظرآتا ہے)۔
کیا حضرت لوط علیہ السلام کی قوم والے مولوی تھے؟،کیا یہ جوڈھانچے چرچوں کے تہہ خانوں سے برآمد ہوتے ہیں، کیا کسی مولوی کا کارنامہ ہے؟۔کیا انٹرنیٹ پر جو ہزاروں لاکھوں مخرب اخلاق تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں کیا وہ مولوی کی کارستانی ہے؟۔ ابھی چند دن پہلے امریکی سپریم کورٹ کے جن ججوں نے ہم جنس پرستوں کے " حقوق" کو تسلیم کرنے کا" کارنامہ" سرانجام دیا ہے کیا ہے کیا وہ مولوی تھے؟۔ مگر آپ کی ساری دلیلیں، ساری مثالیں بے سود، اور وجہ اس کی یہ ہے کہ یہ لوگ بچپن میں جس شخص کے ہتھے چھڑھے تھے، بدقسمتی سے اس کے چہرے پر داڑھی تھی۔
نوٹ: یہ بہت ممکن ہے کہ ایک شخص ،(ماسوائے پہلی قسم کے)، ایک سے ذیادہ کیٹیگری سے تعلق رکھتا ہو۔مثلا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک شخص سیکولر منافق بھی ہو،اور سونے پر سہاگہ، کسی مولوی کے ہاتھوں ڈسا ہوا بھی ہو۔