یوں تو 1947 سے لے کے جولائی 2018 تک پاکستان بنانے والوں کے علاوہ پاکستان کی تاریخ کے تمام حکمران کرپٹ، چور، ڈکیت، قاتل اور ملک دشمن ثابت ہوئے ہیں مگر سیاہ کرتوتوں میں نواز و زرداری مافیا اپنا ثانی نہیں رکھتے۔
جس طرح ان دو خاندانوں نے ملک کا دیوالیہ نکالا ہے اس کو سوچ کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ افسوس یہ نہیں کہ ان دونوں نے ملک کا پیسہ لوٹا ہے دکھ اس بات کا ہے کہ انہوں نے مل کے قوم کی اخلاقیات تباہ کر دی ہے۔ یہی وجہ ہے قوم کا ایک مخصوص طبقہ کرپشن و منی لانڈرنگ کو برائی سمجھتے ہی نہیں ہیں۔
کوئی کہتا ہے ۔۔۔
کھاندا ہے تے لاندا وی ہے
کوئی کہتا ہے یہ مانا سندھ میں ایک ہزار کے قریب جعلی اکاونٹس نکلے ہیں جن سے کروڑوں اربوں نہیں بلکہ کھربوں روپے بیرون ملک ایان علیوں کے ذریعے منتقل کئیے گئے ہیں پر اس سب سے یہ تو ثابت نہیں ہوتا وہ اکاونٹس آصف زرداری اور اس کے خاندان نے کھلوا کے استعمال کئیے ہیں۔
اللہ کا کرم ہے اس نے ہمیں عمران خان جیسا لیڈر عطا کیا ہے جو قوم کی اخلاقیات بھی بحال کر رہا ہے، قوم کو شعور دے رہا ہے، انہیں کرپشن کے نقصانات سے آگاہ کر رہا ہے اور ساتھ ساتھ چوروں ڈکیتوں کی منجی بھی ٹھوک رہا ہے۔
پانامہ لیکس کے آنے پر تو عمران خان نے صرف چار فلیٹوں کا حساب مانگا تھا اب اس نے 2008 سے 2018 تک قرض پر لئیے گئے چوبیس ہزار ارب روپے کا حساب مانگنے کی ٹھان لی ہے۔
عمران خان کا ماضی دیکھ کے مجھے ایمان کی حد تک یقین ہے یہ شخص ہمارا لوٹا ہوا مال نکلوا کے ہی دم لے گا۔
میاں صاحب اور زرداری صاحب سے میری گزارش ہے خود رضاکارانہ طور پر گھٹنے ٹیک دو، ہمارا پیسہ واپس کر دو اور قوم سے معافی مانگ لو ورنہ یہی کام عمران خان ڈنڈے کے زور پر کرے گا اور کر کے رہے گا ۔۔۔ ہم نے اسی چیز کا مینڈیٹ اسے دیا ہے۔
یہ ویڈیو دیکھ کے عبرت پکڑو اور ملک کی جڑیں مزید کھوکھلی کرنے کا سوچنے کی بجائے ۔۔۔ 24 ہزار ارب کا حساب دینے کا سوچو۔
شکریہ